کروناوائرس:: کیا کرنا چاہئے۔۔۔

Corona virus details in Urdu :: کرونا وائرس کی تفصیلات اردو میں

کرونا وائرس کے پاکستان میں داخلے کی خبروں کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اس بارے میں بے حد تشویش پائی جا رہی ہے، خبروں سے ساتھ ساتھ افواہوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور ہر دوسرا شخص کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اور اس کے علاج کا دعوادار بنا ہوا ہے۔

Corona virus details in Urdu :: کرونا وائرس کی تفصیلات اردو میں
کروناوائرس

اردونامہ فورم کی انتظامیہ اس سلسلہ میں اپنے یوزرز کی رہنمائی اور ان افواہوں کا سلسلہ بند کرنے کی کوشش میں زیرِِنظر مضمون پیش کر رہی ہے تاکہ صارفین خود سے اس بارے میں جان سکیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ پھیلنے والی افواہوں سے بچ سکیں۔

کورونا وائرس کیا ہے، کیسے پھیلتا ہے؟

سب سے پہلے تو یہ جاننا کہ کرونا وائرس ہے کیا اور کس طرح پھیلتا ہے اس کے بارے میں آگہی ہونا ضروری، اس ضمن میں بی بی سی اردو کی تیار کردہ یہ ڈاکومنٹری بہترین ہے۔

کورونا وائرس کیا ہے، کیسے پھیلتا ہے؟

کرونا وائرس پاکستان میں

پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے مریض سامنے آگئے ہیں جس کے بعد ایک طرف تو عوام کی پریشانی عروج پر پہنچ چکی ہے اور دوسری طرف عوام کو گمراہ کر کے مزید پریشان کرنے والے افراد کا دھندہ بھی اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے ہر ایک گھنٹے بعد کوئی نہ کوئی اس وائرس کے بارے میں جھوٹی افواہ پھیلا رہا ہے یا اس کے علاج کا ٹوٹکہ بیان کرتا نظر آتا ہے۔ یہاں یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ اس وائرس سے بہت زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں اور چند احتیاطی تدابیر سے اس کے ممکنہ حملے سے بچا جا سکتا ہے ساتھ ہی ساتھ یہ جان لینا بھی بہت ضروری ہے کہ ابھی تک پوری دنیا میں اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا اس لئے جو ہیروز آپ کو علاج بتانے کی کوشش کر رہے ہیں بہتر ہے کہ آپ انہیں اپنے علاج کے ساتھ ہی چین جانے کا مشورہ دے دیں۔

یہ بھی ضرور پڑھیں:  پہلی کرونا ویکسین تیار اور منظور : Good New First COVID-19 Vaccine Approved

آغا خان اسپتال کے ماہر انفیکشن ڈیزیز ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا ہے کرونا وائرس لاعلاج ضرور ہے مگر80 فیصد مریض جن پر اس کا حملہ ہو چکا ہوتا ہے خود ہی تندرست ہوجاتے ہیں۔ ہرشخص کو ماسک پہنے کی ضرورت نہیں۔ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے مرض سے بچا جاسکتا ہے. ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) میجر جنرل ڈاکٹر عامر اکرام کا کہنا ہے کورونا وائرس سے اموات کی شرح دو فیصد سے بھی کم ہے۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی وبائی مرض میں سب سے بہتر علاج احتیاط ہوتی ہے، خود کو پاک صاف رکھنے سے بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر

عالمی ادارہ صحت نے جہاں کرونا وائرس کو عالمی خطرہ قرار دیا ہے وہیں اس سے بچاؤ کی چند احتیاطی تدابیر کی نشاندہی بھی کی جن پر عمل پیرا ہو کر اس کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ وہ تدابیر درج ذیل ہیں۔

  • اپنے ہاتھ منہ کو وقفے وقفے سے پانی صابن یا کسی ہینڈ واش سے دھوتے رہیں تاکہ آپ کے ہاتھوں پر موجود ممکنہ جراثیم ختم ہو جائیں اور آپ کے جسم میں داخل نہ ہونے پائیں۔
  • ممکنہ مریض اور اپنے درمیان کم ازکم ایک میٹر یعنی تین فٹ کا فاصلہ رکھیں، ایسے اشخاص جو کھانس رہے ہیں یا چھینک رہے ہیں ان سے فاصلہ بنائیں تاکہ اگر ان میں کرونا وائرس موجود ہو تو وہ سانس کے راستے آپ کے نظام تنفس میں داخل نہ ہو سکے۔
  • اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے ممکنہ طور پر پرہیز کریں تاکہ اگر آپ کے ہاتھ اس جراثیم سے آلودہ ہیں تو وہ دھوئے جانے سے پہلے آپ کے جسم میں داخل نہ ہو سکیں۔
  • اگر آپ یا آپ کا کوئی چاہنے والا بخاز، زکام اور کھانسی کا شکار ہو گیا ہے یا کسی کو سانس لینے میں دقت کا سامنا ہے تو ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایات پر عمل کریں۔ اس ضمن میں حکومت پاکستان نے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 1166 قائم کر دیا اگر آپ اپنے یا کسی اور میں کرونا وائرس کے اثرات محسوس کرتے ہیں تو فی الفور اس نمبر پر رجوع کریں۔
  • تازہ ترین اطلاعات سے باخبر رہیں اور صرف کوالیفائیڈ ڈاکٹرز اور حکومت پاکستان کے مقرر کردہ اداروں کی ہدایات پر عمل کریں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں:  عہد وفا (از ناہید طاہر)
کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر

کرونا وائرس کے بارے میں تازہ ترین اپڈیٹس حاصل کرنے کے عالمی ادارہ صحت کے اس لنک پر تشریف لے جائیں۔

اور پاکستان میں کرونا وائرس کے بارے میں تازہ ترین اپڈیٹس حاصل کرنے کے لئے قومی ادارہ صحت کے اس لنک پر رجوع فرمائیں

کرونا وائرس کے بچاؤ کا اسلامی طریقہ

اسلام نے ہمیں ہماری قیامت تک کی ضروریات کا علم قرآن کریم اور احادیث نبوی کی شکل میں دے رکھا ہے جن پر عمل پیرا ہو کر ہم ہر طرح کے خطرے کا مسئلہ کر سکتے ہیں۔ ذیل میں ایک طریقہ بیان کیا گیا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=D3q3fb95aE4
کرونا وائرس کے بچاؤ کا اسلامی طریقہ

اردونامہ فورم پر اس پوسٹ کو پڑھنے اور کروناوائرس کے بارے میں تازہ ترین اپڈیٹس حاصل کرنے کے لئے نیچے موجود لنک پر تشریف لے جائیں۔

63 / 100

Share:

اردونامہ پر تازہ ترین

DeepSeek AI How Chinas Language Model is Challenging ChatGPT & Gemini
ٹیکنالوجی نیوز

DeepSeek AI: How China’s Language Model is Challenging ChatGPT & Gemini

Artificial Intelligence is evolving rapidly, and DeepSeek AI has emerged as a formidable player in China’s AI ecosystem. Developed by DeepSeek Inc., this advanced language model excels in Chinese-language processing, technical problem-solving, and domain-specific applications. Unlike global AI giants like OpenAI’s ChatGPT and Google’s Gemini, DeepSeek AI is optimized for China’s linguistic and technical landscape. In this detailed guide, we will explore what makes DeepSeek AI unique, how it compares to competitors, and where it’s heading in the future.

Read More »
What is DeepSeek AI Complete Guide in Urdu Language
ٹیکنالوجی نیوز

ڈیپ سیک (DeepSeek) اے آئی: چین کی انقلابی مصنوعی ذہانت اسسٹنٹ کا تعارف

مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence یا AI) نے جدید زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے، جو ہمارے کام کرنے، سیکھنے اور ٹیکنالوجی کے ساتھ تعامل کرنے کے طریقے کو بدل رہی ہے۔ حال ہی میں، چین نے DeepSeek AI لانچ کیا ہے، جو ایک انقلابی AI اسسٹنٹ ہے جس نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ لانچ کے چند دنوں کے اندر، DeepSeek AI نے ChatGPT کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایپل ایپ اسٹور کی نمبر ون فری ایپ کا اعزاز حاصل کیا اور AI کی دنیا میں ایک نیا معیار قائم کیا۔

Read More »
How and Why DeepSeek AI is a Game Changer
اہم خبریں

Introducing DeepSeek AI: China’s Revolutionary AI Assistant By 2025

Artificial Intelligence (AI) has become a vital part of modern life, transforming how we work, learn, and interact with technology. Recently, China unveiled DeepSeek AI, a groundbreaking AI assistant that has taken the tech world by storm. Within days of its launch, DeepSeek AI surpassed ChatGPT to become the number-one free app on the Apple App Store, setting a new benchmark in the world of AI.

Read More »
Artificial Sweeteners
اردونامہ سے انتخاب

The Safety of Artificial Sweeteners: Is Sucralose (Splenda/Sucral) Safe for Daily Use?

Artificial sweeteners, including sucralose, have revolutionized the way we enjoy sweet flavors while managing calorie intake. Sucralose, marketed under the brand name Splenda, is one of the most popular sugar substitutes worldwide. But is sucralose safe for daily use? Let’s delve into its safety profile, uses, and potential risks to provide the ultimate guide for making informed choices.

Read More »

جملہ حقوق محفوظ © 2024