فہرست
کرونا وائرس کی ویکسین COVID-19 Vaccine کی تیاری کی کاوشیں تو پوری دنیا میں اسی دن شروع ہو گئی تھیں جب ابھی کرونا وائرس کی وباء چین میں شروع ہوئی تھی لیکن آٹھ ماہ سے بھی زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک کوئی حوصلہ افزاء خبر سامنے نہیں آئی تھی۔
روس کا ویکسین منظوری کا اعلان : Russian COVID-19 Vaccine Approved
آج 11 اگست 2020 کو روسی صدر ولادیمیر بوتن نے اپنی حکومتی وزیروں سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ روس وہ پہلا ملک بن چکا ہے جس نے کامیابی کے ساتھ کرونا وائرس ویکسین COVID-19 Vaccine تیار کر لی ہے اور دو ماہ کے انسانوں پر ٹرائل مکمل کر لئے ہیں۔
روسی صدر کے بیان کے مطابق ماسکو کے گیمیلیا انسٹیٹیوٹ میں تیاری کے مراحل طے کرنے والی یہ ویکسین انتہائی محفوظ اور موثر ہے جس کا ثبوت دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس ویکسین کی خوراک ان کی اپنی بیٹی کو لگائی گئی ہے جس کے نتائج شاندار ہیں اور اس نے بہت بہترین طریقہ سے انسانی دفاعی نظام کو بہتر بنایا ہے۔
روسی صدر کے مطابق روسی کرونا وائرس ویکسین Russian COVID-19 Vaccine کی باضابطہ منظوری دے دی گئی ہے اور اسے 12 اگست کو رجسٹر کر لیا جائے گا جس کےبعد یہ ویکسین مارکیٹ میں دستیاب کر دی جائے گی۔
ویکسین کی منظوری پر دنیا کا ردعمل
روسی صدر کی ویکسین کی منظوری کے اعلان کے ساتھ ہی جہاں عام لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں پر سائنسدان، ماہر طب اور عالمی ادارہ اس ویکسین کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے اور اس بارے میں اپنی فکرمندی کا اظہار کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے آج بروز منگل ایک پریس بریفنگ میں روس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کی تیاری میں جلد بازی مت کریں اور عالمی ادارے کی جاری کردہ ہدایات کے تحت ہی اس کی تیاری مکمل کریں، تاکہ لوگوں کی جانیں اور معاشی نظام جو پہلے ہی کرونا وائرس کی وباء کی وجہ سے سخت دور سے گزر رہے ہیں انہیں مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
عالمی ادارہ صحت کے ترجمان کے مطابق ابھی تک روس کی تیار کردہ ویکسین ڈبلیو ایچ او کی طرف سے جاری کردہ اُن چھ ویکسینز کی فہرست میں شامل نہیں جو کلینیکل ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں پہنچی ہیں جہاں پر کسی بھی دوا کو انسانوں پر وسیع پیمانے پر آزمایا جاتا ہے۔
مختلف اداروں اور طبی شعبے سے منسلک افراد روسی ویکسین کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ کسی بھی دوائی کی تیاری کے سلسلے میں کیئے جانے والے ٹرائلز کو ہی اتنا وقت درکار ہوتا ہے کہ اگر ویکسین تیار ہو بھی جائے تب بھی اس کا مارکیٹ میں 2021 کے درمیان تک ممکن نہیں ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس نے ان ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے جو عالمی میعار مانی جاتی ہیں۔
چین میں کرونا ویکسین :: COVID-19 Vaccine in China
دوسری طرف چین کی سینوویک بایوٹیک لمیٹڈ کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ ان کی انڈونیشیا کی سرکاری کمپنی بائیو فارما کے ساتھ باہمی تعاون سے تیار کی جانے والی ویکسین اپنے ٹرائل کے آخری مراحل کی طرف بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اس کی انسانوں پر آزمائش انڈونیشیا میں جاری ہے جہاں پر سولہ سو سے زیادہ انسانوں پر اس کی آزمائش جاری ہے۔
دیگر دنیا میں کرونا ویکسین : COVID-19 Vaccine in Rest of World
عالمی ادارہ صحت نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ اس وقت پوری دنیا میں کورونا وائرس کی مدافعتی ویکسین تیار کرنے کے لیے 100 سے زیادہ مقامات پر مختلف ادارے اور حکومتیں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ البتہ ان میں سے چار مقامات پر ویکسین انسانوں پر تجربات کے کلینکل ٹرائل ٹیسٹ کے آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہیں لیکن ان کی فائنل منظوری میں ابھی کوئی ماہ کا وقفہ درکار ہے۔
پاکستان اور پوری دنیا میں اس وقت کرونا وائرس کی صورتحال
پاکستان اور پوری دنیا میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال سے براہ راست آگاہی حاصل کریں۔