فہرست
ذاتی بدلہ لینے کے لئے صدر زرداری نے سابق ساتھی کا کاروبار تباہ کرنے کا حکم دے دیا
چار سال تک صبر کا مظاہرہ کرنے کے بعد صدر آصف علی زرداری کا پیمانہ آخرکار لبریز ہو ہی گیا ہے اور انہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز کو حال ہی میں جوائن کرنے والے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر انور بیگ کے خلاف سخت انتقامی کاروائیوں کا حکم دے دیا ہے اور پہلے مرحلے میں ان کا کاروبار تباہ کرنے کے لیے ان کی ستر سالہ پرانی خاندانی اوورسینر ورکرز کمپنی کے خلاف سرکاری طور پر کاروائی شروع کر دی گئی ہے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز پاکستانی کی طرف سے لیے گئے اس ایکشن کے بعد دو سو کے قریب پاکستانی ورکرز کو سعودی عرب اور قطر جانے سے روک دیا گیا ہے جو انور بیگ کی کمپنی کے ذریعے وہاں ورک پرمٹ پر جارہے تھے۔
انور بیگ کی کمپنی جان محمد اینڈ سنز جو کہ 1943 میں قائم کی گئی تھی، پاکستان میں اپنی ساکھ کی بیناد پر چند اچھی کمپنیوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے اور اچھی کاروباری پریکٹس کی وجہ سے پاکستان کے اندر اور باہر اس کمپنی کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اس کمپنی کو انیس سو تراسی میں اس وقت کے وزیر لیبر چوہدری ظہور الہی نے مبارکباد کا پیغام بھی بھیجا تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ جب ایوان صدر کے حکم پر اس کمپنی کے آپریشن روکنے کا حکم دیا گیا ہے اس وقت اس محکمے کے وزیر اور کوئی نہیں بلکہ چوہدری وجاہت حسین ہی ہیں۔
انور بیگ وہ پہلے سیاستدان ہیں جن کے خلاف صدر زرداری نے ذاتی رنجش کی بنیاد پر کارروائی کا حکم دیا ہے جس کا مقصد انہیں پاکستان مسلم لیگ نواز کو جوائن کرنے پر سزا دینا مقصود ہے۔ اس سلسلے میں ان کے کاروبار کو نقصا ن پہنچانے کے لیے سرکاری ادارے بیورو آف امیگریشن کو استعمال کیا گیا ہے۔انور بیگ نے سلمان اکرم راجہ کو اپنا وکیل مقرر کیا ہے جنہیں پاکستان میں اپنی قابلیت اور علمیت کی وجہ سے کافی سراہا اور عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
پڑھناجاری رکھئے۔۔۔