پچھلے دنوں محترم اعجاز الحسینی صاحب کی طرف سے ایک تحریر لگائی گئی جس میں انہوں نے بتایا کہ روس اور امریکہ مصنوعی زلزلوں پر تجربات کر رہے ہیں اور اپنے ان تجربات میں کافی حد تک کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی اس پوسٹ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ حالیہ ہیٹی کا بد ترین زلزلہ اس جیسے ہی ایک تجربے کی وجہ سے آیا جس میں لاکھوں لوگ ہلاک ہو گئے۔
جب میں نے انٹرنیٹ سے ان کے موقف کی حمایت یا مخالفت میں مدد چاہی تو مجھے یہ جان کا شدید حیرانی ہوئی کہ تقریبا ساری دنیا ہی اسی نہج پر سوچ رہی ہے۔
گو کہ ساری دنیا اس بارے میں بہت شور رکر رہی ہے لیکن باوجود اس کے امریکی سرکار کی طرف سے ان کی تردید یا تصدیق میں کوئی ٹھوس بیان سامنے نہیں آیا۔
دنیا میں اس بات پر بحث تب شروع ہوئی جب ایک روسی نیول تحقیقاتی ایجنسی نے یہ بیان دیا کہ ہیٹی کا حالیہ زلزلہ امریکی تجربے کا نتیجہ ہے اور یہ بھی کہ روس ایسا ہی ایک بھیانک تجربہ 1978 میں ایران میں کر چکا ہے۔
خیر خبر کی تفصیلات میں مزید جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ محترم اعجاز الحسینی صاحب یہاں اس کی تفصیلات لگا چکے ہیں۔حیرت کی بات یہ ہے کہ جہاں ساری دنیا کے میڈیا پر اس بات کی بازگشت سنی جا سکتی ہے وہیں پر ہمارا میڈیا اس بارے میں بے حد خاموش ہے جو اس کی امریکہ نوازی روزِ روشن کی طرح عیاں کرتا ہے۔ پڑھنا جاری رکھیں۔۔۔