جنگل کس کا؟ کشمکش سے توازن تک کی 1 کہانی

جنگل کے ایکوسسٹم کے بارے میں

کوئی بھی ایکوسسٹم ایک باریک توازن میں ہے۔ اکثر ایسے کہا جاتا ہے کہ اس کا ہر ممبر اس کی بہتری کے لئے اپنا اپنا کام کر رہا ہے۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں۔ یہ توازن کشمکش کا نتیجہ ہے۔ اپنے زندہ رہنے کی کشمکش کا۔ کسی بھی جنگل میں کوئی بھی جاندار اگر ضرورت سے زیادہ لالچ کرے گا اور دینے پر نہیں، صرف لینے پر زور رکھے گا تو زندہ نہیں رہے گا۔ یہ توازن اس میں ہر شریک جاندار کی جینات میں لکھا ہے۔

جنگل اور اس کا ایکوسسٹم
جنگل اور اس کا ایکوسسٹم

بڑے اور تاریک جنگل میں ہر طرح کی خوراک بکھری پڑی ہے۔ صرف ایک درخت کئی ملین کیلوریز شوگر، سیلولوز، لگنن اور دوسرے کاربوہائیڈریٹس کی شکل میں رکھتا ہے۔ لیکن اس کا دروازہ بند ہے۔ موٹی چھال کے پیچھے چھپے اس میٹھے خزانے تک پہنچنے کے لئے کوئی پلان چاہیے۔

جنگل میں پرندوں کا کردار

ایک ہدہد آیا۔ اس کے پاس ایک خاص سٹرکچر ہے جس کی وجہ سے اس کی چونچ میں لچک ہے اور سر کے پٹھے امپیکٹ برداشت کر سکتے ہیں۔ یہ اس کی چھال پر مسلسل کسی ڈرل کی طرح حملے کرتا ہے مگر اس کو سردرد نہیں ہوتا۔ بہار میں جب پانی درخت کے اوپر کی طرف جا رہا ہے، نئے پتے کھل رہے ہیں، درخت مزیدار خوراک ان تک پہنچا رہا ہے۔

WOODPECKER HOLES ON TREE جنگل میں ہدہد کے بنائے گئے سوراخ
WOODPECKER HOLES ON TREE جنگل میں ہدہد کے بنائے گئے سوراخ

ہدہد کی کچھ انواع پتلی ٹہنیوں پر ایک لکیر کی صورت میں چھوٹے سوراخ کرتی جائیں گی۔ درخت کے زخموں سے رس بہنا شروع کر دے گا۔ یہ رس بہنا درخت کے لئے اچھا نہیں لیکن ہدہد اسی کے پیچھے آیا تھا۔ درخت اتنے زخم آسانی سے برداشت کر لیتے ہیں۔ یہ زخم بند ہو جاتے ہیں۔ اپنے نشان ایسے چھوڑ جاتے ہیں جیسے کسی نے جان کر نقوش کھدوائے ہوں۔

جنگل میں حشرات کا کردار

سبز رنگ کے ایفڈ جنہوں درخت کی جوئیں بھی کہا جاتا ہے، ہدہد جتنی محنت نہیں کرتیں۔ اڑ کر، جگہ ڈھونڈ کر اور ٹہنیوں میں سوراخ کرنے کے بجائے یہ پتوں کی رگوں کے ساتھ اپنا منہ لگا لیتی ہیں اور وہاں سے رس چوستی ہیں۔ درخت کا “خون” ان ننھے کیڑوں میں جانا شروع کر دیتا ہے۔ یہ غذائیت والا نہیں ہے، اس میں پروٹین انتہائی کم مقدار میں ہے جو ان کو بڑھنے کے لئے درکار ہے۔

ان ایفڈز کو باقی غذائیت ان کے جسم کے جراثیم بنا دیں گے۔ لیکن ایفڈ اپنی ضرورت سے بہت زیادہ رس پیتے جائیں گے اور ساتھ ساتھ نکالتے جائیں گے۔ یہ اس میں سے شوگر اور کاربوہائیڈریٹ کو چھیڑیں گے بھی نہیں۔ ہر قسم کے درخت سے اس طرح رس چوسنے والے کیڑے مختلف ہیں،۔

یہ بھی ضرور پڑھیں:  لاہورمیں دو پاکستانیوں کے قتل کا امریکی ملزم ریمنڈ ڈیوس رہا

پتوں کی جگہ ان ایفڈز نے سنبھال لی جبکہ کچھ اور انواع درخت کی خوراک تک پہنچنے کیلئے چھال میں سے راستہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اونی بیچ سکیل درخت کے تنے کو اپنی سفید اون سے بھر دے گا۔ یہ درخت کی چھال کو زخمی کرنے کا طریقہ ہے، جن سے درخت کو سنبھلنے میں وقت لگتا ہے۔ کئی بار فنگس اور بیکٹیریا ان زخموں کے ذریعے درخت تک پہنچ کر کمزور کر دیں گے۔ یہ حملے کئی کمزور درختوں کو مار دیتے ہیں۔

جنگل میں درختوں کے اپنے بچاؤ کی کوششیں

درخت کو اپنے بچاوٗ کی ضرورت ہے۔ یہ دفاعی کیمیکلز سے ایسا کرتا ہے۔ اپنی باہری چھال کو مرمت کرتا ہے۔ موٹی چھال کئی برس تک اسے حفاظت دے سکتی ہے۔ اس کے پتوں پر لگی جوئیں اس کی غذائیت بڑی مقدار میں اس سے نکال سکتی ہیں۔ فی مربع گز، سینکڑوں ٹن شوگر لے کر جا سکتی ہیں۔ یہ وہ شوگر ہے جو درخت نے اپنے بڑھنے میں یا آئندہ آنے والے برے وقت کے لئے رکھی تھی۔ درخت کو اس ضیاع کا نقصان پورا کرنے کے لئے بڑی محنت کرنا پڑے گی۔

لیکن کئی جانوروں کے لئے یہ طفیلی کیڑے رحمت ہیں۔ لیڈی بگز کے لاروا کی یہ خوراک ہیں۔ جنگلی چیونٹیاں ان کے نکالے گئے میٹھے مادے کو پسند کرتی ہیں اور ان کا چوسنے کا عمل تیز کرنے کے لئے اپنے اینٹینا سے ان کو تھپتھپاتی ہیں۔ اور ان کی حفاظت کرتی ہیں۔

WHITE APHIDS AND ANTS سفید ایفیڈ اور چونٹیاں جنگل میں
WHITE APHIDS AND ANTS سفید ایفیڈ اور چونٹیاں جنگل میں

جو چیونٹیاں استعمال نہیں کر پاتیں، وہ فنگس اور بیکٹیریا استعمال کر لیتے ہیں۔ ان انفیکٹ ہوئے درخت کے نیچے اپنے ڈیرے ڈال لیتے ہیں۔ ان ایفڈ سے نکلتے میٹھے فضلے کو شہد کی کچھ مکھیاں بھی پسند کرتی ہیں۔ اس کو چوس لیتی ہیں اور اس سے سیاہ جنگلی شہد بناتی ہیں۔ یہ انتہائی مہنگا شہد بہت پسند کیا جاتا ہے۔ یہ پھولوں کے رس سے نہیں، ان جووٗں کے فضلے سے بنتا ہے۔

بھڑوں اور گال مڈ کا اپنا طریقہ ہے۔ یہ ان انفیکٹ ہوئے پتوں میں اپنے انڈے دے دیتے ہیں۔ جب ایفڈ ان میں سے رس چوس رہے ہوتے ہیں تو ان کے لعاب سے ان کے گرد حفاظتی تہہ بن جاتی ہے۔ پت جھڑ میں پتے گرتے ہیں تو یہ انڈے محفوظ طریقے سے نیچے آ جاتے ہیں۔

جنگلوں میں سنڈیوں سے ہونے والے نقصانات

سنڈی کی الگ کہانی ہے۔ ان کی نظریں اس میٹھے رس پر نہیں بلکہ پورے پتے پر ہی ہوتی ہے۔ اگر یہ زیادہ نہ ہوں تو درخت کو پتا بھی نہیں چلتا لیکن ان کی آبادی کبھی یکایک بہت بڑھ جاتی ہے اور درخت کو گنجا کر کے رکھ دیتی ہے۔ کئی مرتبہ درخت کے لئے واحد دفاع یہ ہوتا ہے کہ ان کے ختم ہونے کا انتظار کرے اور نئے پتے اگا لے۔ لیکن اگر ایک درخت کے ساتھ دو سے تین سال تک ایسا لگاتار ہو تو درخت مر سکتا ہے۔

CATERPILLAR EATING LEAVES IN JUNGLE سنڈی جنگل میں پتے کھاتے ہوئے
CATERPILLAR EATING LEAVES IN JUNGLE سنڈی جنگل میں پتے کھاتے ہوئے

درخت اس سے بچاوٗ کے لئے مدد بھی بلا لیتے ہیں۔ ایسے کیمیکل خارج کر کے جو ان سنڈیوں کو کھانے والوں کے لئے اشارہ ہوتا ہے۔ ان کی خوشبو سونگھ کر بھڑیں یا دوسرے شکاری ان سنڈیوں کو تلف کرنے آ جاتے ہیں۔ برڈ چیری کا درخت ایک اور حکمت عملی اپناتا ہے۔ یہ اپنے پھولوں میں چیونٹیوں کے لئے میٹھا رس رکھ دیتا ہے۔ اس میٹھے رس کے ساتھ والا پروٹین یہ سنڈی ہوتی ہے جسے چیونٹیاں کھا جاتی ہیں۔ کئی مرتبہ یہ حربہ الٹ بھی پڑ جاتا ہے کیونکہ یاد رہے کہ چیونٹیاں رس چوسنے والے ایفڈ کی دوست ہیں۔

یہ بھی ضرور پڑھیں:  دنیا کی چند مشکل ترین گھڑیاں

چھال والا بیٹل Bark Beetle سے ہونے والا نقصان

اور پھر وہ چھال والا بیٹل جو درخت کا خوف ہے۔ یہ کچھ نہیں یا سب کچھ کی حکمت عملی کی تحت آتا ہے۔ اگر اس کے ہراول دستے کا حملہ کامیاب رہے اور یہ چھال تک پہنچ جائے تو یہ بڑی تعداد میں اپنے رشتہ داروں کو دعوت پر بلا لیتا ہے۔ یہ درخت کو مار سکتے ہیں یا پھر درخت ان کے ہراول دستے کو اپنے تک پہنچنے سے پہلے ہی مار دیتا ہے۔

ان کی نظریں چھال اور لکڑی کے درمیان پائے جانے والے کیم بئیم پر ہیں۔ یہ غذائیت سے بھرپور ہے اور نرم بھی۔ ایمرجنسی کی صورت میں انسان بھی اسے کھا سکتے ہیں۔ اس کا ذائقہ گاجر کی طرح کا ہے۔ چھال والے بیٹل نہ صرف اس کو کھاتے ہیں بلکہ بڑی تعداد میں انڈے بھی دے جاتے ہیں۔ ان کے لاروا بھی موٹا تازہ ہو جانے تک اس کو کھاتے پیتے رہتے ہیں۔

BARK BEETLE DAMAGE جنگل میں بارک بیٹل سے درختوں کو ہونے والا نقصان
BARK BEETLE DAMAGE جنگل میں بارک بیٹل سے درختوں کو ہونے والا نقصان

ایک صحت مند درخت اپنا دفاع فینول اور ٹرپین کے کیمیکلز کی مدد سے کر لیتا ہے جو ان کو زندہ نہیں چھوڑتے۔ اگر یہ کام نہ کرے تو اپنا رال گرانا شروع کر دیتے ہیں جو ان کو پھنسا کر رکھ دیتے ہیں۔ لیکن ہتھیاروں کی اس دوڑ میں بیٹل بھی کم نہیں۔

سویڈن میں حالیہ تحقیق میں پتا لگا ہے کہ انہوں نے اپنا ہتھیار فنگس کی صورت میں ڈھونڈا ہے جو یہ اپنے جسموں میں لے کر آتے ہیں۔ یہ فنگس درخت کی کیمیائی ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے میں مہارت رکھتی ہے۔ آگے آگے فنگس اور پیچھے پیچھے بیٹل۔ اس مشترک حملے سے صحت مند درخت بھی نہیں بچ پاتا۔

جنگل میں جانوروں سے ہونے والے نقصانات

بڑے جرنے والے جانوروں کے اپنے طریقے ہیں۔ گھنے جنگل میں فرش تک دھوپ نہیں پہنچتی۔ یہ گھاس سے خالی ہوتا ہے۔ اونچے درختوں تک ان کا منہ نہیں پہنچتا۔ اس لئے ہرن جیسے جانور ان جگہوں میں کم ہی ہوتے ہیں۔ پت جھڑ میں جب روشنی نیچے تک پہنچتی ہے تو گھاس اور جنگلی پھول اگتے ہیں۔ اس نخلستان میں ان کا رش لگ جاتا ہے اور نیا سبزہ چر لیا جاتا ہے۔

بچے درخت جو ابھی اگ ہی رہے ہوتے ہیں، ان کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ درختوں اور ہرنوں کی اپنی ایک جنگ ہے جو کئی سال جاری رہتی ہے جب تک کہ ان کا قد اتنا نہ ہو جائے کہ یہ ان چرنے والوں سے محفوظ ہو جائیں۔ جو نئے درخت نہیں بچ سکیں گے، وہ گر کر مٹی میں مل جائیں گے۔

یہ بھی ضرور پڑھیں:  VPN یا ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

جنگل کو طفیلیوں سے پہنچنے والے نقصانات

ایک اور خطرہ ہنی فنگس مشروم سے ہے۔ یہ معصوم لگنے والی رنگین کھمبی خزاں میں درخت کے تنے میں اگ آتی ہے اور ان کی جڑوں سے سفید رس چوس کر اپنے سیاہ دھاگوں میں انڈیل لیتی ہے۔ اس کے گرد تسمہ بنا کر اس کی لکڑی کو بھی گلا دیتی ہے۔ یہ بھی درخت کی زندگی کے لئے ایک اور چیلنج ہے۔

HONEY FUNGUS MUSHROOM IN JUNGLE جنگل میں موجود ہنی فنگس مشروم
HONEY FUNGUS MUSHROOM IN JUNGLE جنگل میں موجود ہنی فنگس مشروم

پھر ایک اور جھاڑی پائن سیپ۔ یہ سبز ہے ہی نہیں اور فوٹوسنتھیز نیہں کر سکتی۔ اس کا مطلب یہ کہ اس کو بھی غذائیت چاہیے۔ یہ درخت کے رابطے کروانے والے فنگس سے خوراک پر ڈاکہ ڈالتی ہے۔ وہ خوراک جو درخت آپس مین ایک دوسرے سے رابطہ کروانے کے انعام کے طور پر اسے دیتے ہیں۔

اور پھر وہ بارہ سنگھے، ہرن اور دوسرے جانور جو درختوں کو خارش کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ ان کو ایسا درخت چاہیے جو اتنا مضبوط ہو کہ ان کا بوجھ سہار سکے لیکن کچھ لچکدار بھی ہو۔ یہ وہ درخت ہیں جو کچھ بڑھ تو گئے ہیں لیکن پرانے نہیں ہوئے۔ یہ جانور ان کو اس قدر برے طریقے سے استعمال کرتے ہیں کہ کئی درخت اس سے مر جاتے ہیں۔

Deer Scratching Rubbing Damaged Tree Trunks جانوروں کے کھرچنے سے جنگل کو نقصان
Deer Scratching Rubbing Damaged Tree Trunks جانوروں کے کھرچنے سے جنگل کو نقصان

یہ جانور عام طور پر ایسا درخت چنتے ہیں جو ذرا منفرد ہو۔ کیوں؟ پتا نہیں لیکن ہم انسان بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ منفرد چیزیں ہمیں پسند آتی ہیں۔ ایک مرتبہ تنے کی موٹائی چار انچ تک پہنچ جائے تو پھر ان بارہ سنگھوں کے حملے سے بچ جاتے ہیں۔

ہرن وغیرہ میدانی علاقوں میں رہنا پسند کرتے ہیں کیونکہ گھاس وہاں پر ہوتی ہے لیکن انسانوں کے خوف نے انہیں جنگلوں کی طرف دھکیل دیا ہے۔ گھاس کے بغیر جنگل میں بھوکا ہرن کئی بار سیدھا چھال کو کھانے کے لئے چن لیتا ہے۔

گرمیوں میں جب یہ درخت پانی سے بھرا ہوتا ہے تو اس کو اتنا فرق نہں پڑتا لیکن سردیوں میں خشک لکڑی کو کھانا نہ صرف درخت کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ زندگی خطرے میں ڈال دیتا ہے کیونکہ اس موسم میں اس کے پاس فنگل انفیکشن سے بچنے کے لئے بھی ذرائع نہیں ہوتے۔ خاص طور پر مصنوعی جنگلوں میں تیزی سے اگنے والے درختوں کے تنوں میں موجود ہوا کا مطلب یہ کہ فنگس کو تیزی سے بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ ایسے درخت کم عمر میں فوت ہو جاتے ہیں۔

جنگل کی زندگی کا توازن اس سب کش مکش کا ہے۔ زندگی کسی کے لئے بھی آسان نہیں۔

یہ مضمون اردونامہ فورم کے قارئین سے اس کتاب سے
Hidden Life of Trees: Peter Wohleban سر وہارا امباکر کی تحریر سے اقتباس کیا گیا ہے۔Wahara Umbakr

82 / 100

Share:

اردونامہ پر تازہ ترین

Artificial Sweeteners
اردونامہ سے انتخاب

The Safety of Artificial Sweeteners: Is Sucralose (Splenda/Sucral) Safe for Daily Use?

Artificial sweeteners, including sucralose, have revolutionized the way we enjoy sweet flavors while managing calorie intake. Sucralose, marketed under the brand name Splenda, is one of the most popular sugar substitutes worldwide. But is sucralose safe for daily use? Let’s delve into its safety profile, uses, and potential risks to provide the ultimate guide for making informed choices.

Read More »
Top 10 Most Romantic Urdu Navils of All Time
اردو افسانہ

Top 10 Most Romantic Urdu Navils of All Time

If you’re a fan of Urdu literature, diving into romantic Urdu navils offers a profound journey into love, sacrifice, and emotional depth. This post explores ten of the most cherished Urdu navils that continue to captivate readers with their powerful storytelling, unique characters, and timeless themes. Below, you’ll find summaries, extensive reader reviews, and download links for these unforgettable Urdu navils.

Read More »
Top 10 Recent Good Urdu Novels
اردو کتب :: Urdu Books

Top 10 Recent Good Urdu Novels

Exploring the world of good Urdu novels brings a rich collection of stories that capture the depth of human emotions, societal conflicts, and timeless themes of love, faith, and resilience. Whether you’re a seasoned reader or just beginning your journey with Urdu literature, these ten good Urdu novels offer fresh narratives that resonate with contemporary readers. Urdu Nama Blog brings each novel here includes a detailed storyline, in-depth reader reviews, and a link for Free Download PDF.

Read More »
اردونامہ سے انتخاب

Mastering Prompt Engineering for ChatGPT and Large Language Models: The Ultimate Guide

The field of prompt engineering has transformed the way we interact with artificial intelligence, especially with powerful large language models (LLMs) like ChatGPT. Whether you’re a professional aiming to improve productivity or an AI enthusiast, mastering prompt engineering is invaluable. In this guide, we’ll explore everything from foundational principles to advanced techniques that can help you harness the true power of AI. A very useful article for Urdu Nama Readers.

Read More »

جملہ حقوق محفوظ © 2024