اگر اچھے حکمران چاہیئے توتعلیم ضروری ہے
علم یعنی تعلیم انسان میں شعور پیدا کرتا ہے ، لہذا اس کے بار ے میں ہمارے پیارے نبی کریم حضرت محمد (صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) نے فرمایا تھا "علم حاصل کرو چاہئے تمیں چین جانا پڑے”۔ میدانِ عرفات میں 25 اکتوبر 2012کو مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے تعلیم کی بابت فرمایا: ” مسلمانوں کو چاہئے کہ اگر وہ ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ٹیکنالوجی کی طرف جائیں، مسلمانوں کی بقاء کیلئے ایسا کرنا بہت ضروری ہے”۔ تعلیم کے بغیرانسان بے شعور ہوتا ہے اور اُسں کا عمل بےمقصد ہوتا ہے اوروہ جانے انجانے میں غلطیاں کرتا ہے- بدنصیبی سے ہمارا ملک تعلیم کے میدان میں بہت پیچھے ہے- ہمارے صاب اقتدار تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم کے لیے ترقی یافتہ ممالک بھیج دیتے ہیں اور ان کے بچے وہاں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور واپس آکر ہمارے حکمراں بن جاتے ہیں ، لیکن آجتک پاکستان میں عام آدمی کےلیے تعلیم کی ترقی کے لیے کچھ نہیں ہوا- آج حالت یہ ہے کہ ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق پاکستان میں اس وقت 51 لاکھ بچے اسکول ہی نہیں جاتے، جن میں 27 فیصد لڑکے اور 63 فیصد لڑکیاں ہیں- شرم آنی چاہیے ہمارے حکمرانوںکو، بدنصیبی سے آج ہمارے صدر صاب بھی صرف انٹرکیے ہوئے ہیں، اور چونکہ عام لوگوں میں تعلیم کی کمی ہے یعنی شعور کی کمی ہے اسلیے یہ احساس ہی نہیں کہ صدر جیسے عہدے پر ایک انٹر پاس کیسے؟ ہمارا تعلیمی نظام ناکارا ہے۔ یوں تو بہت سی دجوہات ہیں مگر ان میں خاص وجہ ہمارا تعلیمی بجٹ انتہاہی قلیل ہوتا ہے۔
پڑھناجاری رکھئے…