پیپلز پارٹی کا پانچ سالہ دورحکومت
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹوکو تو شاید اپنی زندگی میں یہ پتہ ہی نہ تھاکہ کل انکے داماد آصف زرداری ہونگے۔ آصف زرداری کی سیاست میں آنے کہ وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ وہ مرحوم بینظیر بھٹو کے شوہر ہیں۔ بینظیر بھٹو کی دونوں حکومتوں کو کرپشن کے الزامات لگاکر ختم کیا گیا تھااور اس میں سے زیادہ الزامات آصف زرداری کی وجہ سے ہی لگے اور اسی وجہ سے اپنے آخری وقت میں بینظیر بھٹو نے انکوگھر میں بٹھایا ہوا تھا۔ مگرآصف زرداری کی خوقسمتی کہ جب بینظیر بھٹو دو ہزار سات میں اپنی خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے پاکستان واپس آئیں تو دہشت گردی کا شکار ہوگیں۔اس موقعہ پرآصف زرداری نے بینظیر بھٹو کی ایک ان دیکھی وصیت کا اعلان کیا اور اُس وصیت کے مطابق انکے صابزادے بلاول کو پیپلزپارٹی کا چیرمین بنایا گیا اور خودآصف زرداری نے بلاول کی تعلیم کی تکمیل تک اپنے آپ کومعاون چیرپرسن مقرر کر لیا اور اس طرح پیپلز پارٹی جو کبھی بھٹو خاندان کی ملکیت ہوا کرتی تھی اب وہ زرداری خاندان کی ملکیت بن گی۔ فروری 2008کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی قیادت میں ایک بار پھر "روٹی، کپڑا اور مکان” کا نعرہ لگایا اور بینظیر بھٹو کی شہادت کی وجہ سے عام لوگوں کی ہمدردی کا پورا پورا فائدہ اٹھایا اور انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ اگرچہ پیپلز پارٹی کو اسقدر اکثریت حاصل نہ تھی مگر اسوقت نواز شریف جو تازے تازے جدہ سے وارد ہوئے تھے اور مشرف فوبیا کا شکار تھے اس خوش فہمی کا شکار ہوئے کہ اگلی باری میری ہوگی آصف زرداری کا اسقدر ساتھ دیا کہ اپنے وزیروں کو صدر جنرل مشرف سے حلف لینے پر بھی اعتراض نہ کیا۔ اور جب تک نواز شریف کی سمجھ میں کچھ آتا آصف زرداری صدربن چکے تھے اور نواز شریف آج تک فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ سن رہے ہیں۔
پڑھناجاری رکھئے…