فہرست
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کیا ہے؟
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ دراصل 1971 کی جنگ کے بعد بنائے جانے والے ایک کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ ہے جس کے ذمے یہ کام لگایا گیا تھا کہ وہ تحقیقات کے بعد حکومت کو بتائے کہ 1947 سے لے کر 1971 تک پاکستان میں کس قسم کی سیاسی اور فوجی مداخلت ہوتی رہی اور مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں کس قسم کی سیاسی و فوجی مداخلت کی گئی تاکہ اس بات کا فیصلہ کیا جا سکے کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں کس کا کتنا ہاتھ رہا ہے۔
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کی تیاری کے لئے بنایا جانے والا کمیشن بنگالی چیف جسٹس حمود الرحمن کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا تھا جس کی تشکیل 26 دسمبر 1971 کو حکومت پاکستان کی طرف سے عمل میں لائی گئی تھی۔
مکمل تحقیقات ، بے شمارانٹریووز، شہادتیں اور ڈاکومنٹس اکٹھے کرنے کے بعد حمود الرحمان کمیشن رپورٹ فائنل ہوئی تو یہ ایک بہت لمبی رپورٹ تھی جس کا بنیادی نتیجہ یہ تھا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں مغربی پاکستان کی افواج کی مداخلت، سیاسی بدانتظامی ، انٹرسروسز انٹیلجنس ایجنسی (آئی ایس آئی)، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور ان دونوں ایجنسیوں کی ناکامی تھی کہ مشرقی پاکستان کی سرحدوں کے باہراور اندر دونوں طرف سے ہندوستانی ایجنٹس اور ان کی افواج نے بھی اس میں برابر کا کردار ادا کیا،
رپورٹ میں ان تمام اداروں ،حکومتوں اور سیاسی رہنماؤں کو انتہائی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی وجہ ان اداروں اور حکومتوں کی ناکامی قرار دیا گیا۔
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ 12 طویل حصوں پر مشتمل تھی لیکن اس کے اکثر حصے غائب یا ضائع کر دیئے گئے سوائے ان حصوں کے جو حکومت پاکستان کے حوالے کیئے گئے تھے۔ لیکن حکومت پاکستان نے کچھ وجوہات کی بناء پر مدتوں حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کو دبائے رکھا اور اسے شائع کرنے کی اجازت نہ دی گئی۔
سنہ 2000 میں اس رپورٹ کے کچھ حصے ہندوستانی اور پاکستانی اخبارات کو لیک کر دیئے گئے تھے۔ پھر سنہ 2011 میں باقاعدہ اس رپورٹ کو حکومت پاکستان کی طرف سے پبلک کر دیا گیا لیکن تب بھی اس کا اہم سیاسی و فوجی امور والا حصہ اہم قومی راز کہہ کر شائع نہیں کیا گیا اور اسے ٹاپ سیکریٹ کا نام دے کر دبا دیا گیا۔
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کے ممبران
سپریم کورٹ آف پاکستان
چیف جسٹس حمودالرحمن ۔۔۔۔ چئیرمین
سئنیر جسٹس انوار الحق ۔۔۔۔۔ وائس چئیرمین
سئنیر جسٹس طفیل الرحمن چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ
بلوچستان ہائی کورٹ سے دو اضافی ممبران
لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) الطاف قادر بطور فوجی مشیر
زیرِ نظر کتابیں دراصل اسی حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کی کاپی ہے جسے اردونامہ فورم کے قارئین کے لئے اس سے پہلے اقتسابات کی شکل میں اس لنک پر پیش کیا گیا تھا لیکن اس بار اسے کتابی شکل میں اردونامہ کتاب گھر کی زینت بنایا گیا ہے۔
حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پڑھنے یا ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے اردونامہ کتاب گھر کے اس لنک پر تشریف لے جائیں۔