یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
فراز اکرم
کارکن
کارکن
Posts: 3
Joined: Fri Apr 13, 2012 7:23 am
جنس:: مرد

یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

Post by فراز اکرم »


جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

جہاں میں ہیں عبرت کے ہر سُو نمونے
مگر تجھ کو اندھا کیا رنگ و بُو نے
کبھی غور سے بھی دیکھا ہے تو نے
جو معمور تھے وہ محل اب ہیں سُونے

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

ملے خاک میں اہلِ شاں کیسے کیسے
مکیں ہو گٔیٔے لا مکاں کیسے کیسے
ھؤے ناموَر بے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گٔیٔ آسماں کیسے کیسے

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

اجل نے نہ کسریٰ ہی چھوڑا نہ دارا
اسی سے سکندرسا فاتح بھی ہارا
ہر ایک چھوڑ کے کیاکیا حسرت سدھارا
پڑا رہ گیا سب یہیں ٹھاٹ سارا

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

تجھے پہلے بچپن نے برسوں کھلایا
جوانی نے پھر تجھ کو مجنوں بنایا
بڑھاپے نے پھر آ کے کیا کیا ستایا
اجل تیرا کر دے گی بالکل صفایا

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

یہی تجھ کو دھُن ہے رہُوں سب سے بالا
ہو زینت نرالی ہو فیشن نرالا
جیا کرتا ہے کیا یونہی مرنے والا؟
تجھے حسنِ ظاہر نے دھوکے میں ڈالا

کؤی تیری غفلت کی ہے انتہا بھی؟
جنون چھوڑ کر اب ہوش میں آ بھی
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

Post by اضواء »

کؤی تیری غفلت کی ہے انتہا بھی؟
جنون چھوڑ کر اب ہوش میں آ بھی
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے


شاندار شئیرنگ پئیش کرنے پر آپ کا شکریہ....
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
سیفی خان
کارکن
کارکن
Posts: 102
Joined: Tue Jun 28, 2011 10:32 am
جنس:: مرد

Re: یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

Post by سیفی خان »

یہی تجھ کو دھُن ہے رہُوں سب سے بالا
ہو زینت نرالی ہو فیشن نرالا
جیا کرتا ہے کیا یونہی مرنے والا؟
تجھے حسنِ ظاہر نے دھوکے میں ڈالا
شاہین اعوان
دوست
Posts: 292
Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
جنس:: عورت

غزل

Post by شاہین اعوان »

یکسوئی اوڑھی ہے خلوت پہنی ہے
یہ تنہائی میں نے تنہا سہنی ہے

قطرہ قطرہ روک کے آنکھیں بھرنا کیا
یہ ندیا بھی آخر اک دن بہنی ہے

لاکھ سمندر پی لینے سے کیا ہو گا
پیار کی پیاس ھمیشہ باقی رہنی ہے

اس پر تیرے پیار کا پنچھی بیٹھا تھا
دل کے پیڑ کی اب جو سوکھی ٹہنی ہے

خود سے بھی شرماجاتی ہے تو شاہین
دل کی بات کسی سے آخر کہنی ہے
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

Post by چاند بابو »

واہ کیا بات ہے یہاں تو باقاعدہ مقابلہ شروع ہو گیا لگتا ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “اردو شاعری”