محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

اپنی تجاویز ، رائے ، تبصرے اور فورم سے متعلق شکایات وغیرہ یہاں درج کریں
Post Reply
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by سید انور محمود »

تاریخ: 30 جون 2013
از طرف: سید انور محمود
[center]محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں[/center]
محترم ایڈمن صاحب
اسلام علیکم
آپکو تو معلوم ہی ہے کہ ہم نے اپنے سیاسی کالم میں آجتک کسی سیاسی رہنما کی تعریف نہیں کی بلکہ انکی مخالفت میں کبھی پیچھے نہیں ہٹے، ابھی تک عمران خان بچے ہوئے ہیں جسکی وجہ شاید یہ ہو کہ ابھی تک خان صاحب نے کوئی سیاسی نو بال نہیں کرائی ہے یا پھر سوشل میڈیا پر بیٹھے اُن کے ہمدردوں کی دکھ بھری ڈانٹ کا ڈر جو وہ خان صاحب کے خیبر پختون خواہ تک رہ جانے کے بعد ہر اُس بندئے کو مفت دیتے ہیں جو خان صاحب کے خلاف لکھے۔ اسلیے یا تو ہم پاکستان کے سیاست دانوں کو برا بھلا کہتے ہیں یا پھرکسی فورم کے ایڈمن کو، اب آپ اپنا ہی دیکھ لیں کہ ہم نے اپنے ایک کالم میں آپسے شکریہ کے بٹن کا پوچھا اور آپ نے ہمیں دعا کے بٹن پر لگا دیا، اس کا ہمیں کسقدر نقصان ہوا ہے یہ بھی سن لیں کہ اب ہم نے مولانا فضل الرحمان کے بارئے میں لکھنا ہی چھوڑ دیا کہ اعجازالحسنی صاحب اپنے تبصرئے میں ہم کو ڈانٹیں گے اور آپکے سکھائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے ہم اعجازالحسنی صاحب کےلیے دعا کا بٹن کلک کررہے ہونگے۔اب اُن کو چاہے شکریہ ہی پہنچے مگر ہماری تو دعا گی نہ۔ یہ ہی وجہ کہ سیاست دانوں کے بعد ہمارا جب دل چاہتا ہے ہم فورم کے ایڈمن کے خلاف لکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عنوان دیکھ کر آپ یقینا چونکے تو ضرور ہونگے تو چلیں پھراصل بات کی طرف آتے ہیں۔

جیسا کہ آپکو معلوم ہوگا کہ اس وقت دنیا کے کچھ ممالک کے علاوہ تمام ممالک کثرت آبادی کا شکار ہیں اور دنیا کی آبادی مجموئی طور پر دنیا بھر کے اور خاص طور پر پاکستان کے ٹھیکدار بابا امریکہ کے سروئے کے مطابق 7.0948 ارب ہے، جس میں ہمارئے دو پڑوسی چین اور ہندوستان ایک ارب سے زیادہ آبادی والے ممالک ہیں۔ بابا امریکہ آبادی کے لحاظ سے 31 کڑوڑ افرادسے زیادہ کے ساتھ تیسرئے نمبر پر اور ہمارا پیارا ملک پاکستان 18 کڑوڑ 35 لاکھ کی آبادی کے ساتھ دنیا میں چھٹے نمبر پر آتاہے۔ اس اٹھارہ کڑوڑ سے زیادہ کی آبادی کو جو سہولتیں میسر ہیں اُنکا تو آپکو اور اس فورم کے تمام دوستوں کو بخوبی علم ہوگا۔ پاکستان کی 60 فیصد آبادی خط غربت کے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے،عالمی سطح پر خط غربت یومیہ دو ڈالر یا دو سو روپے آمدن کے برابر ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ ”ورلڈ ڈویلپمنٹ انڈیکیٹر“ کے مطابق پاکستان کے 60 فیصد افراد کی آمدن یومیہ دو ڈالر یا دو سو روپے سے بھی کم ہے، جبکہ اکیس فیصد آبادی انتہائی غربت کا شکار ہے۔ پانی جو انسان کی بنیادی ضرورت ہے بدنصیبی سے پاکستان میں 60 فیصد عوام پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں۔ پانی میں آلودگی بڑھ رہی ہے جسکی وجہ سے کئی امراض میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جن میں ڈائریا، ٹائیفائڈ اور ہیپا ٹائٹس شامل ہیں۔ تعلیم کے شعبے پر ہماری حکومتیں کوئی توجہ نہیں دئے رہی ہیں بلکہ تعلیمی بجٹ میں مسلسل کٹوتی کی جارہی ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان میں تعلیم کا بجٹ 2.6 فیصد سے کم ہو کر 2.3 فیصد پر آگیا ہے اور یوں دنیا کی تعلیمی انڈیکس میں 120 ممالک میں سے پاکستان 113 نمبر پر ہے۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں اسکول میں داخل نہ کروائے جانے والے بچوں کی شرح سب سے زیاہ 61 فیصد ہےجبکہ سندھ میں یہ شرح 53 فیصد، خیبر پختونخواہ میں 51 فیصد اور بلوچستان میں 47 فیصد ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی نے پورئے ملک کو ایک اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے، ہمارئے نئے وزیرفرمارہے ہیں کہ بجلی تو تین سال بعد ملے گی مگر 300 یونٹ سے جو زیادہ استمال کرئے گا اُسکو دیکھیں گے کھائے کہاں سے کیونکہ حکومت میں آنے سے پہلے ہمارا وعدہ تھا کہ عوام کو سہولت دینگے مگر حکومت میں آنے کے بعد ہماری پارٹی کی اکثریت کا فیصلہ ہے کہ جو قوم زرداری کی لوٹ مار اور غربت کو بڑھانے کے باوجود اسکو پانچ سال بغیر کسی چیخ و پکار کے برداشت کرسکتی ہے وہ بجلی کی قیمت کے اضافے کو بھی برداشت کرسکتی ہے، عوام کی اکثریت کے فیصلے کو تسلیم کرکے ہی ہم حکومت میں آئے ہیں ۔ اب پارٹی کے فیصلے پر عمل کرنے کا وقت ہے لہذا اسکی جھلک بجٹ میں عوام کو دکھادی ہے۔باقی اور بھی بہت کچھ ہے اس 18 کڑوڑ سے زیادہ آبادی کےلیے، کہاں تک سنوگے ، کہاں تک سناوں۔

محترم اوپر کا پیراگراف پڑھکر اب تک یقینا آپکا بلڈپریشر بڑھ چکا ہوگا جو ہماری خواہش ہرفورم ایڈمن کےلیے ہوتی ہے مگر آپ گھبرایں نہیں کیونکہ ہم آج صبح چار بجے سے الطاف بھائی کا براہ راست "استعفی ڈرامہ" دیکھ رہے تھے جو ابھی پانچ منٹ پہلے ہی ختم ہوا ہے، اس درمیان ہمارا بلڈ پریشر کم اور زیادہ ہوتا رہا اور ہم جاپانی فارمولے کے مطابق پانی پی پی کر اپنے بلڈ پریشر کو کم کرتے رہے کیونکہ ہمارئے وزیر خزانہ کے نئےبجٹ کے بعد دوا کے پیسے ہی نہیں ہیں، آپ بھی ایک گلاس پانی پی لیں۔ محترم مجھ میں ایک بیماری یہ ہےاپنی اصل بات کرنے سے پہلے کہانیاں بیان کرتا ہوں لہذا ابتک آپ نے اگر صبر سے کام لیا ہے اور یہاں تک پڑھ لیا ہے تو اب اصل بات بھی پڑھ لیں کہ میرئے عنوان کا مقصد قطعی یہ نہیں تھا کہ آپ پاکستان کی آبادی بڑھایں ، میرا صرف اور صرف مقصد یہ ہے کہ آپ اس فورم کی آبادی بڑھایں کیونکہ جس طرح ایک شاعر اپنے شعر کی داد پر خوش ہوتا ہے اس طرح ایک لکھنے والا اپنے مضمون کو پڑھنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے، اسکے مضمون پر تعریف یا مخالفت میں جو تبصرئے ہوتے ہیں، وہی اسکو متحرک کرتے ہیں اور اسکے لکھنے میں نکھار کا سبب بنتے ہیں۔

محترم ایڈمن سیاسی کالم لکھتے وقت میرئے سامنے وہ وہ حقیقتیں آتی ہیں جنکو بعض اوقات لکھنے کی ہمت نہیں کرپاتا ہوں، یہ ہی وجہ ہے کہ کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ لکھنا چھوڑ دوں مگر پھر سوچتا ہوں کچھ تو اس وطن کا حق ادا کرو ۔ آخر میں آپسے گذارش ہے کہ اس فورم کے دوستوں سے لازمی مشورہ کریں کہ اس فورم پر زیادہ سے زیادہ دوستوں کو کیسے بڑھایا جائے۔ اس مضمون کے پڑھنے کے دوران آپکو یا کسی اور محترم دوست کو کوئی بات اچھی نہ لگی ہو تو ایک دیوانے کی بڑ سمجھ کر معاف کردیں۔
Last edited by سید انور محمود on Sun Jun 30, 2013 3:28 pm, edited 1 time in total.
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by میاں محمد اشفاق »

بھائی سید انور محمود صاحب بلاشبہ آپ کی ہر تحریر میں بہت ہی دم ہوتاہے اسلئے لکھتے رہا کریں جہاں تک میں جانتا ہوں رائٹرجب بڑھاپے میں بھی اپنے ہاتھوں کی لرزش کو قابو نہیں کر پاتا اور اپنی ہی رکھی ہوئی چیزوں کو یاد نہیں کر پاتا تب بھی اسکے ہاتھ قلم کو بنا لرزش کے چلاتے ہیں اور اسکا زہن الفاظ کا زخیرہ مہیا کرتا رہتا ہے اور آپ بھی ایک رائٹر ہیں جو لکھنے سے باز نہیں آتا اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہر لکھنے والے کو اپنے الفاظ کے لئے تعریف و تنقید کی امید رہتی ہے مگر یہ کوئی ضروری نہیں‌ہوتا کیونکہ الفاظ کبھی کسی تعریف و تنقید کے محتاج نہیں رہے اور نہ ہی بیان کرنا اب رہی بات الطاف حسین کے ڈرامے کی تو بھئی یہ آپکا ہی حوصلہ ہے کہ آپ نے سارا ڈرمہ دیکھا ہم تو ہمت ہی نہ کر پائے اصل میں اسکی تقریر کو سمجھنا بھی بہت مشکل کام ہے پتہ نہیں چلتا کہ کوئی تقریر کر رہا ہے یا کوئی مینڈھا ڈکرا رہا ہے:
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
منور چودری
مشاق
مشاق
Posts: 1480
Joined: Mon Oct 11, 2010 1:34 pm
جنس:: مرد
Location: hong kong

Re: محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by منور چودری »

شاہ جی ماشاءاللہ آپ بہت ہی اچھا لکھتے ہیں اور دعا ہے کہ آپ ہمہشہ ایسے ہی لکھتے رہیں کیونکہ اگر آپ نے لکھنا بند کردیا تو ہم کیا پڑھیں گے
دوسری بات آبادی کی تو ماشاءاللہ یہاں پر آبادی تو اچھی خاصی ہے مگر یہاں پر حاضر رہنے والے چند ہی مخلص ہیں جوباقاعدگی سے حاضر ہوتے ہیں اور باقی شائد اپنا یوزر نام یا پاسورڈ بھول گئے ہوں گے یا پھر میری طرح جب تعریف یا تنقید کرنے کا وقت آتا ہے تو کنجوسی سے کام لیتے ہیں
روز آجاتا ہے وہ دردِ دل پہ دستک دینے
اک شخص کہ جسکو میں نے کھبی بھلایا ہی نہیں
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by چاند بابو »

محترم سید محمود انور صاحب آپ کی غصہ دلانے والی باتیں مجھ پر بے اثر گئیں اور یقین جانئے مجھے بالکل غصہ نہیں آیا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اردونامہ کی آبادی بھی کم ہی ہے.
ایسی بات نہیں ہے کہ اردونامہ کے ممبران کم ہیں اسوقت جب میں یہ پوسٹ لکھ رہا ہوں اردونامہ پر ممبران کی تعداد 790 ہے اور یہ تمام کے تمام ممبران بالکل اصلی ہیں جنہیں گہری جانچ پڑتال کے بعد اردونامہ کی ممبرشپ دی گئی ہے. مگر اردونامہ پر روزانہ آنے والوں کی تعداد باوجود کوششوں کے 20 یا شاید 30 سے آگے کبھی نہیں بڑھ پائی ہے.
دراصل اردونامہ اس محدود فعال تعداد کی وجہ اردونامہ کے قوانین ہیں جن کی وجہ سے اردونامہ پر ان اکثر لوگوں کے لئے کوئی خاص دلچسپی کا سامان نہیں ہے جو انٹرنیٹ پر فعال رہتے ہیں.
اردونامہ کے قوانین کے مطابق آپ یہاں کسی قسم کی مذہب کے بارے میں اختلافی بحث نہیں کر سکتے ہیں آپ مذہب اسلام پر کوئی قدغن لگانے کی ناپاک کاوش نہیں کر سکتے ہیں، کسی دوسرے مذہب پر بغیر حوالہ تنقید نہیں کر سکتے ہیں، تنقید کریں تو سائشتگی آپ کے لہجے سے جانے نا پائے اور اگر کوئی ناشائستہ الفاظ استعمال کرتا ہے تو اسے فورا اردونامہ بدر کر دیا جاتا ہے،
آپ یہاں کسی لکھنے والے کو ننگی گالیوں سے نہیں نواز سکتے ہیں، یہاں کسی ممبر پر تنقید برائے تنقید نہیں کر سکتے ہیں کسی کی دل آزاری نہیں کر سکتے ہیں.
تو اب آپ سوچیں اگر اردونامہ پر یہ سب کچھ نہیں کرنا تو پھر یہاں آنے کا فائدہ ہی کیا ہے؟
ہاں البتہ اگر کوئی ایسا ہے جو علم کی تلاش میں ہے ایسے علم کی تلاش میں جو ہم میں سے کسی ایک کے پاس بھی موجود ہے وہ یہاں آسکتا ہے اور اپنی پیاس بجھا سکتا ہے.
اردونامہ کو بنانے کا مقصد ہی صرف یہ تھا کہ ہم علم باٹیں گے اور وہ بھی اردوزبان میں.
مگر ہوتا اکثر یہ ہے کہ جس کو جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے وہ گوگل سے تلاش کرتا ہوا اردونامہ پر آتا ہے یہاں سے اپنی مطلوبہ چیز حاصل کرتا ہے اور رفوچکر ہو جاتا ہے،
چند ایک لوگوں کو ضرورت پڑتی ہے کہ وہ ہم سے اپنی ضرورت کی چیز طلب کریں اور وہ لوگ اردونامہ پر اکاؤنٹ بناتے ہیں اپنا سوال کرتے ہیں جواب ملتا ہے اور بس پھر وہ یوزر کبھی اردونامہ پر واپس نہیں آتا اور اگر آتا بھی ہے تو اگلی بار کسی اگلے سوال کے ساتھ.
مگر ہمیں اس یوزر کے اس رویے کی ذرہ برابر بھی شکایت نہیں ہے کیونکہ وہ جو لینے آیا تھا اسے مل گیا اور جو ہم دینے بیٹھے ہیں وہ اسے دے دیا. اور ہمارا فرض پورا ہو گیا.

اب آتے ہیں آپ کی بات پر، آپ کی بات بالکل درست ہے کہ کوئی بھی لکھنے والا ہمیشہ اس لئے ہی لکھتا ہے کہ اس کے الفاظ کو پڑھا جائے سمجھا جائے اور اس کی تعریف یا تنقید نظر آئے.
اردونامہ پر چند افراد اس کام کے لئے ہمہ وقت موجود رہتے ہیں. مگر مجھے احساس ہے کہ یہ آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہیں. اس تعداد کو بڑھانے کے لئے اردونامہ کے تمام ممبران کو بڑی باقاعدگی کے ساتھ خودکار طریقے سے ہمیشہ ای میل نوٹسز بھی بھیجے جاتے ہیں اور گاہے بگاہے ان کو خود بھی ای میل کی جاتی ہے مگر کوئی خاص فرق نہیں پڑتا ہے،
البتہ اب آپ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر ایک بار پھر اردونامہ کی آبادی میں اضافہ کے لئے ایک بھرپور مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اور انشااللہ اس کے نتائج بھی حوصلہ افزا ہوں گے،

امید ہے کہ میری اس تفصیلی وضاحت کے بعد نا تو آپ اردونامہ پر سیاست پر لکھنا بند کریں گے اور نا ہی ایڈمن کے خلاف پھر سے کچھ لکھیں گے. :P
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

Re: محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by سید انور محمود »

میاں محمد اشفاق wrote:بھائی سید انور محمود صاحب بلاشبہ آپ کی ہر تحریر میں بہت ہی دم ہوتاہے اسلئے لکھتے رہا کریں جہاں تک میں جانتا ہوں رائٹرجب بڑھاپے میں بھی اپنے ہاتھوں کی لرزش کو قابو نہیں کر پاتا اور اپنی ہی رکھی ہوئی چیزوں کو یاد نہیں کر پاتا تب بھی اسکے ہاتھ قلم کو بنا لرزش کے چلاتے ہیں اور اسکا زہن الفاظ کا زخیرہ مہیا کرتا رہتا ہے اور آپ بھی ایک رائٹر ہیں جو لکھنے سے باز نہیں آتا اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہر لکھنے والے کو اپنے الفاظ کے لئے تعریف و تنقید کی امید رہتی ہے مگر یہ کوئی ضروری نہیں‌ہوتا کیونکہ الفاظ کبھی کسی تعریف و تنقید کے محتاج نہیں رہے اور نہ ہی بیان کرنا اب رہی بات الطاف حسین کے ڈرامے کی تو بھئی یہ آپکا ہی حوصلہ ہے کہ آپ نے سارا ڈرمہ دیکھا ہم تو ہمت ہی نہ کر پائے اصل میں اسکی تقریر کو سمجھنا بھی بہت مشکل کام ہے پتہ نہیں چلتا کہ کوئی تقریر کر رہا ہے یا کوئی مینڈھا ڈکرا رہا ہے:
آپکی محبت کا شکریہ مگر صرف ایک بات ہم سب کو ضرور بتایے گا کہ صرف 25 سال کی عمر میں آپ اسقدر بوڑھے کیسے ہوگے کہ آپ لکھتے ہیں "جہاں تک میں جانتا ہوں رائٹرجب بڑھاپے میں بھی اپنے ہاتھوں کی لرزش کو قابو نہیں کر پاتا اور اپنی ہی رکھی ہوئی چیزوں کو یاد نہیں کر پاتا تب بھی اسکے ہاتھ قلم کو بنا لرزش کے چلاتے ہیں اور اسکا زہن الفاظ کا زخیرہ مہیا کرتا رہتا ہے ".

آپ کو مشورہ ہے کہ مقدس گاے کی آواز نہ سنا کریں بلکہ نیچے جو پٹی چل رہی ہوتی ہے اسکو دیکھا کریں تاکہ آپ خوش رہیں.

اردو نامہ اور میں ساتھ ساتھ ہوں بس ذرا چاند بھای کو تنگ کرنا تھا. شکریہ
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

Re: محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by سید انور محمود »

محترم منور چوہدری صاحب آپکی محبت کا شکریہ، آپکے شعر میں مجحے بہت خوبصورت جواب مل گیا ہے
[center]روز آجاتا ہے وہ دردِ دل پہ دستک دینے
اک شخص کہ جسکو میں نے کھبی بھلایا ہی نہی[/center]
شکریہ
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
سید انور محمود
کارکن
کارکن
Posts: 180
Joined: Wed Aug 03, 2011 6:14 pm
جنس:: مرد

Re: محترم ایڈمن صاحب آبادی میں اضافہ کریں

Post by سید انور محمود »

چاند بابو wrote:امید ہے کہ میری اس تفصیلی وضاحت کے بعد نا تو آپ اردونامہ پر سیاست پر لکھنا بند کریں گے اور نا ہی ایڈمن کے خلاف پھر سے کچھ لکھیں گے. :P
آپکے مفصل جواب نے میرا حوصلہ بڑا دیا ہے اور میرا جواب یہ ہے کہ واقعی ہمیں ہجوم کی نہیں اچھے پڑھے لکھوں کی ضرورت ہے اور اردو نامہ کے لیے بہتر ہے کہ
[center]اے طائر لاہوتی! اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز ميں کوتاہی[/center]

باقی اردو نامہ پر نہ لکھنا میرے بس میں نہیں مگر ایڈمن کے ........ چلیں دیکھتے ہیں.
شکریہ
سچ کڑوا ہوتا ہے۔ میں تاریخ کو سامنےرکھ کرلکھتا ہوں اور تاریخ میں لکھی سچائی کبھی کبھی کڑوی بھی ہوتی ہے۔
سید انور محمود
Post Reply

Return to “آپکی رائے، تجاویز، اور شکایات”