[center]غزل
چلی ہوا تو کوئی یاد آ گیا پھر سے
اُڑی جو خاک تو آنسو رُلا گیا پھر سے
کسی کو علم نہ تھا وہ چلا گیا کیسے
جو سانس میں تھا مہک اور بنا ہوا پھر سے
ہر ایک دل میں تھا روشن چرا غ جاں کی طرح
ہُوا یہ کیا کہ دئیے سب بجھا گیا پھر سے
یہ علم تھا کہ ہے پت جھڑ کی رُت بہت ظالم
اُڑے گی خاک خبر تھی نہ اس طرح پھر سے
فضا اُداس ہے روشن نہیں کہیں بھی چراغ
بپا وہ شام غریباں جو کر گیا پھر سے
انور زاہدی
[/center]
چلی ہوا تو کوئی یاد آ گیا پھر سے
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: چلی ہوا تو کوئی یاد آ گیا پھر سے
بہترین انتخاب پر آپ کا بہت بہت شکریہ عامر بھیا
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: چلی ہوا تو کوئی یاد آ گیا پھر سے
عمدہ شیئرنگ کے لیے شکریہ عامر بھائی
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: چلی ہوا تو کوئی یاد آ گیا پھر سے
شئیرنگ کا شکریہ عامر بھیا.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو