غزل
غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا
اس بھری بزم میں کوئی تو ہمارا ہوگا
آج کس یاد سے چمکی تری چشمِ پرُ نم
جانے یہ کس کے مقدّر کا ستارا ہو گا
جانے اب حُسن لٹائے گا کہاں دولتِ درد
جانے اب کس کو غمِ عشق کا یارا ہوگا
تیرے چھُپنے سے چھپیں گی نہ ہماری یادیں
تو جہاں ہوگا وہیں ذکر ہمارا ہوگا
یوں جدائی تو گوارا تھی ، یہ معلوم نہ تھا
تجھ سے یوں مل کے بچھڑنا بھی گوارا ہوگا
چھوڑ کر آئے تھے جب شہرِ تمنّا ہم لوگ
مدتوں راہگذاروں نے پکارا ہوگا
مسکراتا ہے تو اک آہ نکل جاتی ہے
یہ تبسّم بھی کوئی درد کا مارا ہوگا
(صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم)
غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
ان کی کچھ شاعری تو ہمیں آج ہی پڑھنےکو مل رہی ہے ورنہ پہلے تو کبھی نہیںپڑھی تھی
zab:
zab:
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
شکریہ شازل صاحب میں یہاں ہوں تو آپ کو ایسی چیزیں ہی پڑھنے کو ملیںگی. صوفی صاحب کا پورا دیوان ہے. انہوں نے غالب کی ایک غزل کا پنجابی ترجمہ بھی کیا تھا جو غلام علی نے گا کر بہت مقبول کر دیا تھا.شازل wrote:ان کی کچھ شاعری تو ہمیں آج ہی پڑھنےکو مل رہی ہے ورنہ پہلے تو کبھی نہیںپڑھی تھی
zab:
"میرے شوق دا نئیں اعتبار تینوں
آ جا ویکھ میرا انتظار آ جا"
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
واہ جناب میں اسے یوٹیوب پر ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہوں
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
نہ ملے تو مجھے بتائیے گا میں ڈھونڈ دوں گا.شازل wrote:واہ جناب میں اسے یوٹیوب پر ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہوں
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
واہ واہ بہت خوب شازل صاحب!
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
یوٹیوب کو واہ وا کہیے جناب
ہماری کیا اوقات ہے
ہماری کیا اوقات ہے
Re: غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا ۔ صوفی تبسّم
قبلہ ڈھونڈا تو آپ ہی نے ہے نا. یہ ڈھونڈنے کی واہ واہ ہے. ورنہ نیٹ پر تو بہت کچھ پڑا ہے جو ڈھونڈ لے موتی اسی کا ہے.شازل wrote:یوٹیوب کو واہ وا کہیے جناب
ہماری کیا اوقات ہے