دہر میں حرفِ محبت عام ہونا چاہئے
زندگی شائستۂ اسلام ہونا چاہئے
آدمی کو خوگر آلام ہونا چاہئے
ہر سحر میں کچھ تو رنگ شام ہونا چاہئے
ہر تقاضہ عشق کا بے اصل ہے، بے اصل ہے
درد کو اپنا ہی خود انعام ہونا چاہئے
مٹ ہی جائے گا کسی دن یہ دلِ درد آشنا
اِس فسانہ کا یہی انجام ہونا چاہئے
شکوۂ دنیا کہاں تک اِس سے کچھ حاصل نہیں
تم کو اپنے کام سے بس کام ہونا چاہئے
منزلِ دل میں بھلا کیا کام عقل و ہوش کا
منزلِ دل میں جنوں سے کام ہونا چاہئے
شعر میں کھل جائیں گے راز و نیاز ِآگہی
دل کو لیکن مائلِ الہام ہونا چاہئے
لوگ کہتے ہیں تمہیں دیوانہ اے سرور تو کیا
کچھ تو دنیا میں تمہارا نام ہونا چاہئے
دہر میں حرفِ محبت عام ہونا چاہئے ۔ سرور عالم راز سرور
-
- مشاق
- Posts: 1004
- Joined: Wed Jul 23, 2008 9:50 am
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)