ایک کتاب دوست کاتذکرہ(از خاورچودھری)

اردو زبان میں لکھے جانے والے شہکار ناول، آن لائن پڑھئے اور ڈاونلوڈ کیجئے
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

ایک کتاب دوست کاتذکرہ(از خاورچودھری)

Post by خاورچودھری »

ہم وہاں رہتے ہیں جہاں علمی واَدبی رویے اوررحجانات کم کم پروان چڑھتے ہیں۔کہنے کوتوکہہ دیتے ہیں کہ یہ خطہ علم وادب کے حوالے سے سمرقند وبخارا کو پیچھے چھوڑآیاہے مگرجب حقیقت کی نظرسے دیکھاجائے تواتنی تعدادبھی نصیب نہ ہوجسے انگلیوں پرگناجاسکے…اتنی شخصیات بھی میسرنہ ہوں جن کے ہونے کی گواہی سے میدانِ علم میں اس خطہ کی جداگانہ پہچان بن پائے۔دینی علوم کے سلسلے میں پھربھی کسی حدتک یہ کمی پوری ہوئی ہے مگراَدبی اعتبارسے توہردورمیں یہ خلش محسوس کی جاسکتی ہے…ایک آدھ شخصیت کی ذاتی کوشش اس علاقہ کووہاں تک نہیں پہنچاپائی ہے جہاں ملک کے بعض دیگرعلاقے ہیں۔ میں نہیں کہتاکہ لاہور کے اسکول آف تھاٹ کامقام ہمیں کیوں نصیب نہیں ہوامگریہ توکہہ سکتاہوں کہ ہم واہ کینٹ، سرگودھایاپھرایبٹ آباد(ہزارہ)کی اَدبی سطح تک بھی تونہیں پہنچ پائے ہیں۔جولوگ ملکی منظرنامے پرقدرے روشن ہوئے وہ اس مٹی سے جداہوجانے کے بعداس مقام تک پہنچے ہیں…آج ہم جن لوگوں کانام لیتے ہیں اُن میں سے اکثر یہاں سے چلے جانے کے بعد شناخت حاصل کرنے میں کام یاب ہوئے ہیں۔یہاں یہ کہاجاسکتاہے کہ اَدبی دُنیاکی کئی ایک نام ورشخصیات کاتعلق بھی مضافات سے ہے…بجا!لیکن ان لوگوں نے اپنی پچھلی شناخت بھی قائم رکھی۔اس بات کی گواہی خودان کی تحریروں میں موجودہے۔یہ بات آج سے اٹھارہ بیس سال پہلے میں نے محسوس کی تھی اورآج بھی یہ احساس شدت کے ساتھ موجودہے…یہی وہ احساس ہے جس نے مجھے یہاں موجودعلم دوست شخصیات کے قریب کیا۔جب اَدبی میدان میں قدم رکھاتویہاں پہلے سے موجودتمام لوگوں سے ملا…ان سے گفتگوہوئی،سیکھنے کی دُھن میں ہرایک کے سامنے جھولی پھیلائی… جس کے پاس جوکچھ تھااُس نے عطابھی کیامگربات وہی آجاتی ہے کہ یہاں اتناکچھ نہیں تھاجوپاوٴں جمانے کے لیے بہت ہوتا۔میں جانتاہوں یہاں ہر ایک کواسی صورتِ حال کاسامناکرناپڑاہے۔اِس حوالے سے کسی کودوش نہیں دیاجاسکتا…ہاں البتہ یہ کہاجاسکتاہے کہ اگریہاں کے اَدبی لوگ منظم اندازسے پیش رفت کرتے توآج منظرنامہ مختلف ہوتا۔خیر……!
یہ جوباتیں کرآیاہوں ان کامقصدصرف اتناہے کہ آج جس شخصیت کے حوالے سے کچھ کہنے جارہاہوں اُسے بھی بہت سے صحراپاٹنااور بہت سے دریا پار کرناپڑے ہیں…میری مرادحق نوازخاں صاحب سے ہے۔اپنی لگن اورشوق سے ملک کی نام ورشخصیات سے تعلق قائم کیا،علمی واَدبی موضوعات پر ان سے مراسلت کی…اپنانقطہٴ نظران تک پہنچایا،یہ معمولی کام نہیں۔پھرفارسی اَدب سے لگاوٴ،غالبیات اوراقبالیات سے شغف ان کاالگ سے کام ہے۔ایسی فضا میں جہاں لکھنے اورپڑھنے والوں کی تعدادآٹے میں نمک جتنی بھی نہ ہوان میدانوں میں خودکوثابت قدم رکھنابہادری ہی نہیں بہت بڑی بہادری ہے…جہاں لوگ مرغوں ، بٹیروں اورکتوں کی لڑائیوں میں مشغول ہوں وہاں ایک شخص اگراپنی تنخواہ میں سے ہرماہ کتابیں خریدتا،انھیں پڑھتااورپھرتبصرہ کرتاہو،لائقِ ستائش ہی تو ہے۔ ایک اسکول کے استاذکی تنخواہ ہوتی ہی کتنی ہے ؟اُس میں سے بھی اگرکوئی اپنے بچوں کاپیٹ کاٹ کرعلم و آگہی کامیدان سرکرنے کی کوشش کرے توحیرت ضرور ہوتی ہے…خاں صاحب نے مجھ سمیت کئی ایک کوہمیشہ حیرتوں سے ہم کنارکیاہے۔اپناذاتی کتب خانہ ،جس میں ہزاروں کی تعداد میں کتابیں موجود ہیں ۔ اس خزانے سے فیض یاب ہونے کے لیے دُوراورقریب کے کئی احباب آتے رہتے ہیں اورخاں صاحب ہمیشہ کھلے دل سے انھیں خوش آمدیدکہتے ہیں،ان کی پیاس بجھاتے ہیں،ان کامان بڑھاتے ہیں۔
لگ بھگ سولہ سال اُدھرکی بات ہے جب میں پہلی بارمرحوم توقیرعلی زئی کے ہمراہ خاں صاحب کے ہاں گیاتواُن سے مل کربہت خوشی ہوئی تھی… میرے ملنے والوں میں سے وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے محبت اوراپنائیت کے ساتھ راستہ دکھانے کی کوشش کی۔اَب یادآتاہے کہ انھوں نے مجھ سے کہاتھا ”اَدبی دُنیامیں قدم جماناہے توہجرت کے کرب سے گزرنا ہوگا۔“بعدکی ملاقاتوں میں بھی اُن کی گفتگوکی تان میرے حوالے سے اسی مقام پرٹوٹتی۔اَب بھی مجھے یہی نصیحت کرتے ہیں…شایداس کے پیچھے ان کی طویل اَدبی زندگی کا مشاہدہ ہے۔یقینااگروہ لاہوریاپھرکسی دوسرے بڑے شہرمیں ہوتے تواُن کے دوستوں کو یہ گلہ نہ ہوتاکہ خاں صاحب نے”لکھا“نہیں ہے۔یقیناوہ چاہتے ہیں کہ ان کی زمین سے پھوٹنی والی پنیری بارآورہو…اوربارآوری کے لیے شایدیہ فضاسازگار نہیں۔اُن کی نصیحت بلاشبہ قابل قدرہے…لیکن میرامعاملہ قدرے مختلف ہے۔میں یہ جانتاہوں کہ میرے ساتھ سفرکاآغازکرنے والے دوسرے شہروں میں موجودمیرے آشناایک لحاظ سے مجھ سے آگے نکل گئے ہیں مگریہ بھی توسچ ہے کہ میرے یہاں رہنے سے کچھ نہ کچھ توکام ہوہی گیا ہے۔ اگست 1998ء میں یہاں سے جب میں نے ”حضرو“کے نام سے پہلا ہفت روزہ اخبارجاری کیاتھاتویقینافضاسازگارنہیں تھی…میرے کئی جاننے والوں کے لیے یہ بات ناقابل یقین تھی کہ اس مٹی پربھی کوئی پاوٴں جماسکتاہے،لیکن آج حالت یہ ہے کہ اس چھوٹے سے شہرسے آٹھ ہفت روزہ اخبارچھپتے ہیں،کتابیں چھپ رہی ہیں،لکھنے والوں کوسامنے آنے میں جھجھک کم محسوس ہوتی ہے…کہناصرف یہ ہے کہ آدمی جہاں بھی موجودہو،قدرت نے جوکام اُس سے لیناہووہ نکل ہی آتاہے۔دوسرے لفظوں میں یوں کہاجاسکتاہے کہ خاں صاحب یہاں سے چلے جاتے تومجھ ایسے کئی ایک تشنہ کام رہ جاتے۔یہ ربِّ کریم کااس خطہ پراحسان ہی ہے کہ حق نوازخاں نے اپنی تمام عمراپنی مٹی کی رفاقت میں گزاردی۔یقینایہ اس مٹی سے وفاکانتیجہ ہے کہ آج عزیزم سیدنصرت بخاری اُن کے نام آنے والے مشاہیرکے خطوط پرایم فل کر رہے ہیں،خاں صاحب کی علمی واَدبی خدمات کوسراہ رہے ہیں۔
میں اب تک یہ اندازہ نہیں کرسکاہوں کہ خاں صاحب کوکتاب سے زیادہ محبت ہے یااپنی اولادسے؟کبھی کبھی یوں محسوس ہوتاہے کتابیں ان کی اولاد ہیں یاپھران کی اولادبھی کتابیں ہیں۔جس قدرکتاب ان کی زندگی سے جڑی ہوئی ہے اسی طرح ان کی اولادبھی ان سے جڑی ہوئی معلوم ہوتی ہے۔کتاب اور اولادکاسفرساتھ ساتھ رہتاہے…کم ازکم ایک بیٹا توہروقت ان کے ساتھ رہتاہے۔یہ خوبی کم لوگوں میں ہوتی ہے کہ وہ اپنی اولادکواپنے مشاغل میں ساتھ رکھیں، بیشتروالدین اپنے بچوں کے درمیان اس حوالے سے ایک فاصلہ ضرور رکھتے ہیں۔یوں کہاجاسکتاہے کہ خاں صاحب کے بھائی،بیٹے اوردوسرے رشتہ دار ان کے دوستوں،تعلق داروں اورمشاغل سے نہ صرف واقف ہیں بلکہ کسی حدتک شریک بھی۔
خاں صاحب کوغالب #اوراقبال# سے عشق ہے…ان حضرات کے حوالے سے کوئی کتاب شائع ہواورحق نوازخاں کے پاس نہ ہویہ ممکن نہیں۔اسی پر ہی بس نہیں اگروہ کتاب کسی دوسرے ادارے نے بھی شائع کردی تواس بھی لازمی خریدیں گے۔غالب# کے دیوان اوراقبال کی شاعری کودرجنوں ادارے چھاپ دیں یہ تمام اداروں سے خرید لیں گے۔ میں نے کئی بارسوچاوہ ایساکیوں کرتے ہیں؟غالب# کاایک دیوان موجودہے توپھردوسراخریدنے کی کیاضرورت؟ مگر وہ خریدتے ہیں اورباربارخریدتے ہیں۔یہی نہیں ان کے پسندیدہ موضوعات پرکوئی بھی کتاب شائع ہوجائے اسے حاصل کرکے رہتے ہیں۔لاہورمیں موجود جنابِ ڈاکٹررفیع الدین ہاشمی،پشاورمیں ڈاکٹرصابرکلوروی،اسلام آبادمیں جنابِ ڈاکٹرعبدالعزیزساحر#،اٹک میں جنابِ ڈاکٹرارشدمحمودناشاد#اوردرجنوں دوسرے نام ورلوگ انھیں کتابیں مہیاکرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔
حق نوازخاں کااَدبی مقام ان کے نام آنے والے خطوط اوران کے رحجانات سے واضح ہے ان کی غیراَدبی زندگی بھی لطف سے خالی نہیں ہے۔ان کے جاننے والوں اوررشتہ داروں کوہروقت ”بادب،باملاحظہ ،ہوشیار“دیکھتاہوں تومسکراہٹ کی ایک لہراندرہی اندراُٹھنے لگتی ہے۔اُن کی شخصیت کاوقاراوردبدبہ سامنے والے کومجبوررکھتاہے کہ وہ اس حدسے آگے نہ بڑھے جوخاں صاحب نے اپنی شخصیت کے گرداگردقائم کررکھی ہے۔اُن کے بیٹوں کوتوکیامجال ہوگی کی وہ اُن کے سامنے کسی ناراضی کااظہارکریں…ان کے بھائی اوردُورکے رشتہ داربھی یہ جرأت نہیں کرسکتے۔اُن کے دوست بھی یہ حدپھلانگنے کاحوصلہ نہیں رکھتے۔ میں نے محسوس کیاہے کہ خودخاں صاحب جلدنارا ض ہوجاتے ہیں مگراُن کی ناراضی بے سبب نہیں ہوتی۔اگرکوئی اپنے وعدے پرپورانہیں اُترتا،کتاب لے کر وقت پرنہیں لوٹاتا،زبان وبیان کی خامی میں ہمیشہ مبتلارہتاہو توپھرخاں صاحب ناراض نہ ہوں توکیوں … ؟ جس شخص نے اپنی پوری زندگی ماپ تول کر گزاری ہووہ دسروں کوڈھیل کیوں کردے سکتاہے؟
خاں صاحب کوجس قدرمیں جان پایاہوں وہ انتہائی مخلص اورصاف گوانسان ہیں…عام اورسادہ لباس پہنتے ہیں،روایات کی پاسداری کے ہنر سے بہ خوبی واقف ہیں۔ جس شدت سے مہمان کاانتظاراورپھراس کی تواضح کرتے ہیں…مہمان شرمسارہوجاتاہے۔اپنے ہاتھ سے چائے اوربسکٹ نہ صرف پیش کرتے ہیں بلکہ باقاعدہ اصرارکرکے کھلاتے ہیں۔اس دوران میں ان کاجوان بیٹامہمان کے سامنے مستعدکھڑارہتاہے۔اوروں کاتونہیں جانتاہوں،میں ان کے اس رویے کے سبب سے کئی کئی مہینے ان کے وہاں جانہیں پاتا۔
یقیناحق نوازخاں کے اَدبی تعلقات،علمی مراسلت اورتنقیدی مباحث تشنگانِ علم کے لیے ٹھنڈے چشمے کی حیثیت رکھتے ہیں مگرکیاہی اچھاہوتاوہ اپنے ان تمام خزانوں کوہرایک کے لیے کھول دیتے …لکھتے اورمسلسل لکھتے لیکن بات وہی آجاتی ہے کہ جوکام سپردہوتاہے وہی آدمی کرتاہے اورخاں صاحب نے جو کام کیاوہ بلاشبہ ان کے حوالے سے بہت ہے…میں خوش ہوں اوران کی درازیٴ عمرکے لیے دعاگوبھی۔
####
(یہ تحریرسال بھر پہلے روزنامہ اسلام میں شائع ہوئی)
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

بہت خوب خاور بھائی خان صاحب کے بارے میں بہت اچھا لکھا ہے آپ نے میں نے ان کے بارے میں پہلے نہیں پڑھا تھا آپ نے تو ان کا تعارف اتنے اچھے طریقے سے کروایا کہ مجھے لگا کہ میں انہیں بہت عرصے سے جانتا ہوں۔بہت شکریہ
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

Post by خاورچودھری »

شکریہ چاند بھائی
نقد ونظر عید کے چاند کی طرح نظر آگیا ہے۔مبارک ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Post by رضی الدین قاضی »

اب ہمارے چاند نے بھی روز نظر آنا ہے !
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

چلیں شکرہے کہ نقد نظر، نظر تو آیا ورنہ تو ادھار کی طرح غائب ہو گیا تھا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

Post by خاورچودھری »

شکریہ
کیا کسی حصے میں قطع وبرید یا منتقلی صرف ایک ہی بار ممکن ہے۔۔۔۔۔۔۔ میں نے ناول کے حصے سے کچھ تحریریں نقد ونظر میں منتقل کیں،اسی طرح افسانوی حصے سے کچھ حذف کیا اب ان دونوں میں مزید کام کرنا چاہتا ہوں لیکن آپشن غائب ہے۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

خاور بھائی ایسا تو کوئی مسئلہ نہیں ہے آپ دوبارہ چیک کریں مجھے تو تمام پوسٹس پر قطع و برید کا آپسن نظر آ رہا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

Post by خاورچودھری »

شکریہ
میں کچھ نجی کاموں‌میں‌مصروف تھا
اب آیا ہوں تو اپنا عہد ہ ہی بدلا ہوا دیکھ رہا ہوں۔
آپ سے درخواست کی تھی کہ کارکن ہی ٹھیک ہوں۔ یہ ذیلی ناظم کی اصطلاح مجھے تو اچھی نہیں لگی۔ ممکن ہو تو کارکن ہی لکھ دیجیے۔
ایک بار پھر شکریہ
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

رضی بھائی دوبارہ تشریف آوری کا بہت بہت شکریہ۔
بھئی اب ذمہ داریوں سے اس طرح بھاگنے کی کوشش مت کیجئے کیونکہ یہ ذیلی ناظم کا عہدہ تو آپ کو آپکی اس خواہش پر دیا گیا تھا کہ آپ اس فورم کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے اب اگر آپ یہ ذمہ داریاں نہیں نباہ سکتے تویہ تو ایک اچھی بات نہیں ہے اس گھڑی میں اپنوں کا ساتھ چھوٹ جائے تو بہت بڑا دھچکا لگتا ہے اور اردونامہ کی انتظامیہ ابھی اس دھچکے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں ہے اس لئے براہ مہربانی اپنی ذمہ داریوں سے فرار کی کوئی بھی کوشش آپ کو جرمانہ کروا سکتی ہے۔ :P
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

Post by خاورچودھری »

“رضی بھائی دوبارہ تشریف آوری کا بہت بہت شکریہ۔
بھئی اب ذمہ داریوں سے اس طرح بھاگنے کی کوشش مت کیجئے کیونکہ یہ ذیلی ناظم کا عہدہ تو آپ کو آپکی اس خواہش پر دیا گیا تھا کہ آپ اس فورم کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے اب اگر آپ یہ ذمہ داریاں نہیں نباہ سکتے تویہ تو ایک اچھی بات نہیں ہے اس گھڑی میں اپنوں کا ساتھ چھوٹ جائے تو بہت بڑا دھچکا لگتا ہے اور اردونامہ کی انتظامیہ ابھی اس دھچکے کے لئے بالکل بھی تیار نہیں ہے اس لئے براہ مہربانی اپنی ذمہ داریوں سے فرار کی کوئی بھی کوشش آپ کو جرمانہ کروا سکتی ہے۔ “

چاندبابو
جواب آپ نے مجھے دیا ہے نام لکھ گئی رضی صاحب کا۔
جان نہیں چھڑا رہا بلکہ یہ گزارش کر رہا ہوں کہ صرف “ ناظم “ کافی ہے۔ یہ ذیلی ناظم کیا ہوتا ہے۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

ارے سوری یار میں غلطی سے رضی بھائی کا نام لکھ گیا لکھنا خاور بھائی ہی تھا۔

تو جناب ایسے کہئے کہ آپ کو ذیلی ناظم کے عہدہ کا نام پسند نہیں ہے تو بھائی میں اس کو دوبارہ بدل دیتا ہوں لیکن فی الحال اس کے لئے میرے پاس اس کا تصویری خاکہ موجود نہیں ہے اس لئے آپ کو صرف تحریری ناظم پر گزارہ کرنا پڑے گا کل میں اس کا تصویری خاکہ بھی اپلوڈ کر دوں گا۔

آپ کو دوبارہ ناظم بنا دیا گیا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

Post by خاورچودھری »

شکریہ جناب
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Post by رضی الدین قاضی »

مبارک ہو خاور بھائی!
آپ نے میٹنگ روم کا اب تک رخ ہی نہیں کیا۔ آپ کا وہاں آنا ضروری ہے۔ اس فورم کے لئے کیا بہتر ہوگا، آپ اپنے تجاویز وہاں شیئر کر سکتے ہیں۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

جی خاور بھائی میٹنگ روم میں بھی تشریف لایئے اگر کوئی مشکل ہے تو مجھے بتایئے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

شکریہ

Post by خاورچودھری »

شکریہ یہ میٹنگ روم کدھر ہے؟
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

جناب یہ ادھر ہے
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
مجیب منصور
مشاق
مشاق
Posts: 2577
Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
Contact:

Post by مجیب منصور »

خاور چوہدری صاحب ۔کیا آپ وہی ہیں جو اسلام اخبار اور کچھ دیگر اخبارات میں لکھتے رہتے ہیں؟
اگر ہاں تو پھر یہ ہمارے لیے بھت بڑی سعادت ہے
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

جی مجیب بھیا یہ واقعی وہی خاور بھیا ہیں۔ اور اردونامہ کے لئے واقعی یہ بہت بڑی سعادت اور خوش قسمتی کی بات ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خاورچودھری
مدیر
مدیر
Posts: 202
Joined: Sun Mar 09, 2008 10:05 am

Post by خاورچودھری »

مجیب منصور wrote:خاور چوہدری صاحب ۔کیا آپ وہی ہیں جو اسلام اخبار اور کچھ دیگر اخبارات میں لکھتے رہتے ہیں؟
اگر ہاں تو پھر یہ ہمارے لیے بھت بڑی سعادت ہے
جی خاکسار وہی ہے
اللہ آپ کو خوش رکھے
مجیب منصور
مشاق
مشاق
Posts: 2577
Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
Contact:

Post by مجیب منصور »

خاور صاحب،آپ واقعی ایک ممتاز شخصیت ہیں،میں بھی الحمدللہ چند مضامین روزنامہ اسلام اور ہفت روزہ ضرب مومن
میں لکھ چکاہوں اور دیگر روزناموں میں بھی کبھی کبھی لکھتاتھا۔لیکن اب بہت سستی ہوگئی ہے
شکریہ چاند بابو صاحب آپ کا بھی
Post Reply

Return to “اردو ناول”