امراض نفسیات اور ہماری زندگی

معاشرے اور معاشرت پر مبنی تحاریر کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

امراض نفسیات اور ہماری زندگی

Post by عتیق »

بسم اللہ الرحمن الرحیم

بہت دنوں سے میں سوچ رہا تھا کہ نفسیات پر ایک بحث ہوجائے تا کہ ہماری زندگی میں بہت سے ایسے مسائل اور دیگر بہت سی باتوں کی وجہ سے ہمارا ذہن ایک طرح سے نفسیات کا شکار ہوجاتا ہے.
مثلا.گھر کی لڑائی،کاروباری مسئلہ،میاں بیوی پر،دوست احباب پر،ودیگر بہت سے باتوں پر.

میں نے بہت سے ایسے لوگ دیکھیں ہیں جو ایک طرح سے پریشر میں ہوتے ہیں یہ انکے دماغ میں بہت سی سوچ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ تو وہ خوداپنے آپ کو کسی دباو کا شکار سمجھتے ہیں یہ ہوجاتے ہیں۔اور ایک طرح سے ان کا دماغ بوجھ میں رہتا ہے۔
ایک بچہ ہے تیسری میں پڑھتا ہے لیکن ہر امتحان میں فیل آتا ہے اور سب گھر والے اس کو ڈانٹ تے ہیں کہ تم فیل کیوں آتے ہوں جبکہ وہ بچہ اپنے بساط کے مطابق خوب محنت کرتا ہے۔
اسی طرح شوہر ہے جو ہر وقت بیوی پر طنز کرتے ہیں یہ بیوی شوہر پر طنز کرتی ہے۔جس کی وجہ سے دونوں ایک طرح سے پریشر یہ کسی دباو کا شکار ہوتے ہیں۔
ایک فرد کو کسی سے بہت محبت ہے لیکن عاشق بے چارہ لالچ میں اس معشوق کے در میں ہوتا ہے جبکہ اس معشوق کو اس عاشق کی محبت کا لحاظ ہی نہیں۔ویسے عشق کے معاملے میں شیخ سعدی کا قول بہت معقول ہے
" معشوق کی ذلفیں عقل کے پاوں کی زنجیر ہوتی ہے "
کوئی فرد ہے کاروبار یہ اس سے متعلق وجوہات کی بنا پر تقریبانفسیات کا شکار رہتا ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
اس سب وجوہات اور عوامل کی وجہ بھی کئی طرح سے ہوتی ہے۔
جس میں میرے نزدیک پہلا ہماری سوچ ہے ہم ضرورت سے زیادہ سوچ کر اس پر بھروسہ کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا ذھن اس بات کو یقین میں بدل دیتا ہے اب تو بس یہ کام ہوگیا لیکن حقیقت میں وہ کام ابھی اس فرد نے سوچا تھا اس کا ہونا نہ ہونا دور کی بات۔ایک طرح سے ہم اس سے امید لگا بیٹھ تے ہیں۔اور جب وہ امید پوری نہیں ہوتی تو ہم اس پر افسردہ ہوجاتے ہیں۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
دوسرا یہ کہ کسی فرد کی وجہ سے کوئی ایسا فعل جو ان تمام جوہات کا سبب بنتی ہے۔
ہم اپنے کسی بھی فرد پر بہت جلد اعتماد کرلیتے ہیں۔ یہ پھر جس پر اعتماد کرتے ہیں وہ خدا کا خوف دل میں نہیں رکھتا کہ ایک دن اللہ کے دربار میں حاضر بھی ہونا ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
تیسرا یہ کہ اگر ہم انفرادی طور پر اپنے اعمال کو درست کرلیں تو ممکن ہے ہماری زندگی سے جڑے بہت سے لوگ بھی اپنے آپ کو پرسکون رہیں۔جب ہر فر د اس بات کا تعین کرلے گا کہ میرے اعمال ،بول چال،طورطریقہ،زبان کا لہجہ،،،،،،درست ہونگے تو میرے ساتھ کے لوگ بھی میرے لیے درست ہونگے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
ماں باپ بہن بھائی اس سب کا زیادہ فقدان رہتا ہے نفسیات کے عمل میں۔اگر ایک بچہ پر ان کے انداز اور رویہ درست ہوگا تو وہ بچہ ہر اعتبار سے درست اور ذہین ہوگا۔جب بچہ ایک چار چھ ماہ کا ہوتا ہے تو سب لوگوں کے توجہ کا مرکز ہوتا ہے اس لیے چھوٹے بچے خوبصورت اور صحت مند ہوتے ہیں۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
یہ تو میر ے ذاتی خیالات تھے آپ حضرات بھی اس پر اپنے
خیالات اور مختلف پہلوں ،باتوں،عوامل،ودیگر وجوہات پر
بحث کریں تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ ایسی کون سی بات عمل یہ کردار ہوتا ہے جس کے سبب ہم تقریبا نفسیات ،کمزور،ذہنی تکلیف،دباو،پریشر ،بوجھ کے شکار ہوجاتے ہیں۔اور ہر عمل کرنے سے پہلے ہی اس پر ایک طرح سے اپنا آپ کو تکلیف محسوس کرتے ہیں۔
امید ہے کہ یہ دھاگہ ہماری زندگی میں فائدہ مند ثابت ہوگا۔
Last edited by عتیق on Tue Jul 26, 2011 12:57 pm, edited 1 time in total.
[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
زاہد رند
کارکن
کارکن
Posts: 38
Joined: Wed May 19, 2010 5:16 pm
جنس:: مرد
Location: Dubai, UAE

Re: امراض نفسیات اور ہماری زندگی

Post by زاہد رند »

جنا ب عتیق صاحب۔

اگر آپ مندرجہ ذیل الفاظ کو تبدیل کردین تو عبارت میں خوبصورتی آ جائے گی۔

سونچ کی جگہ ۔ سوچ
سونچا کی جگہ۔ سوچا
تنز کی جگہ۔ ۔ طنز
ذھن کی جگہ۔۔ ذہن
مطالق کی جگہ۔۔ متعلق

امید واثق ہے کہ آپ میری اس گستاخی کو معا ف کریں گے۔۔

والسلام۔۔۔ زاہد رند
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: امراض نفسیات اور ہماری زندگی

Post by عتیق »

زاہد رند صاحب بہت شکریہ آپ کا کہ آپ نے مجھ ناچیز کی غلطی کا احساس دلایا
اور اس بات پر گستاخی اورمعافی کی کوئی بات نہیں.بلکہ مجھے اور خوشی ہوتی ہے کہ کوئی مجھے میرے غلطی کا احساس دلاتا ہے.

میرے ایک استاذ کا قول نقل کرتا ہوں.فرماتے ہیں

مخلص دوست وہی ہوتا ہے جو تمہاری غلطی کا احساس دلائے کیوں کہ وہ تمہاری بھلائی چاہتا ہے.جبکہ دشمن جو دوست کی صورت میں ہوتا ہے وہ کبھی تمہاری برائی تمہارے سامنے نہیں لائے گا بلکہ صرف اچھائی تمہارے سامنے بیان کریگے................

شکریہ زاہد رند بھیا
[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
Post Reply

Return to “معاشرہ اور معاشرت”