’کلون جانور، مصنوعات محفوظ

روزمرہ سائنس کی دنیا میں کیا جدت آ رہی ہے
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

’کلون جانور، مصنوعات محفوظ

Post by چاند بابو »

[center]’کلون جانور، مصنوعات محفوظ[/center]

امریکی حکومت نے کلون کیےگئے جانوروں سے تیار کردہ کھانے کی اشیاء کی تیاری اور فروخت کی اجازت دے دی ہے۔
چھ سال کی تحقیق کے بعد امریکی فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے قرار دیا ہے کہ کلوننگ کے ذریعے پیدا ہونے والے خنزیر، گائے اور بکری اور ان کے بچوں کا گوشت اور دودھ محفوظ ہے۔
معلومات کی عدم دستیابی کے باعث بھیڑ سے تیار کردہ اشیاء خورد و نوش پر فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایف ڈی اے ان مصنوعات کی زیادہ قیمت کی وجہ سے فی الحال ان مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ہوتے ہوئے نہیں دیکھتی۔
ایف ڈی اے کے ڈائریکٹر سٹیون سنڈلف نے کہا کہ تمام معلومات اور عوام کی رائے کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ اشیاء خورد و نوش محفوظ ہیں اور بازاروں میں فروخت کی جاسکتی ہیں۔
ایف ڈی اے ان اشیاء خورد و نوش پر کوئی خاص لیبل نہیں لگائے گی۔
لیکن مختلف تنظیموں کے کارکن اور امریکی سیاستدانوں نے ایف ڈی اے کو نکتہ چینی کا نشانہ بنایا ہے کہ یہ فیصلہ سائینسی معلومات کی عدم دستیابی پر کیا گیا ہے۔
میریلینڈ کی سینیٹر باربرا کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ ایک چیز جو لیبارٹری میں بنی ہے اس کو کھایا بھی جائے۔ اسی قسم کی تنقید امریکہ کے غذائی اشیاء پر تحقیق کے مایہ ناز ادارے سینٹر فار فوڈ سیفٹی کے اینڈریو کمبرل نےبھی کی ہے۔
سنہ دو ہزار پانچ میں پیو چیریٹیبل ٹرسٹ کے سروے کے مطابق دو تہائی امریکی جانوروں کی کلوننگ کے حق میں نہیں اور پچاس فیصد امریکی ان اشیاء خورد و نوش کو محفوظ بھی نہیں سمجھتے۔
لیکن امریکہ میں خنزیر سے غذائی اشیاء بنانے والی سب سے بڑی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ان اشیاء پر نظر رکھے گی اور بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔
امریکی حکام بازار میں ایسی لاتعداد اشیاء آنے کی امید نہیں رکھتے کیونکہ جانور کی پرورش کرنا کلون کرنے سے بہت سستا ہے۔ تاہم امریکہ یورپ میں اس کی طلب پر نظر رکھے گا جہاں پر کلوننگ ابتدائی مراحل میں ہے۔
پچھلے ہفتے یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے کلون کیے ہوئے جانوروں سے بنی اشیاء سمیت جینیاتی طور پر تبدیل شدہ غذا پر عوامی رائے جاننے کے لیے مرحلہ وار جائزہ شروع کیا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “روزمرہ سائنس”