اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

تارہ ترین اور اہم خبریں، ہر دم رہیئے باخبر
Post Reply
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by میاں محمد اشفاق »

امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے بنائی جانے والی فلم جو کہ اسلام کی توہین کرتی ہے اس کے نتیجے میں پورے عالم اسلام میں تشویش اور غصے کی لہر پائی جاتی ہے پاکستان مکے میڈیا نے اس خبر کو ابھی تک نشر نہیں کیا مگر دیگر ممالک میں اس کے خلاف پر ذور مظاہرے ہو رہے ہیں اسی طرح کا ایک مظاہرہ جو کہ لیبیا کے دارلحکومت میں ہوا مظاہرین نے امریکن سفارت خانے پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں سفارت خانے کو آگ لگا دی گئی اور عملے سمیت امریکی سفیر C.Stevens کو بری طرح تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا امریکی صدر بارک اوبامہ نے فلم پر تو معذرت نہیں کی بلکہ ساری دنیا میں موجود اپنے سفیروں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے . اسلام کے خلاف یہ کوئی پہلی سازش نہیں ہے کبھی خاکوں کی شکل میں اور کبھی کتابوں کی شکل میں اور کبھی فیس بک پر تصاویروں کی شکل میں کیا عالم اسلام اتنا بےبس ہو گیا ہے کہ ان کا منہ توڑ جواب ہی نہیں دے سکتا فلم کب کی بن رہی تھی سب کو پتہ ہے کسی نے بھی اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی دنیا اسلام میں واحد ہمارا ملک ہے جو کہ اٹمیی طاقت رکھتا ہے مگر یہ بھی ایسے ہر معاملے میں بھیگی بلی کی طرح خاموش رہتا ہے مگر مجھے لگتا ہے کہ اب اگر ان کو جواب نہ دیا گیا ہو آنے والے‌حالات اس سے بھی برے ہو سکتے ہیں کیا یہ ہر ایک ذی ہوش مسلمان سمجھ سکتا ہے .
[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=dXr2V7cHuS8[/utvid]

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=Va_uRkgrpHY[/utvid]

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=aFv3fXa0-_c[/utvid]
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by میاں محمد اشفاق »

تیونس میں طارق طیب محمد بو عزیزی کی خود کشی کے بعد عالم عرب میں تبدیلی کی جو لہر پھوٹ پڑی تھی اس پر خالص اسلامی نکتہ نظر سے بہت کچھ تحفظات ہوسکتے ہیں۔ بعض دین دار حلقوں نے اس تبدیلی کی لہر کو بھی مغربی سازش سے تعبیر کیا ہوا ہے اور اس تبدیلی کو اوپری دل سے حمایت کر کے مغربی ممالک بھی اس شبہ کو تقویت دینے میں کوشاں ہیں۔ اسی شبہ کی بناپر مسلمانوں کے بعض طبقے شام میں اہل سنت کے قتل عام پر بھی خاموشی کو ترجیح دیے ہوئے ہیں۔
ان سب باتوں کے باوجود تبدیلی اپنے مخصوص رفتار سے آگے ہی بڑھی جارہی ہے۔ مصر کے انتخابات میں دو قابل ترین امیدواروں کو قانونی نکات کے بہانوں کو بنیاد بنا کر عدالت نے رد کر دیا تھا۔ پورے پارلیمانی انتخابات کو غیر قانونی قرار دینے کا ڈراما بھی رچایا گیا۔ لادین مصری میڈیا نے اخوان کو بدنام کرنے کی انتہائی گھناؤنی سازشیں کی۔ یہاں تک کہ میڈیا کے ذریعے یہ تک افواہ اُڑائی گئی کہ اخوانی پارلیمنٹ ایک قانون بنانے والی ہے جس کے مطابق ایک شخص اپنے بیوی کے مرنے کے بعد اس کی لاش کے ساتھ مباشرت کر سکے گا۔
اس سب کے باوجود دوسری طرف انتہائی تحمل اور بردباری کے ساتھ اخوان کی پیش رفت آگے کی طرف بڑھتی رہی۔ پہلے فوج کے چیف اور نائبین رخصت ہوئے، فوجی فیصلے کالعدم قرار دئے گئے، بہت سارے ریٹائرڈ جرنلوں کو گھر بھیج دیا گیا ۔ اور اب جاکر صورت حال یہ ہے کہ مصری ٹی وی میں نیوز کاسٹر سکارف پہن کر آرہی ہیں اور یہ بھی خبر ہے کہ ایر ہوسٹس بھی سکارف پہن کر آرہی ہیں۔
تیونس میں اگرچیکہ سیکولر حکومت آچکی ہیں لیکن اسلام کو آزادی کے ساتھ آپریٹ کرنے کی آزادی ملنا خود ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔ لیبیا میں بھی صورت حال غیر یقینی ہونے کے باوجود اسلامی جماعتوں کو آزادی ملنا ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ شام کے اہل سنت کے قتل عام انتہائی افسوس ناک ہے، لیکن اس سے اب واضح طور پر روافض کا مکروہ چہرا عیاں ہوگیا ہے۔ اللہ کرے کہ یہ مرحلہ مغربی سازشوں سے بچتے بچاتے جلد ہی اپنے اختتام کو پہونچے اور بشار کا حشر بھی قذافی کی طرح سے ہوکر اہل ایمان کے دلوں کو ٹھنڈک پہونچے۔ بہرحال اب شاید ایران کے لئے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف زبان درازیاں کر کے عالم اسلام کے لیڈر بننے کی کوشش کرنا ممکن نہ رہے۔ ترکی کی اپنی سیاسی مجبوریاں اسے عالم اسلام سے قریب لارہی ہین اور وہ چاہتے ہوئے بھی اپنی سیکولر شناخت پر اصرار کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ یہ سب کچھ تو ہے لیکن ہم اسکو اسلامی انقلاب قرار نہیں دے سکتے۔ اس کو حقیقی اسلامی انقلاب بننے کے لئے مزید انتظار کرنا پڑے گا۔ لیکن پھر بھی یہ سب کچھ پہلے کے مقابلے میں ایک پیش رفت ضرور ہے۔
ایسے میں توہین رسالت پر مبنی فلم کا ریلیز ہونا اوراس پر لیبیا اور مصر میں احتجاج۔ اگرچیکہ یہ حرکتیں مغرب کی طرف سے ایک دہائی سے مسلسل دہرائی جاچکی ہیں اور عالم اسلام میں اس بارے میں شدید قسم کا احتجاج کا اظہار کیا جاچکا ہے۔ مغرب کی طرف سے اب تک شاید یہ سمجھا جاچکا تھا کہ عالم اسلام کی طرف سے جتنی احتجاج کرنے کی سکت تھی اتنی کی جاچکی ہے اور اس بار شاید کوئی خاص رد عمل نہ ہوگا۔ لیکن اب پتہ چلا کہ بات کچھ زیادہ ہی بگڑ گئی ہے۔ غالبا پہلی بار ایسا ہوا کہ کسی ملک میں امریکی سفیر کو قتل کر دیا گیا ہو۔
انسانیت کی تاریخ میں سفیر کا قتل بلکہ سفیر کو کسی قسم کی تکلیف پہچانا ہمیشہ سے برا سمجھا گیا یہاں تک کہ کسریٰ جیسے متکبراور گستاخ نے بھی اتنی جرات نہیں کی تھی۔ لیکن جس سفیر کو قتل کیا گیا ہے وہ امریکی سفیر ہے جو اپنے گھمنڈ میں کسی اصول کو خاطر میں لاتا ہی نہیں۔ طالبان کے سفیر عبد السلام ضعیف کے ساتھ اس نے جو معاملہ کیا اور پاکستان سے کروایا وہ سب کسی بات کی علامت ہے؟ اگرچیکہ پاکستانی حکومت بھی اس کے لئے ذمہ دار ہے قطع نظر اس سے کہ وہ امریکہ کے کتنے دباؤ میں تھی۔ عراق پر جھوٹے الزامات لگا کر حملہ کرنا اور اس پر کسی بھی طرح کے پچھتاوے کا اظہار نہ کرنا، گوانتامو میں مسلمانوں کو بغیر کسی مقدمے کی قید رکھنا کھلم کھلا کسی بھی انسانی معیار کے خلاف ہے۔ لیکن مغرب کی متعصب میڈیا، مسلم ممالک کی سیکولر کارپوریٹ میڈیا اور بکے ہوئے سیکولر ڈکٹیٹروں کی موجودگی مغرب کو ہر قسم کے الزام سے بچاتے رہے۔
یورپ اور امریکہ جس آزادی کی دیوی کی پوجا کر رہے تھے اس کے بارے میں انہوں نے اپنے تئیں یہ گمان کیا ہوا تھا کہ اب سب اسی کی پوجا کریں گے۔ لیکن دیڑھ سال سے حالات نے جو رخ اختیار کیا ہے اور جس طرح سے امریکی کٹھ پتی ڈکٹیٹر رخصت ہوئے ہیں ایسے میں اب امریکہ کو یہ سمجھنے میں کوئی دقت نہیں ہونی چاہئے کہ اتنی سازشوں کے باوجود اور اتنی ذہنی پروگرامنگ کے باوجود عالم اسلام کے دلوں میں اب بھی اسلام ہی دھڑکتا ہے۔ کوئی تو بات ہے کہ تساہل پسند جامعہ ازہر کی طرف سے مذمتی بیان جاری ہورہا ہے اور امریکہ کا کٹھ پتلی حکمران حامد کرزئی کی طرف سے امریکہ کی اس آزادئیِ رائے کی مخالفت ہورہی ہے۔
نہیں معلوم کہ امریکی سفیر کو کس نے قتل کیا ۔ ہم نہیں کہہ سکتے کہ یہ غلط ہوا یا صحیح ، لیکن ایک بات صاف ہے کہ مغرب کو جان لینا چاہئے کہ عالم اسلام کے ساتھ پر امن بقائے باہمی اب نئی شرطوں کے ساتھ طئے کرنا ہے اور اس بار شرطیں اسلام کی طرف سے ہونگی نہ کی کٹھ پتلی ڈکٹیٹر، کرپٹ سیاست دان اور امریکی پے رول پر ناچنے والی میڈیا کی طرف سے۔

بشکریہ
ابو زید
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by میاں محمد اشفاق »

Image
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by چاند بابو »

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں مقیم ایک یہودی (صہیونی) شخص نے مصر سے فرار کرکے امریکہ میں سکونت پذیر ہونے والے بعض قبطی عیسائیوں کے ساتھ مل کر امریکہ کے پاگل پادری ٹیری جونز نے اسلام فوبیا کا اپنا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی توہین پر مبنی ایک فلم بنائی۔
اس فلم کا نام توہین آمیز فلم کا نام "برائت از مسلمین" و "رسول اسلام کی حیات" ہے جو ایک امیچور ڈائریکٹر "سام باسیل" نے بنائی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی توہین پر مبنی متعدد مناظر پر مشتمل ہے اور انہیں بیان کرنے سے ہر زبان شرماتی ہے۔
یہ توہین آمیز فلم قبل ازیں صرف ایک بار ہالی ووڈ کے ایک ہال میں آزمائشی طور پر دکھائی گئی اور طے یہ تھا کہ کل (11 ستمبر 2012) کو 11 ستمبر 2001 کی گیارہویں برسی کے موقع پر احمق امریکی پادری "ٹیری جونز" کے گرجاگھر میں دکھائی جائے لیکن یہ نمائش منسوخ ہوگئی۔
اس احمق پادری نے کل (11 ستمبر 2012 کو) ایک اور توہین آمیز اقدام کرتے ہوئے "محمد (ص) پر عوامی عدالت میں مقدمہ" کا اہتمام کیا اور بزعم خویش رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر مقدمہ چلایا۔ طے یہ تھا کہ یہ فلم اس مقدمے کے موقع پر ہی دکھائی جائے۔
لیکن فلم کی باضابطہ نمائش کی منسوخی کے باوجود یہ فلم سائبر سپیس پر نشر کی گئی اور چونکہ یہ کام مصر کے قبطی پناہ گزینوں نے انجام دیا ہے اسی وجہ سے اس کا سے پہلا رد عمل بھی مصر میں ظاہر ہوا ہے جس کے بعد رد عمل کا یہ سلسلہ لیبیا اور دوسرے ممالک تک پہنچا۔
مسلم، عیسائی اور قبطی شخصیات نے اس فلم کی مذمت کی نیز وائٹ ہاؤس نے بھی مذمت کی لیکن غضبناک اور مشتعل مسلمانوں نے مصر اور لیبیا میں قاہرہ اور بنغازی میں امریکہ کے سفارتی دفاتر پر حملے کئے اور لیبیا میں مسلح افراد نے امریکہ کے سفیر اور تین دیگر سفارتکاروں یا سفارتی کارکنوں کو ہلاک کردیا جس کی اگرچہ حوصلہ افزائی نہيں کی جاسکتی لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ مشتعل افراد کا یہ اقدام امریکیوں کی اشتعال انگیزی اور امریکی صہیونیوں کی طرف سے اسلام اور پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان میں گستاخی کا نتیجہ ہے۔
یہ فلم دو گھنٹوں کی ہے لیکن اس کے چند منٹوں پر مشتمل کلپس (مصر کی مقام زبان میں ڈبلنگ کے ساتھ) امریکہ سے وابستہ ویڈیو سائٹ یو ٹیوب پر نشر کئے گئے ہیں اور وسیع اعتراضات و احتجاجات کے باوجود ابھی تک حذف نہیں ہوئے ہیں۔ حالانکہ یوٹیوب ویب سائٹ کا دعوی ہے کہ وہ کبھی بھی ایسا مواد نشر نہیں کیا کرتی جو عمومی طور پر تشدد پھیلنے کا سبب ہو۔
فلم کے کوائف:
نام: "مسلمانوں سے برائت (Innocence of Muslims) (حیات محمد [ص] رسول اسلام)
منظرنامہ نویس، ڈائریکٹر و پروڈیوسر: سام باسیل (Sam Bacile)
سال: 2011 ـ ریاست ہائے متحدہ امریکہ
وقت: 120 منٹ
مالی امداد دینے والے: صہیونی
اخلاقی مدد دینے والے: مصر کے قبطی پناہ گزینوں کی خودخواندہ حکومت (امریکہ میں پناہگزین قبطی حکومت کے سپریم بورڈ) کا سرغنہ "عصمت زقلمہ" ـ عدلیہ کا قبطی وکیل "موریس صادق" ـ امریکی قرآن سوز پادری "ٹیری جونز"۔

فلم کی داستان:
فلم کی داستان مصر میں ایک قبطی طبیب کے دواخانے پر انتہاپسند گروپوں کے حملوں سے شروع ہوتی ہے۔ اس منظرے میں چند مسلمان لمبی داڑھیوں کے ساتھ ڈنڈے اور لاٹھیاں لے کر دواخانے پر حملہ کرتے ہیں اور اس کی بیوی پر نامردانہ حملہ کرکے اس کی دکان کو تباہ کردیتے ہیں؛ لیکن مصر کی پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔
فلم اس سین اس کے بعد صدر اول میں رسول اللہ الاعظم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی حیات کی طرف لوٹتی ہے اور ایک نہایت بھونڈا اور قبیح و بازار منظر پیش کرتی ہے جو قابل بیان نہيں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان میں گستاخی کے ساتھ ساتھ اسلام کو "سرطان" اور مسلمانوں کو تشدد پسند، پسماندہ اور خونخواری کے حامیوں کے عنوان سے دکھایا جاتا ہے۔
اس فلم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا کردار ایک امریکی شخص کو دیا گیا ہے جو کامیڈی انداز سے نہایت توہین آمیز کردار ادا کرتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر نزول وحی کو جھٹلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
امریکی روزنامے "وال اسٹریٹ جرنل نے اس فلم کے بارے میں لکھا: "مسلمانوں سے برائت" ایک سیاسی فلم ہے چنانچہ اس کو سیاسی نہیں کہا جاسکتا اور اس میں اسلام کو سرطان کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔
سام باسیل کون ہے؟
یہ شخص امریکہ کا امریکی ـ اسرائیلی شہری ہے۔ وہ پراپرٹی ڈیلر اور بلڈنگ کمپنی کا ڈائریکٹر ہے جو جنوبی کیلفورنیا کا رہائشی اور اسلام کا قسم خوردہ دشمن (Sworn enemy) ہے۔ اس شخص کا نام تلاش کریں تو اس کی کوئی تصویر نہیں ملے گی لیکن اس کے باوجود وہ ایک واقعی شناخت رکھتا ہے جس کی عمر 52 سے 56 سال کے درمیان ہے۔ یعنی کہ "سام باسیل" ایک جعلی نام یا عرف نہیں ہے۔
باسیل نے کل (منگل 11 ستمبر 2012 کو) صہیونی روزنامے "ہاآرتص" اور امریکی روزنامے "وال اسٹریٹ جرنل" کو انٹرویو دیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگیا اور اب وہ اپنے آقاؤں کی پناہ میں کہیں چھپا ہوا لیکن اس کا خفیہ ٹھکانہ کسی کو معلوم نہيں ہے۔
اس نے کل وال اسٹریٹ جرنل سے کہا: میں نے اس فلم کے لئے ایک صہیونی شخص سے پچاس لاکھ ڈالر چندے کے عنوان سے لئے ہیں۔ اس فلم میں 59 اداکاروں نے کام کیا ہے جبکہ پس منظر میں 45 افراد کی ایک ٹیم نے تین مہینوں تک کام کیا اور فلم گذشتہ برس کے وسط میں جنوبی کیلفورنیا میں مکمل ہوئی۔
ان اخراجات کے باوجود فلم کا معیار بہت نچلی سطح کا ہے اور اس کی سجاوٹ اور اسٹیج ڈیزائننگ بہت معمولی جبکہ اس کے مناظر بہت ہی غیرماہرانہ اور ہیں۔
اس فلم کےحامی لوگ
امریکہ میں پناہ گزین قبطیوں کا گروہ:
ڈاکٹر عصمت زقلمہ مصر کے قبطی عیسائیوں میں سے ہے جو امریکہ میں پناہ گزین کی حیثیت سے رہائش پذير ہے۔ اس شخص نے گذشتہ سال دعوی کیا کہ قبطی عیسائیوں پر مصر میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور انہیں قتل کیا جارہا ہے چنانچہ اس نے وہاں "جلاوطن قبطی حکومت" کے قیام کا اعلان کیا اور اپنے آپ کو اس کا صدر قرار دیا۔ اس خودخواندہ حکومت کے دوسرے اراکین میں "مشیر موریس صادق" بعنوان انتظامی ایڈمنسٹریٹر اور انجنئیر نبیل بسادہ بحیثیت سیکریٹری جنرل ، اور انجنئیر ایلیا باسیلی، بحیثیت بین الاقوامی کوآرڈی نیٹر شامل ہیں؛ تا ہم مصر میں سکونت پذیر قبطی عمائدین کا کہنا ہے کہ زقلمہ اور موریس ان کے نمائندے نہيں ہیں اور وہ امریکہ میں جلاوطن قبطی حکومت کو تسلیم نہيں کرتے۔
ٹیری جونز Terry Jones
یہ فلوریڈا ریاست میں گینسویل (Gainesville) کے علاقے میں ایک چھوٹے سے گرجاگھر کا پادری ہے جہاں اتوار کے روز 20 سے 50 تک افراد حاضر ہوتے ہيں اور نفسیاتی امراض میں مبتلا یہ شخص ان کے ہفتہ وار گناہ بخشواتا ہے چنانچہ عیسائیوں کے درمیان اس کی کوئی حیثیت نہيں ہے۔ اس شخص نے 2001 کے مشکوک اور متنازعہ واقعات کے بعد سے اپنی بیوی سلویا (Sylvia) کے ہمراہ عالم اسلام کے خلاف اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا یہاں تک کہ امریکہ میں طنزیہ انداز میں کہا جاتا ہے کہ "یہ میاں بیوی سمجھتے ہیں کہ گویا وہ اسلام کے خلاف لڑنے کے لئے خدا کے نمائندے ہیں"۔ اس شخص نے سنہ 2009 میں 11 ستمبر کی برسی کے موقع پر قرآن سوزی کی رسم منعقد کرنے کا مطالبہ کیا اور آخر کار بے انتہا تشہیری و ابلاغی تنازعات اور دنیا بھر میں بدنامی کمانے کے بعد 20 مارچ 2011 کو آخر کار اس نے اس بھونڈے عمل کا ارتکاب کیا۔ اس کے ان سفیہانہ اقدامات کا خمیازہ دنیا بھر میں امریکی سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کے کارکنون کو بھگتنا پڑا اور صرف افغانستان کے شہر مزار شریف میں اقوام متحدہ کے کم از کم 12 کارکن مارے گئے۔ ٹیری جونز اور اس کے اقدامات کو عیسائی دنیا کے پیشواؤں نے بھی مسترد کردیا ہے اور ویٹیکن کی طرف سے اس کی باضابطہ مذمت کے علاوہ مختلف عیسائی روحانی شخصیات نے بھی اس کے اقدامات کی نفی کی ہے۔ ٹیری جونز اور اس کے آقاؤں اور ساتھیوں کی اس حماقت کی وجہ سے ایک امریکی سفیر کی ہلاکت کا حادثہ رونما ہو جبکہ آنے والے دنوں میں مسلمانوں کی طرف سے مزید احتجاجی اقدامات کا اعلان ہوچکا ہے۔

بشکریہ: نیوز ایجنسی ـ ابنا
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by میاں محمد اشفاق »

تفصیلی معلومات دینے کا شکریہ چاند بھائی ..
مگر میں آپ کی ایک بات سے متفق نہیں ہوں
کہ وائیٹ ہاوس نے بھی اس کی مزمت کی ہے جو کہ سراسر جھوٹ ہے یہ کمینے کہاں دنیا کے آخری کونے سے وسط میں آ کر روب جما رہے ہیں کہ کبھی کسی ملک پر اور کبھی کسی ملک پر جو اپنے آپ کو سپر پاور کہلواتے ہیں وہ ایک فلم یا کچھ خاکوں کو نہیں روک سکتے کوئی بھی فلم سرکاری اجازت نامے کہ بنا نہیں بن سکتی کسی بھی ملک میں،یہ سب ڈرامہ ہے
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by پپو »

نہیں اشفاق بھائی یہ ضروری نہیں ہے کبھی کوئی کام ایسا بھی ہوتا ہے جو حکومتی اداروں کی مرضی کے خلاف ہوجاتا ہے
مگر چاہیے یہ ہے تھا اس کو فوری بین کرتے اور ساتھ پوری مسلم امہ سے معافی بھی مانگتے تاکہ پتہ چل جاتا کہ اس کو حکومت امریکہ کی سپورٹ نہیں ہے
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by اضواء »

االلہ تعالیٰ یھود اور نصاریٰ پر درد ناک عذاب نازل کرے انکو تباہ وہ برباد کردے یارب العالمین
جو بھی رسول sw: کے دشمن ہے انکی زبانیں جلادے
ان پر مصائب کے پہاڑ نازل کردے ..
آمین یارب العالمین ...

Image
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by عتیق »

اہل پاکستان کو احتجاج کرنا تو اب مصری لبنانی اور شامی عوام سے سیکھنا چاہیے ...........

جو اس توہین کا منہ توڑ جواب دے چکے ہیں
[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by اعجازالحسینی »

اس معاملے میں سوڈان اور لیبیا والے معرکہ مار چکے ہیں
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by محمد شعیب »

اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے
اتنا ہی یہ ابھرے گا، جتنا کہ دباؤ گے


یہودونصاریٰ میدان جنگ میں شکست کھانے کے بعد اب اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں.
پریشان ہونے کی ضرورت نہیں مجاہدین ان کو عقل سکھا رہے ہیں

Image
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by اضواء »

جزاك الله كل خير..
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by میاں محمد اشفاق »

ویسے سوال یہ ہے کہ کیا ہم صرف احتجاج ہی کر سکتے ہیں کیا اس کے علاوہ کوئی اور حل نہیں ہو سکتا کہ کوئی ایسا دوبارہ کرنے کی جرات نہ کر سکے.
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
میاں محمد اشفاق
منتظم سوشل میڈیا
منتظم سوشل میڈیا
Posts: 6107
Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
جنس:: مرد
Location: السعودیہ عربیہ
Contact:

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by میاں محمد اشفاق »

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر امریکا میں بننے والی اسلام مخالف فلم کے باعث پاکستان میں ویب سائٹ یوٹیوب بند کر دی گئی۔
جبکہ گستاخانہ فلم کے خلاف پاکستان بھر میں گزشتہ روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، دیر بالا میں پرتشدد مظاہرے کے دوران دفاتر، گاڑیاں، اسلحہ نذر آتش کردیا گیا جبکہ مبینہ طور پر لیوی کی فائرنگ سے طالب علم سمیت 2افراد جاں بحق اور 2زخمی ہو گئے۔
پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں وکلاء نے گستاخانہ فلم کے خلاف مکمل ہڑتال کی، بار ایسوسی ایشنز کے اجلاسوں میں مذمتی قراردادیں منظور کرنے کے علاوہ احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پی ٹی اے کو توہین رسالت پر مبنی گستاخانہ فلم فوری طور انٹر نیٹ پر روک دینے کاحکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لیے مستقل پالیسی بناکر عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالت نے واقعے کا ازخود نوٹس لے کر فوری طور پر چیئر مین پی ٹی اے کو طلب کیا اور آبزرویشن دی کہ اس طرح کے واقعات پر پی ٹی اے کو آنکھیں کھلی رکھنی چاہئیں اور کسی آرڈر کا انتظار کیے بغیر انٹرنیٹ پر تمام سائٹس بند کرنی چا ہئیں۔ پیر کو نجی ٹی وی چینلوں پر فحاشی پر مبنی پروگرام نشر کرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے توہین آمیز فلم کا معاملہ اٹھایا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، گھیرائو، جلائو، اور ہلاکتوں کے بعد ایکشن میں آنا سمجھ سے با لاتر ہے ،گزشتہ دن سے ملک جل رہا ہے پتہ نہیں آگے کیا ہو گا۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ اگر عدالت اس معاملے میں کچھ کر سکے تو یہ باعث فخر ہوگا۔ چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا اب تک 753 ویب سائٹس کے لنک بلاک کیے جاچکے ہیں۔
عدالت کے استفسار پر انھوں نے بتایا کہ اتھارٹی یوٹیوب بلاک نہیں کر سکتی کیونکہ انٹرنیٹ پروٹوکول ایڈریس کے لیے حکومت اور یوٹیوب میں معاہدہ نہیں۔ توفیق آصف نے عدالت کو بتایا کہ اس واقعے کے خلاف پٹیشن دائر کر دی گئی ہے جس پر عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے کو فوری نوٹس جاری کر دیا۔
دریں اثناء وزیراعظم راجا پرویزاشرف نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فوری طور پر یوٹیوب بلاک کرنے کی سخت ہدایات جاری کردیں۔ یہ ہدایات یوٹیوب کی طرف سے حکومتِ پاکستان کی ایڈوائس کو نظرانداز کرتے ہوئے متنازع فلم دکھانے پر جاری کی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گستاخانہ مواد کو کسی صورت یوٹیوب پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ مواد ہٹائے جانے تک یوٹیوب کی سروسز کو معطل رکھا جائے گا۔
جس کے بعد پاکستان میں یو ٹیوب بند کردی گئی۔ دریں اثناء کراچی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے نکالی گئی ریلی کے درجنوں شرکاء مختلف علاقوں سے رکاوٹیں عبورکرکے ،پولیس سے شدیدتصادم،آنسوگیس اورشیلنگ کے باوجودامریکی قونصل خانے کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ،قونصل خانے پہنچنے سے روکنے پر پولیس اور مظاہرین میں کئی گھنٹوں تک تصادم جاری رہا۔
جبکہ طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے بدترین لاٹھی چارج کیا، آنسو گیس کے شیل برسائے اور100 سے زائد طلبہ کو حراست میں لے لیا جنھیں رات گئے تک رہا نہیں کیا گیا تھار طلبا کی جانب سے امریکی قونصل خانے پہنچنے کی کوشش میں شدید پتھرائو کے نتیجے میں تین پولیس موبائلوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
دودرجن سے زائد پولیس اہلکار و طلبہ زخمی ہوگئے جبکہ طلبا رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے قونصل خانے کے قریب پہنچنے میںکامیاب ہوگئے پولیس اور طلبہ کے مابین پیرکورات گئے تک تصادم کاسلسلہ جاری رہا۔
پولیس کی جانب سے قونصل خانے کے اطراف کنٹینرلگاکر راستے بند کیے جانے اورریلی کے شرکاء سے جھڑپوں کے سبب اطراف کے علاقوں ،ایم اے جناح روڈ،گورنرہائوس، وزیراعلیٰ ہائوس ،ٹاوراورآئی آئی چندریگر روڈ سمیت کئی علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
پیرکی صبح پولیس کی جانب سے سب سے پہلے گورنمنٹ کامرس کالج کے باہرجمع ہونے والے طلبہ کواس وقت گرفتارکرلیا جب وہ قونصل خانے کی جانب جانے کے لیے کالج سے باہرنکلے تھے بعد ازاں جمعیت کی جانب سے طلبہ کی ایک بڑی ریلی شاہراہ فیصل سے ہوتی ہوئی جب مہران ہوٹل کے سگنل کے قریب پہنچی توپولیس نے ریلی کوروکنے کی کوشش کی تاہم ریلی کے شرکاء پولیس کاحصارتوڑنے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس کی جانب سے اس موقع پرشرکاء کوروکنے کے لیے شیلنگ اورلاٹھی چارج کیا گیابعدازاں ریلی کے شرکاء جب پی آئی ڈی سی سگنل پر پہنچے تو پولیس کی بھاری نفری نے ریلی کوروکنے کی کوشش کی اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان اورپولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔
پولیس نے اس موقع پر ہوائی فائرنگ کی اورطلبہ کوروکنے کے لیے آنسوگیس کابے دریغ استعمال کیا۔دریں اثناء واڑی دیر بالا میں سیکڑوں طلباء نے گستاخانہ فلم کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے پریس کلب میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا کر نذر آتش کردیا، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
بعد ازاں مظاہرین نے مجسٹریٹ کا گھر، تحصیلدار اور وکلاء کے دفاتر‘ دو سرکاری گاڑیوں سمیت لیویز اہلکاروں کی تین جی تھری رائفل کو بھی نذر آتش کردیا، مبینہ طور پر لیویز اہلکاروں کی فائرنگ سے سبزی فروش محمد اور طالب علم مصباح جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے، پولیس نے ناکامی پر فوج طلب کرلی۔
جس نے واڑی بازار کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔ لاہور میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سسلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ مجلس وحدت المسلمین کے کارکنوں نے گھنٹوں امریکی قونصلیٹ کا گھیرائو کیے رکھا، پولیس کے تمام تر حفاظتی انتظامات کے با وجود متعدد مظاہرین تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے امریکی قونصلیٹ کی عمارت تک پہنچ گئے اور دیواروں پر چڑھ کر امریکی پرچم اتار کر نذرآتش کر دیا اور امریکا مخالف نعرے لگائے جبکہ پولیس کے لاٹھی چارج سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
پاکستان بار کونسل کی اپیل پرمختلف شہروں میں وکلا نے ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ لاہور میں ایوان عدل سے وکلا نے توہین آمیز فلم کیخلاف مال روڈ پر ریلی نکالی ۔مظفر گڑھ میں گستاخانہ فلم کے خلاف انجمن تاجران کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے این اے 178 کے سابق امیدوار انوار الکریم برکی فرط جذبات سے مغلوب ہوکر گر پڑے اور اپنی جان جان آفریں کے سپرد کرتے ہوئے ناموس رسالت پر قربان ہوگئے۔
انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔ راولپنڈی بورے والا،اوکاڑہ ،چیچہ وطنی، ملتان، پشاورسمیت دیگر شہروں میں بھی احتجاج جاری رہا۔پشاور میں تعینات امریکی قونصلیٹ کے متعدد اہلکار احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد چلے گئے تاہم ان کی واضح تعداد کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا۔ خیبرپختونخواحکومت نے گستاخانہ فلم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومتی سطح پر مذکورہ فلم کیخلاف احتجاج میں شریک ہونے کا اعلان کیا ہے۔
توہین آمیز فلم، شمالی وزیرستان میں ممکنہ فوجی آپریشن، نیٹو سپلائی کی بحالی اورڈرون حملوں کیخلاف دفاع پاکستان کونسل نے یکم اکتوبر کو جی ٹی روڈ سردار گڑھی مرکز الا سلامی سے جمرود پھاٹک تک لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے ، پشاور میں شہریوں نے امریکی مصنوعات کی خریداری بندکردی اورتاجر تنظیموں نے بھی احتجاجی طور پر امریکی مصنوعات کی فروخت بندکردی ،تمام ہوٹلز ایسویسی ایشن نے بھی امریکی منصوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
امریکی ملعونوں کی طرف سے بنائی گئی گستاخانہ فلم کے خلاف دنیا بھر میں شدید احتجاج کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔
مختلف ممالک میں امریکی سفارتخانوں کے سامنے مظاہرے کیے گئے۔ امریکا میں بننے والی توہین آمیز فلم پر دنیا بھر میں مسلمانوں کا غم و غصہ برقرار ہے، سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ نے کہا ہے کہ مسلمان اپنے مظاہروں میں تشدد کا عنصر نہ شامل ہونے دیں کیونکہ اس طرح گستاخانہ فلم بنانے والوں کے مقاصد پورے ہوں گے۔
لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے کے الزام میں 50افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، لندن میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد امریکی سفارتخانے کے باہر جمع ہوئے اور پرامن احتجاج کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کسی کو بھی پیغمبر اسلام اور شعائر اسلام کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے امریکہ کے خلاف نعرے لگائے۔ سعودی عرب نے توہین آمیز فلم ریلیز کرنے پر امریکا سے سخت احتجاج کرتے ہوئے امریکی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے کیے اپنے وعدے پورے کریں۔
العربیہ نیوزکے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے اپنی امریکی ہم منصب ہلیری کلنٹن سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے گستاخانہ فلم ریلیز کیے جانے کی شدید مذمت کی اور اسے اشتعال انگیز قرار دیا۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے مسلم ممالک میں اپنے سفارت خانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوجیں بھیجنے کی بھی بات کی اور کہا کہ وہ اپنے سفارتی مشنز کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
اس کے جواب میں شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ان کا ملک سفارت کاروں کے تحفظ کا قائل ہے۔ جرمنی نے قرآن کی بے حرمتی والے امریکی پادری ٹیری جونز کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج اور امریکی سفارتخانوں پر حملوں کے بعد تیونس سے128 امریکی سفارتکار واپس واشنگٹن روانہ ہوگئے۔
امریکا کے بعد جرمنی نے بھی سوڈان کے دارالحکومت خرطوم سے اپنے سفارتی عملے کے کئی ارکان کو واپس بلا لیا۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں توہین آمیز فلم کے خلاف پر تشدد مظاہرے ہوئے جس کے دوران فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے اور 40 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ کئی کنٹینروں ،کاروں کو آگ لگا دی گئی۔
بھارت میں حکام نے مسلمانوں کے غم وغصہ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے گستاخانہ امریکی فلم کو یوٹیوب پر بلاک کردیا۔ گوگل نے مصر، بھارت، لیبیا، ملائیشیا، انڈونیشیا میں گستاخانہ فلم کے لنک کو بلاک کر دیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقوں بھدروہ، شوپیاں میں گستاخانہ فلم کے خلاف بڑی تعداد لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اسلام مخالف فلم کے خلاف امریکی سفارت خانے کے باہر مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئی ہیں۔ سماٹرا کے علاقے میدان میں پچاس طالب علموں نے امریکی پرچم کو روند ڈالا اور امریکی سفارت مشن پر انڈے پھینکے۔ راملہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے توہین آمیز فلم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر وقف کے وزیر محمود ہباش نے امریکا سے اس فلم کو ہٹانے اور اس اقدام پر معافی کا مطالبہ کیا۔ آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو میں امریکی سفارتخانے کی طرف بڑھنے والے مظاہرے کو پولیس نے روک دیا اور گستاخانہ فلم کیخلاف احتجاج کرنے پر 30 افراد کو گرفتار کرلیا۔ فلپائن میں تین ہزار افراد نے امریکی فلم کے خلاف مظاہرہ کیا اور امریکی پرچم نذر آتش کئے۔
لبنان کے شہر بیروت میں حزب اﷲ کی اپیل پر ہزارو وں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی جس میں حزب ا ﷲ کے سربراہ حسن نصراﷲ نے شرکت کی۔ ادھر روس کے پراسیکوٹر جنرل دفتر نے گستاخانہ فلم پر پابندی کی حمایت کی ہے۔
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
شاہین اعوان
دوست
Posts: 292
Joined: Sat May 12, 2012 11:08 pm
جنس:: عورت

Re: اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم !!

Post by شاہین اعوان »

عمدہ معلومات بتائی ھیں اللہ تعالیء غیب سے ھماری مدد فرمائے امین
Post Reply

Return to “تازہ ترین خبریں”