Page 1 of 1

غزل نامعلوم

Posted: Sun Dec 14, 2014 7:19 pm
by ایم ابراہیم حسین
اداس جیون کو خوشی میں بدلے گا
وہ میکشی میں تشنگی کو بدلے گا

اسے مری شب تک پہنچ تو جانے دو-----!!
وہ روشنی میں تیرگی کو بدلے گا--------!!

وہ بے خودی جس میں جنوں نہ شامل ہو
وہ ایسی ویسی بے خودی کو بدلے گا

جو آج تک مجھ کو فریب دیتا ہے---------!!
وہی مری اس سادگی کو بدلے گا---------!!

ضمیر والا ہے حیا کا پیکر ہے
کہ وہ ہوس کی عاشقی کو بدلے گا

وہ مسکراتی زندگی کا چہرہ ہے--------!!
وہ جانے کس کس آدمی کو بدلے گا----!!

وہ ابر_غیرت ہے وہ جب بھی برسے گا
انا کی قاتل عاجزی کو بدلے گا

یہ مان ہے محبوب پر اسد مجھکو-------!!
وہ میری خاطر زندگی کو بدلے گا-------!!

Re: غزل نامعلوم

Posted: Sun Dec 14, 2014 8:07 pm
by چاند بابو
بہت خوب محترم ابراہیم صاحب
کیا یہ آپ کی اپنی غزل ہے؟

Re: غزل نامعلوم

Posted: Sun Dec 14, 2014 10:10 pm
by محمد شعیب
v;g zub;ar

Re: غزل نامعلوم

Posted: Thu Dec 18, 2014 9:41 pm
by ایم ابراہیم حسین
اسلام علیکم
بھائی یہ اک دوست نے انبکس میں دی تھی اچھی لگی تو یہاں لکھ دی
اور موضوع میں غزل نا معلوم اسی لیے لکھا تھا
شکریہ