اداس جیون کو خوشی میں بدلے گا
وہ میکشی میں تشنگی کو بدلے گا
اسے مری شب تک پہنچ تو جانے دو-----!!
وہ روشنی میں تیرگی کو بدلے گا--------!!
وہ بے خودی جس میں جنوں نہ شامل ہو
وہ ایسی ویسی بے خودی کو بدلے گا
جو آج تک مجھ کو فریب دیتا ہے---------!!
وہی مری اس سادگی کو بدلے گا---------!!
ضمیر والا ہے حیا کا پیکر ہے
کہ وہ ہوس کی عاشقی کو بدلے گا
وہ مسکراتی زندگی کا چہرہ ہے--------!!
وہ جانے کس کس آدمی کو بدلے گا----!!
وہ ابر_غیرت ہے وہ جب بھی برسے گا
انا کی قاتل عاجزی کو بدلے گا
یہ مان ہے محبوب پر اسد مجھکو-------!!
وہ میری خاطر زندگی کو بدلے گا-------!!
غزل نامعلوم
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: غزل نامعلوم
بہت خوب محترم ابراہیم صاحب
کیا یہ آپ کی اپنی غزل ہے؟
کیا یہ آپ کی اپنی غزل ہے؟
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- کارکن
- Posts: 166
- Joined: Fri Oct 31, 2014 7:08 pm
- جنس:: مرد
Re: غزل نامعلوم
اسلام علیکم
بھائی یہ اک دوست نے انبکس میں دی تھی اچھی لگی تو یہاں لکھ دی
اور موضوع میں غزل نا معلوم اسی لیے لکھا تھا
شکریہ
بھائی یہ اک دوست نے انبکس میں دی تھی اچھی لگی تو یہاں لکھ دی
اور موضوع میں غزل نا معلوم اسی لیے لکھا تھا
شکریہ