مسلمان کے مسلمان پر حق (حصہ2)

مذاہب کے بارے میں گفتگو کی جگہ
Post Reply
العلم
کارکن
کارکن
Posts: 32
Joined: Sat Dec 21, 2013 12:34 pm
جنس:: مرد

مسلمان کے مسلمان پر حق (حصہ2)

Post by العلم »

إن الحمد لله، نحمده، ونستعينه، ونستغفره، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا، وسيئات أعمالنا، من يهده الله فلا مضل له، ومن يضلل فلا هادى له، وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أن محمداً عبده ورسوله، أما بعد!
مسلمان بھائیو!ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر بہت سارے حقوق ہوتے ہیں جنہیں ادا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن مسلمانوں سے ان حقوق کی ادائیگی میں کوتاہیاں ہوتی رہتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ مسلمان دوسرے مسلمان کے لیے استغفار زندگی میں بھی اور اس کے مرنے کے بعد کرتا رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: (استغفروا لأخیکم) "دفنا نے کے بعد اپنے بھائی کے لیے استغفار کرو اور اس کے لیے دعائيں کرو۔"
اسی طرح مسلمان اگر کسی مسلمان کو کھانے کی دعوت دے تو اس کی دعوت کو قبول کرنا اس کا حق ہے۔ جس طرح بغیر دعوت کے کہیں پہنچ جانا ایک اخلاقی جرم ہے اسی طرح دعوت دیئے جانے کے باوجود دعوت رد کر دینا بلا نے پر نہ پہنچنا ، نہ صرف ایک شرعی واخلاقی جرم ہے بلکہ ایک مسلمان کا حق مارنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا:
"إذا دعی أحدکم إلی طعام فلیستجب"
" جب تم میں سے کسی کو کھانے کےلیے بلایا جائے تو چاہئے کہ وہ اس دعوت کو قبول کرے۔"
اس حق کی ادائیگی سے آپس کی دوری ختم ہوجاتی ہے اور اسلامی رشتۂ اُخوت میں مضبوطی پیدا ہوتی ہے۔ حدیث شریف کے اندر پانچواں حق یہ بتایا گیا ہے کہ جب کوئی مسلمان چھینکے تو اس کے الحمد للہ کے جواب میں دوسرا مسلمان یرحمک اللہ کہے۔ بظاہر یہ بہت معمولی سی بات نظر آتی ہے؛ لیکن شریعت اسے بھی ایک مسلمان پر دوسرے مسلمان کا حق قرار دیتی ہے۔چھینکنا ایک اتفاقی واقعہ ہوتا ہے۔ تنہا بھی کوئی چھینک سکتا ہے۔ کسی کے ساتھ ہوتے بھی اور کسی محفل وجماعت میں بیٹھے ہوئے بھی۔ اتفاق سےکوئی اگر مجلس میں چھینکتا ہے تو سب کے لیےضروری نہیں کہ وہ جواب میں یرحمک اللہ کہے۔ گر چہ علماء کی ایک جماعت نے مذکورہ حدیث میں تشمیت کو فرض عین قرار دیا ہے۔ جب کہ علماء کی ایک جماعت نے فرض کفایہ قرار دیا ہے کہ سب کی طرف سے ایک کا جواب دینا کافی ہوگا۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اسے راجح قراردیا ہے۔ (فتح الباری: ج10، باب تشمیت العاطس إذا حمد اللہ: ص603)
بہر حال اسے بھی اسلام نے مسلمان کا دوسرے مسلمان پر ایک حق قرار دیا ہے کہ چھینکتے وقت الحمد للہ کے جواب میں یرحمک اللہ کہاجائے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلامی رشتہ ٔ اُخوت سب سے ارفع واعلی ٰ اور عمیق ووثیق رشتہ ہے۔مگر اس رشتہ کا تقاضا یہ ہے کہ ان حقوق کی ادائیگی ہو جو ایک مسلمان پر دوسرے کے لیے عائد ہوتے ہیں ، تاکہ اس کے اندر مزید استواری وپائیداری آئے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے بھائیوں کے ان حقوق کی ادائیگی کی توفیق دے، اور ہم اپنی اجتماعی وانفرادی زندگیوں میں اپنے مسلمان بھائیوں کے حقوق کا پاس ولحاظ رکھیں، تاکہ ہمارے درمیان الفت ومحبت پروان چڑھے، وآخر دعوانا أن الحمد للہ رب العالمین۔

http://www.minberurdu.com/" onclick="window.open(this.href);return false;عالمی_منبر/باب_معاشرت/حق_مسلماں__کے_مسلماں_پہ.aspx
Post Reply

Return to “مذہبی گفتگو”