ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

اپنے ملک کے بارے میں آپ یہاں کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں
Locked
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by چاند بابو »

[center]Image[/center]
[center]کسی وردی والے کی موت پر اِتنی داد و تحسین نہیں ہوئی جتنی چوہدری اسلم کے لیے ہوئی[/center]

ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا، ایک ہاتھ میں سگریٹ، دوسرے میں پستول۔ بیوی بھی دلیر، باپ اِنتہائی صدمے کی حالت میں بھی پُروقار، شہید ہونے والا چوہدری اسلم صحافیوں کا بھی یار اِس لیے ہر طرح کی فوٹیج موجود، دلوں کو گرما دینے والے ڈائیلاگ۔ کسی وردی والے کی موت پر اِتنی داد و تحسین نہیں ہوئی جتنی چوہدری اسلم کے لیے ہوئی۔
یہ علیحدہ بات ہے کہ چوہدری اسلم کو کسی نے وردی میں نہیں دیکھا یا کم از کم کسی کے پاس سے وردی والا فوٹو نہیں نکلا۔+
[center]Image[/center]
خوف سے یا احترام سے اسلم کو چوہدری اسلم کہنے والوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس شہر میں اُس سے بڑے اصلی اور وڈے چوہدری موجود ہیں۔
دو سال پہلے چوہدری اسلم بھی اِن بڑے چوہدریوں کے درمیان ڈیفنس کے علاقے میں رہتا تھا۔ ایک صبح اُس کے گھر پر ایسا دھماکہ ہوا جو پاکستان کے کسی بھی بڑے شہر کے بھی ڈیفنس کے علاقے میں نہیں ہوا۔ محافظ مارے گئے، پاس سے گزرتے ہوئے راہ گیر لقمۂ اجل بنے لیکن چوہدری اسلم اور ان کا خاندان محفوظ رہے۔
کیا اس ہیبت ناک حملے کے بعد ڈیفنس کے محلے دار پُرسہ دینے پہنچے؟ کیا اس علاقے کے بڑے چوہدری اور شرفا اکٹھے ہوکر اس کے گھر گئے اور کہا کہ تم ہمارے محافظ ہو ہم سب تمہارے ساتھ ہیں ہم مل کر یہ گھر دوبارہ تعمیر کریں گے۔
نہیں! سب ہمسایوں کا ایک ہی مطالبہ تھا اس شخص کو اس محلے سے باہر نکالو۔ اِتنا خطرناک آدمی شرفا کے محلے میں کیسے رہ رہا ہے۔
چوہدری اسلم کے تباہ ہونے والے گھر کے قریب کراچی کے چند مہنگے ترین سکول واقع ہیں جہاں ہمارے بڑے چوہدریوں کے بچے اعلیٰ اور نفیس تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ دھماکہ سکول کھلنے سے آدھ گھنٹہ پہلے ہوا۔ بعض کلاس روموں کے فرش کھڑکیوں اور دروازوں کے ٹوٹے ہوئے شیشوں سے بھرے ہوئے تھے۔ امکان غالب ہے کہ اگر یہ دھماکہ آدھ گھنٹے بعد ہوتا تو ڈیفنس میں اتنے ننھے شہید ہوتے کہ سوچ کر ہی والدین کا دل ڈوب جاتا ہے۔
کیونکہ ہمارے اصل چوہدریوں نے دہشت گردی اپنے ڈرائنگ روم میں صرف ٹی وی پر دیکھی ہے اُنہوں نے جب یہ دیکھا کہ ڈھائی سو کلو گرام بارود ان کے ہمسائے کے گھر کے ساتھ کیا کرتا ہے تو سب یک زبان ہو کر بولے نکالو اس کو یہاں سے۔
سکول کے مالکوں اور محلے داروں کا ایک ہی مطالبہ تھا اتنے خطرناک آدمی کو ہمارے درمیان نہیں ہونا چاہیے۔ کچھ نے علاقے کے گرد گیٹ لگانے کی بات کی کچھ اپنی بِپتا لے کر عدالت پہنچ گے۔
ہمارے شہر کے بڑے چوہدریوں کا رویہ چوہدری اسلم کی طرف ویسا ہی تھا جیسا بڑے چوہدریوں نے شہر میں اپنی دھاک بٹھانے کے لیے ایک بدمعاش پال رکھا ہوتا ہے اور کبھی کبھی اس کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اُسے چوہدری صاحب کہہ کر مخاطب کر لیتے ہیں۔
ہم نے چوہدری اسلم سے کبھی نہیں پوچھا کہ بندہ گرفتار کرنے سے پہلے مارا تھا یا ہتھکڑی لگانے کے بعد؟ ناخن کھینچنے سے پہلے تسلی کر لی تھی کہ بندہ صحیح پکڑا ہے؟ کوئی وارنٹ لے کر نکلے تھے یا بس موڈ خراب تھا اس لیے بندہ پھڑکا دیا؟
چوہدری صاحب جو کرنا ہے رات کے اندھیرے میں کرو، انٹرویو دینے کا شوق ہے دیتے رہو بس ہمارے علاقے میں دھماکہ نہیں ہونا چاہیے بچوں کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔
ہاں کبھی کبھار ہاتھ سے نکلنے لگتا تھا تو یہ ضرور کہتے تھے کہ ’ارے یہ تو ڈی ایس پی تھا اسے ایس پی کس نے بنا دیا۔ یہ تو پہلے ہی اوقات اور وردی دونوں سے باہر ہے ، کوئی اس کو لگام تو ڈالے۔‘
چوہدری اسلم جیسے ہیرو اُسی معاشرے کو درکار ہوتے ہیں جہاں بڑے چوہدری دن کی روشنی میں کہتے ہیں طالبان کا کوئی وجود ہی نہیں پھر رات کو کہتے ہیں ’پکڑو سالوں کو، مارو اِنہیں۔ بس ہم تک اِن کی چیخیں نہ پہنچیں۔‘
چوہدری اسلم کی شہادت کے بعد البتہ یہ انکشاف ہوا کہ بڑے چوہدری اور چھوٹے چوہدری کی خواہش اصل میں ایک ہی ہوتی ہے۔ ڈیفنس کے بڑے چوہدریوں نے چوہدری اسلم سے اِس لیے جان چھڑائی تا کہ ان کے بچے اپنی مہنگی اور نفیس تعلیم پُرسکون ماحول میں حاصل کر سکیں۔
اپنے آخری سفر پر نکلنے سے چند منٹ پہلے تک چوہدری اسلم بھی یہ سوچ رہا تھا کہ اپنے بچوں کو ٹیوشن پر چھوڑ آئے۔

بشکریہ محمد حنیف بی بی سی اردو
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by اضواء »

(( يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَرْضِيَّةً فَادْخُلِي فِي عِبَادِي وَادْخُلِي جَنَّتِي ))


إنا لله وإنا إليه راجعون ....
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by افتخار »

اللہ پاک ان کے درجات بلند کرے
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by اعجازالحسینی »

چاند بابو صاحب یہ اتنا بہادر بھی نہیں تھا جعلی پولیس مقابلوں میں بے گناہ آدمیوں‌کو بھی اس نے شھید کیا ہے . یہ خود ظالم تھا . ہیرو یا ظالم والا تھریڈ پڑھ لیں
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by چاند بابو »

محترم اعجاز الحسینی صاحب میرے پاس آپ کی بات پر یا آپ کے اخبار کی بات پر یقین کرنے کی کوئی خاص وجوہات نہیں ہیں.
اگر آپ نے پچھلے تین چار دن کے باقی اخبارات پڑھے ہیں یا ٹی وی چینلز پر ایک نظر ڈالی ہے تو یہاں ایک دو نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں مختلف طبقات فکر کے احباب کی رائے موجود ہے جس میں چوہدری اسلم کو ایک بہادر نڈر اور ایمان دار پولیس افسر کے طور پر سراہا جا رہا ہے، ہر انسان میں اچھائیاں اور برائیاں برابر موجود ہوتی ہیں جن کے معیار کی کسوٹی اللہ تعالٰی کے سوا کسی کے پاس موجود نہیں ہے ہم انسان انسانوں کے تبصروں سے ہی فیصلہ کرتے ہیں، میں نے آپ کا پوسٹ کردہ تھریڈ دیکھا ہے جس میں کچھ لوگوں کے بیانات سامنے آئے ہیں جن میں ان سے زیادتی ہوئی ہے.
بچے پر بکتربند گاڑی چڑھا دینے والی بات میں نے پہلی بار سنی ہے اور اگر واقعی ایسا ہے تو یہ بہت بڑا ظلم تھا مگر اس میں بھی قابلِ غور بات یہ ہے کہ آیا چوہدری اسلم ہی وہ شخص تھا جو بکتر بند گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا یا یہ کسی ڈرائیور کی غفلت کا نتیجہ تھا. یقین وہ ڈرائیور چوہدری اسلم نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ میں نے آج تک کسی ڈی ایس پی یا ایس ایس پی کو بکتربند گاڑی چلاتے ہوئے نہیں دیکھا ہے. بہرحال اگر یہ آپریشن ان کی زیرِ نگرانی ہو رہا تھا تو پھر میں کہہ سکتا ہوں کہ چوہدری اسلم بھی اس ظلم میں برابر کا شریک تھا. مگر پھر بھی یہاں انسانی غلطی کا ہی عمل دخل ہے کیونکہ ہرباشعور جانتا کہ ہے کہ اتنا چھوٹا بچہ نہ تو دہشتگرد تھا اور نہ ہی ان کا آلہ کار اس لئے میرے ذاتی خیال میں جو ہوا وہ ایک غلطی کا نتیجہ ہو سکتا ہے.
رہی بات مجرم پکڑ کر اسے ہلاک کرنے والی تو محترم میں یہ بالکل مانتا ہوں کہ چوہدری اسلم بھی ایسا کرتا تھا اور گرفتاری کے بعد ماورائے عدالت قتل کردیتا تھا اور میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اگر وہ ایسا کرتا تھا تو بالکل درست ہی کرتا تھا آپ خود بتائیں کہ پاکستان کی کس عدالت سے کونسے دہشتگرد کو کبھی سزا ہوئی ہے اور اگر ہوئی بھی ہے تو وہ دہشتگرد اب کہاں ہیں. جی ہاں وہ جیل بریک سیریز میں جیل توڑ کر فرار کروا لیئے گئے ہیں.
تو ایسے میں اگر چوہدری اسلم معاشرے اور اسلام میں سے ایک ناسور کا خاتمہ کرتا تھا تو میں نہیں سمجھتا کہ وہ کوئی برا کام کرتا تھا، رہی بات اس کے اہلِ خانہ کی تو محترم کسی مجرم کے اہلِ خانہ نے آج تک کبھی نہیں کہا کہ ان کا بیٹا مجرم تھا اور اسے جو سزا ملی ہے وہ درست ملی ہے ماں‌کے لئے اس کا بچہ ہمیشہ معصوم اور بچہ ہی رہتا ہے چاہے وہ کتنا بڑا جلاد اور قاتل ہی کیوں نہ بن جائے.

اس لئے محترم کوئی بھی رائے قائم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ایک ایسے شخص کو جسے آپ ذاتی طور پر بالکل بھی نہیں جانتے ہیں اس کے بارے میں قائم عمومی رائے عامہ سے استفادہ کیا جائے نہ کہ چند ایک لوگوں‌کی رائے جان کر فیصلہ کیا جائے، یہاں آپ فیصلہ کرنے میں شاید جلدی کر گئے ہیں کیونکہ آپ نے ہزاروں کی رائے پر چند افراد کی رائے کو فوقیت دے ڈالی ہے.

ویسے بھی ایک واضح حدیث موجود ہے جو ذیل میں لکھ دی گئی ہے اور اوپر موجود تحریر اس حدیث کے بھی مخالف ہے:.

عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُوْلَ اللہِ قَالَ أُذْکُرُوْا مَحَاسِنَ مَوْتَاکُمْ وَکُفُّوْا عَنْ مَسَاویْھِمْ
حضرت ابن عمر سے(روایت ہے)بےشک اللہ کے رسول (نے) فرمایا یاد کرو (ذکرکرو) خوبیاں (اچھائیاں) اپنے مُردوں(کی) اوررُکو(بازرہو) عیوب و نقائص(بیان کرنے)سے
بامحاورہ ترجمہ: حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، کہ اللہ کے رسول عزوجل وصلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ اپنے مُردوں کی نیکیوں کا چرچا کرو اور ان کی بُرائیوں سے چشم پوشی کرو۔
(جامع الترمذی،کتاب الجنائز،باب آخر،الحدیث۱۰۲۱،ج۲،ص۳۱۲)
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد اسفند
دوست
Posts: 449
Joined: Fri Aug 05, 2011 5:09 pm
جنس:: مرد
Location: ٹوبہ ٹیک سنگھ

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by محمد اسفند »

بھائی جانے دو یہ بھی مالالا کا پارٹ 2 ہے :( :(
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by اعجازالحسینی »

چاند بابو wrote:محترم اعجاز الحسینی صاحب میرے پاس آپ کی بات پر یا آپ کے اخبار کی بات پر یقین کرنے کی کوئی خاص وجوہات نہیں ہیں.
اگر آپ نے پچھلے تین چار دن کے باقی اخبارات پڑھے ہیں یا ٹی وی چینلز پر ایک نظر ڈالی ہے تو یہاں ایک دو نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں مختلف طبقات فکر کے احباب کی رائے موجود ہے جس میں چوہدری اسلم کو ایک بہادر نڈر اور ایمان دار پولیس افسر کے طور پر سراہا جا رہا ہے، ہر انسان میں اچھائیاں اور برائیاں برابر موجود ہوتی ہیں جن کے معیار کی کسوٹی اللہ تعالٰی کے سوا کسی کے پاس موجود نہیں ہے ہم انسان انسانوں کے تبصروں سے ہی فیصلہ کرتے ہیں، میں نے آپ کا پوسٹ کردہ تھریڈ دیکھا ہے جس میں کچھ لوگوں کے بیانات سامنے آئے ہیں جن میں ان سے زیادتی ہوئی ہے.
بچے پر بکتربند گاڑی چڑھا دینے والی بات میں نے پہلی بار سنی ہے اور اگر واقعی ایسا ہے تو یہ بہت بڑا ظلم تھا مگر اس میں بھی قابلِ غور بات یہ ہے کہ آیا چوہدری اسلم ہی وہ شخص تھا جو بکتر بند گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا یا یہ کسی ڈرائیور کی غفلت کا نتیجہ تھا. یقین وہ ڈرائیور چوہدری اسلم نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ میں نے آج تک کسی ڈی ایس پی یا ایس ایس پی کو بکتربند گاڑی چلاتے ہوئے نہیں دیکھا ہے. بہرحال اگر یہ آپریشن ان کی زیرِ نگرانی ہو رہا تھا تو پھر میں کہہ سکتا ہوں کہ چوہدری اسلم بھی اس ظلم میں برابر کا شریک تھا. مگر پھر بھی یہاں انسانی غلطی کا ہی عمل دخل ہے کیونکہ ہرباشعور جانتا کہ ہے کہ اتنا چھوٹا بچہ نہ تو دہشتگرد تھا اور نہ ہی ان کا آلہ کار اس لئے میرے ذاتی خیال میں جو ہوا وہ ایک غلطی کا نتیجہ ہو سکتا ہے.
رہی بات مجرم پکڑ کر اسے ہلاک کرنے والی تو محترم میں یہ بالکل مانتا ہوں کہ چوہدری اسلم بھی ایسا کرتا تھا اور گرفتاری کے بعد ماورائے عدالت قتل کردیتا تھا اور میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اگر وہ ایسا کرتا تھا تو بالکل درست ہی کرتا تھا آپ خود بتائیں کہ پاکستان کی کس عدالت سے کونسے دہشتگرد کو کبھی سزا ہوئی ہے اور اگر ہوئی بھی ہے تو وہ دہشتگرد اب کہاں ہیں. جی ہاں وہ جیل بریک سیریز میں جیل توڑ کر فرار کروا لیئے گئے ہیں.
تو ایسے میں اگر چوہدری اسلم معاشرے اور اسلام میں سے ایک ناسور کا خاتمہ کرتا تھا تو میں نہیں سمجھتا کہ وہ کوئی برا کام کرتا تھا، رہی بات اس کے اہلِ خانہ کی تو محترم کسی مجرم کے اہلِ خانہ نے آج تک کبھی نہیں کہا کہ ان کا بیٹا مجرم تھا اور اسے جو سزا ملی ہے وہ درست ملی ہے ماں‌کے لئے اس کا بچہ ہمیشہ معصوم اور بچہ ہی رہتا ہے چاہے وہ کتنا بڑا جلاد اور قاتل ہی کیوں نہ بن جائے.

اس لئے محترم کوئی بھی رائے قائم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ایک ایسے شخص کو جسے آپ ذاتی طور پر بالکل بھی نہیں جانتے ہیں اس کے بارے میں قائم عمومی رائے عامہ سے استفادہ کیا جائے نہ کہ چند ایک لوگوں‌کی رائے جان کر فیصلہ کیا جائے، یہاں آپ فیصلہ کرنے میں شاید جلدی کر گئے ہیں کیونکہ آپ نے ہزاروں کی رائے پر چند افراد کی رائے کو فوقیت دے ڈالی ہے.

ویسے بھی ایک واضح حدیث موجود ہے جو ذیل میں لکھ دی گئی ہے اور اوپر موجود تحریر اس حدیث کے بھی مخالف ہے:.

عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُوْلَ اللہِ قَالَ أُذْکُرُوْا مَحَاسِنَ مَوْتَاکُمْ وَکُفُّوْا عَنْ مَسَاویْھِمْ
حضرت ابن عمر سے(روایت ہے)بےشک اللہ کے رسول (نے) فرمایا یاد کرو (ذکرکرو) خوبیاں (اچھائیاں) اپنے مُردوں(کی) اوررُکو(بازرہو) عیوب و نقائص(بیان کرنے)سے
بامحاورہ ترجمہ: حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، کہ اللہ کے رسول عزوجل وصلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ اپنے مُردوں کی نیکیوں کا چرچا کرو اور ان کی بُرائیوں سے چشم پوشی کرو۔
(جامع الترمذی،کتاب الجنائز،باب آخر،الحدیث۱۰۲۱،ج۲،ص۳۱۲)

واہ جی واہ مان گئے آپکو چاند بابو صاحب چار عالم دین تو ایسے ہیں‌جنکا جرم صرف اھل حق سے تعلق کا تھا . انکو یہ چودھری صاحب رات کو گھروں سے اٹھا کر لے گئے اور محرم میں‌پولیس مقابلہ بنا کر شھید کر دیا گیا ................ تو بھیا یہ بھی تو اسکی بہادری کی ایک مثال ہے نا...............

جامعہ حفصہ پر حملہ پرویز مشرف نے تو نہیں کیا تھا انکو مجرم کیوں‌کہا جاتا ہے . کیا گولیاں مشرف نے خؤد چلائیں تھیں‌.اگر چلائیں تھیں. کیا کسی ملک کا صدر کسی عمارت پر حملہ کرتا ہے ............ آپ اسکی بھی ذرا وضاحت فرما دیں‌تو اچھا ہو گا ..
چلیں مان لیا کہ گاڑی اس درندے نے نہیں چلائی تو جب اس معصوم کی ماں اپنے بیٹے کا چہرہ دیکھنے کے لئےگئی تو اس ظالم نے اسکو بیٹے کا چہرہ بھی نہیں دیکھنے دیا بلکہ اسکو دفنایا بھی پولیس نے خود تھا ............. کیا چاند بابو آپ اس بات کا جواب دے سکتے ہیں ؟

آپ نے کہا کہ مجرم اگر پولیس مقابلے میں مار دئے تو اچھا کیا ..........واہ چاند بابو واہ ......... آپکو مان گئے ................ اگر یہی کام کوئی اور کرے تو دہشت گرد اور اگر ایک پولیس والا کرے تو اچھا کام ہے ........مان گئے چاند بابو صاحب آپکی منصف مزاجی کو ....یہ کوئی اصول دین کی بات نہیں کہ اکثریت اسکو اچھا کہہ رہی ہے تو وہ اچھا ہی تھا .........
آپ اپنے مطلب کے لئے تو حدیث استعمال کریں وہ بھی ............ آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پڑھنے اور پڑھانے والوں کے قا تل کے لئے ........... واہ جی واہ چاند بابو آپکا دل گردا اتنا ہو گا لیکن میں ان جھوٹے خداؤں‌کو سچا نہیں کہہ سکتا کیونکہ جو میں جانتا ہوں وہ آپ بلکل بھی نہیں جانتے ...................
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by چاند بابو »

السلام علیکم

محترم اعجازالحسینی صاحب میری تحریر کا مقصد آپ کی دل آزاری یا کسی کو سچا ثابت کرنا بالکل نہیں تھا آپ تو میری باتوں کا بالکل ہی برا منا گئے ہیں.
ویسے آپس کی بات یہ ہے کہ امت کے علاوہ باقی تمام اخبارات و رسائل کیا بکے ہوئے ہیں؟
اگر نہیں تو ایسے آرٹیکل وہاں کیوں نہیں لکھے گئے؟
ویسے اگر لکھے گئے ہیں تب ہماری نظر سے نہیں گزرے.
اور یہ علماء دین والی بات تو آپ نے ابھی سنائی ہے شاید کسی سے سن کر سنائی ہو گی؟
خیر جو بھی ہے آپ ڈٹے رہیں اپنی بات پر مرنے والے کا کیا ہے مر گیا کہانی ختم.
بہرحال مجھ پر اتنا غصہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے نا تو میں نے اس بچے کو یا بقول صرف آپ کے ان علماء دین کو شہید کیا ہے اور نہ ہی مجھے مرنے والے سے کوئی ذاتی ہمدردی ہے میں تو بس صرف یہ چاہتا تھا کہ اگر کسی کے دل میں کوئی غلط گمان ہے تو وہ نکل جائے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by رضی الدین قاضی »

'بے شک اللہ بہتر جانتا ہے' اس یقین کے ساتھ.

چاند بھائی اور اعجاز بھائی یہ بحث یہیں ختم کردیں.
[center]Image[/center]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ہیرو، بہادر، دلیر، شیر، شان سے جیا، شان سے مرا

Post by چاند بابو »

جی یہ بحث ختم ہو چکی ہے اور یہ دھاگہ لاک کیا جاتا ہے اس سے پہلے کہ یہاں لڑائی شروع ہو جائے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Locked

Return to “پاک وطن”