دوسرا مصرع آپ بتاؤ
دوسرا مصرع آپ بتاؤ
پنکھڑی اک گلاب کی سی ھے
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
باالکل یہی تھا
دوسرا مصرع آپ بتاؤ
ہیں دنیا میں سخنور اور بھی بہت اچھے . . . . . .
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
السلام علیکم
محترم جامی صاحب سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کا مصرعہ ہی غلط تھا.
درست یہ ہے.
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
یہ مرزا غالب کی غزل ہے اور پوری غزل کچھ یوں ہے.
[center]ہے بس کہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور
کرتے ہیں مَحبّت تو گزرتا ہے گماں اور
یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے مری بات
دے اور دل ان کو، جو نہ دے مجھ کو زباں اور
ابرو سے ہے کیا اس نگہِ ناز کو پیوند
ہے تیر مقرّر مگر اس کی ہے کماں اور
تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم، جب اٹھیں گے
لے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور
ہرچند سبک دست ہوئے بت شکنی میں
ہم ہیں، تو ابھی راہ میں ہیں سنگِ گراں اور
ہے خوںِ جگر جوش میں دل کھول کے روتا
ہوتے جو کئی دیدۂ خو نبانہ فشاں اور
مرتا ہوں اس آواز پہ ہرچند سر اڑ جائے
جلاّد کو لیکن وہ کہے جائیں کہ ’ہاں اور‘
لوگوں کو ہے خورشیدِ جہاں تاب کا دھوکا
ہر روز دکھاتا ہوں میں اک داغِ نہاں اور
لیتا۔ نہ اگر دل تمھیں دیتا، کوئی دم چین
کرتا۔جو نہ مرتا، کوئی دن آہ و فغاں اور
پاتے نہیں جب راہ تو چڑھ جاتے ہیں نالے
رُکتی ہے مری طبع۔ تو ہوتی ہے رواں اور
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور[/center]
محترم جامی صاحب سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کا مصرعہ ہی غلط تھا.
درست یہ ہے.
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
یہ مرزا غالب کی غزل ہے اور پوری غزل کچھ یوں ہے.
[center]ہے بس کہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور
کرتے ہیں مَحبّت تو گزرتا ہے گماں اور
یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے مری بات
دے اور دل ان کو، جو نہ دے مجھ کو زباں اور
ابرو سے ہے کیا اس نگہِ ناز کو پیوند
ہے تیر مقرّر مگر اس کی ہے کماں اور
تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم، جب اٹھیں گے
لے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور
ہرچند سبک دست ہوئے بت شکنی میں
ہم ہیں، تو ابھی راہ میں ہیں سنگِ گراں اور
ہے خوںِ جگر جوش میں دل کھول کے روتا
ہوتے جو کئی دیدۂ خو نبانہ فشاں اور
مرتا ہوں اس آواز پہ ہرچند سر اڑ جائے
جلاّد کو لیکن وہ کہے جائیں کہ ’ہاں اور‘
لوگوں کو ہے خورشیدِ جہاں تاب کا دھوکا
ہر روز دکھاتا ہوں میں اک داغِ نہاں اور
لیتا۔ نہ اگر دل تمھیں دیتا، کوئی دم چین
کرتا۔جو نہ مرتا، کوئی دن آہ و فغاں اور
پاتے نہیں جب راہ تو چڑھ جاتے ہیں نالے
رُکتی ہے مری طبع۔ تو ہوتی ہے رواں اور
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھّے
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور[/center]
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
شکریا بھائی
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
ما شا اللہ اچھی لکھی آپ نے
دوسرا مصرع آپ بتاؤ
روزن_ دیوار میں ظالم نے پتھر رکھ دیا . . .
.
.
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
[center]آئینہ تصویر کا تِیرے نہ لے کر رکھ دِیا
بوسہ لینے کے لیے کعبے میں پتھر رکھ دِیا
ہم نے اُن کے سامنے اوّل تو خَنجر رکھ دِیا
پھر کلیجا رکھ دیا، دِل رکھ دیا، سَر رکھ دِیا
زِندگی میں پاس سے دَم بھر نہ ہوتے تھے جُدا
قبر میں تَنہا مُجھے ۔۔۔۔۔ یَاروں نے کیونکر رکھ دِیا
دیکھئے ٹھوکر کھاتی ہے کِس کِس کی نِگاہ
روزنِ دیوار میں ظالم نے پتھر رکھ دِیا
زُلف خالی، ہاتھ خالی، کِس جگہ ڈھونڈیں اسے
تم نے دِل لے کے کہاں اسے بندہ پَرور رکھ دِیا
داغّ کی شامت جو آئی اِضطرابِ شوق میں
حال دلِ کمبخت نے سب اُن کے منہ پہ رکھ دِیا[/center]
بوسہ لینے کے لیے کعبے میں پتھر رکھ دِیا
ہم نے اُن کے سامنے اوّل تو خَنجر رکھ دِیا
پھر کلیجا رکھ دیا، دِل رکھ دیا، سَر رکھ دِیا
زِندگی میں پاس سے دَم بھر نہ ہوتے تھے جُدا
قبر میں تَنہا مُجھے ۔۔۔۔۔ یَاروں نے کیونکر رکھ دِیا
دیکھئے ٹھوکر کھاتی ہے کِس کِس کی نِگاہ
روزنِ دیوار میں ظالم نے پتھر رکھ دِیا
زُلف خالی، ہاتھ خالی، کِس جگہ ڈھونڈیں اسے
تم نے دِل لے کے کہاں اسے بندہ پَرور رکھ دِیا
داغّ کی شامت جو آئی اِضطرابِ شوق میں
حال دلِ کمبخت نے سب اُن کے منہ پہ رکھ دِیا[/center]
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
[center]محبت میں جو ڈوبا ہوا سے ساحل سے کیا لینا[/center]
ممکن نہیں ہے مجھ سے یہ طرزِمنافقت
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
اے دنیا تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
کمال کا ذوق ھے آپ میں چاند بابو جی شکریا
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
محبت میں جو ڈوبا ہو ا سے ساحل سے کیا لینا
کسے اس بحر میں جا کر کنارہ یاد رہتا ہے
کسے اس بحر میں جا کر کنارہ یاد رہتا ہے
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
بہت خوب.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
جامی بھیا پسند کا بہت بہت شکریہ.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
بہت عمدہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
جامی بھیا کیا کوئی اور مصرع دینا چاہیں گے آپ؟
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
ویسے گوگل کے ہوتے ہوئے دوسرا یا پہلا مصرع تلاش کرنے کا چیلنج فضول ہے
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- منتظم اعلٰی
- Posts: 6565
- Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستان
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے
تو یاد رہے گا، ہمیں ہاں یاد رہے گا
تو یاد رہے گا، ہمیں ہاں یاد رہے گا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: دوسرا مصرع آپ بتاؤ
نہیں شعیب بھیا یہ فضول نہیںہے.محمد شعیب wrote:ویسے گوگل کے ہوتے ہوئے دوسرا یا پہلا مصرع تلاش کرنے کا چیلنج فضول ہے
چاہے گوگل کر کے ہی کوئی تلاش کرتا ہے لیکن اس سے اردونامہ پر ایک ذخیرہ تو آ رہا ہے نا.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو