تیری مانند کون ہے؟

اردو نثری قلم پارے اس فورم میں ڈھونڈئے
Post Reply
بوبی
دوست
Posts: 235
Joined: Sat Aug 15, 2009 2:13 am

تیری مانند کون ہے؟

Post by بوبی »

ایک برتر ہستی سے محبت کرنا انسان کی فطرت میں شامل ہے۔ انسان چاہے نہ چاہے، وہ کسی نہ کسی کو اپنا معبود بنانے پر مجبور ہے۔ مگر معبود بننے کے لائق صرف ایک ہی ہستی ہے۔ اللہ، جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔

انسان کا المیہ دیکھیے کہ اس نے اپنی تاریخ میں کبھی اللہ تعالیٰ کو قابل توجہ نہیں سمجھا۔ ہر دور میں اس نے رب کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرایا ہے۔ پھر خدا کو غیر اہم جان کر انہی کی حمد کی ہے ۔ انہی کی عظمت کے گن گائے ہیں۔ انہی سے مدد مانگی ہے۔ انہی کے سامنے سر جھکایا ہے۔انہی سے محبت کی ہے۔ انہی کے لیے روئے ہیں۔انہی کے لیے تڑپے ہیں۔انہی کا اعتراف کیا ہے۔انہی کے شکر گزار بنے ہیں۔انہی کے لیے محبت اور انہی کے لیے نفرت کی ہے۔انہی کے نام کو آنکھوں کی روشنی اور انہی کی یاد کو زبان کی مٹھاس بنایا ہے۔

یہ سب تو اللہ کا حق ہے۔ ہر دور میں تھا۔ ہر دور میں رہے گا۔ غیر اللہ کی عبادت اور حمد کرنے والے یہ لوگ، انبیائے بنی اسرائیل کے الفاظ میں، اُس عورت کی مانند ہیں جو اپنے شوہر کو چھوڑ کر دوسرے مردوں کے ساتھ بدکاری کرتی ہے۔اس کے برعکس اللہ کے رسولوں کا طریقہ یہ ہے کہ ان کا جینا مرنا سب اللہ کے لیے ہوتا ہے۔وہ ہر مشکل میں اسی پر بھروسہ کرتے اور ہر کامیابی پر اسی کی حمد کے ترانے پڑھتے ہیں۔ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پورے عرب پر غلبہ کے بعد صفا پہاڑ پر چڑھ کر اللہ تعالیٰ کی جو حمد کی، اس کے الفاظ یہ ہیں۔

"اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہی اسی کی ہے اور حمد بھی اسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے"۔ (مسلم،رقم 1218)

اللہ تعالیٰ نے فرعون کو جب غرق کیا اور حضرت موسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام اور ان کی قوم کو سمندر سے سلامتی کے ساتھ گزاردیا تو اس موقع پر حضرت موسیٰ نے اللہ تعالیٰ کی انتہائی خوبصورت انداز میں حمد و ثنا کی ۔ اس حمد کا ایک جملہ یہ ہے۔

’’[ان جھوٹے] معبودوں میں، اے خداوند، تیری مانند کون ہے‘‘۔ (خروج 15:11)

جو شخص تمہیں تمہارے عیوب سے مطلع کرے، وہ اس سے کہیں بہتر ہے جو تمہاری خوبیاں گنوا گنوا کر تمہیں غرور و تکبر میں مبتلا کر دے۔ فیثا غورث

ان دونوں پیغمبروں کی ذات رہتی دنیا تک اس بات کا بھی نمونہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے مخلص بندے کیسے ہوتے ہیں اور اس بات کا بھی کہ ایسے وفاداروں کو وہ کس طرح نوازتا ہے۔ مگر اس کی عطا اسی پر بس نہیں، وہ تو ایسا کریم ہے کہ لوگوں کو غیر اللہ کی پرستش کرتے دیکھتا ہے، پھر بھی ان پر اپنی نعمتوں کے دروازے بند نہیں کرتا۔

وفاداروں کو دینے والے تو بہت ہوتے ہیں، مگر بے حیا اور بے وفا لوگوں پر رحم کرنے والی ایک ہی ہستی ہے؛ اللہ جس کے سوا کوئی رب نہیں۔ وہ جب اپنے وفاداروں کو نوازے گا تو دنیا دیکھے گی۔ سو اب جو جس کو چاہے اپنی وفا کا مرکز و محور بنا لے۔ نبیوں کے طریقے پر چلنے والے، مرتے دم تک خدا کی محبت سے سرشار، یہی کہتے رہیں گے۔

[ان جھوٹے] معبودوں میں، اے خداوند، تیری مانند کون ہے؟

(مصنف: ریحان احمد یوسفی)
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: تیری مانند کون ہے؟

Post by شازل »

خوب
یہ ریحان احمد یوسفی صاحب کون ہیں
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: تیری مانند کون ہے؟

Post by چاند بابو »

یہ لیجئے ریحان احمد یوسفی صاحب کا تعارف اپنی زبانی

کچھ اپنے بارے میں

آج کے دور میں لوگ جب کسی شخص کو پڑ ھتے یا سنتے ہیں تو ان کی فطری خواہش ہوتی ہے کہ وہ اس کے بارے میں تفصیل سے جانیں ۔میں نے جس شخص کی مناسبت سے اپنے نام کے ساتھ یوسفی کا تحریری نام اختیار کیا ہے یہ اس جلیل القدر نبی کا سکھایا ہوا طریقہ بھی ہے کہ دعوت دینے سے پہلے اپنا تعارف کرادیا جائے ۔ میرا اشارہ سیدنا یوسف ؑ کی طرف ہے ۔ سورہ یوسف میں اللہ تعالیٰ نے بیان کیا ہے کہ آپ نے اپنے جیل خانے کے ساتھیوں کو جب دعوت حق دی تو اس سے قبل اپنا تفصیلی تعارف کرایا (یوسف38:12-37)۔ اس تعارف میں سیدنا یوسف علیہ اسلام نے بتایا ہے کہ انہوں نے اللہ اور آخرت کو نہ ماننے والے لوگوں کا طریقہ چھوڑ کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب علیہم السلام کا طریقہ اختیار کیا ہے ۔میں نے بھی اپنی بساط بھر یہی راستہ اختیار کیا۔



میں بچپن سے ایک مذہبی شخص تھا۔کٹر بریلوی اور حنفی۔80 کی دہائی میں جہاد افغانستان کی فضا اور پھرمولانا مودودی کے زیر اثر جہادی ذہن بنتا چلا گیا۔مگر مطالعے اور سوچنے کی ’بری‘عادات نے بعض مسائل پیدا کرنے شروع کر دیے ۔جن میں سب سے بڑ ا مسئلہ مسلمانوں کے باہمی اختلاف کا تھا۔ مسلمان اہل علم ایک دوسرے سے اختلاف کرتے ہوئے جس سطح پر آ جاتے ہیں اس کے بعد پوری امت میں کسی کا مسلمان رہنا ممکن نہیں رہتا کیونکہ سب ایک دوسرے کو کافر قرار دے کر اسلام سے فارغ کر دیتے ہیں ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ میرا اعتقاد خود اسلام پر سے ختم ہو گیا۔پھرایک قدم آگے بڑ ھ کر اللہ کے اپنے وجود کے بارے میں بھی سوالات پیدا ہوگئے ۔کیونکہ ملحدین مثلاً برٹینڈرسل ، کارل سگان وغیرہ کے اٹھائے ہوئے سوالات کا مذہبی لوگوں کے پاس کوئی معقول جواب ہی نہیں تھا۔اب میرے پاس دو راستے تھے ۔ یا تو منافق بن کر زندگی گزاروں ۔ جس میں ایک اسلامی نام اور معاشرت کے ساتھ دنیا پرستی کی وہ زندگی اختیار کر لوں جس میں مقصد تو دنیا کی کامیابی ہوتا ہے مگر مذہب بھی ایک تہذیبی قدر کے طور پر موجود ہوتا ہے یا پھر بنیاد سے اس مسئلے کو سمجھنے کی کوشش کروں ۔میں نے فیصلہ کیا کہ میں دوسرا راستہ اختیار کروں گا۔



اس طویل سفر کا آغاز میں نے اس سوال سے کیا تھا کہ آیا خدا موجود ہے ۔ ایک طرف ملحدین تھے دوسری طرف قرآن۔ایک نوجوان جس کا علم سرمایہ بہت محدود ہو اس کے لیے یہ سفر پل صراط کا سفر تھا۔راستہ مشکل تھا ، منزل انجان تھی اور کوئی رہنما نہ تھا۔ ایسے میں قرآن میں اللہ تعالیٰ سے متعلق مذکور باتوں نے ، جو اس وقت میرے لیے محض دعوے تھے ، ذہن میں یہ خیال ڈالا کہ اگر خدا موجود (Omnipresent)ہے ، علیم و خبیر (Omniscient) ہے تو پھر اسے خود میری درخواست پر میری رہنمائی کرنی چاہیے ۔اس کے بعد جو ہوا وہ اس وقت میں محسوس نہیں کرسکا لیکن آج پندرہ سال پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو لگتا ہے کہ خدا میری پکارکے جواب میں آسمان سے زمین پر اترا اور انگلی پکڑ کر وہاں پہنچادیا جہاں وہ اپنے بندوں کو دیکھنا چاہتا ہے ۔واضح رہے کہ میرا اشارہ توحید ، رسالت اور آخرت کی اعتقادی شاہراہ کی طرف ہے وگرنہ عملی کوتاہیوں سے تو صرف پیغمبر ہی پا ک ہوا کرتے ہیں ۔

http://www.ishraqdawah.org/CurrentIshra ... aspx?Id=60
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: تیری مانند کون ہے؟

Post by رضی الدین قاضی »

بوبی بھائی محترم ریحان احمد یوسفی صاحب کی مفید تحریر شیئر کرنے کے لیئے بہت بہت شکریہ۔
سخنور
کارکن
کارکن
Posts: 72
Joined: Sat Aug 15, 2009 5:09 pm
جنس:: مرد
Location: لاہور
Contact:

Re: تیری مانند کون ہے؟

Post by سخنور »

بہت خوب شکریہ بوبی صاحب اور چاند بابو صاحب!
Post Reply

Return to “نثر”