برما کے مظلوم عوام کی فریاد
Posted: Tue Aug 21, 2012 1:45 am
ترجمہ جہاں تک سمجھ میں آیا
http://www. Ihh.org.tr/arkan/en/
ہم لوگوں کو انسان سمجھ کر بھی عزت نہیں کرہے ہیں ۔ہم لوگ جانور ہوگئے ہیں ۔ہم پر بہت مصیبت ہوگی ہے ۔کوئی ملک ہمیں اپنے ہاں پناہ ہی دیتے ۔تم لوگ دعا کروں کہ کوئی ملک ہمیں اپنی ہاں پناہ ہی دیتے۔ہم لوگ انتہائی پریشانی میں ہیں۔ہمارے جوان افراد کو لے گئے ہیں ۔ کہاں لے کر جارہے ہیں پتہ ہیں ۔نیم موت کی حالت میں ایک گھڑے میں تین چار پانچ افراد پھینک جاتے ہیں۔اے میرے بھائیوں ہم لو گ انتہائی پریشانی میں ہیں۔اتنی ساری مسلم عوام ہونے کے باوجود بھی کوئی ہمارے پریشانی میں بولنے والا نہیں۔کہانے پینے کی چیزیں نہیں ہیں۔
ہم کوئی عبادت نہیں کرسکتے ہیں۔کوئی نماز روزہ نہیں رکھ سکتے ہیں۔اتنی پریشانی ہونے کی وجہ سے ہم بھاگ کر آجارہے ہیں۔
برما میں سکون سے رہ ہیں سکتے ہیں۔کما نہیں سکتے ہیں۔مردوں کو سونے بھی نہیں دیا جاتا ہے۔
ان میں سے ایک کا نام یونس ہے۔
ایک عورت کا نام خدیجہ ہے۔
کیا کسی کو بھی ہمارے تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ۔کھانے پینے کی پریشانی اور رہنے سونے کمانے کی مشکلات ہیں۔
ان کا نام حمیدہ ہیں۔
مرد حضرات کو جانورکی طرح کاٹ رہے ہیں۔اتناظلم کو کہ اللہ کا نام رکھنے نہیں دیتے
روز ہ رکھنا، نماز پڑھنا مشکل ہے۔
مرد حضرات کو چھوٹے عمر میں لیجاتے ہیں ،،،،جہاں اس کو بدھ مت کی تعلیم دیجاتی ہے۔اور جب ایکس سال کا ہوجاتا ہے تو پھر چھوڑ دیتے ہیں۔
ان کو میڈیا نے خفیہ طور پر کسی جنگل میں جہاں یہ خفیہ طور پر رہ سکتے ہیں وہاں چھوڑ دیا ہے۔
[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=dbKzn8dWp70[/utvid]
http://www. Ihh.org.tr/arkan/en/
ہم لوگوں کو انسان سمجھ کر بھی عزت نہیں کرہے ہیں ۔ہم لوگ جانور ہوگئے ہیں ۔ہم پر بہت مصیبت ہوگی ہے ۔کوئی ملک ہمیں اپنے ہاں پناہ ہی دیتے ۔تم لوگ دعا کروں کہ کوئی ملک ہمیں اپنی ہاں پناہ ہی دیتے۔ہم لوگ انتہائی پریشانی میں ہیں۔ہمارے جوان افراد کو لے گئے ہیں ۔ کہاں لے کر جارہے ہیں پتہ ہیں ۔نیم موت کی حالت میں ایک گھڑے میں تین چار پانچ افراد پھینک جاتے ہیں۔اے میرے بھائیوں ہم لو گ انتہائی پریشانی میں ہیں۔اتنی ساری مسلم عوام ہونے کے باوجود بھی کوئی ہمارے پریشانی میں بولنے والا نہیں۔کہانے پینے کی چیزیں نہیں ہیں۔
ہم کوئی عبادت نہیں کرسکتے ہیں۔کوئی نماز روزہ نہیں رکھ سکتے ہیں۔اتنی پریشانی ہونے کی وجہ سے ہم بھاگ کر آجارہے ہیں۔
برما میں سکون سے رہ ہیں سکتے ہیں۔کما نہیں سکتے ہیں۔مردوں کو سونے بھی نہیں دیا جاتا ہے۔
ان میں سے ایک کا نام یونس ہے۔
ایک عورت کا نام خدیجہ ہے۔
کیا کسی کو بھی ہمارے تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ۔کھانے پینے کی پریشانی اور رہنے سونے کمانے کی مشکلات ہیں۔
ان کا نام حمیدہ ہیں۔
مرد حضرات کو جانورکی طرح کاٹ رہے ہیں۔اتناظلم کو کہ اللہ کا نام رکھنے نہیں دیتے
روز ہ رکھنا، نماز پڑھنا مشکل ہے۔
مرد حضرات کو چھوٹے عمر میں لیجاتے ہیں ،،،،جہاں اس کو بدھ مت کی تعلیم دیجاتی ہے۔اور جب ایکس سال کا ہوجاتا ہے تو پھر چھوڑ دیتے ہیں۔
ان کو میڈیا نے خفیہ طور پر کسی جنگل میں جہاں یہ خفیہ طور پر رہ سکتے ہیں وہاں چھوڑ دیا ہے۔
[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=dbKzn8dWp70[/utvid]