[center]قدیم انسانی باقیات کی دریافت [/center]
سپین کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نےجنوبی یورپ میں تقریباً ایک ملین سال سے بھی زیادہ پرانےانسانی باقیات دریافت کر لیے ہیں۔
جبڑے کی ہڈی اور دانتوں پر مشتمل ان باقیات کی دریافت سپین کے صوبے برگوس کے شمالی علاقے اٹاپیورکا میں ہوئی ہے۔
سائنسی جریدے نیچر میں تحقیق کاروں نے لکھا ہے کہ اس دریافت سے ثابت ہوتا ہے کہ اس براعظم پر انسان کا وجود زمانہ قدیم سے پایا جاتا ہے۔
سائنسدانوں کو یہاں سے پتھروں کے اوزار اور انسانی ہاتھوں سے کاٹے گئے جانوروں کی ہڈیاں بھی ملی ہیں۔
دریافت کیے گیے آثار انسان کے نچلے جبڑے کے حصوں پر مشتمل ہے۔ سات دانتوں پر مشتمل باقیات اپنی جگہ پر قائم ہیں جبکہ ایک دانت جو کہ الگ سے ملا ہے وہ بھی اسی انسان کے جبڑے کا حصہ ہے۔
جبڑے کے چھوٹے سائز سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ کسی عورت کے جسم کا حصہ ہے۔
برگوس میں انسانی ارتقاء کے ادارے، ’سپین نیشنل ریسرچ سینٹر آن ہیومن ایولوشن‘ کے ڈائریکٹر جوز مریا برمودی کاستر کا کہنا ہے کہ ’یہ جنوبی یورپ میں اب تک دریافت ہونے والے سب سے قدیم انسانی باقیات ہیں۔
اٹاپیورکا کےکئی غاروں میں زمانۂ قدیم کے انسان کے رہن سہن کے سراغ پائے گئے ہیں۔ 1994 میں اس خطے میں ابتدائی انسانوں کی باقیات جو تقریباً 8 لاکھ سال پرانی مانی جاتی ہے، دریافت کی گئیں جنہیں ہومو اینٹی سیسر یعنی ’بانی انسان‘ کا نام دیا گیا۔
قدیم انسانی باقیات کی دریافت
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
قدیم انسانی باقیات کی دریافت
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- مشاق
- Posts: 2577
- Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
- جنس:: مرد
- Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
- Contact: