بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كرنا

اپنے مذہبی مسائل یہاں بتایئے اور انکے حل مستند علماء سے تجویز کروائیں
Post Reply
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كرنا

Post by اضواء »

[center]بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كرنا
ہمارے گھر كے قريب مسجد ہے جس ميں ہم
روزانہ نماز پنجگانہ ادا كر سكتے ہيں، ليكن ہفتہ كے
آخر ميں چھٹى كے دن اور جمعہ ادا كرنے ميں قريب ترين
مسجد جاتا ہوں, ميرا ايك بيٹا ہے جس كى عمر سولہ برس ہے
وہ اكثر نماز كى پابندى نہيں كرتا.
اور نماز بھى اس وقت ادا كرتا ہے جب اسے بار بار كہا جائے
اور اور اس كا پيچھا كيا جائے،
اور بعض اوقات تو تجاہل سے كام ليتا ہے،
اسى طرح ہمارے ساتھ ميرى بيوى كا بھائى بھى رہتا ہے
جو يونيورسٹى ميں زير تعليم ہے، جب ميں گھر ميں ہوتا ہوں
تو گھر ميں ہى نماز پڑھانے كى كوشش كرتا ہوں تا كہ بيٹا
اور اس ماموں بھى نماز ادا كر ليں، اور اسى طرح
بيوى اور ميرى دونوں بيٹياں بھى وقت پر نماز ادا كريں.

ميرا سوال يہ ہے كہ:
اول:
گھر كے نزديك مسجد نہ ہونے كى صورت ميں
گھر ميں ہى نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے ؟

دوم:
مسجد كى بجائے گھر ميں نماز باجماعت ادا كرنے كا حكم كيا ہے
تا كہ يقين كيا جا سكے كہ گھر كے افراد نے بھى نماز ادا كر لى ہے ؟

سوم:
مجھے علم ہے كہ والدين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ اپنے
بچوں كو دينى تعليم ديں، اور اللہ سبحانہ و تعالى كے
احكام كى پابندى كا التزام كروائيں، ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں
كہ آيا كوئى ايسى عمر ہے جس كے بعد والدين بچے
كى ذمہ دارى سے سبكدوش ہو جاتے ہيں ؟

اللہ سبحانہ و تعالى ہميں اور سب كو سيدھى راہ كى
توفيق عطا فرمائے، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.


الحمد للہ:

اول:

ہر مسلمان بالغ شخص جو آذان سنے اسے نماز
باجماعت مسجد ميں جا كر ادا كرنا فرض ہے.

اذان سننے كا مقصد يہ ہے كہ انسان عام آواز سے
اور بغير كسى لاؤڈ اسپيكر كے مؤذن كى بلند آواز كے
ساتھ دى گئى اذان سنے، اور فضاء ميں بالكل سكون ہو
شور وغيرہ نہ ہو جو سماعت پر اثرانداز ہو سكے.

يہ تو نماز پنچگانہ باجماعت ادا كرنے كے متعلق ہے،
ليكن جمعہ ہر اس شخص پر فرض ہے جو شہر يا بستى
ميں رہتا ہو جہاں جمعہ ادا كيا جاتا ہو، چاہے وہ اذان سنے
يا نہ سنے، اور چاہے شہر كتنا بھى بڑا ہو.


اس بنا پر اگر آپ كے گھر سے مسجد اتنى دور ہے كہ آپ آذان نہيں
سنتے تو آپ پر مسجد ميں جانا واجب نہيں اس صورت ميں
آپ اپنے گھر والوں كے ساتھ مل كر جماعت كروا سكتے ہيں.

ليكن اگر آپ اذان سنتے ہيں تو پھر آپ كو مسجد ميں جا كر نماز
باجماعت ادا كرنا ہوگى، اور افراد خانہ نماز ادا كرتے ہيں يا نہيں
اسے ديكھنے كے ليے آپ كا مسجد ميں جا كر
نماز باجماعت ادا نہ كرنا جائز نہيں ہوگا.

كيونكہ ايسا كرنے ميں كسى دوسرے كى بنا پر واجب و فرض
ترك كيا جا رہا ہے، جس كى تحقيق كسى دوسرے طريقہ سے
بھى ہو سكتى ہے كہ مسجد ميں نماز باجماعت ادا كر كے گھر
آ كر انہيں نماز كى ادائيگى كا پوچھ ليا جائے.

سوم:

جب بچہ بالغ ہو جائے تو وہ مكلف اور ذمہ دار بن جاتا ہے
اس سے شرعى احكامات كے بارہ ميں باز پرس كى جائيگى،
ليكن اس سے والدين كا اپنے بچے كو وعظ و نصيحت كرنے
كا واجب ساقط نہيں ہو جائيگا.

جب بچہ والدين كے ساتھ رہتا ہے تو بچے كو احسن طريقہ سے
نيكى كا حكم ديا جائے اور اسے برائى سے منع كيا جائے.


اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

{ اے ايمان والو اپنے آپ اور اپنے افراد خانہ كو جہنم كى
اس آگ سے بچاؤ جس كا ايندھن لوگ اور پتھر ہيں،
جس پر ايسے شديد اور سخت فرشتے مقرر ہيں جو
اللہ كے حكم كى نافرمانى نہيں كرتے،
اور وہ وہى كچھ كرتے ہيں جو انہيں حكم ديا جاتا ہے }
التحريم ( 6 ).


اور حديث ميں بھى نبى كريم صلى اللہ عليہ
سے ثابت ہے كہ والدين ذمہ دار ہيں:

عبد اللہ بن عمر رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں
كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو يہ فرماتے ہوئے سنا:


" تم سب ذمہ دار ہو، اور تم سب سے تمہارى ذمہ دارى
اور رعايا كے بارہ ميں پوچھا جائيگا تم اس كے جوابدہ ہو،
حكمران اپنى رعايا كا ذمہ دار ہے اور اس سے اس كى رعايا كے
بارہ ميں پوچھا جائيگا وہ اس كا جوابدہ ہے، اور مرد اپنے گھر والوں
كا ذمہ دار ہے اس سے اس كى ذمہ دارى كے بارہ ميں پوچھا جائيگا،
اور عورت اپنے خاوند كے گھر كى ذمہ دار ہے اس سے اس كى
رعايا اور ذمہ دارى كے بارہ ميں پوچھا جائيگا "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 853 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1829 ).


اور ايك حديث ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" اللہ تعالى جس بندے كو بھى اپنى رعايا كا حكمران بناتا ہے
اور وہ اس حالت ميں مرے كہ اس نے اپنى رعايا كے
ساتھ دھوكہ كيا ہو تو اللہ تعالى اس پر جنت كو حرام كر ديتا ہے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 6731 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 142 ).

فضيلة الشيخ /محمدصالح المنجد
المملكة العربية السعودية


“““““““““““““““““““““““““[/center]
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كر

Post by پپو »

جزاک اللہ
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كر

Post by اضواء »

پپو wrote:جزاک اللہ


الله يجزاك خير ......
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كر

Post by نورمحمد »

جزاک اللہ . . بہن
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كر

Post by افتخار »

اللہ تعالی ھم سب کو نماز ادا کرنے کی توفیق دے۔

آمین
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كر

Post by اضواء »

نورمحمد wrote:جزاک اللہ . . بہن

بارك الله فيك ......
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: بچوں كے ساتھ نماز ادا كرنے كى غرض سے گھر ميں نماز ادا كر

Post by اضواء »

افتخار wrote:اللہ تعالی ھم سب کو نماز ادا کرنے کی توفیق دے۔

آمین
اللهم آمين ...

جزاك الرحمن الجنة .....
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Post Reply

Return to “مذہبی مسائل اور انکے حل”