سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

اپنے مذہبی مسائل یہاں بتایئے اور انکے حل مستند علماء سے تجویز کروائیں
Post Reply
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by اضواء »

سب سے پہلی مخلوق کیا ہے


[center]مندرجہ ذیل دونوں احادیث
میں جمع کیسے ممکن ہے ؟


( اللہ تعالی تھا اوراس سے قبل
کوئ چیزنہیں تھی اوراس کا عرش پانی پرتھا
اوراس نے ہرچيزکواپنے ھاتھ سے لکھا
پھرآسمان وزمین پیدا فرمایا ) ۔


اوردوسری حدیث میں ہے :

(اول ما خلق اللہ القلم )
جب اللہ تعالی نے قلم پیدا فرمائ
توان دونوں احادیث کا اس بات میں تعارض ہے
کہ سب سے پہلے کیا چيز پیدا کی گئ ،
اور اسی طرح یہ بھی وارد ہے کہ مخلوق میں
سب سے پہلے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ؟


الحمد للہ
یہ احاديث آپس میں ملتی اورمتفق ہیں
ان میں کوئ اختلاف نہيں ، تو ان اشیاء
میں سے جوہمارے لیے معلوم ہیں میں سے سب سے پہلے اللہ تعالی نے عرش پیدا فرمایا اور آسمان پیدا کرنے کے بعد عرش پرمستوی ہوگیا
جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے :


{ اوروہ اللہ ہے جس نے آسمان وزمین
کوچھ یوم میں پیدا فرمایا اوراس کا عرش پانی پر تھا ،
تاکہ وہ تمہیں آزماۓ کہ تم میں سے اچھے عمل کون کرتا ہے }
ھود ( 7 ) ۔


اورقلم کے متعلق تواس حدیث میں
اس بات کا تو کہیں ذکر نہيں کہ قلم سب سے پہلے
پیدا کی گئ ہے بلکہ حدیث کا معنی تو یہ ہے
کہ قلم پیدا کرتے ہی اللہ تعالی نے اسے ہر چيزکی
تقدیر لکھنے کا حکم دیا ۔


اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم
تووہ بھی دوسروں کی طرح بشر ہیں جو اپنے
باپ عبداللہ بن عبدالمطلب کے پانی سے پیدا ہوۓ ،
توپیدائش کے اعتبار سے انہیں بشریت
پرکوئ امتیاز حاصل نہیں ،
جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے
متعلق خود فرمایا ہے کہ :


( یقینا میں بھی ایک بشر ہوں
میں بھی بھول جاتا ہوں جس طرح کہ تم بھولتے ہو )
۔


تونبی صلی علیہ وسلم کو بھی دوسرے
بشروں کی طرح پیاس ، سردی اور گرمی لگتی اور وہ بیمارہوتے
اور موت بھی آئ توجوبھی بشری طبیعت
کولاحق ہوتا ہے وہ انہیں بھی لاحق ہوا لیکن
ان میں امتیاز یہ ہے کہ ان کے پاس وحی آتی
اور وہ رسالت کے اھل ٹھرے ، جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :


{ اس موقع کوتو اللہ تعالی ہی خوب جانتا ہے
کہ کہاں وہ اپنی رسالت رکھے ؟ } الانعام ( 124 ) ۔ .



مجموع فتاوی ورسائل
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ تعالی


المملكة العربية السعودية[/center]
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by پپو »

جزاک اللہ
بڑی معلوماتی شئیرنگ ہے مگر ایک بات سب کے پیش نظر رہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زندگی کے بہت سے پہلو تربیت امت کے لیے تھے جسے ہم کو اسی نظر سے دیکھنا چاہیے
rohaani_babaa
دوست
Posts: 220
Joined: Fri Jun 11, 2010 5:04 pm
جنس:: مرد
Location: House#05,Gulberg# 1, Peshawar Cantt

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by rohaani_babaa »

ونوں بیانات میں زمین آسمان کا فرق ہے ایک بیان قرآن شریف کا ہے اور دوسرا بیان حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ کا ہے۔

مناسب معلوم ہوتا ہے کہ حدیث شریف کی وضاحت شرح و بسط کے ساتھ کی جائے۔
سب سے پہلی چیز جسے اللہ تعالیٰ نے بغیر کسی آلہInstrument ،مادہ Material، مدت (Duration,Period) اور عنوان Subject کے پیدا کیا اور بعد میں اس سے تمام چیزیں پیدا کیں وہ عقل ہے ۔حدیثِ نبوی sw: ہے ۔
اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللّٰہُ نُوْرِیْ سب سے پہلے اللہ نے جو چیز پیدا کی وہ میرا نور ہے۔
اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللّٰہُ الْعَقْلُ سب سے پہلے اللہ نے جو چیز پیدا کی وہ عقل ہے۔
اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللّٰہُ الْقَلَمْ سب سے پہلے اللہ نے جو چیز پیدا کی وہ قلم ہے ۔
ان احادیث میں ایک لفظ قابلِ غور ہے اور وہ ہے اَوَّلُ یعنی سب سے پہلے (اولیت)مثلاً
۱۔ امسا ل ا حمد میٹرک (دہم) کے امتحان میں پورے صوبے یا ملک میں اول آیا
۲۔ مرتبے کے لحاظ سے خلفائے راشدین باقی صحابہ سے فضیلت میں اولیت رکھتے ہیں اور
پھر آپس میں بھی:
اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں
دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں
سوم حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں
چہارم حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہیں ۔
مندرجہ بالاجملوں میں پہلا جملہ زمانے کے لحاظ سے ہے کیونکہ احمد سے پہلے بھی کئی لڑکے اول آچکے ہیں لِہٰذا اس قسم کی اولیت مستقل(Constant) نہیں بلکہ تغیر پذیر(Variable) ہے اور دوسرا جملہ مرتبے کے لحاظ سے ہے کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فضیلت مرتبے اور زمانے دونوں اعتبار سے مسلمانِ عالم میں ماضی،حال اور مستقبل میں مسلمہ ہے تو ثابت یہ ہوا کہ زمانے کی اولیت مجازی اور مرتبے کی اولیت حقیقی ہے ۔لِہٰذا ثابت ہوا کہ جو چیز مرتبے اور حقیقت میں اول ہے وہ حقیقت میں اول ہے اورتغیر سے محفوظ ہے ۔
قال را بہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
rohaani_babaa
دوست
Posts: 220
Joined: Fri Jun 11, 2010 5:04 pm
جنس:: مرد
Location: House#05,Gulberg# 1, Peshawar Cantt

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by rohaani_babaa »

یہی حقیقی اولیت عقل کو حاصل ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مخلوقات میں سب سے پہلے عقل کو پیدا فرمایا لِہٰذا سب سے زیادہ مرتبہ عقل کا ہے( جب ہویتِ محضہ نے الٰہیت کا لباس پہنا تو اس سے ایک صاف اور کامل جوہرظاہر ہواجو کہ پاک تھا رنگوں سے،اشکال سے،مقادیر (مقدار کی جمع)سے،ناپے جانے سے،اس جوہر اور مبداء میں کوئی واسطہ نہ تھا بلکہ یہ جوہر خود واسطہ بنا کل اشیاء اور خالق کے درمیان میں اور اسی جوہر کو عقل اول کہتے ہیں ) ۔تمام مفردات اور مرکبات میں عقلِ اول ہی اولیت لیئے ہوئے ہے اور باقی سب اشیاء کا ظہور اسی سے ہوا اور آخر میںسب اشیاء اسی کی طرف رجوع کرتی ہیں ۔اس لحاظ سے یہی اول ہے یہی آخر ہے،یہی مبداء ہے یہی معاد ہے ۔
اللہ تبارک تعالیٰ اپنے قلم سے لکھ رہا ہے کیونکہ تمام مؤجودات کی مثال تحریر کی ہے اور تمام اجزئِ عالم کی مثال تحریر کے معنی کی ہے کیونکہ معنی حروف کے برتن میں رکھے جاتے ہیں جب اللہ تبارک تعالیٰ نے عقل اور خلق کی پیدائش کی تو عقل کو سب کا سردار بنایا پس یہی عقل کی مثال کتاب کا تلفظ ہے اورعقل ہی کے وجودکی وجہ سے وہ جومخفی تھاظاہر ہوا یعنی عقل نے اپنے فعل و افعال سے کل اشیاء کو جن کا مادہ اس کے اندر پوشیدہ تھا کو ظاہر کیا اس وجہ سے یہی عقل قلم کہلائی کیونکہ قلم کے ذریعے سے ہی مختلف النوع اشکال و صورتیں اور مختلف معانی کے حروف ظاہر ہوتے ہیں یہی عقل خدا کا قلم ہے جس سے اس نے کتابتِ مؤجودات کے حروف ،صنعت کے صفحات قدرت کی لوح پر لکھے گویاعقل اللہ کا قلم ہوئی کیونکہ حضور اکرم sw: کا فرمان مبارک ہے کہ قلم نے پروردگار سے عرض کی کہ میں کیا لکھوں تو اللہ تبارک تعالیٰ نے فرمایا ’’ کہ میری توحید لکھ اور جو کچھ میرے بندوں پر قیامت تک جاری ہوگا سب لکھ ‘‘ یہ کلمات اللہ تبارک تعالیٰ نے قلم کو الہام فرمائے ہیں۔
تب قلم نے نفس انسانی کو ظاہر کیا اور اس پر توحید اور کلمہ معرفت لکھا پھر نفوس جزویہ میں اپنے خاص فیضان کے لائق ایک نفس کو تلاش کیا اور اُس نفس کے جوہر پر اپنے نورِ علم کا فیضان کیا اور وحی کےساتھ اُس کی امداد کی کیونکہ نفس انسانی کو بغیر عقلی امداد کے شرف حاصل نہیں ہوتا ہے ۔
جب نفس طلب علم میں عقل کے وجود کا محتاج ہوا تو نفس جزویات میں جس جُز کا تعلق عقل کے جس جُز سے ہوتا ہے وہ اس کی کفایت کرتی ہے اور جو نفس کلی ہے وہ اپنی جزویات کے واسطے کمال مصلحت کا طالب ہوتا ہے اور اُس چیز کو بھی جانتا ہے جو اُس کا (یعنی نفس کلی) کا احاطہ کیئے ہوئے ہے یعنی حدوث کو۔تو یہاں نفس کو علم ہوا کہ طلب مصالح میں عقول جزویہ کافی نہیں ہوتی ہیں اس لیئے نفس کلی عقل کلی سے مدد حاصل کرتا ہے اور اس کی نظریں ہر وقت عقل کلی کی طرف لگی رہتی ہیں اور اسی وجہ سے مصلحت کے وقت اپنی تجرد ذاتی پر قناعت نہیں کرتا اور اپنے لائق موزوں اور کامل المزاج جسم اختیار کرتا ہے اور جس وقت اُس نے جسم اختیار کیا اُسی وقت اپنے ذاتی کمال کے ساتھ اُس جسم کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اُس کو اپنے فیضان سے مستفید و مستفیض کرکے صاحب دعوت نبی اور صاحبِ شریعت رسول بنا دیتا ہے اور اسی فیضان کی کمی یا زیادتی کے وجہ سے رسولوں کے حالات میں فرق ہوتا ہے
جب اللہ تعالیٰ کسی نبی کو نبوت عطا فرماتے تھے تو اول عقل کے ذریعے نبی میں ایک خاص تاثیر پیدا کی جاتی تھی تو نتیجتاً اس نبی میں نورِ نبوت قبول کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجاتی تھی.
نبوت ایک قوت ہے جو تمام رسولوں میں پھیلی ہوئی ہے یعنی فیض پہنچانے اور کامل بنانے کی قوت اور یہ قوت عقل کلی کے واسطے سے نفس کلی تک پہنچی ہے نورِنبوت تمام مؤجودات سے سابق (اول) ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے اِس نور کو پیدا کیا تاکہ عالم نورِ نبوت کا اتباع کرے اور نورِ نبوت اصل میں عقل ہی ہے اور ایجاد میں انبیاء کی ایجاد سب سے سابق ہے ۔جن اشخاص نے رسالت کی گود میں نبوت کی چھاتی سے دودھ پیا ہے وہ سب انبیاء وحی ّ الٰہی کی مناسبت سے بمنزلہ ایک شخص کے ہیں ۔کیونکہ انبیاء کے ناموں کے اعداد مختلف ہیں (علم الاعداد کی رُو سے)مگر نبوت ے اعداد مختلف نہیں ۔رسول بہت ہیں ، راستے بھی بہت ہیں مگر مقصود ایک ہے،
قال را بہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by اضواء »

آپ سب کے اشتراک پر بہت بہت شکریہ

دعاء ہے کے الله سبحانه آپ کے علم میں اور زیادہ ترقی عطاء کرے اور

اسلام اور مسلمین اس علم سے مستفید ہوتے رہے

جزاکم اللہ خیر جمیعا
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by بلال احمد »

جزاک اللہ
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by اضواء »

بلال احمد wrote:جزاک اللہ

يجزينا و يجزيك كل خير
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
rohaani_babaa
دوست
Posts: 220
Joined: Fri Jun 11, 2010 5:04 pm
جنس:: مرد
Location: House#05,Gulberg# 1, Peshawar Cantt

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by rohaani_babaa »

درمیان میں بجلی چلی گئی تھی پھر پتہ نہیں کیوں یہ تھریڈ ہی غائب ہوگیا آج نظر پڑی تو اس کو مکمل کررہا ہوں

جب عقل ایک ہے
اور
وحی بھی ایک ہے
تو پھر ماننا پڑے گا کہ نبوت کی حقیقت بھی ایک ہے
اور جب نبوت کی حقیقت مختلف نہیں
تو
نبوت کی حقیقت کی طرف آدم علیہ السلام کی نسبت، ایسی ہی ہے جیسی کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت ۔
اورحضرت محمد sw: آخر میں ایسے ہوئے جیسے آدم علیہ السلام اول میں تھے کیونکہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم صورتِ نفس اور مہبط ِ عقل (یعنی فیض پہنچانے اور کامل بنانے کی قوت) اور محلِ وحی الٰہی ہیں۔
گویا ایک ہی حقیقت دونوں صورتوں میں جلوہ گر ہے (یعنی وہ اس طرح کہ)
جب حضور sw: نے اپنی نبوت کو ثابت کیا تو گویا اپنی ہی نبوت کو ثابت کیا(کیونکہ آدم علیہ السلام کی صورت میں بھی درحقیقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود تھے) اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات کا کمال ثابت کیا تو گویا حضرت آدم علیہ السلام کا کمال ثابت کیا ۔
اوریہ جوآپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے سب سے پہلے نور میرا پیدا فرمایا تو اس سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نورِ نبوت ہے اور یہ نورِ نبوت عقل کا متوجہ ہونا ہے آپ کی اس قول سے یہ مراد نہیں ہے کہ میں اُس وقت بھی نبی تھا جب اور نبی نہیں تھے کیونکہ نبوت شخص کے اندر عقل کی مدد سے وحی کا تاثیر کرنا ہے اور یہ سب سے پہلے آدم علیہ السلام پر ظاہر ہوا ہے اُن کے بعد اُن کی اولاد اس کی وارث ہوئی چنانچہ کل انبیاء آدم علیہ السلام کے وارث ہیں اور نبوت اُن کی میراث ہے پس حضور اکرمصلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللّٰہُ نُوْرِیسے نورِ نبوت مراد ہے کیونکہ نبی نبوت سے ہی قائم ہوتا ہے ۔
اَوَّلُ مَا خَلَقَ اللّٰہُ نُوْرِیاس کلمہ میں دو جہتیں ہیں ایک یہ کہ نبوت تما م اشخاصِ انبیاء میں ایک ہے جب ایک وجہ سے تمام انبیاء میں نبوت پائی گئی ہے تو سب میں اسی وجہ سے پائی گئی ہے لہٰذا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نُوْرِیاس سے نور نبوت مراد لیا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ نور نبوت تمام مؤجودات سے سابق ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے اسی نور کو پیدا کیا ہے تاکہ تمام عالم نورِ نبوت کا اتباع کرے ۔
اور دوسری جہت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ میں خاتم النبین ہوں اور نبوت آپ کی قیامت تک دراز ہے پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اول النبیین اور اور بہ اعتبار پیدائش آخر النبیین ہیں اسی لیئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (کُنْتُ نَبِیٍّاوَ آدمُ بَیْنَ الْمَائِ وَالطینْ)یعنی میں اس وقت بھی نبی تھا جب آدم علیہ السلام پانی اور مٹی کے درمیان تھے یعنی اُن کا وجود بھی ابھی خلق نہ ہوا تھا
س وقت بھی میں نبی تھا یعنی اولِ نبوت میں ہوں اور آخرِ نبوت بھی ۔آپ ہی پر اللہ تبارک تعالیٰ نے نبوت کو شروع کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہی نبوت کو ختم کیا اسی سبب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم انبیاء سے بزرگ تر اور اعلیٰ تر ہیں ۔
قال را بہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
rohaani_babaa
دوست
Posts: 220
Joined: Fri Jun 11, 2010 5:04 pm
جنس:: مرد
Location: House#05,Gulberg# 1, Peshawar Cantt

Re: سب سے پہلی مخلوق کیا ہے

Post by rohaani_babaa »

اُپس پہلی چیز جو اللہ تبارک تعالیٰ نے پیدا فرمائی وہ عقل ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ کے درمیان واسطہ ہے پس عقل روحانیات سے بھی اول ہے اور مؤثرات سے بھی اول ہے اور انبیاء سے بھی اول ہے کیونکہ نبوت عقل اول ہی کے فیضان سے پیدا ہوتی ہے جو نفس اول پر فیضان کرتی ہے اور کتابت میں قلم اول ہے اور ایجاد میں ایجاد انبیاء سب سے اول ہے۔
ثابت ہوا کہ عقل ،قلم اورنورِنبوت، ایک ہی چیز کی مختلف اعتباری حقیقتیں ہیں:
جب اشیاء کو بمنزلہ مکتوبات قرار دیا تو مبدائے اول کو قلم گردانا
جب اشیاء کو بمنزلہ معانی قرار دیا تو مبدائے اول کو عقل قرار دیا
جب بندوں کو اپنی طرف بلانے کا قصد کیا تو نورِ نبوت کے نام سے مؤسوم فرمایا۔
دراصل عقل کی ذات ایک جوہر فرمان بردار کی سی ہے جوکہ مؤثر اور مطیع ہے اور اللہ تبارک تعالیٰ اسکو جدھر چاہتا ہے پھیر دیتا ہے پس یہ جوہر جس کو اللہ تعالیٰ نے سب سے اول پیدا کیا یہ بہت سی صفات سے متصف ہے یعنی عقل کی صفات متعدد ہیں ،کبھی تو یہ عقل ہے ،کبھی فرشتۂِ مقرب،کبھی حاملِ عرش،کبھی صاحبِ دعوت اور یہی اولیت کی حقیقت ہے ۔
جیسا کہ پہلے بیان کیا جاچکا ہے ’’ عقل ،قلم اورنورِنبوت، ایک ہی چیز کی مختلف اعتباری حقیقتیں ہیں ‘‘ تو اگر مختلف اعتبارات کو دیکھا جائے تو ہر اعتبار کی نوعیت جدا ہے اور ہر ایک کا
مبداء الگ ہے چنانچہ
روحانیت کا مبداء عقل ہے
جسمانیات کا مبداء قلم ہے
نورِ نبوت کا مبداء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں
انسان کا مبداء حضرت آدم علیہ السلام ہیں
اور ان سب مبداؤں کا مبداء اللہ تعالیٰ کا لفظِ کن ہے جو اول اوائل ہے ۔پس حضور صلی اللہ علیہ وسلم عقل کی صورت ہیں اور اللہ کا قلم ہیں اور طریقت اور شریعت کے وضع کرنے والے ہیں ۔پس تینوں
احادیث سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہی مراد ہے۔
پس مرتبہ میں سب سے اول عقل ہے اورحقیقت میں سب سے اول نورِ حقیقت ہے جو دوسرا نام ہے نورِ نبوت کا اور یہ نورِ نبوت عقل اور قلم دونوں پر غالب ہے ۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انبیاء میں بزرگ ترین اور دعوت میں سے سب آخر اور ترتیب میں سب سے اول ہیں اور لوگوں کے درمیان آپ تبلیغ ِ کلامِ الٰہی کی رو سے بمنزلہ قلم (نون ۔والقلم و ما یسطرون ۔قسم ہے نون کی اور قلم کی اور جو قلم سے لکھا جاتا ہے اسکی قسم)کے ہیں جو کہ کاتب کے ہاتھ میں ہوتا ہے اور کاتب قلم کے ذریعے اپنا ما فی الضمیر لکھ کر غائب و حاضر قریب و دور کے لوگوں پر ظاہر کردیتا ہے ایسے ہی اللہ تبارک تعالیٰ نے حضرت محمد sw: کے ذریعہ نبوت کے رازوں کو مؤمنوں پر ظاہر کرتا ہے گویا حضور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا قلم ہیں اور دعوت کی حقیقت اور شریعت کے وضح کرنے میں آپ عقول جزویہ میں صورت عقل ہیں پس تینوں احادیث میں جو لفظ اول ہے اُس کے معنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کی طرف ہی رجوع کرتے ہیں نبوت سے اوپر سوائے الٰہیت کے اور کوئی مرتبہ نہیں ہے پس ثابت ہوا کہ نورِ نبوت اولُ الاشیاء اور ثانی البقاء ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نور سب اشیاء میں پہلی چیز ہے اور بہ اعتبار بقا کے دوسرے نمبر پر ہے کیونکہ بقاء میں پہلا نمبر ذات باری تعالیٰ کا ہے کیونکہ وہی اول آخر اور ظاہر وباطن ہے اول سے مراد وہ اول ہے جس سے پہلے کوئی نہیں اور آخر سے مراد وہ آخر ہے جس سے آخر کوئی نہیں ۔پس حقیقت میں سب سے اول نورِ حقیقت ہے اور یہ نورِ نبوت ہے اور نورِ نبوت عقل اور قلم دونوں پر غالب ہے ۔
قال را بہ گزار مرد حال شو
پیش مرد کامل پامال شو (روم)
Post Reply

Return to “مذہبی مسائل اور انکے حل”