نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

تارہ ترین اور اہم خبریں، ہر دم رہیئے باخبر
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by اضواء »

إنا لله وإنا إليه راجعون
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ تاثر نہ صرف يہ کہ حقائق کی روشنی ميں غلط ہے بلکہ ايک ناپختہ سوچ کا آئينہ دار بھی ہے کا امريکی حکومت اتنی صلاحيت يا خواہش رکھتی ہے کہ پاک فوج اور ايک منتخب جمہوری حکومت کو ان کی مرضی اور مفاد کے خلاف ايک جنگ ميں ملوث کرنے پر آمادہ کر سکے۔

ميں يہ نشاندہی بھی کرنا چاہوں گا کہ جن دہشت گردوں اور مجرموں کو کچھ راۓ دہندگان "ہمارے اپنے لوگ" قرار ديتے ہيں وہی مجرم پورے ملک ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ پاکستانيوں کے قتل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ يہی عناصر سينکڑوں کی تعداد ميں سکول اور ديہاتوں کو جلانے، حکومتی عمارات پر حملوں، سوات ميں فوجی جوانوں کے بے رحمانہ قتل اور اور پورے ملک ميں مذہبی مقامات کی بے حرمتی جيسے واقعات ميں بھی شامل ہيں۔ کيا آپ لاہور میں پوليس ہيڈ آفس ميں ہونے والا حملہ بھول گۓ ہيں جس ميں 30 سے زيادہ پوليس افسران ہلاک ہوۓ تھے؟ اسی طرح جرنل مشتاق احمد بيگ کا قتل جو پاکستان فوج کے ہلاک ہونے والے سب سے سينير افسر تھے جنھيں 6 ديگر فوجی افسران کے ساتھ خودکش حملے ميں ہلاک کر ديا گيا تھا۔ جن دہشت گردوں اور مجرموں کو کچھ راۓ دہندگان کھلی چھٹی دينے کا مطالبہ اس سوچ کے تحت کرتے ہيں کہ "وہ ہمارے اپنے لوگ ہيں" ان کی کاروائيوں کے نتيجے ميں کتنے ممتاز پاکستانی شہری، سکالر،سياست دان، افسران اور مذہبی شخصيات پر حملے کيے گۓ ہيں، ان کی فہرست مرتب کرنے کے ليے تو کئ صفحات درکار ہوں گے۔ اس منطق کے تحت تو حکومت پاکستان کو پاکستان کی تمام جيليں خالی کر دينی چاہيے کيونکہ جيلوں ميں موجود اکثر قيدی مسلمان اور پاکستانی ہی تو ہيں۔

يہ بات غور طلب ہے کہ جو افراد حکومت پاکستان اور عام شہريوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے امريکی معاونت اور کاوشوں پر تنقيد کرتے ہيں اور يہ دليل پيش کرتے ہيں کہ "ہمارے اپنے افراد کو نشانہ بنايا جا رہا ہے" وہ اسی ہمدردی اور حب الوطنی کے جذبات کا اظہار ان افراد اور ان کے خاندانوں کے لیے نہيں کرتے جن کی زندگياں ان دہشت گردوں کے ہاتھوں روزانہ تباہ ہو رہی ہيں۔

يہ بھی ياد رکھنا چاہیے کہ دہشت گرد صرف بے گناہ شہريوں کو ہی نشانہ نہيں بنا رہے بلکہ وہ ثقافتی اقدار اور پاکستان کے اس بنيادی قومی نظريے کو بھی ہدف بنا رہے ہیں جسے وہی راۓ دہندگان بہت عزير سمجھتے ہيں۔ انھی کاروائيوں کے نتيجے ميں پاکستان ميں گزشتہ دو برسوں کے دوران کوئ عالمی کرکٹ ميچ نہيں کھيلا گيا ہے۔ ان دہشت گردوں اور ان کی خونی کاروائيوں کے سبب پاکستان کرکٹ کے عالمی ٹورنامنٹ کی ميزبانی سے محروم ہو گيا جس کے کامياب انعقاد کی صورت ميں قريب دو دہائيوں کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹيم کو عالمی کپ جيسے اہم ٹورنامنٹ ميں ہوم گراؤنڈز اور ہوم کراؤڈ کا فائدہ حاصل ہو سکتا تھا۔

عالمی فوڈ ڈسٹری بيوشن سينٹر پر لگاتار دوسرے سال ہونے والے دہشت گردی کے حاليہ واقعے سے متعلق يہ ويڈيو ديکھيں اور پھر غير جانب دار ہو کر خود سے يہ سوال کريں کہ آپ کی ہمدردی اور سپورٹ کا حقدار کون ہے؟ يہ لاچار بھوکےمعصوم لوگ يا وہ دہشت گرد جنھوں نے دانستہ ان لوگوں کو نشانہ بنايا تا کہ پاکستان کے عوام پر اپنی مرضی اور سوچ زبردستی مسلط کر سکيں۔

http://www.youtube.com/user/USDotUrdu#p ... jaLQCcQUeA

http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by چاند بابو »

فواد wrote:ميں يہ نشاندہی بھی کرنا چاہوں گا کہ جن دہشت گردوں اور مجرموں کو کچھ راۓ دہندگان "ہمارے اپنے لوگ" قرار ديتے ہيں وہی مجرم پورے ملک ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ پاکستانيوں کے قتل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ يہی عناصر سينکڑوں کی تعداد ميں سکول اور ديہاتوں کو جلانے، حکومتی عمارات پر حملوں، سوات ميں فوجی جوانوں کے بے رحمانہ قتل اور اور پورے ملک ميں مذہبی مقامات کی بے حرمتی جيسے واقعات ميں بھی شامل ہيں۔ کيا آپ لاہور میں پوليس ہيڈ آفس ميں ہونے والا حملہ بھول گۓ ہيں جس ميں 30 سے زيادہ پوليس افسران ہلاک ہوۓ تھے؟ اسی طرح جرنل مشتاق احمد بيگ کا قتل جو پاکستان فوج کے ہلاک ہونے والے سب سے سينير افسر تھے جنھيں 6 ديگر فوجی افسران کے ساتھ خودکش حملے ميں ہلاک کر ديا گيا تھا۔ جن دہشت گردوں اور مجرموں کو کچھ راۓ دہندگان کھلی چھٹی دينے کا مطالبہ اس سوچ کے تحت کرتے ہيں کہ "وہ ہمارے اپنے لوگ ہيں" ان کی کاروائيوں کے نتيجے ميں کتنے ممتاز پاکستانی شہری، سکالر،سياست دان، افسران اور مذہبی شخصيات پر حملے کيے گۓ ہيں، ان کی فہرست مرتب کرنے کے ليے تو کئ صفحات درکار ہوں گے۔ اس منطق کے تحت تو حکومت پاکستان کو پاکستان کی تمام جيليں خالی کر دينی چاہيے کيونکہ جيلوں ميں موجود اکثر قيدی مسلمان اور پاکستانی ہی تو ہيں۔

يہ بات غور طلب ہے کہ جو افراد حکومت پاکستان اور عام شہريوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے امريکی معاونت اور کاوشوں پر تنقيد کرتے ہيں اور يہ دليل پيش کرتے ہيں کہ "ہمارے اپنے افراد کو نشانہ بنايا جا رہا ہے" وہ اسی ہمدردی اور حب الوطنی کے جذبات کا اظہار ان افراد اور ان کے خاندانوں کے لیے نہيں کرتے جن کی زندگياں ان دہشت گردوں کے ہاتھوں روزانہ تباہ ہو رہی ہيں۔

يہ بھی ياد رکھنا چاہیے کہ دہشت گرد صرف بے گناہ شہريوں کو ہی نشانہ نہيں بنا رہے بلکہ وہ ثقافتی اقدار اور پاکستان کے اس بنيادی قومی نظريے کو بھی ہدف بنا رہے ہیں جسے وہی راۓ دہندگان بہت عزير سمجھتے ہيں۔ انھی کاروائيوں کے نتيجے ميں پاکستان ميں گزشتہ دو برسوں کے دوران کوئ عالمی کرکٹ ميچ نہيں کھيلا گيا ہے۔ ان دہشت گردوں اور ان کی خونی کاروائيوں کے سبب پاکستان کرکٹ کے عالمی ٹورنامنٹ کی ميزبانی سے محروم ہو گيا جس کے کامياب انعقاد کی صورت ميں قريب دو دہائيوں کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹيم کو عالمی کپ جيسے اہم ٹورنامنٹ ميں ہوم گراؤنڈز اور ہوم کراؤڈ کا فائدہ حاصل ہو سکتا تھا۔

عالمی فوڈ ڈسٹری بيوشن سينٹر پر لگاتار دوسرے سال ہونے والے دہشت گردی کے حاليہ واقعے سے متعلق يہ ويڈيو ديکھيں اور پھر غير جانب دار ہو کر خود سے يہ سوال کريں کہ آپ کی ہمدردی اور سپورٹ کا حقدار کون ہے؟ يہ لاچار بھوکےمعصوم لوگ يا وہ دہشت گرد جنھوں نے دانستہ ان لوگوں کو نشانہ بنايا تا کہ پاکستان کے عوام پر اپنی مرضی اور سوچ زبردستی مسلط کر سکيں۔
‌‌‌
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ میں آپ کو بتا چکا ہوں کہ آپ جیسا چرب زبان جو مٹی کو سونا اور سونے کو مٹی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہواس کی چرب زبانی اور کہیں تو ضرور اثر کر سکتی ہے لیکن اردونامہ پر اس کا کم ہی اثر ہو گا کہ یہاں سب لوگ تجزیہ کرنا خود جانتے ہیں۔
اور یہ بات کان کھول کر سن لو ایک بار ہی کیونکہ بار بار بات دہرانا مجھے اچھا نہیں لگتا ہے۔
بات یہ ہے کہ کوئی بھی ان دہشت گردوں کو اچھا نہیں سمجھتا ہے اس ان کی اس دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے،
لیکن ہر کوئی یہ بات اچھی طرح جانتا ہے کہ جو دہشت گردی کی کاروائیاں ہو رہی ہیں ان کے پیچھے حکومت کا ہاتھ ہے۔
اور جو ڈراون حملوں میں مارے جا رہے ہیں وہ اور لوگ ہیں، اس کی وجہ اس کے علاوہ کوئی اور نہیں کہ یہ کاروائیاں امریکی حکومت اپنے مقاصد حاصل کرنے اور عوامی ردعمل ان لوگوں کے خلاف کرنے کے لئے خود کروا رہی ہے۔
اس ضمن میں جہاں آپ ثبوتوں کے ڈھیر لگا دیتے ہیں اس ڈھیر میں ایک اور اضافہ کر لیں،
وکی لیکس جو بھی ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ امریکی حکومت بارہا یہ اعتراف کر چکی ہے کہ یہ اس کے آفشیل ڈایکومنٹس ہی لیک ہوئے ہیں۔
تواسی وکی لیکس کے حوالے سے ایک خبر آپ کو دینا چاہتا ہوں وہ یہ ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مشہور ویب سائٹ وکی لیکس کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکہ طویل مدت سے دیگر ممالک میں دہشت گردی برآمد کررہا ہے۔ اخبار کے مطابق امریکہ عرصہ دراز سے دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے اور دنیا بھر میں دہشت گردی کو ایکسپورٹ کر رہاہے۔گیارہ ستمبر کے واقعہ کے بعد سی آئی اے نے ایک ریڈ سیل کے نام سے تھنک ٹینک قائم کیا جس کے متعلق اس وقت کے سی آئی اے ڈائریکٹر جارج جے ٹینیٹ نے الزام عائد کیا کہ یہ تفصیلی حالات کے بارے درست تصویر پیش کرنے کی بجائے دیوانہ اور جذباتی تجزیہ کرتے ہیں۔تین صفحات پر مشتمل ان جامع دستاویزات میں بتایا گیا کہ اگر امریکی باشندے دہشت گردی میں ملوث ہوں تو دیگر ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اور ساتھ دینے سے انکار کر سکتے ہیں۔ ان دستاویزات میں امریکی ڈیوڈ ہیڈلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا دیگر ممالک کی سرزمین پر دہشت گردی کرانے میں ملوث ہے۔ہیڈلی نے نومبر2008میں لشکر طیبہ کی مدد سے ممبئی میں حملہ کرانے کی منصوبہ بندی کی جس میں160افراد ہلاک ہوئے۔عسکریت پسند تنظیم نے امریکا ،پاکستان اور بھارت کے درمیان اس کی کارروائی کی تکمیل میں تعاون کیا۔امریکا کا دیگر ممالک کی سرزمین پر دہشت گردی کرانے کا یہ واقعہ کوئی نیا نہیں بلکہ1994میں ایک امریکی یہودی ڈاکٹر باروچ گولڈ اسٹین جو نیویارک سے اسرائیل منتقل ہوا اس نے انتہا پسند گروپ کچ میں شمولیت اختیار کی اور اس نے مسجد میں نماز ادا کرتے ہوئے 29فلسطینوں کو شہید کردیا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے امریکی خفیہ اداروں کا ہاتھ صاف طور پر نمایاں ہے۔
اور یہ بھی واضح رہے کہ یہ جو کاروائیاں ہو رہی ہیں کچھ تو تمہارے لوگ کروا رہے ہیں اور باقی تمہارے لوگوں کے خلاف ہو رہی ہیں اس لئے آئندہ تمہیں کوئی ضرورت نہیں ہے ہمیں بتانے کی کہ کونسا تاثر پختہ ہے اور کونسا ناپختہ بلکہ صرف اپنی حکومت کو بتاؤ کہ ہمارا موقف کیا ہے، اپنی حکومت کا دفاع مت کرو اگر کوئی سیدھی سیدھی بات ہے تو بتاؤ ہمیں باتوں میں الجھا کر یہ مت سوچو کہ ہم تمہارے بنانے سے بے وقوف بن جائیں گے
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by فواد »

چاند بابو wrote:
ہمیں باتوں میں الجھا کر یہ مت سوچو کہ ہم تمہارے بنانے سے بے وقوف بن جائیں گے[/color][/size]
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ميں نے کبھی بھی يہ دعوی نہيں کيا کہ ميں آپ کو يا ديگر پڑھنے والوں کو قائل کرنا چاہتا ہوں۔ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کا مقصد امريکہ کی خارجہ پاليسی اور اس ضمن ميں کيے جانے والے فيصلوں کے ليے حمايت حاصل کرنا نہيں ہے۔ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ترجمان کی حيثيت سے ميں صرف آپ کو تاثر اور قياس سے عاری وہ حقائق اور پاليسی بيان کر رہا ہوں جو سرکاری بيانات، رپورٹس اور دستاويزات کی بنياد پر ہيں۔

آج کل کچھ افراد کے ليے يہ بہت آسان ہے کہ وہ پاکستانی ٹاک شوز ميں آ کر بغير کسی ثبوت کے بڑے بڑے بيانات اور بے سروپا سازشی کہانيوں کی تشہير کر سکتے ہيں۔ آپ خود ديکھ سکتے ہيں کہ اردو کے قريب تمام فورمز پر زيادہ تر دلائل اسی گفتگو پر مبنی ہوتے ہيں جو لوگ ان شوز ميں ديکھتے اور سنتے ہيں۔

ميں قابل تحقيق بيانات، حکومتی دستاويزات اور حقائق کی بنياد پر بحث کا دوسرا رخ آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔ کسی بھی فورم پر ايک تعميری بحث کے ليے حقائق کی پڑتال اور اس کا تجزيہ سب سے اہم اصول ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by چاند بابو »

فواد wrote:آج کل کچھ افراد کے ليے يہ بہت آسان ہے کہ وہ پاکستانی ٹاک شوز ميں آ کر بغير کسی ثبوت کے بڑے بڑے بيانات اور بے سروپا سازشی کہانيوں کی تشہير کر سکتے ہيں۔ آپ خود ديکھ سکتے ہيں کہ اردو کے قريب تمام فورمز پر زيادہ تر دلائل اسی گفتگو پر مبنی ہوتے ہيں جو لوگ ان شوز ميں ديکھتے اور سنتے ہيں۔
ہاں عقلمند ی پر مشتمل اور قابلِ تحقیق بیانات تو صرف آپ کے لوگ ہی دے سکتے ہیں، یہاں تو سب بے وقوف ہی موجود ہیں جو آئے روز ٹی وی شوز میں ڈھنڈورا پیٹتے ہیں، سڑکوں پر تمہارے پتلے جلاتے ہیں،
سچ تو صرف تمہاری زبانوں سے نکلتا ہے باقی سب تو جھوٹے ہیں۔
چلئے اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ یہ سچ ہے تو محترم اپنا سچ اپنے پاس سنبھال کر رکھئے گا کسی اور عراق افغانستان یا پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے کام آئے گا۔ لیکن یہاں تھوڑا ہاتھ ڈھیلا رکھئے کہ یہاں لوگ تمہارا جھوٹا سچ سننا بالکل بھی پسند نہیں کرتے ہیں، کیونکہ تمہارے نزدیک سچ وہ ہے جو تمہارے سفارتکار نے بولا اور جھوٹ وہ ہے جو ہمارے لوگوں نے بولا، تو محترم ایسا سچ آپ کے لئے تو سچ ہو گا لیکن ہمارے لئے جھوٹ کے پلندے سے زیادہ کچھ نہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ڈيوڈ ہيڈلی

ميڈيا کے کچھ حلقوں کی جانب سے شائع کی جانے والی رپورٹس کے برعکس ڈيوڈ ہيڈلی نہ تو سی –آئ – اے يا ايف – بی – آئ کا ايجنٹ تھا اور نہ ہی پاکستان ميں انفارميشن کے حصول کے ليے مشن پر بيجھا گيا تھا۔ حقیقت يہ ہے کہ اس کی گرفتاری اور اس کے بعد اس کے خلاف چارج شيٹ مختلف امريکی اداروں کی کوششوں اور باہمی اشتراک عمل ہی کے نتيجے ميں ہی ممکن ہو سکی۔

امريکی حکومت پاکستان اور بھارت ميں متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے ميں ہے تا کہ ممبئ کے واقعے ميں ملوث افراد کو کيفر کردار تک پہنچايا جا سکے۔امريکی محکمہ انصاف اور ايف – بی – آئ نے حال ہی میں ايک بريفنگ ٹيم بھارت بيجھی ہے جس نے بھارت ميں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہيڈلی نامی شخص کے حوالے سے دستياب ان معلومات کا تبادلہ کيا ہے جس کا براہراست تعلق نومبر 2008 ميں بمبئ دھماکوں اور ڈنمارک ميں حملے کے منصوبے سے متعلق اس کے مبينہ کردار کے حوالے سے ہے۔

امريکی ٹيم کا يہ دورہ امريکی حکومت کے خطے ميں اپنے اتحاديوں کے ساتھ تعاون کے عزم اور بھارت ميں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے عمل کو واضح کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کيس کے حوالے سے ہمارا پاکستان ميں مختلف عہديداروں کے ساتھ تعاون اور مشاوت کا عمل بھی جاری ہے جو ماضی ميں دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی مشترکہ کاوششوں اور اس ضمن ميں طے شدہ اصول وضوابط کے عين مطابق ہے۔ دہلی ميں ملاقاتوں کے بعد امريکی محکمہ دفاع اور ايف – بی – آئ کے ارکان پر مشتمل ٹيم نے پاکستان کا بھی دورہ کيا اور اسلام آباد ميں متعلقہ سيکورٹی اہلکاروں کو براہراست اس کيس کے حوالے سے بريف کيا۔ اس کے علاوہ ہيڈلی کی پاکستان ميں سرگرميوں کے حوالے سے شواہد اور تحقیقات کے ضمن ميں امريکی اور پاکستان عہدیدار باہم اشتراک سے کام کر رہے ہيں۔

دہشت گردی کو شکست دينے کے ليے ضروری ہے کہ مختلف حکومتوں کے مابين تعاون قائم ہو۔

امريکہ پاکستان کے ساتھ طويل المدت بنيادوں پر تعلقات استوار کرنے کے ليے پرعزم ہے۔

ميں چاہوں گا کہ آپ اس ويب لنک پر موجود ڈيوڈ ہيڈلی کے خلاف سرکاری چارج شيٹ پر بھی ايک نظر ڈاليں جس میں ان معلومات اور حقائق کو واضح کيا گيا ہے جو اس کی گرفتاری کا سبب بنے۔

http://www.keepandshare.com/doc/view.ph ... 64306&da=y

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by چاند بابو »

ہاہاہاہاہاہاہاہا
بہت خوب ایک جھوٹ چھپانے کے لئے مزید ایک سو جھوٹ۔
فواد صاحب تم لوگ جتنے بہانے بناتے ہو اتنی ہی گندگی کی دلدل میں دھنستے چلے جاتے ہو۔
اب تم نے سرے سے ہیڈلی کی کوئی بھی سرکاری حیثیت تسلیم کرنے سے ہی انکار کر دیا ہے۔
تم جو بھی کہتے رہو یہ ایک حقیقت ہے کہ ڈیوڈہیڈلی تمہارا ہی ایجنٹ تھا اور تمہارے ایجنڈے کے لئے ہی کام کر رہا تھا۔

اور یہ کونسا ایسا مشکل کام ہے، خبر لیک ہونے کی بنا پر ساری دنیا کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ایسے ہی کرتی ہیں
کہ جس کا مسئلہ بنا اسے فورا قربانی کا بکرا بنا دیا، اسے مروا دیا اور اگر وہ کوئی اہم شخصیت ہے تو اس پر چارج شیٹ لگا دی یا اسے غائب کروا دیا اور پھر دہری شہریت سے اسے کہیں اور نمودار کروا دیا۔
اور جسے تم لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ کہتے ہو ہمارے لئے وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں بلکہ امریکی مفادات کی جنگ ہے۔
اور ہم ایسی کسی جنگ کو نا مانتے ہیں اور نا مانیں گے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by فواد »

چاند بابو wrote: اور جسے تم لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ کہتے ہو ہمارے لئے وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں بلکہ امریکی مفادات کی جنگ ہے۔
اور ہم ایسی کسی جنگ کو نا مانتے ہیں اور نا مانیں گے۔ [/size][/color]
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

آپ کو يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ 911 کا واقعہ محض ايک واقعہ نہيں تھا بلکہ اس سے بہت پہلے القائدہ کی جانب سے امريکہ کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کيا جا چکا تھا۔ دنيا بھر ميں ايسے بے شمار واقعات رونما ہوۓ تھے جس ميں امريکی سفارت کاروں سميت امريکی املاک پر حملے کيے گۓ جن ميں سينکڑوں افراد ہلاک ہوۓ تھے۔ 911 کے واقعات کے بعد بھی امريکہ نے افغانستان پر فوری حملہ نہيں کيا تھا بلکہ قريب دو ماہ کے عرصے ميں طالبان سے بارہا يہ مطالبہ کيا گيا تھا کہ اسامہ بن لادن کو حکام کے حمالے کيا جاۓ تاکہ اسے انصاف کے کٹہرے ميں لايا جاۓ۔ ليکن تمام مذاکرات کی ناکامی کے بعد فوجی کاروائ کا فيصلہ کيا گيا۔ اگر امريکہ 911 کے واقعے کے بعد بھی ردعمل نہ کرتا تو آج القائدہ پہلے سے کہيں زيادہ منظم تنظيم ہوتی۔

آپ نے بالکل درست کہا ہے کہ امريکہ نے ان دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف جنگ "خود" شروع کی ہے جو بغير کسی تفريق کے ہمارے مشترکہ دشمن ہيں۔ آپ کے خيال ميں 911 کے واقغے کے بعد امريکہ کو کيا کرنا چاہيے تھا؟

ميں آپ کو ياد دلانا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا آغاز عراق اور افغانستان ميں فوجی کاروائ سے نہيں ہوا تھا۔ اس جنگ کا آغاز 911 کے واقعات سے بھی نہيں ہوا تھا۔ القائدہ نے قريب 10 سال پہلے امريکہ کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کيا تھا جس کے بعد دنيا بھر ميں درجنوں امريکی املاک پر براہراست حملے کيے گۓ تھے۔

حقيقت يہ ہے کا يہ الزام تو لگايا جا سکتا ہے کہ امريکہ نے القائدہ کے خلاف اس وقت زيادہ موثر کاروائ نہيں کی جب القائدہ اپنی تشکيل کے ابتدائ مراحل ميں تھی۔ يہ بات تاريخ سے ثابت ہے کہ اگر معاشرہ جرائم پيشہ عناصر کی مناسب سرکوبی نہ کرے تو اس سے جرم کے پھيلنے کے عمل کو مزيد تقويت ملتی ہے۔

اگر امريکہ 911 کے واقعے کے بعد بھی ردعمل نہ کرتا تو آج القائدہ پہلے سے کہيں زيادہ منظم تنظيم ہوتی۔

القائدہ کے سامنے ہتھيار ڈالنے کا آپشن امريکہ کے پاس نہيں تھا۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by اعجازالحسینی »

یار تو بہت بڑا الو کا پٹھا ہے تم سے بات کوئی کرتے ہیں اور تم جواب کوئی اور دیتے ہو
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by نورمحمد »

اچھا فواد بھائ . . ایک سوال کا جواب دو . .

امریکہ نے عراق پہ اس بنیاد پر حملہ کیا تھا کہ . . وہاں زہریلی دوا بنائی جا رہی ہیں . . . تو اب جبکہ صرام تو مارا گیا . . اور امریکہ وہاں اپنی نام نہاد حکمرانی کررہا ہے تو وہاں پر کون سی ایسی ادویات یا اشیاء ملی جو پورے عالم کے لئے ( خاص کر امریکہ کے لئے) مضر تھیں ؟‌؟‌؟
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by فواد »

نورمحمد wrote:اچھا فواد بھائ . . ایک سوال کا جواب دو . .

امریکہ نے عراق پہ اس بنیاد پر حملہ کیا تھا کہ . . وہاں زہریلی دوا بنائی جا رہی ہیں . . . تو اب جبکہ صرام تو مارا گیا . . اور امریکہ وہاں اپنی نام نہاد حکمرانی کررہا ہے تو وہاں پر کون سی ایسی ادویات یا اشیاء ملی جو پورے عالم کے لئے ( خاص کر امریکہ کے لئے) مضر تھیں ؟‌؟‌؟

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ڈبليو – ايم – ڈی ايشو

امريکہ کی خارجہ پاليسی کے حوالے سے کيے جانے والے سارے فيصلے مکمل اور غلطيوں سے پاک نہيں ہيں اور نہ ہی امريکی حکومت نے يہ دعوی کيا ہے کہ امريکہ کی خارجہ پاليسی 100 فيصد درست ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ عراق ميں مہلک ہتھياروں کے ذخيرے کی موجودگی کے حوالے سے ماہرين کے تجزيات غلط ثابت ہوۓ۔ اور اس حوالے سے امريکی حکومت نے حقيقت کو چھپانے کی کوئ کوشش نہيں کی۔ بلکل اسی طرح اور بھی کئ مثاليں دی جا سکتی ہيں جب امريکی حکومت نے پبلک فورمز پر اپنی پاليسيوں کا ازسرنو جائزہ لينے ميں کبھی قباحت کا مظاہرہ نہيں کيا۔

اس ايشو کے حوالے سے امريکی حکومت کے علاوہ ديگر ممالک کو جو مسلسل رپورٹس ملی تھيں اس ميں اس بات کے واضح اشارے تھے کہ صدام حسين مہلک ہتھياروں کی تياری کے پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس حوالے سے صدام حسين کا ماضی کا ريکارڈ بھی امريکی حکام کے خدشات ميں اضافہ کر رہا تھا۔ نجف، ہلہ،ہلاجہ اور سليمانيہ ميں صدام کے ہاتھوں کيميائ ہتھیاروں کے ذريعے ہزاروں عراقيوں کا قتل اور 1991 ميں کويت پر عراقی قبضے سے يہ بات ثابت تھی کہ اگر صدام حسين کی دسترس ميں مہلک ہتھياروں کا ذخيرہ آگيا تواس کے ظلم کی داستان مزيد طويل ہو جاۓ گی۔ اس حوالے سے خود صدام حسين کی مہلک ہتھياروں کو استعمال کرنے کی دھمکی ريکارڈ پر موجود ہے۔ 11 ستمبر 2001 کے حادثے کے بعد امريکہ اور ديگر ممالک کے خدشات ميں مزيد اضافہ ہو گيا۔

جب صدام حسين کے داماد حسين کمل نے 1995 ميں عراق سے بھاگ کرجارڈن ميں پناہ لی تو انھوں نے بھی صدام حسين کے نيوکلير اور کيميائ ہتھياروں کے حصول کے ليے منصوبوں سے حکام کو آگاہ کيا۔ 2003 ميں امريکی حملے سے قبل اقوام متحدہ کی سيکيورٹی کونسل عراق کو مہلک ہتھياروں کی تياری سے روکنے کے ليے اپنی کوششوں کا آغاز کر چکی تھی۔

يہی وجہ ہے کہ جب اقوام متحدہ کئ تحقيقی ٹيموں کو عراق ميں داخلے سے روک ديا گيا تو نہ صرف امريکہ بلکہ کئ انٹرنيشنل ٹيموں کی يہ مشترکہ رپورٹ تھی کہ صدام حکومت کا وجود علاقے کے امن کے ليے خطرہ ہے۔ ميں آپ کو يو – ايس – اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کی ايک رپورٹ اور ايک ویب سائيٹ کا لنک دے رہا ہوں جس ميں صدام کے ظلم کی داستان تفصيل سے پڑھ سکتے ہيں۔


www.usaid.gov/iraq/pdf/iraq_mass_graves.pdf

www.massgraves.9neesan.com


يہ رپورٹ پڑھنے کے بعد يہ فيصلہ ميں آپ پر چھوڑتا ہوں کہ عراق کے مستقبل کے ليے کيا صورتحال زيادہ بہتر ہے صدام حسين کا وہ دوراقتدار جس ميں وہ اپنے کسی عمل کے ليے کسی کے سامنے جوابدہ نہيں تھے اور سينکڑوں کی تعداد ميں عراقيوں کو قید خانوں ميں ڈال کر ان پر تشدد کرنا معمول کی بات تھی يا 12 ملين عراقی ووٹرز کی منتخب کردہ موجودہ حکومت جو عراقی عوام کے سامنے اپنے ہر عمل کے ليے جوابدہ ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ حکومت سازی کے حوالے سے ابھی بھی بہت سے مسائل ہيں ليکن مستقبل کے ليے اميد افزا بنياديں رکھ دی گئ ہيں۔

عراق کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے يہ حقيقت بھی مد نظر رکھنی چاہيے کہ امن وامان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دارامريکی افواج نہيں بلکہ وہ دہشت گرد تنظيميں ہيں جو بغير کسی تفريق کے معصوم عراقيوں کا خون بہا رہی ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: نئے سال کے پہلے دن 4 ڈرون حملے 19 شھید

Post by چاند بابو »

فواد wrote: بلکہ اس سے بہت پہلے القائدہ کی جانب سے امريکہ کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کيا جا چکا تھا۔
جس ميں امريکی سفارت کاروں سميت امريکی املاک پر حملے کيے گۓ جن ميں سينکڑوں افراد ہلاک ہوۓ تھے۔

آپ نے بالکل درست کہا ہے کہ امريکہ نے ان دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف جنگ "خود" شروع کی ہے
جو بغير کسی تفريق کے ہمارے ‌مشترکہ دشمن ہيں۔
یہی تو وہ بات ہے جس کا رونا دنیا کا ہر مسلمان اور پاکستان کا ہر فرد پیٹ رہا ہے،
تمہاری اوپر والی بات میں سے تمہارے ہی کچھ فقرے چنے ہیں۔
القائدہ نے اعلانِ جنگ کیا امریکہ کے خلاف،
حملے ہوئے امریکی سفارت کاروں پر،
حملے ہوئے امریکی املاک پر،
جنگ کا اعلان کیا امریکہ نے “خود“
اور القائدہ ہمارا ‌مشترکہ دشمن ٹھہرا۔
میں نے بھی تو یہی کہا تھا کہ جسے تم ایک مشترکہ جنگ کہ رہے ہو، وہ صرف اور صرف تمہاری جنگ ہے۔
ہمارا اس سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ہمیں اس نام نہاد جنگ میں گھسیٹا گیا ہے،
ہمارے حکمرانوں کے منہ ڈالرز سے بند کر کے اور ہماری عوام کو جھوٹی کہانیاں سنا کر۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “تازہ ترین خبریں”