توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by m aslam oad »

پاکستان میں ان دنوں بجلی کے ساتھ ساتھ گیس کی شدید کمی نظر آ رہی ہے۔ لوگ حیران ہیں کہ ساڑھے تین سال پہلے تک ملک میں بجلی یا گیس کا بحران نہیں تھا تو یہ سب اچانک کیسے ہو گیا....؟ یہ بات تو دنیا جانتی ہے کہ پیپلزپارٹی سے گزشتہ ایک دور میں بجلی کی قیمتیں کئی گنا اس وجہ سے بڑھی تھیں کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ہوئے تھے پھر یہ معاہدے ختم ہوئے تو ان کی ادائیگی روک دی گئی اور یوں بجلی کا بحران کھڑا ہو گیا اب حیرانی اس بات کی ہے کہ گیس تو زیادہ تر ہماری اپنی ہے وہ کہاں غائب ہو گئی خصوصاً یہ سب کچھ پنجاب کے ساتھ ہو رہا ہے کیونکہ پنجاب حکومت اور نواز شریف نے آر جی ایس ٹی پر حکومت کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا جو جرم کر ڈالا ہے اس لئے ان کے لئے بجلی اور گیس ترجیحی بنیادوں پر بند ہونا شروع ہو گئی ہے۔ ساری دنیا میں اگرچہ اس وقت مالی و معاشی اور خوراک کا بحران ہے لیکن توانائی کا بحران صرف پاکستان میں نظر آ رہا ہے اس کی صرف اور صرف یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے حکمران ملک دشمن بنے ہوئے ہیں۔ ماہرین پانی، ہوا، خام کوئلہ اور نجانے کن کن طریقوں سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے پیش کر رہے ہیں ذخائر دریافت ہو رہے ہیں اس کی نشاندھی ڈاکٹر ثمر مبارک مند بھی کر چکے ہیں۔ چین بھی انتہائی سستی بجلی دینے کو تیار ہے لیکن ہمارے حکمرانوں کی سوئی ”کرائے کے بجلی گھروں“ پر اٹکی ہوئی ہے۔ باہر سے گیس منگوانے کی باتیں ہو رہی ہیں، آخر یہ سب کیا ہے....؟ یہ لوگ جس شاخ پر بیٹھے ہوئے ہیں اسے کیوں کاٹ رہے ہیں کیا انہیں انجام پتا نہیں، خدارا اب پاکستان کو لوٹنے اور مرغی سے ایک ہی دفعہ انڈے نکال لینے کا سلسلہ ترک کیجئے اور اخلاص کے ساتھ مسائل حل کیجئے تاکہ آپ بھی حکومت کریں اور عوام بھی سکون کا سانس لیں اور یاد رکھیں اگر یہ نہ ہوا تو ”تنگ آمد بجنگ آمد“ کے مصداق عوام کا سیلاب آپ کو بھی لے ڈوبے گا، یہ وقت دور ہو سکتا ہے ناممکن نہیں



بشکریہ جرار
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by یاسر عمران مرزا »

شئرنگ کا شکریہ جناب
ویسے یہ جرار کون ہے.
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by چاند بابو »

یہ جرار ایک روزنامہ ہے۔
بہرحال اچھا مضمون شئیر کیا گیا ہے۔
جس کے لئے آپ کا شکریہ۔
بہرحال مجھے نہیں لگتا کہ موجوہ کسی بھی سیاستدان میں اخلاص کی ایک بھی رمق موجود ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by اضواء »

عوام ہاتھہ پر ہاتھہ دھرے کیوں ہے وہ بھی تو اپنے حق کیلئے احتجاج کر سکتی ہے
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

Re: توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by m aslam oad »

جزاک اللہ ،
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

Re: توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by m aslam oad »

یاسر عمران مرزا wrote:شئرنگ کا شکریہ جناب
ویسے یہ جرار کون ہے.
چاند بابو wrote:یہ جرار ایک روزنامہ ہے۔

۔

ہفت روزہ جرار کراچی اور لاہور سے شایع ہونے والا کثیرالاشاعت اخبار ہے جس میں عالم اسلام کی اہم خبریں اور مضامین شایع ہوتے ہیں۔
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: توانائی کے مسئلہ پر سیاست سے نہیں اخلاص سے کام لیا جائے

Post by بلال احمد »

{أضواء} wrote:عوام ہاتھہ پر ہاتھہ دھرے کیوں ہے وہ بھی تو اپنے حق کیلئے احتجاج کر سکتی ہے
اس کام سے روکنے کے لئے حکمرانوں نے مہنگائی اتنی کر دی ہے کہ عوام کو اپنے اہلخانہ کے لئے کمانے کے لالے پڑے ہیں. جو چیز آج 100روپے کی ہے وہ کل لازما 200یا250کی ہو جاتی ہے اور ایک عام آدمی کی دیہاڑی صرف اور صرف 200یا250ہے. اب بتائیں کہ عوام احتجاج کریں یا اپنا پیٹ بھریں.مجھے اپنی تو کوئی پرواہ نہ ہے میں بھوکا تو رہ سکتا ہوں لیکن اپنے اہلخانہ کو بھوکا کیسے سلا سکتا ہوں؟ اپنی بیوی بچوں کو کیسے ضروریات زندگی دے سکتا ہوں؟ میں خود تو بیمار رہ کر بھی کما سکتا ہوں لیکن اپنے گھر والوں کی آہ و پکار کیسے سن سکتا ہوں؟

میرے ایک دوست کے مطابق اگر حکمران مہنگائی نہ کریں تو عوام کا پیٹ بھر جائے گا اور پیٹ بھرنے کے بعد لازما وہ ہمارے خلاف احتجاج اور جلائو گھیرائو کا سلسلہ شروع کر دیں‌گے اس لیے ان کو اسی طرف الجھائے رکھنا ہی ان کی چال ہے.
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Post Reply

Return to “اردو کالم”