[center]گزرا ہوں اُس گلی سے تو پھر یاد آ گیا
اُس کا وہ اِلتفات عجب اِلتفات تھا
رنگین ہو گیا تھا بہت ہی معاملہ
پھینکا جب اُس نے پھول تو گملا بھی ساتھ تھا
*****
اپنی زوجہ سے کہا اِک مولوی نے، نیک بخت
تیری تُربت پہ لکھیں تحریر کِس مفہوم کی
اہلیہ بولی ،عبارت سب سے موزوں ہے یہی
دفن ہےبیوہ یہاں پر مولوی مرحوم کی
*****
آؤ اُس کے اصل گورے رنگ سے
اب تصور میں ملاقاتیں کریں
آؤ پھر ماضی کی یادیں چھیڑ دیں
آؤ خالص دودھ کی باتیں کریں
*****
ابھی ڈیپو سے آجاتی ہے چینی
گوالا اپنے گھر سے چل پڑا ہے
حضور اب چائے پی کر جایئے گا
ملازم لکڑیاں لینے گیا ہے
*****
پنکھے کی رُکی نبض چلانے کے لیے آ
کمرے کا بجھا بلب جلانے کے لیے آ
تمہیدِ جدائی ہے اگرچہ ترا ملنا
"آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے لیے آ"
*****
لاگا چسکا موئے اِنگریجی کا
میں تو اِنگلس میں ہی لب کھو لوں رے
لاگے لاج موئے اِس بھا شا سے
تو سے اُردومیں، میں نہیں بولوں رے
*****
یہا ں کلچے لگائے جا رہے ہیں
نمک کیوں لائیے جا کر کہیں سے
اُٹھا کر ہاتھ میں میدے کا پیڑا
"پسینہ پونچھئے اپنی جبیں سے"
*****
تیور دکاندار کے شعلے سے کم نہ تھے
لہجے میں گونجتی تھی گرانی غرور کی
گاہک سے کہہ رہا تھا، ذرا آئینہ تو دیکھ
کس منہ سے دال مانگ رہا ہےمسور کی
*****
[/center]
قطعہ کلامی از انور مسعود
Re: قطعہ کلامی از انور مسعود
بہت خوب انتخاب ہے
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: قطعہ کلامی از انور مسعود
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: قطعہ کلامی از انور مسعود
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- کارکن
- Posts: 1
- Joined: Sat Nov 17, 2012 5:32 pm
- جنس:: مرد
- Location: اسلام آباد
Re: قطعہ کلامی از انور مسعود
اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے