[center]امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
الحمد للہ:
امام كے پيچھے مكبر بننے كا معنى يہ ہے كہ: مقتديوں ميں سے كوئى ايك شخص بلند آواز سے تكبير كہے تا كہ مقتدي آواز سن سكے، يہ مكبر اس وقت بننا مشروع ہو گا جب امام كى بيمارى يا مسجد وسيع ہونے كى بنا آواز سب مقتديوں كو نہ پہنچتى ہو، يا اس كے علاوہ كوئى اور سبب ہو.
ليكن اگر بغير ضرورت كے مكبر بنا جائے تو يہ بدعت ہے.
شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:
" آئمہ كا اتفاق ہے كہ بغير كسى ضرورت و حاجت كے امام كے پيچھے مكبر بننا بدعت اور غير مستحب ہے، بلكہ امام خود بلند آواز سے تكبير كہےگا، جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اور خلفاء راشدين كيا كرتے تھے، اور كوئى بھى نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پيچھے مكبر نہيں ہوتا تھا.
ليكن جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم بيمار ہوئے اور آپ كى آواز كمزور ہو گئى تو ابو بكر رضى اللہ تعالى عنہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پيچھے مكبر تھے، علماء كرام كا اس ميں اختلاف ہے كہ آيا مكبر كى نماز باطل ہو جاتى ہے ؟
اس ميں امام مالك اور احمد وغيرہ كے مسلك ميں دو قول ہيں "
اور شيخ الاسلام كا يہ بھى كہنا ہے:
" آئمہ كا اتفاق ہے كہ امام كے پيچھے تكبير بلند آواز سے كہنى مشروع نہيں، بلال رضى اللہ تعالى عنہ اور دوسرے كوئى صحابى بھى نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پيچھے مكبر نہيں بنتے تھے، اور نہ ہى خلفاء راشدين كے پيچھے كوئى مكبر ہوتا تھا، ليكن جب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم بيمار ہو گئے اور ايك بار لوگوں كو نماز پڑھائى تو اور آپ كى آواز كمزور تھى تو ابو بكر رضى اللہ تعالى عنہ آپ كے پہلو ميں نماز ادا كر رہے تھے اور وہ لوگوں كو تكبير كى آواز سناتے تھے.
اس سے علماء كرام نے استدلال كيا ہے كہ ضرورت كے وقت مثلا آواز كى كمزورى ميں مكبر بننا مشروع ہے، ليكن اس كے بغير مكروہ اور غير مشروع ہے، ايسا كرنے والے كى نماز باطل ہونے كے متعلق تنازع ہے جس ميں دو قول پائے جاتے ہيں:
امام مالك اور امام احمد وغيرہ كے مسلك ميں نماز صحيح ہونے ميں نزاع معروف ہے، ليكن سب كا اتفاق ہے كہ يہ مكروہ ہے واللہ تعالى اعلم "
اور شيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ كہتے ہيں:
" مسجد وسيع اور لوگوں كى كثرت يا پھر امام كى آواز كمزور ہونے يا امام كے بيمار ہونے كى بنا پر اگر مكبر كى ضرورت پيش آئے تو كوئى مقتدى مكبر بن جائے، ليكن اگر سب كو واضح آواز سنائى ديتى ہو تو اور كسى بھى كونے ميں آواز مخفى نہ رہے بلكہ سب لوگ سنيں تو يہاں مكبر كى كوئى ضرورت نہيں اور نہ ہى مكبر بنانا مشروع ہو گا "
مجموع فتاوى الشيخ ابن باز [/center]
امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
بہت خوب محترمہ بہت اچھی شئیر نگ کا نہایت شکریہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
چاند بابو wrote:بہت خوب محترمہ بہت اچھی شئیر نگ کا نہایت شکریہ۔
جزاك الله كل خير
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
Re: امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
معلومات کے لیے شکریہ.
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
بلال احمد wrote:معلومات کے لیے شکریہ.
آپ کا شکریہ الله يجزاك خيرو بارك الله فيك
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: امام کےپیچھے بغیر ضرورت مکبربننامستحب ہے يا بدعت ؟
يجزينا و يجزيكم كل خيرعلی عامر wrote:جزاک اللہ.
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]