امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.
Posted: Wed Dec 01, 2010 10:26 am
[center]
[/center]

انٹرنیٹ پر اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے کوشاں
https://urdunama.org/forum/
چلئے ہم اس بات پر کچھ دیر کے لئے یقین کر لیتے ہیں کہ یہ سب آپ کا کیا نہیں ہے بلکہ ایک حادثہ ہے،فواد wrote:Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
يہ کوئ تعجب کی بات نہيں ہے کہ کچھ راۓ دہندگان اور تجزيہ نگار جو ہر خبر اور واقعے کو ايک خاص زاويے سے ديکھتے ہيں وہ امريکہ کی اپنی حساس دستاويزات کی چوری اور تشہير کے واقعے کے ليے بھی الٹا امريکہ ہی کو مورد الزام قرار دے رہے ہيں۔
يہ ايک مسلم حقيقت ہے کہ وکی ليک ويب سائٹ کے اقدامات سے امريکہ کے ديگر ممالک کی حکومتوں سے باہم تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوۓ ہيں جن کے باہم تعاون سے ہم ان عالمی مسائل کے حل کے ليے کوشاں ہيں جو کروڑوں افراد سے متعلق ہيں۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے ليے کام کرنے والے افراد کی زندگيوں کو بھی خطرات لاحق ہوۓ ہيں۔ اس ضمن ميں وضاحت کر دوں کہ اس طرح کی تشہير سے ايسے تمام افراد کے لیے مشکلات پيدا ہو سکتی ہيں جو جمہوريت اور ايک آزاد حکومت کے لیے دنيا بھر ميں امريکی معاونت کے ليے رابطہ قائم کرتے ہيں۔
امريکی حکومت کی سوچ اس بات سے عياں ہے کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے قانونی مشير کی جانب سے وکی ليک کے مالک کے نام سرکاری طور پر ايک خط بھی جاری کيا گيا ہے جس ميں ويب سائٹ کے اقدامات کی مذمت کی گئ ہے اور اس ضمن ميں قانونی نتائج واضح کيے گۓ ہيں۔ يہ تاثر اور راۓ دينا کہ امريکی حکومت کسی بھی حوالے سے اس ويب سائٹ کی مدد اور سپورٹ کر کے خود اپنے ہی قومی سلامتی کے معاملات کو نقصان پہنچا رہی ہے ايک لغو اور بے بنياد الزام ہے۔
امريکی حکومت حساس نوعيت کی دستاويزات کی تشہير کی حمايت نہيں کرتی اور جو افراد اس کام کو انجام دے رہے ہيں انھيں سرکاری طور پر ہماری پوزيشن اور موقف سے آگاہ کر ديا گيا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
Fawad – Digital Outreach Team – US State Departmentچاند بابو wrote:
پہلے اپنے گھر کی تو خبر لو بعد میں اس پاکستان کے دفاع اور ایٹمی اثاثہ جات کو مضبوط بنانے کی کوشش کرنا جس کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں ایک تئیس سالہ فوجی تو کیا کوئی اعلٰی افسر بھی نہیں جانتا ہے کہ وہ کیا ہیں اور کہاں ہیں۔
جی اس کا عملی نمونہ دنیا پہلے ہی 1945 میں ہیروشیما، ناگاساکی کی صورت میں دیکھ چکی ہے۔انٹرنيشنل ايٹمی انرجی کميشن کی جانب سے وضح کی گئ حدود اور قواعد وضوابط پر پوری طرح کاربند ہے۔
Fawad – Digital Outreach Team – US State Departmentچاند بابو wrote:
جی اس کا عملی نمونہ دنیا پہلے ہی 1945 میں ہیروشیما، ناگاساکی کی صورت میں دیکھ چکی ہے۔
بہت خوب یہ بھی اچھا ہے،فواد wrote:جہاں تک ہيروشيما اور ناگاساکی کا سوال ہے تو میں آپ کو ياد دلانا چاہتا ہوں کہ سال 1945 ميں امريکہ کو جاپان سے جنگ کرتے ہوۓ 4 سال کا عرصہ گزر چکا تھا۔سال 1945 ميں امريکہ کے سامنے صرف دو آپشنز تھے ، يا تو جاپان ميں ايک بڑی فوج اتار کر باقاعدہ ايک طويل جنگ کا آغاز کيا جاۓ يا ايٹمی ہتھيار کا استعمال کر کے جاپان کو فوری طور پر شکست پر مجبور کيا جاۓ۔
اشفاق علی wrote:مجھے تو فواد یہ نہیں معلوم کہ آپ لوگ اپنے ملک آمریکہ ہی میں کیوں نہیں بیٹھ جاتے، ہمیں اپنے ملک میں رہنے دوں اور آپ لوگ اپنے صاف ستھرے اور باقانون ملک میں اپنے روز وشب گزاروں. یہاں کیا آپ کے امریکہ کے والد صاحب کی قبر ہے جو ہر وقت کوئی نہ کوئی حکومت کا بندہ یہاں ہماری سیاست میں ٹانگ آڑانے آجاتا ہے.
فواد یہاں کچھ نہ کچھ ہے جسکی پردہ دادی ہے، ورنہ بغیر کام کےکسی کا کیا کام ...