Page 1 of 1

فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:23 pm
by علی عامر
پیدائشی نام: فیض
تخلص: فیض
ولادت: 13 فروری 1911ء سیالکوٹ
ابتدا :سیالکوٹ، پاکستان
وفات :20 نومبر 1984ء لاہور
اصناف: ادب شاعری
ذیلی اصناف: غزل، نظم
ادبی تحریک: ترقی پسند
تعداد تصانیف: 10
تصنیف اول: نقش فریادی
معروف تصانیف: نقش فریادی ، دست صبا ، زنداں نامہ ، دست تہ سنگ ، شام شہر یاراں ، سر وادی سینا ، مرے دل مرے مسافر ، نسخہ ہائے وفا

تعلیم:
آپ نے ابتدای مذ ھبی تعلیم مولوی محمد ابراہیم میر سیالکوٹی سے حاصل کی ۔ بعد ازاں 1921 میں آپ نے سکاچ مشن سکول سیالکوٹ میں داخلہ لیا ۔ آپ نے میٹرک کا امتحان مرے سکول سیالکوٹ سے پاس کیا اور پھر ایف اے کا امتحان بھی وہیں سے پاس کیا ۔ آپ کے اساتذہ میں میر مولوی شمس الحق ( جو علامہ اقبال کے بھی استاد تھے) بھی شامل تھے ۔ آپ نے سکول میں فارسی اور عربی زبان سیکھی۔
بی اے آپ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا اور پھر وہیں سے 1932 میں انگلش میں ایم اے کیا۔ بعد میں اورینٹل کالج لاہور سے عربی میں بھی ایم اے کیا۔

کیریر:
انہوں نے 1930ء میں ایلس فیض سے شادی کی۔19351 میں آپ نے ایم اے او کالج امرتسر میں لیکچرر کی حیثیت سے ملازمت کی۔ اور پھر ھیلے کالج لاہور میں ۔ 1942 میں آپ فوج میں کیپٹن کی حیثیت سے شامل ھوگے۔ اور محکمہ تعلقات عامہ میں کام کیا ۔ 1943 میں آپ میجر اور پھر 1944 میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی پا گے۔ 1947 میں آپ فوج سے مستعفی ہو کر واپس لاہور اگے۔ اور 1959 میں پاکستان ارٹس کونسل میں سیکرٹری کی تعینات ھوے اور 1962 تک وہیں پر کام کیا۔ 1964 میں لندن سے واپسی پرآپ عبداللہ ہارون کالج کراچی میں پرنسپل کی حیثیت سے ملازم ہو گئے۔
1947 تا 1958، لاہور سے شائع ہونے والے معروف ادبی جریدے ادب لطیف کے مدیر رہے.

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:26 pm
by علی عامر
فیض احمدفیض بیسویں صدی کے اُن خوش قسمت شعرا ءمیں سے ہیں جنہیں زندگی ہی میں بے پنا ہ شہرت و مقبولیت اور عظمت و محبت ملی ۔ انہوں نے دار و رسن کا مزہ چکھا اور کوچہ یار کی رنگینیوں سے لطف اندوز ہوئے ۔ وہ علامہ اقبال کے استاد مولوی میر حسن ہی کے شاگرد تھے انہیں یوسف سلیم چشتی سے پڑھنے کا شرف بھی حاصل ہوا۔ لیکن وہ اقبال نہ بن سکے اقبال نے اسلام کو انقلابی مذہب جانا اور اسلام بذریعہ اسلام کا نعرہ لگایا۔ جبکہ فیض نے کمیونزم کے راستے انقلاب کا خواب دیکھا۔ دونوں کی شاعر ی میں یہ فرق بہت واضح ہو کر سامنے آتا ہے۔

فیض نے جب شعور سنبھالا اور شعر کہنے شروع کئے تو اُس وقت رومانیت کی لہر آئی ہوئی تھی ۔ جوش اور احسان دانش جیسے شعراءرومانیت کے تحت تصوراتی جنتوں کی تعمیر میں مگن تھے۔ ادبی روایت کو جگر، اصغر ، حسرت اور داغ نے کندھا دے رکھا تھا۔ نظم نگاری کے بھیس میں اخترالایمان ، ن۔م۔راشد، اور میراجی اپنی انفرادیت کی مرلی بجا رہے تھے۔ فیض نے جب علمی زندگی کا آغاز کیا تو امرتسر میں صاحبزادہ محمود الظفر اور اُن کی اہلیہ رشیدہ جہاں کے زیر اثر مارکسزم کا مطالعہ کیا بعد ازاں جب ترقی پسند تحریک کا آغاز کیا تو فیض اُسکے بانی اراکین میں شامل تھے۔ فیض نے ہزاروں سختیوں کو سہنے اور دار و رسن کی منزلوں سے گزرنے کے باوجود نہ تو اپنے نظریات میں لچک پیدا کی اور نہ ہی روگردانی کی۔ اُس وقت جب ترقی پسندوں پر اُن کے گھروں کے دروازے بند اور جیلوں کے دروازے کھل گئے تھے، فیض اس تحریک سے وابستہ رہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ فیض وفاداری بشرط استواری کے قائل تھے۔ فیض معاشرے میں ایسا انقلاب برپا کرنے کے خواہشمند تھے جو موجودہ استحصالی نظام کو بالکل بدل کر رکھدے وہ غیر طبقاتی نظام کے قائل تھے۔

ترقی پسند تحریک کے زیر اثر غزل کو بہت نقصان پہنچا لیکن فیض نے ترقی پسند نظریات کے اظہار کے لئے بھی غزل کا پیرایہ اختیار کیا۔ اور سیاسی مزاحمتی نظمیں لکھنے کے بجائے غزلیں تحریر کیں۔ کیوں کہ اُن کا خیال تھا کہ سیاسی اور مزاحمتی ادب کی عمر بہت تھوڑی ہوتی ہے۔

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:29 pm
by علی عامر
[center]بول کہ لب آزاد ہیں تیرے

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=y_XqREh6NaA[/utvid]

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=ABW3rm8qeFo[/utvid][/center]

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:34 pm
by علی عامر
[center]آخری مشاعرہ:
[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=yRVEfc5zcoE[/utvid][/center]

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:35 pm
by علی عامر
[center]مشہور زمانہ نظم

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=mEbUvlaf-Ag[/utvid][/center]

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:36 pm
by علی عامر
[center]نثار تیری گلیوں

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=fyQjCZniHLM[/utvid][/center]

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:38 pm
by علی عامر
[center]مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=mn9R1MdPoAU[/utvid][/center]

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 1:40 pm
by علی عامر
[center]مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ - حصہ دوم

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=XqpXbq7_f6E[/utvid][/center]

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 3:17 pm
by محمد شعیب
بہت خوب علی عامر

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 6:56 pm
by چاند بابو
بہت خوب علی عامر بھیا ، بہت اچھی شئیرنگ ہے جس کے لئے شکریہ۔

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 7:10 pm
by چاند بابو
نثار میں تری گلیوں کے اے وطن کہ جہاں
چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اُٹھا کے چلے
جو کوئی چاہنے والا طواف کو نکلے
نظر چرا کے چلے، جسم و جاں بچا کے چلے
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظمِ بست و کشاد
کہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد

بہت ہے ظلم کہ دستِ بہانہ جو کے لیے
جو چند اہل جنوں تیرے نام لیوا ہیں
بنے ہیں اہلِ ہوس، مدعی بھی منصف بھی
کسیے وکیل کریں، کس سے منصفی چاہیں
مگر گزارنے والوں کے دن گزرتے ہیں
ترے فراق میں یوں صبح شام کرتے ہیں

بجھا جو روزنِ زنداں تو دل یہ سمجھا ہے
کہ تیری مانگ ستاروں سے بھر گئی ہوگی
چمک اُٹھے ہیں سلاسل تو ہم نے جانا ہے
کہ اب سحر ترے رخ پر بکھر گئی ہوگی
غرض تصورِ شام و سحر میں جیتے ہیں
گرفتِ سایۂ دیوار و در میں جیتے ہیں

یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ہے ظلم سے خلق
نہ اُن کی رسم نئی ہے، نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ہیں ہم نے آگ میں پھول
نہ اُن کی ہار نئی ہے نہ اپنی جیت نئی

اسی سبب سے فلک کا گلہ نہیں کرتے
ترے فراق میں ہم دل بُرا نہیں کرتے

گر آج تجھ سے جدا ہیں تو کل بہم ہوں گے
یہ رات بھر کی جدائی تو کوئی بات نہیں
گر آج اَوج پہ ہے طالعِ رقیب تو کیا
یہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں
جو تجھ سے عہدِ وفا استوار رکھتے ہیں
علاجِ گردشِ لیل و نہار رکھتے ہیں

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sat Nov 20, 2010 8:30 pm
by علی عامر
بہت عمدہ غزل ہے .... شکریہ چاند بابو r:o:s:e

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sun Nov 28, 2010 9:20 am
by بلال احمد
:clap: :clap: :clap: :clap: :clap: :clap:

Re: فیض احمد فیض کی برسی پر

Posted: Sun Nov 28, 2010 9:52 am
by افتخار
بہت خوب علی عامر بھیا