Page 1 of 4
روحانی اقوال
Posted: Sun Sep 26, 2010 8:51 am
by rohaani_babaa
عوارف المعارف جو کہ حضرت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی شہرہ آفاق تصنیف ہے اس کے صفحہ نمبر 402 پر رقم ہے۔ "حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے فرمایا! کھانے کی ابتداء اور انتہاء نمک سے کروکیونکہ اس میں 70 بیماریوں کا علاج ہے جس میں پانچ بیماریاں یہ ہیں
جذام
برص
دارڈ کا درد
پیٹ کا درد
جنون
Re: روحانی اقوال
Posted: Sun Sep 26, 2010 3:02 pm
by علی عامر
سبحان اللہ.
روحانی بابا. روحانی اقوال کے اشتراک پر آپ کا ممنون ہوں.
Re: روحانی اقوال
Posted: Sun Sep 26, 2010 7:36 pm
by چاند بابو
جزاک اللہ روحانی بابا شئیر کرنے کا شکریہ۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Sun Sep 26, 2010 8:50 pm
by بلال احمد
Re: روحانی اقوال
Posted: Mon Sep 27, 2010 2:11 pm
by اعجازالحسینی
بہت خوب
Re: روحانی اقوال
Posted: Mon Sep 27, 2010 10:51 pm
by rohaani_babaa
صوفی روح کے مقام میں صاحب مشاہدہ ہوتا ہے
متصوف قلب کے مقام میں صاحب مراقبہ ہوتا ہے
متشبہ محاسبہ نفس میں صاحب مجاہدہ ہوتا ہے(منقول از شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
Re: روحانی اقوال
Posted: Tue Sep 28, 2010 7:02 pm
by rohaani_babaa
[center]خودپسندی[/center]
دوسرے کو حقیر سمجھے بغیر اپنے آپ کو اچھا سمجھنا بھی گناہ ہے کیونکہ بیہقی کی ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ خود پسندی 70سال کے اعمال کو ضائع کردیتی ہے۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Tue Sep 28, 2010 7:34 pm
by علی عامر
شکریہ روحانی بابا۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Sun Oct 03, 2010 10:00 pm
by rohaani_babaa
جب اللہ کسی بندے کو منصب ولایت پر فائز کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے ذکر و قربت کا دروازہ کھول دیتا ہے پھر اسے کرسی توحید پر بٹھا کر پردے ہٹا دیتا ہے پس وہ اللہ کے جمال و جلال کا دیدار کرتا ہے اور دعویٰ نفس سے بری ہوجاتا ہے۔(منقول از شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
Re: روحانی اقوال
Posted: Sun Oct 03, 2010 10:23 pm
by چاند بابو
جزاک اللہ۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Mon Oct 04, 2010 10:25 am
by علی عامر
جزاک اللہ۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Mon Oct 04, 2010 6:25 pm
by rohaani_babaa
دنیا کی محبت کا طبیب شیطان ہے جو حرص طمع اور فواحشات کی دوا دیتا ہے
جنت کی خواہش کا طبیب عالم باعمل ہے جو تقویٰ کی تعلیم دیتا ہے
طالب المولیٰ کا حکیم کاملِ فکر ہے جو فنا باللہ بقا باللہ باخدا کردیتا ہے۔
عشق کی بیماری لادوا ہے اس کا علاج اور دارو صرف محبوب کا دیدار ہے۔
(منقول از سلطان باہورحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
دوبٹہ تین3/2کا روحانی فلسفہ
Posted: Tue Oct 05, 2010 12:33 pm
by rohaani_babaa
یہ تحریر ہر دوحضرات کی نظر ہےیعنی جو صاحب بصارت ہیں ان کی فکر سخن کی نظر کرتا ہوں اور جو صاحب بصیرت ہیں ان کی نظر بصیرت کی نذر کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔
ذیل میں کچھ نکات کی طرف آپ حضرات کی توجہ دلاتا چلوں تاکہ مطالعہ کا حسن دوبالا ہوجائے اس میں جن الفاظ کو دوبٹہ تین(3/2 )سے تطبیق دی گیی ہے اس میں ہر لفظ صرف تین حروف پر مشتمل ہے جیسے راگ،زور،نڈر،100اورفخر تو ان حروف کو ان ہی معروضات میں دیکھیے گا جس کا میں نے تذکرہ کیا ہےوالسلام روحانی بابا
راگ میں آگ ہے پوشیدہ اگر دوبٹہ تین
نام ہے جس کا بشر اس میں ہے شردوبٹہ تین
منحصر قوت بازو پہ ہے دولت مندی
دیکھ لو زور میں موجود ہے زر دوبٹہ تین
ملک الموت سے دنیا میں ہراساں نہیں کون
جس کو کہتے ہیں نڈر اس میں ہے ڈر دوبٹہ تین
فیصدی زیادہ امیدوں کا نتیجہ ہے صفر
دیکھ لو سو کے عدد میں ہے صفر دوبٹہ تین
فخر کرتا ہے جو ،انسان نہیں خَر(گدھا) ہے وہ
جس طرح لفظ فخر میں ہے خَر دوبٹہ تین
صبر گرچہ ہے تلخ بَر ہے صبر دیتا
جس طرح لفظ صبر رکھتا ہے بَر دوبٹہ تین
مختصر تشریح
راگ میں ہے آگ پوشیدہ اگر دوبٹہ تین
نام ہے جس کا بشر اس میں ہے شردوبٹہ تین
فن موسیقی میں ایک راگ جس کا نام دیپک راگ ہے اس کو گانے سے آگ بھڑک اٹتھی ہے۔جیسا کہ تان سین نے اس فن کا مظاہرہ دربار اکبری میں کیا تھا اس حقیقت کی طرف حکیم مومن خان مومن نے اشارہ کرتے ہویے کہا ہے کہ
شعلہ سا چمک جایے ہے آواز تو دیکھو
اس غیرت ناہید کی ہر تان ہے دیپک
تو شاعر نے شعر تحریر کرتے ہویے اس امر کو ملحوظ رکھا ہے۔اسی طرح بشر یعنی انسان میں بھی شر کا تناسب دو بٹہ تین ہے۔
منحصر قوت بازو پہ ہے دولت مندی
دیکھ لو زور میں موجود ہے زر دوبٹہ تین
یعنی مسلسل محنت ایک عزم ایک لگن اولیاء کرام فرماتے ہیں الھمت اسم الاعظم اور ظاہری بات ہے کہ مسلسل کام ہاتھوں سے ہی ہوتا ہےاور قایداعظم کا فرمان بھی ہے کہ کام کام کام اور بس کام۔
اسی طرح لفظ زور میں زریعنی سونا جس کو عربی میں ذہب کہتے ہیں وہ دوبٹہ تین ہے
ملک الموت سے دنیا میں ہراساں نہیں کون
جس کو کہتے ہیں نڈر اس میں ہے ڈر دوبٹہ تین
ملک الموت یعنی عزرایل علیہ السلام سے کونسا ایسا جاندار ہے جو نہ ڈرتا ہو لیکن جو کہتا ہے کہ میں موت سے نہیں ڈرتا وہ اپنی بات کی گویا خود ہی نفی کرتا ہے کیونکہ نڈر میں ڈرکا تناسب دوبٹہ تین ہے۔
فیصدی زیادہ امیدوں کا نتیجہ ہے صفر
دیکھ لو سو کے عدد میں ہے صفر دوبٹہ تین
فیصدی یعنی ہنڈرڈ پرسینٹ پراُمید ہونا اکثر نا اُمیدی لاتا ہے جیسے سُو میں دو صفر ہوتے ہیں۔
فخر کرتا ہے جو ،انسان نہیں خَر(گدھا) ہے وہ
جس طرح لفظ فخر میں ہے خَر دوبٹہ تین
اسی طرح جو انسان اپنے اوپر بہت فخر کرتا ہے وہ گدھا ہے جیسے فخر کے لفظ میں خر یعنی گدھا دو بٹہ تین ہے۔
امید کرتا ہوں کہ دوستوں کو ٹوٹی پھوٹی تشریح پسند آیی ہوگی
Re: روحانی اقوال
Posted: Tue Oct 05, 2010 1:58 pm
by علی عامر
جزاک اللہ۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Wed Oct 06, 2010 9:13 pm
by rohaani_babaa
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول مبارک ہے کہ لوگوں کو اتنا جلدی معاف کردیا کرو جتنا کہ تم اللہ کریم سے معافی کی امید رکھتے ہو۔
عورت
Posted: Sat Oct 09, 2010 5:52 pm
by rohaani_babaa
اگر بیٹی ہو تو رحمت ہے
اگر بیوی ہو تو شوہر کے نصف ایمان کی وارث ہے
اگر ماں ہے تو اس قدموں تلے جنت ہے
لیکن سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ کی شان دیکھیے کہ
باپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رحمت ہے جو کہ خود رحمت اللعالمین ہیں۔
شوہر کے لیے نصف ایمان ہیں جو کہ خود کامل ایمان ہیں۔
آپ کے قدموں تلے ان بیٹوں کی جنت ہے جو کہ جنت کے سردار ہیں۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Sat Oct 09, 2010 5:57 pm
by بلال احمد
Re: روحانی اقوال
Posted: Thu Oct 14, 2010 6:34 pm
by rohaani_babaa
[center]آزمائش یا عذاب[/center]
حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم سے کسی نے پوچھا کہ جب انسان پر آفات اور مصائب آتے ہیں تو اس بات کا کیسے پتہ چلے گا کہ یہ آزمائش ہے یا عذاب تو قربان جاوں علی المرتضیٰ کی حکمت پر کہ آپ نے فرمایا کہ جو امتحان تم کو اللہ سے دور کردے وہ عذاب ہے اور جو تم کو اللہ سے مزید قریب کردے وہ آزمائش ہے۔
Re: روحانی اقوال
Posted: Thu Oct 14, 2010 11:21 pm
by اضواء
بارك الله فيك روحانی بابا!!!
جزاك الله كل خير أرجو من المولى عز وجل أن ينير دربك بنور الايمان ...
واجمعنى معاك فى جنة ...
کمی رزق کے 5اسباب
Posted: Sun Oct 17, 2010 1:03 pm
by rohaani_babaa
۱۔ عصر اور مغرب کے درمیان سونا
۲۔ قبرستان میں ہنسنا۔
۳۔ نماز قضا کرنا۔
۴۔ سجدہ تلاوت نہ کرنا۔
۵۔ اندھیرے میں طعام کرنا۔