سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے-احمد فراز

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
محبوب خان
کارکن
کارکن
Posts: 14
Joined: Sun Aug 03, 2008 10:55 pm

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے-احمد فراز

Post by محبوب خان »

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئ شمع جلاتے جلاتے

کتنا آسان تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے

جشن مقتل ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
پابجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے

اس کی وہ جانے اس پاس وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے

احمد فراز
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے-احمد فراز

Post by رضی الدین قاضی »

محبوب خان wrote:سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئ شمع جلاتے جلاتے

کتنا آسان تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے

جشن مقتل ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
پابجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے

اس کی وہ جانے اس پاس وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے

احمد فراز
بہت خوب ۔ محبوب بھائی پھر ایک بار اچھا کلام شیئر کیا ہے آپ نے۔ شکریہ جناب۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

محبوب خان صاحب بہت بہت شکریہ اپنی پسند شئیر کرنے کا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
ناعمہ
کارکن
کارکن
Posts: 23
Joined: Sat Apr 04, 2009 4:12 am
جنس:: مرد
Location: ویانا، آسٹریا

Post by ناعمہ »

واہ بہترین انتخاب ۔ یہ میری بھی بہت پسندیدہ غزل ہے۔ شیئر کرنے کا بہتتتتتتتتت شکریہ بھائی
سسی
کارکن
کارکن
Posts: 72
Joined: Sat Mar 14, 2009 1:29 am

Post by سسی »

چچ چچ کون تھا عقل کا پیدل بے وقوف جو جاتے جاتے سارے ہی سلسلے توڑ پھوڑ گیا بلکے خاصی توڑ پھوڑ کر گیا۔میرے ہتھ لگا تو کان سے پکڑ کے لے آؤن گی آپ کے پاس محبوب آپ فکر نا کریں :)
بوبی
دوست
Posts: 235
Joined: Sat Aug 15, 2009 2:13 am

Re: سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے-احمد فراز

Post by بوبی »

محبوب خان wrote:سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئ شمع جلاتے جلاتے

کتنا آسان تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے

جشن مقتل ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
پابجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے

اس کی وہ جانے اس پاس وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے

احمد فراز
بہت ہی زبدست انتحاب ہے پیارے بھائی
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
Post Reply

Return to “اردو شاعری”