اک روز کوئی تو سوچے گا
اک روز کوئی تو سوچے گا
فرزانوں کی اس بستی میں
اک شخص تھا پاگل پاگل سا
پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا
بارش کی طرح پر شور نہ تھا
دریا کی چپ رہتا تھا
جن سے اسے پیار بلا کا تھا
طعنے بھی انہں کے سہتا تھا
اک شخص تھا پاگل پاگل سا
پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا
اک روز کوئی تو سوچے گا
دنیا نے اسے کچھ بھی نہ دیا
پر اس نے جگ کو پیار دیا
جاں روتے روتے کھوبیٹھا
دل ہنستے ہنستے ہار دیا
جو نظم لکھی بھرپور لکھی
جو شعر دیا شہکار دیا
کیوں جیتے جی درگور ہوا
کس چاہ پہ تن من وار دیا
تھا دشمن کون بچارے کا
کس رنج نے اس کو ماردیا
اک روز کوئی تو سوچے گا
اک روز کوئی تو سوچے گا
اعتبارساجد
اک روز کوئی تو سوچے گا -اعتبار ساجد
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
Re: اک روز کوئی تو سوچے گا -اعتبار ساجد
محبوب بھائی ، بہت یہ خوبصورت کلام شیئر کیا ہے آپ نے۔ بہت بہت شکریہ !محبوب خان wrote:اک روز کوئی تو سوچے گا
اک روز کوئی تو سوچے گا
فرزانوں کی اس بستی میں
اک شخص تھا پاگل پاگل سا
پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا
بارش کی طرح پر شور نہ تھا
دریا کی چپ رہتا تھا
جن سے اسے پیار بلا کا تھا
طعنے بھی انہں کے سہتا تھا
اک شخص تھا پاگل پاگل سا
پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا
اک روز کوئی تو سوچے گا
دنیا نے اسے کچھ بھی نہ دیا
پر اس نے جگ کو پیار دیا
جاں روتے روتے کھوبیٹھا
دل ہنستے ہنستے ہار دیا
جو نظم لکھی بھرپور لکھی
جو شعر دیا شہکار دیا
کیوں جیتے جی درگور ہوا
کس چاہ پہ تن من وار دیا
تھا دشمن کون بچارے کا
کس رنج نے اس کو ماردیا
اک روز کوئی تو سوچے گا
اک روز کوئی تو سوچے گا
اعتبارساجد