ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
غالب:-
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا وہ جگہ بتا جہاں پر خدا نہیں
ٰاقبال:-
مسجد خدا کا گھر ہے ، پینے کی جگہ نہیں
کافر کے دل میں جا وہاں خدا نہیں
فراز:-
کافر کے دل سے آیا ہوں میں یہ دیکھ کر
خدا موجود ہے وہاں مگر اسے پتہ نہیں
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا وہ جگہ بتا جہاں پر خدا نہیں
ٰاقبال:-
مسجد خدا کا گھر ہے ، پینے کی جگہ نہیں
کافر کے دل میں جا وہاں خدا نہیں
فراز:-
کافر کے دل سے آیا ہوں میں یہ دیکھ کر
خدا موجود ہے وہاں مگر اسے پتہ نہیں
[center]http://wordinvestor.blogspot.com[/center]
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
[center]دنیا کے پانچ مشکل کام[/center]
مر غی کو لپسٹک لگانا
ہاتھی کو گود میںبٹھانا
کا کروچ کوپیار کرنا
مچھر کو کپڑے پہنانا
آپ کو بھول جانا
مر غی کو لپسٹک لگانا
ہاتھی کو گود میںبٹھانا
کا کروچ کوپیار کرنا
مچھر کو کپڑے پہنانا
آپ کو بھول جانا
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میںنے ایک دیہاتی کو یہ کہتے ہو ئے سنا
اے اللہ اگر میرا رزق اسمان میں ہے تو تو اسے اتار د ے
اور اگر زمین میںہے تو نکال دے
اور اگر دور ہے تو قریب کردے
اور اگر قریب ہے تو آسان کردے
اور اگر کم ہے تو زیادہ کردے
اور اگر زیادہ ہے تو اس میںبر کت دے
اے اللہ اگر میرا رزق اسمان میں ہے تو تو اسے اتار د ے
اور اگر زمین میںہے تو نکال دے
اور اگر دور ہے تو قریب کردے
اور اگر قریب ہے تو آسان کردے
اور اگر کم ہے تو زیادہ کردے
اور اگر زیادہ ہے تو اس میںبر کت دے
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
-
- مدیر
- Posts: 10960
- Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
- جنس:: مرد
- Location: اللہ کی زمین
- Contact:
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
محترم علی باباعلی بابا wrote: سکول کی کینٹین میں سیب اور چاکلیٹ کی دو باسکٹس پڑی تھیں۔
سیب والی باسکٹ پر لکھا تھا کہ “صرف ایک سیب لیں کیونکہ اللہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔“
(باقی مراسلہ حذف کر دیا گیا ہے)“
یہ بالکل غلط بات ہے اس طرح کے میسج مشہور کرنا بھی گناہ کی بات ہے
براہ مہربانی اس حذف کردیں
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
محترم مدرس بھائی.
میرے ناقص علم کے مطابق علی بابا کو اختیار نہیں کہ وہ مراسلہ کو حذف کر سکیں. چونکہ آپکو ہے تو آپکو دوبارہ نقل کرتے ہوئے بھی حذف کر دینا چاہیے تھا. اور صرف حوالہ کے لیے ایک دو لائن درج کر دیتے. اب مراسلہ حذف کر دیا گیا ہے.
میرے ناقص علم کے مطابق علی بابا کو اختیار نہیں کہ وہ مراسلہ کو حذف کر سکیں. چونکہ آپکو ہے تو آپکو دوبارہ نقل کرتے ہوئے بھی حذف کر دینا چاہیے تھا. اور صرف حوالہ کے لیے ایک دو لائن درج کر دیتے. اب مراسلہ حذف کر دیا گیا ہے.
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
[center]پروین شاکر
میرے پاس سے جوگزرا میرا حال تک نہ پوچھا
میں کیسے مان جائوں کہ وہ دور جا کے روئے
احمد فراز:
تیرے پاس سے جو گزرے تو جنوں میں تھے فراز
جب دور جا کے سوچا تو زار زار روئے[/center]
میرے پاس سے جوگزرا میرا حال تک نہ پوچھا
میں کیسے مان جائوں کہ وہ دور جا کے روئے
احمد فراز:
تیرے پاس سے جو گزرے تو جنوں میں تھے فراز
جب دور جا کے سوچا تو زار زار روئے[/center]
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
[center]جو ہوتے ہیں فقظ چاہے جانے کے قابل
وہ لوگ نہیں ہوتے بھلائے جانے کے قابل
آپ کا خلوص اپنی جگہ میری مجبوری بھی سمجھ
کچھ دکھ نہیں ہوتے بتائے جانے کے قابل
اے ساگر کی لہرو زرا دھیان سے پلٹنا
کچھ گروندے نہیں ہوتے مٹائے جانے کے قابل
جنبش لب ضروری نہیں آنکھیں کہہ دیتی ہیں
کچھ جذبات نہیں ہوتے چھپائے جانے کے قابل
وہ سولی چڑھ گیا یہ کہہ کر
کچھ سر نہیں ہوتے جھکائے جانے کے قابل[/center]
وہ لوگ نہیں ہوتے بھلائے جانے کے قابل
آپ کا خلوص اپنی جگہ میری مجبوری بھی سمجھ
کچھ دکھ نہیں ہوتے بتائے جانے کے قابل
اے ساگر کی لہرو زرا دھیان سے پلٹنا
کچھ گروندے نہیں ہوتے مٹائے جانے کے قابل
جنبش لب ضروری نہیں آنکھیں کہہ دیتی ہیں
کچھ جذبات نہیں ہوتے چھپائے جانے کے قابل
وہ سولی چڑھ گیا یہ کہہ کر
کچھ سر نہیں ہوتے جھکائے جانے کے قابل[/center]
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
بلال احمد wrote:محترم مدرس بھائی.
میرے ناقص علم کے مطابق علی بابا کو اختیار نہیں کہ وہ مراسلہ کو حذف کر سکیں. چونکہ آپکو ہے تو آپکو دوبارہ نقل کرتے ہوئے بھی حذف کر دینا چاہیے تھا. اور صرف حوالہ کے لیے ایک دو لائن درج کر دیتے. اب مراسلہ حذف کر دیا گیا ہے.
انتظامیہ کا جو بھی فیصلہ ہے مجھے منظور ہے۔
[center]http://wordinvestor.blogspot.com[/center]
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
[center]کھلی جو آنکھ تو وہ تھا نہ وہ ذمانہ تھا
دہکتی آگ تھی، تنہائی تھی، فسانہ تھا
غموں نے بانٹ لیا مجھے یونہی آپس میں
کہ جیسے میں کوئی لوٹا ہوا خزانہ تھا
یہ کیا چند ہی قدموں پر تھک کے بیٹھ گیا
تمہیں تو ساتھ میرا دور تک نبھانا تھا
مجھے جو میرے لہو میںڈبو کے گزرا ہے
وہ کوئی غیر نہیں یار ایک پرانہ تھا
خود اپنے ہی ہاتھ سے اس کو کاٹ دیا
کہ جس درخت کی ٹہنی پہ آشیانہ تھا[/center]
دہکتی آگ تھی، تنہائی تھی، فسانہ تھا
غموں نے بانٹ لیا مجھے یونہی آپس میں
کہ جیسے میں کوئی لوٹا ہوا خزانہ تھا
یہ کیا چند ہی قدموں پر تھک کے بیٹھ گیا
تمہیں تو ساتھ میرا دور تک نبھانا تھا
مجھے جو میرے لہو میںڈبو کے گزرا ہے
وہ کوئی غیر نہیں یار ایک پرانہ تھا
خود اپنے ہی ہاتھ سے اس کو کاٹ دیا
کہ جس درخت کی ٹہنی پہ آشیانہ تھا[/center]
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
مدرس wrote:محترم علی باباعلی بابا wrote: سکول کی کینٹین میں سیب اور چاکلیٹ کی دو باسکٹس پڑی تھیں۔
سیب والی باسکٹ پر لکھا تھا کہ “صرف ایک سیب لیں کیونکہ اللہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔“
(باقی مراسلہ حذف کر دیا گیا ہے)“
یہ بالکل غلط بات ہے اس طرح کے میسج مشہور کرنا بھی گناہ کی بات ہے
براہ مہربانی اس حذف کردیں
بہت شکریہ بلال بھائی
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
سجدوں کے عوض فردوس ملے یہ بات مجھے منظور نہیں
بے لوث عبادت کرتا ہوں، بندہ ہوں تیرا مزدور نہیں
چاند بابو بھائی یہ کس کا شعر ہے اور کیا یہ معنوی اعتبار سے درست ہے
مجھے اس کے معانی میںکچھ تردد ہے
بے لوث عبادت کرتا ہوں، بندہ ہوں تیرا مزدور نہیں
چاند بابو بھائی یہ کس کا شعر ہے اور کیا یہ معنوی اعتبار سے درست ہے
مجھے اس کے معانی میںکچھ تردد ہے
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
مدرس بھیا یہ علامہ محمد اقبال کا شعر ہے،
اس کا مفہوم انتہائی بہترین ہے کہ ہمیں اپنے رب کی عبادت کسی لالچ کے تحت نہیں بلکہ بے لوث کرنی چاہئے۔
یہی بات علامہ صاحب فرما رہے ہیں کہ میں اپنے رب کی عبادت بے لوث کرتا ہوں اس کا اجر پانے کے لئے نہیں۔
اس کا مفہوم انتہائی بہترین ہے کہ ہمیں اپنے رب کی عبادت کسی لالچ کے تحت نہیں بلکہ بے لوث کرنی چاہئے۔
یہی بات علامہ صاحب فرما رہے ہیں کہ میں اپنے رب کی عبادت بے لوث کرتا ہوں اس کا اجر پانے کے لئے نہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
جو خواب سجائے آنکھوں نے
وہ خواب بکھرنے والے ہیں
ہمیں دل میں بسانا ٹھیک نہیں
ہم لوگ اجڑنے والے ہیں
وہ چھوڑ گیا مجھے کانٹوں پر
پھولوں کے کھلتے موسم میں
رب خیر کرے لوٹا ہی نہیں
اب پتے جھڑنے والے ہیں
وہ شخص کہ جس کو دیکھنے سے
آنکھوں میں ٹھنڈک رہیتی تھی
اب دور گیا تو ایسے لگا
ہم جیسے بگلنے والے ہیں
جو خواہش میرے دل میں تھی
وہ خواہش آخر ٹوٹ گئی
اس کے وصل میں جینا چاہتے تھے
اسکے ہجر میں مرنے والے ہیں
وہ خواب بکھرنے والے ہیں
ہمیں دل میں بسانا ٹھیک نہیں
ہم لوگ اجڑنے والے ہیں
وہ چھوڑ گیا مجھے کانٹوں پر
پھولوں کے کھلتے موسم میں
رب خیر کرے لوٹا ہی نہیں
اب پتے جھڑنے والے ہیں
وہ شخص کہ جس کو دیکھنے سے
آنکھوں میں ٹھنڈک رہیتی تھی
اب دور گیا تو ایسے لگا
ہم جیسے بگلنے والے ہیں
جو خواہش میرے دل میں تھی
وہ خواہش آخر ٹوٹ گئی
اس کے وصل میں جینا چاہتے تھے
اسکے ہجر میں مرنے والے ہیں
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
بہت شکریہ جنابچاند بابو wrote:مدرس بھیا یہ علامہ محمد اقبال کا شعر ہے،
اس کا مفہوم انتہائی بہترین ہے کہ ہمیں اپنے رب کی عبادت کسی لالچ کے تحت نہیں بلکہ بے لوث کرنی چاہئے۔
یہی بات علامہ صاحب فرما رہے ہیں کہ میں اپنے رب کی عبادت بے لوث کرتا ہوں اس کا اجر پانے کے لئے نہیں۔
جنت کی لالچ میں عبادت کرنا کو ئی بری بات نہیںہے اسلئے کہ اللہ کا حکم بلکہ یوںکہیںکہ
اللہ لالچ دلا رہاہے
واللہ ید عو الی دارالسلام
واللہ ید عوالی الجنۃ والمغفرۃ باذنہ
اور دیگر آیات
اس پر دلالت کرتی ہیں
جس کا لالچ ہمیںاللہ دلائے اس سے بے رخی کی بات کرنا کچھ مناسب نہیںلگا
<a rel="nofollow" href="http:///www.darseislam.com">درس اسلام</a>
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
آپ بھی آیا کریں نہ محفل کو دوبالا کرنے کے لیے
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: ان باکس : ایس ایم ایس پٹورا
جی مدرس بھیا آپ کی بات درست ہے لیکن ہر شخص کا ایک اپنا درجہ ایمانی ہوتا ہے جس کے مطابق اللہ تعالٰی اسے دین کی سوجھ بوجھ عطا فرماتے ہیں۔مدرس wrote:بہت شکریہ جنابچاند بابو wrote:مدرس بھیا یہ علامہ محمد اقبال کا شعر ہے،
اس کا مفہوم انتہائی بہترین ہے کہ ہمیں اپنے رب کی عبادت کسی لالچ کے تحت نہیں بلکہ بے لوث کرنی چاہئے۔
یہی بات علامہ صاحب فرما رہے ہیں کہ میں اپنے رب کی عبادت بے لوث کرتا ہوں اس کا اجر پانے کے لئے نہیں۔
جنت کی لالچ میں عبادت کرنا کو ئی بری بات نہیںہے اسلئے کہ اللہ کا حکم بلکہ یوںکہیںکہ
اللہ لالچ دلا رہاہے
واللہ ید عو الی دارالسلام
واللہ ید عوالی الجنۃ والمغفرۃ باذنہ
اور دیگر آیات
اس پر دلالت کرتی ہیں
جس کا لالچ ہمیںاللہ دلائے اس سے بے رخی کی بات کرنا کچھ مناسب نہیںلگا
یہ لالچ والی بات اللہ تعالٰی نے مجھ جیسے حقیر بندوں کے لئے رکھی ہے جو اللہ تعالٰی کا اس کی نعمتوں پر شکریہ ادا کرنا بھی گراں جانتے ہیں۔
لیکن اللہ کے وہ بندے جو صرف اس کی خوشنودی کے لئے عبادات کرتے ہیں انہیں اس قسم کے لالچ کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
جیسے کی انبیا اکرام اور صحابہ کرام جنہیں ان کی زندگیوں میں ہی اللہ تعالٰی نے جنت کی خوشخبری دے دی تھی اب دنیاوی سوچ تو یہ ہے کہ اگر ہمیں یہ یقین آ جائے کہ فلاں چیز ہماری ہر صورت میں ہو جائے گی تو ہم اس چیز کےلئے ہاتھ پیر مارنا بند کر دیتے ہیں لیکن آفرین ہے اللہ تعالٰی کے ان بندوں پر جو اس یقین دہانی کے باوجود کہ جنت ان کا انتظار کر رہی ہے اپنے رب کی اطاعت سے باز نہ آئے۔
علامہ محمد اقبال کے بارے میں لوگ چاہے کچھ کہتے رہیں لیکن ان کی شاعری سے ان کی کیفیتِ ایمانی کی عکاسی ہوتی ہے کہ وہ اپنے رب کی شکرگزاری میں اس طرح مگن تھے کہ ان کے لئے اس طرح کے لالچ کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی تھی، وہ اگر اللہ تعالٰی کی حمد بیان کرتے تھے تو صرف اس لئے کہ انہوں نے اللہ تعالٰی کو اتنے قریب سے دیکھ لیا تھا کہ انہوں نے اپنی سمجھ میں آنے والے بہترین الفاظ اس ذات کی حمد میں جھونک دیئے، اور اگر وہ عبادات کی بات کرتے تھے تو عبادت کو بندوں پر اللہ تعالٰی کا حق سمجھتے تھے نہ کہ بوجھ یا کسی لالچ کےزیرِ اثر۔
اب یہ ہر انسان کے اپنے درجے کی بات ہے کہ کون لالچ کی وجہ سے عبادت کرتا ہے اور کون صرف خوشنودی کے حصول کے لئے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو