اہلیانِ اردونامہ کو مبارکباد : ایک اور اہم سنگِ میل عبور
Posted: Fri Jan 29, 2010 6:32 pm
[center][/center]
السلام علیکم
مجھے آج تمام اراکینِ اردونامہ کو یہ خوش خبری دیتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور فخر ہو رہا ہے کہ ان کا اردونامہ اردو فورمز کی دنیا میں ایک اہم مقام حاصل کر چکا ہے۔
آج دن ایک بج کر پینتالیس منٹ پر اردونامہ نے اپنی 21000 پوسٹیں مکمل کرنے کا حدف حاصل کر لیا ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ اردونامہ کی ان 21000 پوسٹوں میں سے اکثر بہت کارآمد مواد پر مشتمل ہیں۔ جہاں اردونامہ پر بے شمار ٹوٹیوریل موجود ہیں ساتھ ہی ساتھ تبصرے تجزیئے، شاعری، ناول، افسانے، اسلامی مضامین، کمپیوٹر کی معلومات، کھانے پکانے کی تراکیب، سائینسی معلومات، سافٹ وئیرز کے تبصرے اور ڈاونلوڈز، اردو زبان کی سپورٹ، اردوویب سائیٹ کے سانچے، اردو فورمز کے ٹیمپلیٹس، اقوامِ عالم کے بارے میں بے شمار خبریں، پاکستان اور گردوپیش کے حالات و واقعات اور دیگر بے شمار موضوعات پر مواد کے انبار بھی موجود ہیں۔
اور ان تمام کے خالق ہیں آپ سب لوگ۔
میں اس اہم سنگ میل کو عبور کرنے پر تمام اراکینِ اردونامہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ اپنے بہترین ساتھ سے اردونامہ کو شہرت اور مقصدیت کی بلندیوں تک لے جانے میں آئندہ بھی کسی قسم کی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
اس موقع پر چند ایک حضرات کے بالخصوص نام لے کر شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے اردونامہ کو اس نہج تک پہنچانے میں ایک بہترین رول ماڈل کی حیثیت اختیار کی ہے۔
ان میں سب سے پہلے تو محترم رضی بھیا اور شازل بھیا کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ اگر یہ نا ہوتے تو شاید اردونامہ بھی نا ہوتا کہ ان دونوں کی کاوشیں ہی اردونامہ کو بچائے ہوئے ہیں۔
اس کے بعد میں شکر گزار ہوں گا محترم مجیب منصور صاحب اور محترم اعجاز الحسینی صاحب کا جن کے دم خم سے اردونامہ پر ہزاروں اسلامی مضامین موجود ہیں۔ خاص طور پر محترم اعجاز الحسینی صاحب کی بڑی کاوش شامل ہیں جنہوں نے بے کم عرصے میں اردونامہ پر ایک پہچان حاصل کر لی۔محترم مجیب منصور گو اردونامہ پر اب اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے کم حاضر ہو پاتے ہیں لیکن ان کا ساتھ اردونامہ کے لئے وہی حیثیت رکھتا ہے جو پیاسے کے لئے صحرا میں پانی کی اہمیت ہے۔
ان کے بعد اردونامہ پر بہت جلد چھا جانے والے ہمارے پیارے رکن محترم اسد اللہ شاہ صاحب کا میں شکر گزار ہوں جو اردونامہ پر آتے ہی سب کی توجہ حاصل کرنے میں نہ صرف کامیاب ہوئے بلکہ اپنی ہزاروں بہترین تحریروں سے اردونامہ کا جگمگاتا ستارہ بن گئے۔
جہاں موجودہ تمام حضرات کا شکریہ ادا کیا جا رہا ہے وہیں ہمارے ایک بہت معزز اور بزرگ رکن محترم سید تفسیراحمد صاحب کا بھی بہت شکرگزار ہوں کہ یہ وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے اردونامہ پر ایک ہزار پوسٹ لگانے کا حدف حاصل کیا، نا صرف ایک ہزار پوسٹ لگائیں بلکہ تمام پوسٹ ہمہ قسم ناولز، افسانے، شاعری کے متعلق ہیں۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں اردونامہ مجبور ہو گیا کہ ایک پورا زمرہ ان کے نام کرے اور اردونامہ کا دانشکدہ تفسیر آج انہی کی یاد لیئے ہوئے ہے۔ میں نہیں جانتا کہ آج تفسیر بھیا کہاں ہیں لیکن انٹرنیٹ سے کٹے ہوئے ضرور ہیں۔ اللہ تعالٰی انہیں اپنے فضل و کرم کے سایہ میں رکھے جہاں بھی ہیں خوش رہیں اور خوشیاں بانٹتے رہیں۔
محترم تفسیر صاحب کے ساتھ ساتھ ایک اور رکن بھی اردونامہ سے بہت عرصے سے فرار ہیں جو اردونامہ پر ڈاکٹر پپو کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ میں محترم ڈاکٹر طارق سلیم (پپو) کا بھی بہت شکرگزار ہوں کہ جتنا عرصہ اردونامہ پر رہے اپنی تیکھی تحریروں سے اردونامہ کی فضا کو مہکائے رکھا۔ آج کل اپنی مصروفیات کی بنا پر حاضر نہیں ہو پاتے لیکن امید ہے کہ جلد ہی انہیں ہم تمام لوگ اپنے درمیان دوبارہ سے موجود پائیں گے۔
اس کے بعد میں محترمہ فتاة القرآن صاحبہ، محترم مخلص کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے گو اردونامہ کے لئے کم لکھا ہے لیکن جو بھی لکھا ہے کمال لکھا ہے اسلامی تحاریر اور اسلامی افکار کو اپنے بہترین سٹائل میں روشناس کروانے میں ایک مقام رکھتے ہیں۔
محترم آفاق صاحب گو کہ اردونامہ پر تشریف لائے ہوئے انہیں بہت کم عرصہ ہوا ہے لیکن آتے ہی اردونامہ پر اپنی دھاک بٹھانے میں کامیاب ہو گئے۔ اردونامہ ان کے ایڈوب فوٹو شاپ اور کمپیوٹر کے متعلقہ لکھے گئے ٹوٹیوریلز پر ہمیشہ فخر کرتا رہے گا۔
اس کے علاوہ اردونامہ اور اس کی پوری ٹیم اس بات پر فخر کرتی ہے کہ وہ تمام اراکین جنہوں نے اردونامہ کی رکنیت حاصل کی وہ تمام ایسے ہیں جنہوں نے اس کی تعمیروترقی میں اپنے اپنے حصے کی اینٹ ضرور لگائی ہے، ہم ان تمام لوگوں کے تہہ دل سے مشکور ہیں جو اردونامہ پر تشریف لائے اور یہاں اپنے قیمتی جواہر بکھیرے۔ گو کہ میں فردا فردا سب کے نام نہیں لے سکا ہوں لیکن ان تمام کا بھی جن کا نام لیا گیا اور ان تمام کا بھی جن کا نام نہیں لیا گیا میں شکرگزار ہوں اور امید کرتا ہوں کہ تمام احباب اسی دلجمی اور اسی تحریک سے انٹرنیٹ پر اردو زبان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے اور جو جس سے بن پایا اپنا حصہ ڈالتے چلے جائیں گے۔
السلام علیکم
مجھے آج تمام اراکینِ اردونامہ کو یہ خوش خبری دیتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور فخر ہو رہا ہے کہ ان کا اردونامہ اردو فورمز کی دنیا میں ایک اہم مقام حاصل کر چکا ہے۔
آج دن ایک بج کر پینتالیس منٹ پر اردونامہ نے اپنی 21000 پوسٹیں مکمل کرنے کا حدف حاصل کر لیا ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ اردونامہ کی ان 21000 پوسٹوں میں سے اکثر بہت کارآمد مواد پر مشتمل ہیں۔ جہاں اردونامہ پر بے شمار ٹوٹیوریل موجود ہیں ساتھ ہی ساتھ تبصرے تجزیئے، شاعری، ناول، افسانے، اسلامی مضامین، کمپیوٹر کی معلومات، کھانے پکانے کی تراکیب، سائینسی معلومات، سافٹ وئیرز کے تبصرے اور ڈاونلوڈز، اردو زبان کی سپورٹ، اردوویب سائیٹ کے سانچے، اردو فورمز کے ٹیمپلیٹس، اقوامِ عالم کے بارے میں بے شمار خبریں، پاکستان اور گردوپیش کے حالات و واقعات اور دیگر بے شمار موضوعات پر مواد کے انبار بھی موجود ہیں۔
اور ان تمام کے خالق ہیں آپ سب لوگ۔
میں اس اہم سنگ میل کو عبور کرنے پر تمام اراکینِ اردونامہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ اپنے بہترین ساتھ سے اردونامہ کو شہرت اور مقصدیت کی بلندیوں تک لے جانے میں آئندہ بھی کسی قسم کی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
اس موقع پر چند ایک حضرات کے بالخصوص نام لے کر شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے اردونامہ کو اس نہج تک پہنچانے میں ایک بہترین رول ماڈل کی حیثیت اختیار کی ہے۔
ان میں سب سے پہلے تو محترم رضی بھیا اور شازل بھیا کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ اگر یہ نا ہوتے تو شاید اردونامہ بھی نا ہوتا کہ ان دونوں کی کاوشیں ہی اردونامہ کو بچائے ہوئے ہیں۔
اس کے بعد میں شکر گزار ہوں گا محترم مجیب منصور صاحب اور محترم اعجاز الحسینی صاحب کا جن کے دم خم سے اردونامہ پر ہزاروں اسلامی مضامین موجود ہیں۔ خاص طور پر محترم اعجاز الحسینی صاحب کی بڑی کاوش شامل ہیں جنہوں نے بے کم عرصے میں اردونامہ پر ایک پہچان حاصل کر لی۔محترم مجیب منصور گو اردونامہ پر اب اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے کم حاضر ہو پاتے ہیں لیکن ان کا ساتھ اردونامہ کے لئے وہی حیثیت رکھتا ہے جو پیاسے کے لئے صحرا میں پانی کی اہمیت ہے۔
ان کے بعد اردونامہ پر بہت جلد چھا جانے والے ہمارے پیارے رکن محترم اسد اللہ شاہ صاحب کا میں شکر گزار ہوں جو اردونامہ پر آتے ہی سب کی توجہ حاصل کرنے میں نہ صرف کامیاب ہوئے بلکہ اپنی ہزاروں بہترین تحریروں سے اردونامہ کا جگمگاتا ستارہ بن گئے۔
جہاں موجودہ تمام حضرات کا شکریہ ادا کیا جا رہا ہے وہیں ہمارے ایک بہت معزز اور بزرگ رکن محترم سید تفسیراحمد صاحب کا بھی بہت شکرگزار ہوں کہ یہ وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے اردونامہ پر ایک ہزار پوسٹ لگانے کا حدف حاصل کیا، نا صرف ایک ہزار پوسٹ لگائیں بلکہ تمام پوسٹ ہمہ قسم ناولز، افسانے، شاعری کے متعلق ہیں۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں اردونامہ مجبور ہو گیا کہ ایک پورا زمرہ ان کے نام کرے اور اردونامہ کا دانشکدہ تفسیر آج انہی کی یاد لیئے ہوئے ہے۔ میں نہیں جانتا کہ آج تفسیر بھیا کہاں ہیں لیکن انٹرنیٹ سے کٹے ہوئے ضرور ہیں۔ اللہ تعالٰی انہیں اپنے فضل و کرم کے سایہ میں رکھے جہاں بھی ہیں خوش رہیں اور خوشیاں بانٹتے رہیں۔
محترم تفسیر صاحب کے ساتھ ساتھ ایک اور رکن بھی اردونامہ سے بہت عرصے سے فرار ہیں جو اردونامہ پر ڈاکٹر پپو کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ میں محترم ڈاکٹر طارق سلیم (پپو) کا بھی بہت شکرگزار ہوں کہ جتنا عرصہ اردونامہ پر رہے اپنی تیکھی تحریروں سے اردونامہ کی فضا کو مہکائے رکھا۔ آج کل اپنی مصروفیات کی بنا پر حاضر نہیں ہو پاتے لیکن امید ہے کہ جلد ہی انہیں ہم تمام لوگ اپنے درمیان دوبارہ سے موجود پائیں گے۔
اس کے بعد میں محترمہ فتاة القرآن صاحبہ، محترم مخلص کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے گو اردونامہ کے لئے کم لکھا ہے لیکن جو بھی لکھا ہے کمال لکھا ہے اسلامی تحاریر اور اسلامی افکار کو اپنے بہترین سٹائل میں روشناس کروانے میں ایک مقام رکھتے ہیں۔
محترم آفاق صاحب گو کہ اردونامہ پر تشریف لائے ہوئے انہیں بہت کم عرصہ ہوا ہے لیکن آتے ہی اردونامہ پر اپنی دھاک بٹھانے میں کامیاب ہو گئے۔ اردونامہ ان کے ایڈوب فوٹو شاپ اور کمپیوٹر کے متعلقہ لکھے گئے ٹوٹیوریلز پر ہمیشہ فخر کرتا رہے گا۔
اس کے علاوہ اردونامہ اور اس کی پوری ٹیم اس بات پر فخر کرتی ہے کہ وہ تمام اراکین جنہوں نے اردونامہ کی رکنیت حاصل کی وہ تمام ایسے ہیں جنہوں نے اس کی تعمیروترقی میں اپنے اپنے حصے کی اینٹ ضرور لگائی ہے، ہم ان تمام لوگوں کے تہہ دل سے مشکور ہیں جو اردونامہ پر تشریف لائے اور یہاں اپنے قیمتی جواہر بکھیرے۔ گو کہ میں فردا فردا سب کے نام نہیں لے سکا ہوں لیکن ان تمام کا بھی جن کا نام لیا گیا اور ان تمام کا بھی جن کا نام نہیں لیا گیا میں شکرگزار ہوں اور امید کرتا ہوں کہ تمام احباب اسی دلجمی اور اسی تحریک سے انٹرنیٹ پر اردو زبان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے اور جو جس سے بن پایا اپنا حصہ ڈالتے چلے جائیں گے۔