قوانین و ضوابط
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22229
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
قوانین و ضوابط
[center]اردو نامہ کی انتظامیہ کی طرف سے تمام ارکان کو خوش آمدید۔[/center]
تمام اراکین کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ مندرجہ ذیل قوانین و ضوابط کا مطالعہ کر لیں تا کہ مستقبل میں کسی قسم کی بدمزگی سے بچا جاسکے۔
1۔ ارکان ایسا کوئی مواد ارسال کرنے سے گریز کریں جس سے دوسروں کی دل آزاری کا خدشہ ہو۔
2۔ کسی بھی قسم کی لغو گفتگو، دھمکی آمیز پیغامات اور گالی گلوچ کی قطعی اجازت نہیں۔
3۔ اگر آپ کسی کی رائے سے متفق نہیں ہیں تو اس کا جواب دیتے وقت اعلی ظرفی کا مظاہرہ کریں اور ذاتیات پر حملہ مت کریں۔
4۔ تمام دیگر ارکان کی عزت کا خیال ہر وقت دھیان میں رکھیں۔
5۔ ایسا کوئی مواد جس سے کسی گروہ، مذہب ، فرقے ، قوم یا ملک کی دل آزاری کا پہلو نکلتا ہو، کو ارسال مت کریں۔
6۔ اردونامہ کا مذہب اسلام ہے اور اردونامہ ختم نبوت کے عقیدہ پر کامل یقین رکھتا ہے. اور اردونامہ کے ہر رکن کا ایمان ہے کہ ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاتم النبیین والمرسلین ہیں اور آپ کے بعد کسی بھی مفہوم میں کسی نبی یا رسول کا بحثیت نبی یا رسول آنا ناممکن ہے لہذا قادیانی یا احمدی حضرات جوختم نبوت کا امت مسلمہ سے بالکل الگ تھلگ اور متضاد مفہوم متعین کرتے ہیں جس وجہ سے اسلامی جمہوریہ پاکستان انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دے چکی ہے، اردونامہ بھی انہیں غیر مسلم تصور کرتا ہے اور انہیں کسی بھی طور مسلم یا امت مسلمہ کے کسی بھی فرقہ کی حیثیت سے تسلیم نہیں کرتاـ
* بہرحال اردونامہ پر مسلمان، ہندو، سکھ، یہودی، عیسائی، atheist، احمدی، مورمن، بہائی، agnostic، وکا (wicca) یا کوئی اور سب welcome ہیں۔ تمیز اور اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر کوئی اپنے عقیدے اور مذہب پر یہاں بات کر سکتا ہے۔ لیکن اپنے مسلک، عقیدے یا جماعت کے متعلق کسی بھی قسم کے پرچار اس کے افکار کے پرچار کی انتہائی سخت ممانعت ہے جس کی کم ازکم سزا فورم سے بے دخلی ہے۔ دوسروں کے عقائد کے خلاف کوئی چھوٹی سے چھوٹی بات بھی اسی ذمرے میں تصور کی جائے گی۔
* اردونامہ پر پربین المسلمین فرقہ وارانہ منافرت اور شدت پسندی کو فروغ دینے والی تحریریں ارسال نہیں کی جا سکتیں البتہ "اختلاف امتی رحمۃ" کے مصداق طالب علمانہ اختلاف کیا جا سکتا ہے
* اگر اہل بیت نبوی کی محبت اور ان سے مودت جزو ایمان ہے اور قرآن حکیم کی روشنی میں ہم اس مودت کو "اجر رسالت" کا نام دیتے ہیں تو صحابہ کرام کی عظمتوں کا بھی قرآن حکیم گواہ ہے اہل بیت اطہار علیہم اور صحابہ کبار رضی اللہ عنہم کی بدولت ہی آج اسلام کی کرنیں ہم تک پہنچی ہیں. اردونامہ کسی طور بھی ایسے مراسلوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرے گا جن میں صحابہ کرام یا اہل بیت عظام سے متعلق کسی بھی قسم کی ناشائستہ زبان استعمال کی گئی ہو.ان پر تبرا یا سب و شتم کیا گیا ہو.
7۔ چونکہ اردو نامہ پر عموماً اظہارِ رائے کی آزادی ہے اس لئے یہاں پوسٹ ہونے والے نظریات کو اردو نامہ کے نظریات نہ سمجھیں بلکہ صرف اس رکن کے جس نے وہ پوسٹ کی ہو۔
8۔ کسی جاری گفتگو کے دوران ایسے روابط ارسال کرنے سے پرہیز کریں جن کا گفتگو سے تعلق نہ ہو۔
9۔ بحث برائے بحث سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں کیونکہ اس سے ناراضگی پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
10۔ ایسا کوئی پیغام یا مضمون جسے آپ اس فورم کے شایان ِشان نہ پائیں، بجائے اس پر خود سرزنش کے، انتظامیہ کو اس سے آگاہ کریں۔
11۔ براہ کرم کسی قسم کی ذاتی معلومات جیسے کہ اپنا پتہ یا فون نمبر ارسال مت کریں جس سے تمام لوگوں کی اس تک رسائی ممکن ہو سکے۔ اگر آپ اپنی معلومات کا تبادلہ کسی دوسرے رکن کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں تو ذاتی پیغامات کا استعمال کریں۔
12۔ اردو نامہ کی انتظامیہ (ناظمین اور منتظمین) کو کسی پیغام میں ردوبدل اور اسے حذف کرنے کا پورا پورا اختیار ہے۔ اور اس بارے میں وہ کسی کو جوابدہ نہیں سوائے انتظامیہ کے۔ اگر آپ محسوس کریں کہ کسی ناظم نے آپ سے زیادتی کی ہے تو آپ ناظم اعلی کو اس سے آگاہ کریں۔
13۔ اگر کوئی رکن قوائد کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا تو اس کو انتظامیہ کا کوئی رکن تنبیہ کر سکتا ہے، اس کے باوجود اگر متعلقہ رکن باز نہیں آیا تو اس پر جزوقتی پابندی جو کچھ دنوں پر محیط ہو سکتی ہے یا مکمل پابندی لگائی جا سکتی ہے۔
14_ الیکٹرانک میڈیا اپنی وسعت اور اوپن سورس کی بدولت بڑا بے اعتبار ہے، اسلامی لبادہ میں ایسی بہت سی کاوشیں دیکھی گئی ہیں جو بتاشے میں زہر جیسی ہیں۔ اس لئے دینی موضوعات میں ماخذ کا حوالہ بھی ضرور دیا جائے تاکہ سند کے طور پر استعمال ہو سکے۔
15- ایسا کوئی مواد جو کاپی رائٹ کے تحت آتا ہو، کو بلا اجازت اصل مالک فورم میں ارسال مت کریں۔
امید ہے کہ تمام ارکان ان قوانین کی پاسداری کریں گے۔
السلام علیکم
معزز اراکین اردونامہ مجھے اس بات کے اظہار پر بے حد افسوس ہو رہا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے اردونامہ کی فضا خاصی پراگندہ ہو چکی ہے اور اردونامہ کے جو قوانین اس کےماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے طے کیئے تھے ان کی کوئی پرواہ نہیں کی جا رہی ہے جس پر مجھے بہت دکھ بھی ہے اور انتہائی افسوس بھی۔
کوئی یہاں قرآن حدیث کے نام پر اپنے افکار لے آیا ہے تو کوئی یہاں نام نہاد علمائے دین جو دین میں غلو کے لئے مشہور ہیں ان کی تشہیر کر رہا ہے اور اردونامہ کے ماحول میں نہ صرف لڑائی بھڑائی والی فضا پیدا کر رہے ہیں بلکہ اب تو نوبت یہاں تک جا پہنچی ہے کہ کل ایک رکن جنہوں نے جانے کا فیصلہ تو خود ہی کیا تھا لیکن اردونامہ کی انتظامیہ نے بھی عافیت اسی میں سمجھی کہ انہیں چلے ہی جانا چاہئے اور انہیں روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
یہ درست ہے کہ جانے والے صاحب قوانین کی دھجیاں بکھیرنے میں ملوث تھے لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ بھی غلط نہیں کہ اردونامہ پر اسوقت بھی دو تین افراد ایسے موجود ہیں جو اس کے قوانین کی پامالی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے ہوئے۔
اردونامہ پچھلے کچھ سال سے الحمداللہ بہت بہترین طریقے سے چل رہا تھا لیکن یہاں کچھ علما ئےکرام نے آ کر وہ ات مچائی ہے کہ اس کا روایتی حسن گہنا گیا ہے اس کی معطر فضا میں سے فرقہ واریت کی گند محسوس ہونے لگی ہے۔
میں اس ضمن میں ایک عرض کرنا چاہتا ہوں۔ اور وہ یہ کہ بہتر ہے کہ اردونامہ پر کوئی بھی متنازعہ موضوع نہ لکھا جائے کوئی ایسی بات نہ کی جائے جو کسی کو ناگوار گزرے۔ اگر کسی نے کوئی غلط بات بھی لکھ دی ہے تو بجائے اس کے کہ اسے بڑی درشتگی سے دھتکار دیا جائے یا اس سے براہ راست قرآن و حدیث کا حوالہ اس طریقہ سے مانگا جائے بہت بہتر ہے کہ یا تو اگر آپ کے پاس کوئی ٹھوس حوالہ موجود ہے تو اس کی بات کو بالکل باطل ثابت کرتا ہے تو بہت ہی پیار سے یہ حوالہ پیش کر دیا جائے اور اگر آپ کے پاس یہ حوالہ موجود نہیں ہے تو دوسرے سے اس کا حوالہ یا تو انتہائی بہترین طریقے سے طلب کیا جائے یا پھر سرے سے اسے چھیڑا ہی نہ جائے۔
دوسری سب سے بڑی بات مذہب کے خانہ میں صرف وہ باتیں لگائیں جن پر تمام مسالک کے مسلمان متفق ہیں اور کوئی بھی ایسی تحریر یا ایسا موضوع جس پر کسی ایک یا ایک سے زیادہ جماعتوں میں اختلافِ رائے پایا جاتا ہے چاہے وہ کتنی بھی اچھی بات ہو چاہے آپ کے پاس اس کے کتنے بھی ثبوت کیوں نا موجود ہوں اسے اردونامہ پر ہرگز پیش نہ کیا جائے۔
مندرجہ بالا طریقہ پر عمل درآمد سو فیصد یقینی بنایا جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی ناگفتہ بہ صورتحال سے بچا جا سکے۔ لیکن اگر کوئی ساتھی اس طریقہ کار کی بیروی نہیں کرتا ہے اور اپنی من مرضی کرتا ہے تو میں بہت افسوس کے ساتھ کہوں گا کہ بغیر کسی بھی قسم کی وارننگ کے اسے اردونامہ کی رکنیت سے عارضی یا مستقل طور پر محروم کر دیا جائے گا اور اس ضمن میں کوئی بہانہ یا واویلا زیرِ غور نہیں لایا جائے گا۔
امید ہے کہ تمام اراکین اس کی بہت سختی سے پابندی کریں گے۔
تمام اراکین کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ مندرجہ ذیل قوانین و ضوابط کا مطالعہ کر لیں تا کہ مستقبل میں کسی قسم کی بدمزگی سے بچا جاسکے۔
1۔ ارکان ایسا کوئی مواد ارسال کرنے سے گریز کریں جس سے دوسروں کی دل آزاری کا خدشہ ہو۔
2۔ کسی بھی قسم کی لغو گفتگو، دھمکی آمیز پیغامات اور گالی گلوچ کی قطعی اجازت نہیں۔
3۔ اگر آپ کسی کی رائے سے متفق نہیں ہیں تو اس کا جواب دیتے وقت اعلی ظرفی کا مظاہرہ کریں اور ذاتیات پر حملہ مت کریں۔
4۔ تمام دیگر ارکان کی عزت کا خیال ہر وقت دھیان میں رکھیں۔
5۔ ایسا کوئی مواد جس سے کسی گروہ، مذہب ، فرقے ، قوم یا ملک کی دل آزاری کا پہلو نکلتا ہو، کو ارسال مت کریں۔
6۔ اردونامہ کا مذہب اسلام ہے اور اردونامہ ختم نبوت کے عقیدہ پر کامل یقین رکھتا ہے. اور اردونامہ کے ہر رکن کا ایمان ہے کہ ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاتم النبیین والمرسلین ہیں اور آپ کے بعد کسی بھی مفہوم میں کسی نبی یا رسول کا بحثیت نبی یا رسول آنا ناممکن ہے لہذا قادیانی یا احمدی حضرات جوختم نبوت کا امت مسلمہ سے بالکل الگ تھلگ اور متضاد مفہوم متعین کرتے ہیں جس وجہ سے اسلامی جمہوریہ پاکستان انہیں غیر مسلم اقلیت قرار دے چکی ہے، اردونامہ بھی انہیں غیر مسلم تصور کرتا ہے اور انہیں کسی بھی طور مسلم یا امت مسلمہ کے کسی بھی فرقہ کی حیثیت سے تسلیم نہیں کرتاـ
* بہرحال اردونامہ پر مسلمان، ہندو، سکھ، یہودی، عیسائی، atheist، احمدی، مورمن، بہائی، agnostic، وکا (wicca) یا کوئی اور سب welcome ہیں۔ تمیز اور اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر کوئی اپنے عقیدے اور مذہب پر یہاں بات کر سکتا ہے۔ لیکن اپنے مسلک، عقیدے یا جماعت کے متعلق کسی بھی قسم کے پرچار اس کے افکار کے پرچار کی انتہائی سخت ممانعت ہے جس کی کم ازکم سزا فورم سے بے دخلی ہے۔ دوسروں کے عقائد کے خلاف کوئی چھوٹی سے چھوٹی بات بھی اسی ذمرے میں تصور کی جائے گی۔
* اردونامہ پر پربین المسلمین فرقہ وارانہ منافرت اور شدت پسندی کو فروغ دینے والی تحریریں ارسال نہیں کی جا سکتیں البتہ "اختلاف امتی رحمۃ" کے مصداق طالب علمانہ اختلاف کیا جا سکتا ہے
* اگر اہل بیت نبوی کی محبت اور ان سے مودت جزو ایمان ہے اور قرآن حکیم کی روشنی میں ہم اس مودت کو "اجر رسالت" کا نام دیتے ہیں تو صحابہ کرام کی عظمتوں کا بھی قرآن حکیم گواہ ہے اہل بیت اطہار علیہم اور صحابہ کبار رضی اللہ عنہم کی بدولت ہی آج اسلام کی کرنیں ہم تک پہنچی ہیں. اردونامہ کسی طور بھی ایسے مراسلوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرے گا جن میں صحابہ کرام یا اہل بیت عظام سے متعلق کسی بھی قسم کی ناشائستہ زبان استعمال کی گئی ہو.ان پر تبرا یا سب و شتم کیا گیا ہو.
7۔ چونکہ اردو نامہ پر عموماً اظہارِ رائے کی آزادی ہے اس لئے یہاں پوسٹ ہونے والے نظریات کو اردو نامہ کے نظریات نہ سمجھیں بلکہ صرف اس رکن کے جس نے وہ پوسٹ کی ہو۔
8۔ کسی جاری گفتگو کے دوران ایسے روابط ارسال کرنے سے پرہیز کریں جن کا گفتگو سے تعلق نہ ہو۔
9۔ بحث برائے بحث سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں کیونکہ اس سے ناراضگی پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
10۔ ایسا کوئی پیغام یا مضمون جسے آپ اس فورم کے شایان ِشان نہ پائیں، بجائے اس پر خود سرزنش کے، انتظامیہ کو اس سے آگاہ کریں۔
11۔ براہ کرم کسی قسم کی ذاتی معلومات جیسے کہ اپنا پتہ یا فون نمبر ارسال مت کریں جس سے تمام لوگوں کی اس تک رسائی ممکن ہو سکے۔ اگر آپ اپنی معلومات کا تبادلہ کسی دوسرے رکن کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں تو ذاتی پیغامات کا استعمال کریں۔
12۔ اردو نامہ کی انتظامیہ (ناظمین اور منتظمین) کو کسی پیغام میں ردوبدل اور اسے حذف کرنے کا پورا پورا اختیار ہے۔ اور اس بارے میں وہ کسی کو جوابدہ نہیں سوائے انتظامیہ کے۔ اگر آپ محسوس کریں کہ کسی ناظم نے آپ سے زیادتی کی ہے تو آپ ناظم اعلی کو اس سے آگاہ کریں۔
13۔ اگر کوئی رکن قوائد کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا تو اس کو انتظامیہ کا کوئی رکن تنبیہ کر سکتا ہے، اس کے باوجود اگر متعلقہ رکن باز نہیں آیا تو اس پر جزوقتی پابندی جو کچھ دنوں پر محیط ہو سکتی ہے یا مکمل پابندی لگائی جا سکتی ہے۔
14_ الیکٹرانک میڈیا اپنی وسعت اور اوپن سورس کی بدولت بڑا بے اعتبار ہے، اسلامی لبادہ میں ایسی بہت سی کاوشیں دیکھی گئی ہیں جو بتاشے میں زہر جیسی ہیں۔ اس لئے دینی موضوعات میں ماخذ کا حوالہ بھی ضرور دیا جائے تاکہ سند کے طور پر استعمال ہو سکے۔
15- ایسا کوئی مواد جو کاپی رائٹ کے تحت آتا ہو، کو بلا اجازت اصل مالک فورم میں ارسال مت کریں۔
امید ہے کہ تمام ارکان ان قوانین کی پاسداری کریں گے۔
السلام علیکم
معزز اراکین اردونامہ مجھے اس بات کے اظہار پر بے حد افسوس ہو رہا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے اردونامہ کی فضا خاصی پراگندہ ہو چکی ہے اور اردونامہ کے جو قوانین اس کےماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے طے کیئے تھے ان کی کوئی پرواہ نہیں کی جا رہی ہے جس پر مجھے بہت دکھ بھی ہے اور انتہائی افسوس بھی۔
کوئی یہاں قرآن حدیث کے نام پر اپنے افکار لے آیا ہے تو کوئی یہاں نام نہاد علمائے دین جو دین میں غلو کے لئے مشہور ہیں ان کی تشہیر کر رہا ہے اور اردونامہ کے ماحول میں نہ صرف لڑائی بھڑائی والی فضا پیدا کر رہے ہیں بلکہ اب تو نوبت یہاں تک جا پہنچی ہے کہ کل ایک رکن جنہوں نے جانے کا فیصلہ تو خود ہی کیا تھا لیکن اردونامہ کی انتظامیہ نے بھی عافیت اسی میں سمجھی کہ انہیں چلے ہی جانا چاہئے اور انہیں روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
یہ درست ہے کہ جانے والے صاحب قوانین کی دھجیاں بکھیرنے میں ملوث تھے لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ بھی غلط نہیں کہ اردونامہ پر اسوقت بھی دو تین افراد ایسے موجود ہیں جو اس کے قوانین کی پامالی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے ہوئے۔
اردونامہ پچھلے کچھ سال سے الحمداللہ بہت بہترین طریقے سے چل رہا تھا لیکن یہاں کچھ علما ئےکرام نے آ کر وہ ات مچائی ہے کہ اس کا روایتی حسن گہنا گیا ہے اس کی معطر فضا میں سے فرقہ واریت کی گند محسوس ہونے لگی ہے۔
میں اس ضمن میں ایک عرض کرنا چاہتا ہوں۔ اور وہ یہ کہ بہتر ہے کہ اردونامہ پر کوئی بھی متنازعہ موضوع نہ لکھا جائے کوئی ایسی بات نہ کی جائے جو کسی کو ناگوار گزرے۔ اگر کسی نے کوئی غلط بات بھی لکھ دی ہے تو بجائے اس کے کہ اسے بڑی درشتگی سے دھتکار دیا جائے یا اس سے براہ راست قرآن و حدیث کا حوالہ اس طریقہ سے مانگا جائے بہت بہتر ہے کہ یا تو اگر آپ کے پاس کوئی ٹھوس حوالہ موجود ہے تو اس کی بات کو بالکل باطل ثابت کرتا ہے تو بہت ہی پیار سے یہ حوالہ پیش کر دیا جائے اور اگر آپ کے پاس یہ حوالہ موجود نہیں ہے تو دوسرے سے اس کا حوالہ یا تو انتہائی بہترین طریقے سے طلب کیا جائے یا پھر سرے سے اسے چھیڑا ہی نہ جائے۔
دوسری سب سے بڑی بات مذہب کے خانہ میں صرف وہ باتیں لگائیں جن پر تمام مسالک کے مسلمان متفق ہیں اور کوئی بھی ایسی تحریر یا ایسا موضوع جس پر کسی ایک یا ایک سے زیادہ جماعتوں میں اختلافِ رائے پایا جاتا ہے چاہے وہ کتنی بھی اچھی بات ہو چاہے آپ کے پاس اس کے کتنے بھی ثبوت کیوں نا موجود ہوں اسے اردونامہ پر ہرگز پیش نہ کیا جائے۔
مندرجہ بالا طریقہ پر عمل درآمد سو فیصد یقینی بنایا جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی ناگفتہ بہ صورتحال سے بچا جا سکے۔ لیکن اگر کوئی ساتھی اس طریقہ کار کی بیروی نہیں کرتا ہے اور اپنی من مرضی کرتا ہے تو میں بہت افسوس کے ساتھ کہوں گا کہ بغیر کسی بھی قسم کی وارننگ کے اسے اردونامہ کی رکنیت سے عارضی یا مستقل طور پر محروم کر دیا جائے گا اور اس ضمن میں کوئی بہانہ یا واویلا زیرِ غور نہیں لایا جائے گا۔
امید ہے کہ تمام اراکین اس کی بہت سختی سے پابندی کریں گے۔
Last edited by چاند بابو on Mon Dec 29, 2008 10:02 pm, edited 7 times in total.
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
-
- دوست
- Posts: 208
- Joined: Wed Apr 16, 2008 10:17 am
- جنس:: مرد
- Location: Karachi
- Contact:
منشور
سلام،
جناب بہتر ہوگا کہ آپ ان تمام قوانین کو ایک ترتیب دے دیں اور انکی شقیں لکھ دیں۔
وسلام
جناب بہتر ہوگا کہ آپ ان تمام قوانین کو ایک ترتیب دے دیں اور انکی شقیں لکھ دیں۔
وسلام
-
- دوست
- Posts: 208
- Joined: Wed Apr 16, 2008 10:17 am
- جنس:: مرد
- Location: Karachi
- Contact:
شکریہ
سلام،
جناب آپکا بہت بہت شکریہ،
وسلام
جناب آپکا بہت بہت شکریہ،
وسلام
-
- کارکن
- Posts: 5
- Joined: Sun Aug 24, 2008 6:08 am
- جنس:: مرد
- Location: ہم آپ کے دل میں رہتے ہیں
میں کوششں کروں
میں کوششں کروں گا کہ آپ کی امید پر پورا اتروں
والسلام سید دوالقرنین کاش
والسلام سید دوالقرنین کاش
ہمیشہ خوش رہیں اور اللہ کا شکر ادا کریں
نماز پڑھیں قبل اس کے کہ آپ کی نماز پڑھی جائے
نماز پڑھیں قبل اس کے کہ آپ کی نماز پڑھی جائے
-
- مشاق
- Posts: 2577
- Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
- جنس:: مرد
- Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
- Contact:
پہلی ملاقات
ماجد بھائی زندگی میں پہلی بار کوئی چیز لکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ میری زندگی کے اس نئے دور کے خوشگوار آغاز میں آپ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ میرے سامنے کوئی مقصد ہی نہیں تھا مگر اب بہت کچھ کرنے کی خواہش پیدا ہو گئی ہے۔ یہ میری اردو فورم پر پہلی ملاقات ہے- 

-
- مشاق
- Posts: 2577
- Joined: Sat Aug 23, 2008 7:45 pm
- جنس:: مرد
- Location: کراچی۔خیرپور۔سندہ
- Contact:
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22229
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
سب سے پہلی بات تو مجیب بھیا کہ یہ قمر نہیں ندیم نہیں ہیں قمر تو انہوں نے چاند بابو کے مقابلے میںرکھا ہے۔
کیونکہ یہ بھی اپنے آپ کو چاند سمجھتے ہیں۔
ندیم بھیا بہت بہت شکریہ آپ اردونامہ پر تشریف لائے اور اپنے خوبصورت خیالات کااظہار کیا ۔ میری بہت بڑی خوش قسمتی ہے کہ آپ کی زندگی کے ایک خوبصورت دور کے آغاز کا سہرا آپ نے میرے سر پر رکھا ہے ورنہ بندہ تو اس بات سے بھی عاجز ہے کہ کسی کو کوئی خوشی دے سکے۔ یہ سب اللہ تعالٰی کی کرم نوازی ہے۔




ندیم بھیا بہت بہت شکریہ آپ اردونامہ پر تشریف لائے اور اپنے خوبصورت خیالات کااظہار کیا ۔ میری بہت بڑی خوش قسمتی ہے کہ آپ کی زندگی کے ایک خوبصورت دور کے آغاز کا سہرا آپ نے میرے سر پر رکھا ہے ورنہ بندہ تو اس بات سے بھی عاجز ہے کہ کسی کو کوئی خوشی دے سکے۔ یہ سب اللہ تعالٰی کی کرم نوازی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22229
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
کچھ باتوں والے ہوتے ہیں تو کچھ لاتوں والے
کوئی بات نہیں اگر آپ کسی قاعدے قنون کو نہیں مانتی ہیں تو بھی اس کا حل ہے میرے پاس جب چٹیا میرے ہاتھ میں ہو گی تو سب کام خود ہی قاعدے قنون سے ہو جائے گا چاہئے کوئی قاعدہ قنون نہیں بھی مانتا حتی کہ جانتا بھی نہ ہو تب بھی۔ کیسا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

کوئی بات نہیں اگر آپ کسی قاعدے قنون کو نہیں مانتی ہیں تو بھی اس کا حل ہے میرے پاس جب چٹیا میرے ہاتھ میں ہو گی تو سب کام خود ہی قاعدے قنون سے ہو جائے گا چاہئے کوئی قاعدہ قنون نہیں بھی مانتا حتی کہ جانتا بھی نہ ہو تب بھی۔ کیسا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟








قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22229
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
زینب wrote:رضی الدین wrote:کوئی بات نہییں زینب جی،
آپ کے لیئے ایک پنجرے کا بندوبست کرنا پڑے گا۔[/uote]
کی فیدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔شیرنی کو پنجرے میں بند کریں توبھی شیرنی ہی رہے گی نا
وہ کیا کہتے ہیں اپنے منہ شیرنی۔

قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو