ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

اردونامہ کی درسگاہ جہاں پر کھیل ہی کھیل میں کچھ سیکھنے سکھانے کا اہتمام موجود ہے۔
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by چاند بابو »

تحریر و تقریر: انور مسعود

%3Cobject%20width=%22425%22%20height=%22344%22%3E%3Cparam%20name=%22movie%22%20value=%22http%3A//www.youtube.com/v/rJKzMhHuBqI&hl=en&fs=1&%22%3E%3C/param%3E%3Cparam%20name=%22allowFullScreen%22%20value=%22true%22%3E%3C/param%3E%3Cparam%20name=%22allowscriptaccess%22%20value=%22always%22%3E%3C/param%3E%3Cembed%20src=%22http://www.youtube.com/v/rJKzMhHuBqI&hl=en&fs=1&%22%20type=%22application/x-shockwave-flash%22%20allowscriptaccess=%22always%22%20allowfullscreen=%22true%22%20width=%22425%22%20height=%22344%22%3E%3C/embed%3E%3C/object%3E

آج ایک فورم دیکھتے ہوئے انور مسعود کی ایک نظم ہاتھ آئی جسے میں شریک اردونامہ کررہا ہوں۔ میرے خیال میں اس نظم سے آگے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

جن لوگوں کو پنجابی سمجھ نہیں آتی ہے ان کے لئے اس کا اردوترجمہ بھی لکھ دیا ہے۔


[center]امبڑی (ماں)[/center]

[center]پنجابی:
ما سٹر: اَج بڑی دیر نال آیاں ایں بشیریا!
ایہ تیراپنڈ اے تے نال ای سکول اے
جائں گا توُں میرےے کولوں ہڈیاں بھناں کے
آیاں ایں تُو اَج دوونویں ٹلیاں گھسا کے


ترجمہ:
ماسٹر: آج بڑی دیر سے تم آئے ہو بشیریا
قریب تیرا گاؤں ہے اور ساتھ اس کے سکول ہے
جاؤ گے اب مجھ سے تم ہڈیاں تڑوا کے
آئے ہو اب تم دونوں پیریڈ بھی گزار کے


پنجابی:
بشیرا: منشی جی میری اِک گل پہلں سُن لو
اکرمے نے نھیر جیہانھیراَج پایاجے
مائ نوں ایہ ماردائے تے بڑا ڈاہڈا ماردائے
اَج ایس بھیڑکے نے حد پئ مکائ اے
اوہنوں مارمار کے مدھانی بھَن سُٹی سوُ
بندے کٹھے ہوے نیں تے اوتھوں پج گیائے
چُک کے کتاباں تے سکوُل ول نسیائے


ترجمہ
بشیرا: منشی جی میری اِک بات پہلے سن لیں
اکرمے نے اندھیر سا اندھیر آج مچایا ہے
ماں کو یہ مارتا ہے اور بہت مارتا ہے
آج یہ پھلانگ گیا حدیں سب ساری
ماں کو مار مار کے مدھانی توڑ دی ہے
لوگ اکٹھے ہوئے ہیں اور فرار وہاں سے ہوا ہے
بستہ اٹھا کر یہ سکول کی طرف بھاگا ہے


پنجابی:
مائی ایہدی منشی جی گھر ساڈے آئی سی
مُونہ اُتے نیل سن سُجا ھویاہتھ سی
اکھں وچ اتھرو تے بُلاں وچ رَت سی


ترجمہ:
ماں اس کی منشی جی گھر ہمارے آئی تھی
منہ پہ نیل پڑے تھے اور ہاتھ سوجا ہوا تھا
آنکھوں میں تھے آنسو اور لبوں سے خون آ رہا تھا


پنجابی:
کہن لگی سوہنیا وے پتر بشیریا
میرا اک کم وی توں کریں اج ہیریا
روٹی میرے اکرمے دی لئ جا مدرسے
اَج فیر ٹُر گیا اے میرے نال رُس کے


ترجمہ:
کہنے لگی پیارے او بیٹے میرے بشیریا
کام آج میرا ایک کرنا ہے رے ہیریا (ہیرا)
روٹی میرے اکرمے کی تو لے جا مدرسے
آج پھر چلا گیا مجھ سے وہ پھر روٹھ کے


پنجابی:
گھیؤ وچ گُنّھ کے پراؤنٹھے اوس پکاے نیں
ریجھ نال رِنھیاں سُوآنڈیاں دا حلوہ
پونے وچ بَنھ کے تے میرے ہتھ وچ دَتی سُو
ایہو گل آکھدی سی مُڑ مُڑ منشی جی
چھیتی نال جائیں بیبا’دیریاں نہ لائیں بیبا


ترجمہ:
گوندھ کر گھی میں پراٹھے اس نے پکائے ہیں
پیار سے بنایا ہے انڈوں کا ساتھ حلوہ
سب یہ چیزیں باندھ کر میرے حوالے کی ہیں
یہی بات کہتی تھی وہ بار بار منشی جی
جلدی سے جانا بیٹا دیر سے نہ جانا بیٹا


پنجابی:
اوہدیاں تے لُو سدیاں ہون گیاں آندراں
بھکھا بھانا اج او سکولے ٹُر گیااے
روٹی اوہنے دتی اے میں بھجا لگا آیاجے
اکرمے نے نھیر جیہانھیر اج پایا اے


ترجمہ:
اس کی تو آنتیں بھی بھوک سے بلکتی ہوں گی
بغیر کچھ کھائے پیے وہ سکول چلا گیا ہے
روٹی اس نے دی ہے میں بھاگا چلا آیا ہوں
اکرمے نے اندھیر سا اندھیر آج مچایا ہے
[/center]


بشکریہ اردومحفل
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by شازل »

یار تو نے مجھے رلا دیا ہے، دوستی اس طرح تو نہیں‌ہوتی.
ما‌ں کے لفظ میں‌کتنی ٹھنڈک ،کتنی حرارت اور کتنی شیرینی ہے، یہ بات ان سے پوچھی جائے جن کی ماں ان سے دور ہو گئی ہے :cry:
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by چاند بابو »

:(
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by رضی الدین قاضی »

بہت ہی بڑھیا کلام شیئر کرنےکے لیئے شکریہ چاند بھائی۔
یہ بہت ہی اچھا کیا جو آپ نے اردو ترجمہ پیش کیا ورنہ میں سمجھ نہ پاتا
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by چاند بابو »

پسند کرنے کا شکریہ۔

اب جب آپ اس کا ترجمہ پڑھ ہی چکے ہیں تو اسے ایک بات سنئے گا بھی ضرور مجھے یقین ہے کہ آپ کو بے حد اچھا لگے گا۔ کیونکہ پڑھنے والے کا انداز ہی اتنا اچھا ہے کہ اس نے ایک ماں کے لہجے کو کاپی کیا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by اعجازالحسینی »

چاند بابو wrote:تحریر و تقریر: انور مسعود



ترجمہ:
ماں اس کی منشی جی گھر ہمارے آئی تھی
منہ پہ نیل پڑے تھے اور ہاتھ سوجا ہوا تھا
آنکھوں میں تھے آنسو اور سوجا ہوا ہاتھ تھا


[بشکریہ اردومحفل

چاند بابو بھائٰی آپکی پوسٹ بہت زبردست ہے لیکن ترجمہ میں ایک غلطی ہے اسے درست کر لیں لکھاہے “ آنکھوں میں تھے آنسو اور سوجا ہوا ہاتھ تھا اسکی تصیح یہ ہے
آنکھوں میں تھے آنسو اور لبوں سے خون نکل رہا تھا
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by رضی الدین قاضی »

تصیح کے لیئے بہت بہت شکریہ اعجاز الحسینی صاحب۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by چاند بابو »

اعجاز الحسینی wrote:چاند بابو بھائٰی آپکی پوسٹ بہت زبردست ہے لیکن ترجمہ میں ایک غلطی ہے اسے درست کر لیں لکھاہے “ آنکھوں میں تھے آنسو اور سوجا ہوا ہاتھ تھا اسکی تصیح یہ ہے
آنکھوں میں تھے آنسو اور لبوں سے خون نکل رہا تھا
محترم اعجاز الحسینی صاحب بہت بہت شکریہ آپ کی نشاندہی پر تصحیح کر دی گئی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by علی عامر »

چاند بابو ۔۔۔ بہت شکریہ !
انصاری آفاق احمد
مشاق
مشاق
Posts: 1263
Joined: Sun Oct 25, 2009 6:48 am
جنس:: مرد
Location: India maharastra nasik malegaon
Contact:

Re: ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔۔۔ ماں ٹھنڈی چھاں

Post by انصاری آفاق احمد »

اسلام علیکم
جزاک اللہ
واقعی یہ عمل ماں کا ہی ہوسکتا ہے.
یا اللہ تعالٰی بدگمانی سے بد اعمالی سےغیبت سےعافیت کے ساتھ بچا.
Image
Post Reply

Return to “درسگاہ اردونامہ”