س: اللہ تعالیٰ کہاں ہے؟
ج : ساری کائنات اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہے اور وہ خود خالق ہے، خالق عرش پر قائم ہے،
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
(انَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضَ فِیْ سِتَّةِ أَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ) (الأعراف :54' یونس: 3)
''بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر قائم ہوا''.
یہ بھی فرمایا :
(أَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی ).
'' رحمن عرش پر قائم ہے'' (طہٰ :5)
یہ بھی فرمایا :
(ئ أَمِنْتُمْ مَّنْ فِی السَّمَآئِ أَنْ یَّخْسِفَ بِکُمُ الْأَرْضَ فَاذَا ھِیَ تَمُوْرُ) (الملک:16)
''کیا تم اس بات سے بے خوف ہو کہ جو آسمانوں میں ہے وہ تمہیں زمین میں دھنسا دے پھر وہ (زمین) ہچکولے کھانے لگ جائے'' .
معاویہ بن حکم سُلَمِی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میری ایک لونڈی تھی جو بکریاں چراتی تھی، ایک دن بھیڑیا ریوڑ میں سے ایک بکری لے گیا، مجھے غصہ آیا اور میں نے اسے تھپڑ رسید کر دیا' میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ نے میرے فعل کو برا کہا، میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں اس لونڈی کو آزاد نہ کر دوں؟ آپ نے فرمایا اسے میرے پاس لے آ، میں اسے آپ کے پاس لے گیا، آپ نے اس سے پوچھا، اللہ تعالیٰ کہاں ہے، لونڈی نے جواب دیا: ''فی السمائ'' آسمان میں، آپ نے پوچھا کہ ''میں کون ہوں؟'' کہنے لگی آپ اللہ کے رسول ہیں، فرمایا: ''اسے آزاد کر دو ''فَانَّھَا مُؤْمِنَة'' ''یہ مومنہ ہے'' (مسلم: 537)
اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے
س: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
( ھُوَ مَعَھُمْ أَیْنَ مَا کَانُوْا)
''وہ ان کے ساتھ ہے جہاں بھی وہ ہوں'' (المجادلہ:7)
( وَھُوَ مَعَکُمْ أَیْنَ مَا کُنْتُمْ)
'' جہاں کہیں تم ہو وہ تمہارے ساتھ ہے '' (الحدید: 4).
جب اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے ساتھ ہے، پھر اسے عرش پر کیسے مانا جائے گا؟
ج: دراصل ''مع'' (ساتھ) کے لفظ سے دھوکا کھایا گیا ہے ''مع'' (ساتھ) صرف ذاتی طور پر اکٹھے ہونے کے لیے نہیں بولا جاتا ، بلکہ اس کے دوسرے معنی بھی ہیں،
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
(الف)(یٰأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ)(التوبہ: 119)
''اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ رہو''.
''سچوں کے ساتھ رہو'' کا یہ مطلب کون لے سکتا ہے کہ گھر میں' بازار میں غرض ہر وقت ان کے ساتھ ساتھ پھرو، بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ سچوں کا مذہب اختیار کرو، اور سچوں کے ساتھ تعاون کرو.(ب)
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
(الَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَأَصْلَحُوْا وَاعْتَصَمُوْا بِاللّٰہِ وَأَخْلَصُوْا دِیْنَھُمْ لِلّٰہِ فَأُوْلٰئِکَ مَعَ الْمُوْمِنِیْنَ )(النساء : 146 )
''مگر جنہوں نے توبہ کی' اصلاح کی' اللہ پر کامل یقین رکھا اور خالص اللہ ہی کے لئے دینداری کی، یہی لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں''.
مومنوں کے ساتھ کا مطلب کیا ہے، کیا وہ جسمانی طور پر ہر وقت مومنین کے ساتھ ہیں؟ یا مراد ان کے زمرے میں شامل ہونا ہے۔
اللہ کہاں ہے؟
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22226
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: اللہ کہاں ہے؟
جزاک اللہ
بہت بہت شکریہ۔
بہت بہت شکریہ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- معاون خاص
- Posts: 13369
- Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
- جنس:: مرد
- Location: نیو ممبئی (انڈیا)
Re: اللہ کہاں ہے؟
جزاک اللہ
-
- دوست
- Posts: 265
- Joined: Sun Aug 16, 2009 2:24 am
Re: اللہ کہاں ہے؟
[center]جزیت الجنۃ
یا ام عکاشہ
أبعدالله عنك شر النفوس
وحفظك باسمه السلام القدوس
وجعل رزقك مباركا غير محبوس
وجعل منزلتك عنده جنة الفردوس [/center]
یا ام عکاشہ
أبعدالله عنك شر النفوس
وحفظك باسمه السلام القدوس
وجعل رزقك مباركا غير محبوس
وجعل منزلتك عنده جنة الفردوس [/center]
Re: اللہ کہاں ہے؟
سلفی اللہ کے اسماء و صفات کے بارے میں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ
" اللہ تعالی نے اسماء وصفات میں سے اپنے لۓ جو کچھ ثابت کیا ہے وہ اسے بغیر کسی تحریف وتعطیل اور بغیر کسی کیفیت اور تمثیل کے اللہ تعالی کے لۓ اس کا اثبات کرتے ہیں اور اس میں ان کا وہی اعتقاد ہے جس کا اللہ تعالی نے انہیں حکم دیا ہے "
پھر کلام اللہ کے بارے تویلیں ،تمثیل اور کیفیت کیوں بیان کرتے ہیں
اللہ کے صابروں کے ساتھ ہونے کی اللہ کے شہ رگ بھی قریب ہونے کی اور ہر رات کے آخری پہر میں آسمان دنیا پر نازل ہونے کی جب کہ دیکھا جائے تو دنیا میں ہر وقت ہی کہیں نہ کہیں رات کا آخری پہر ہوتا ہے یہ کچھ باتیں ہیں جو میں سمجھنا چاہتا ہوں امید ہے جواب عنایت کیاجائے گا
شکریہ
" اللہ تعالی نے اسماء وصفات میں سے اپنے لۓ جو کچھ ثابت کیا ہے وہ اسے بغیر کسی تحریف وتعطیل اور بغیر کسی کیفیت اور تمثیل کے اللہ تعالی کے لۓ اس کا اثبات کرتے ہیں اور اس میں ان کا وہی اعتقاد ہے جس کا اللہ تعالی نے انہیں حکم دیا ہے "
پھر کلام اللہ کے بارے تویلیں ،تمثیل اور کیفیت کیوں بیان کرتے ہیں
اللہ کے صابروں کے ساتھ ہونے کی اللہ کے شہ رگ بھی قریب ہونے کی اور ہر رات کے آخری پہر میں آسمان دنیا پر نازل ہونے کی جب کہ دیکھا جائے تو دنیا میں ہر وقت ہی کہیں نہ کہیں رات کا آخری پہر ہوتا ہے یہ کچھ باتیں ہیں جو میں سمجھنا چاہتا ہوں امید ہے جواب عنایت کیاجائے گا
شکریہ