کروناوائرس:: کیا کرنا چاہئے۔۔۔

طب کی دنیا میں ہونے والی پیش رفت
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

کروناوائرس:: کیا کرنا چاہئے۔۔۔

Post by چاند بابو »

کروناوائرس:: کیا کرنا چاہئے۔۔۔
کرونا وائرس کے پاکستان میں داخلے کی خبروں کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اس بارے میں بے حد تشویش پائی جا رہی ہے، خبروں سے ساتھ ساتھ افواہوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور ہر دوسرا شخص کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اور اس کے علاج کا دعوادار بنا ہوا ہے۔

اردونامہ فورم کی انتظامیہ اس سلسلہ میں اپنے یوزرز کی رہنمائی اور ان افواہوں کا سلسلہ بند کرنے کی کوشش میں زیرِِنظر مضمون پیش کر رہی ہے تاکہ صارفین خود سے اس بارے میں جان سکیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ پھیلنے والی افواہوں سے بچ سکیں۔

کورونا وائرس کیا ہے، کیسے پھیلتا ہے؟
سب سے پہلے تو یہ جاننا کہ کرونا وائرس ہے کیا اور کس طرح پھیلتا ہے اس کے بارے میں آگہی ہونا ضروری، اس ضمن میں بی بی سی اردو کی تیار کردہ یہ ڈاکومنٹری بہترین ہے۔
کرونا وائرس پاکستان میں
پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے مریض سامنے آگئے ہیں جس کے بعد ایک طرف تو عوام کی پریشانی عروج پر پہنچ چکی ہے اور دوسری طرف عوام کو گمراہ کر کے مزید پریشان کرنے والے افراد کا دھندہ بھی اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے ہر ایک گھنٹے بعد کوئی نہ کوئی اس وائرس کے بارے میں جھوٹی افواہ پھیلا رہا ہے یا اس کے علاج کا ٹوٹکہ بیان کرتا نظر آتا ہے۔ یہاں یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ اس وائرس سے بہت زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں اور چند احتیاطی تدابیر سے اس کے ممکنہ حملے سے بچا جا سکتا ہے ساتھ ہی ساتھ یہ جان لینا بھی بہت ضروری ہے کہ ابھی تک پوری دنیا میں اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا اس لئے جو ہیروز آپ کو علاج بتانے کی کوشش کر رہے ہیں بہتر ہے کہ آپ انہیں اپنے علاج کے ساتھ ہی چین جانے کا مشورہ دے دیں۔

آغا خان اسپتال کے ماہر انفیکشن ڈیزیز ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا ہے کرونا وائرس لاعلاج ضرور ہے مگر80 فیصد مریض جن پر اس کا حملہ ہو چکا ہوتا ہے خود ہی تندرست ہوجاتے ہیں۔ ہرشخص کو ماسک پہنے کی ضرورت نہیں۔ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے مرض سے بچا جاسکتا ہے. ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) میجر جنرل ڈاکٹر عامر اکرام کا کہنا ہے کورونا وائرس سے اموات کی شرح دو فیصد سے بھی کم ہے۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی وبائی مرض میں سب سے بہتر علاج احتیاط ہوتی ہے، خود کو پاک صاف رکھنے سے بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر
عالمی ادارہ صحت نے جہاں کرونا وائرس کو عالمی خطرہ قرار دیا ہے وہیں اس سے بچاؤ کی چند احتیاطی تدابیر کی نشاندہی بھی کی جن پر عمل پیرا ہو کر اس کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ وہ تدابیر درج ذیل ہیں۔
  • اپنے ہاتھ منہ کو وقفے وقفے سے پانی صابن یا کسی ہینڈ واش سے دھوتے رہیں تاکہ آپ کے ہاتھوں پر موجود ممکنہ جراثیم ختم ہو جائیں اور آپ کے جسم میں داخل نہ ہونے پائیں۔
    ممکنہ مریض اور اپنے درمیان کم ازکم ایک میٹر یعنی تین فٹ کا فاصلہ رکھیں، ایسے اشخاص جو کھانس رہے ہیں یا چھینک رہے ہیں ان سے فاصلہ بنائیں تاکہ اگر ان میں کرونا وائرس موجود ہو تو وہ سانس کے راستے آپ کے نظام تنفس میں داخل نہ ہو سکے۔
    اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے ممکنہ طور پر پرہیز کریں تاکہ اگر آپ کے ہاتھ اس جراثیم سے آلودہ ہیں تو وہ دھوئے جانے سے پہلے آپ کے جسم میں داخل نہ ہو سکیں۔
    اگر آپ یا آپ کا کوئی چاہنے والا بخاز، زکام اور کھانسی کا شکار ہو گیا ہے یا کسی کو سانس لینے میں دقت کا سامنا ہے تو ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایات پر عمل کریں۔ اس ضمن میں حکومت پاکستان نے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 1166 قائم کر دیا اگر آپ اپنے یا کسی اور میں کرونا وائرس کے اثرات محسوس کرتے ہیں تو فی الفور اس نمبر پر رجوع کریں۔
    تازہ ترین اطلاعات سے باخبر رہیں اور صرف کوالیفائیڈ ڈاکٹرز اور حکومت پاکستان کے مقرر کردہ اداروں کی ہدایات پر عمل کریں۔
[bbvideo=560,315]https://youtu.be/uo1V68fAdPw[/bbvideo]
کرونا وائرس کے بارے میں تازہ ترین اپڈیٹس حاصل کرنے کے عالمی ادارہ صحت کے اس لنک پر تشریف لے جائیں۔

اور پاکستان میں کرونا وائرس کے بارے میں تازہ ترین اپڈیٹس حاصل کرنے کے لئے قومی ادارہ صحت کے اس لنک پر رجوع فرمائیں

کرونا وائرس کے بچاؤ کا اسلامی طریقہ
اسلام نے ہمیں ہماری قیامت تک کی ضروریات کا علم قرآن کریم اور احادیث نبوی کی شکل میں دے رکھا ہے جن پر عمل پیرا ہو کر ہم ہر طرح کے خطرے کا مسئلہ کر سکتے ہیں۔ ذیل میں ایک طریقہ بیان کیا گیا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Post Reply

Return to “طب”