دلوان کا پہلا کارنامہ از قلم علی مجتبیٰ

بچوں کے لئے دلچسپ اور سبق آموز کہانیوں کا سلسلہ
Post Reply
User avatar
Ali mujtaba
کارکن
کارکن
Posts: 102
Joined: Mon Apr 03, 2017 3:49 pm
جنس:: مرد

دلوان کا پہلا کارنامہ از قلم علی مجتبیٰ

Post by Ali mujtaba »

دلوان کاپہلاکارنامہ قسط نمبر1
از قلم علی مجتبیٰ
- یہ پرانے وقتوں کی بات ہے جب انلامل میں ایک شخص دلوان رہتا تھا۔دلوان کے دراز قد اور خوبصورت مرد تھا۔دلوان تھوڑا بہت جادو بھی جانتا تھا۔ایک دن دلوان اپنے گھر کے برانڈے میں چہل قدمی کررہا تھا کہ دلوان کے کچھ پ دوست دلوان کے پاس آئے اور بولے دلوان چلو دریائے بہار میں چلتے ہیں۔کشتی ہے ہمارے پاس۔دلوان نے کہا ٹھیک ہے۔دلوان اپنے دوستوں کے ساتھ دریائے بہار گیا اور کشتی میں بیٹھ گیا۔کشتی میں بیٹھے ہوئے لوگوں کی تعداد چھ تھی۔جن میں انلوان،دلوان،شلوان،شرٹون،آرٹوسٹ اور انیلیکا تھے۔ابھی وہ دونوں کشتی پر سوار تھے اور دریائے بہار کی سیر کررہے تھے۔کہ اچانک تیز طوفان آگیا۔دلوان کے تمام دوست (جو کشتی پر موجود تھے )ڈر گئے۔اچانک طوفان تیز ہوا اور کشتی ٹوٹنا شروع ہوگئی۔دلوان کے دوست اور ڈرنا شروع ہوگئے۔دلوان نے اپنے دوستوں سے کہا مت ڈرو میں کچھ کرتا ہوں۔یہ کہہ کر دلوان نے کہا پتتوا کشتٹیلو۔اچانک کشتی ٹھیک ہوگئی لیکن پھر ٹوٹنا شروع ہوگئی۔دلوان نے اپنے دوستوں سے کہا کہ دوستوں اب مجھے لگتا ہے کہ آگر آپ سب بچنا چاہتے ہیں تو ہم سب کو دریا میں چھلانگ لگانی پڑے گی ۔انلوان نے کہا لیکن آگر ہم نے دریا میں چھلانگ لگائی تو ہم کیسے بچ جائیں گے۔دلوان نے کہا کچھ نہیں ہوگا۔ہم دریائے بہار میں سانس لے پائیں گے۔انلوان نے کہا لیکن ہم اپنے علاقے کے سب سے مشہور دریا دریائے بہار میں سانس کیسے لے پائیں گے۔دلوان نے کہا میں ایک مرتم پڑھوں گا تو آپ سب نے دریا میں چھلانگ لگا دینی ہے ہمیں کچھ نہیں ہوگا ہم سب دریا میں سانس لے پائیں گے۔دلوان نے پھر کہا ہادو با ہادوبا لے پائیں ہادو با ہادوبا دریائے بہار میں ہادوبا ہادوبا سانس ہادو با ہادوبا۔یہ کہہ کر دلوان نے کہا دریائے بہار میں چھلانگ لگادو ورنا مارے جاؤ گے۔سب دوستوں نے دلوان کے ساتھ دریائے بہار میں چھلانگ لگا دی۔لیکن جب وہ دریائے بہار کے اندر پہنچے تو اچانک انہوں نے ایک خزانہ دیکھا۔انلوان نے کہا دوستوں اچھا موقع ہے چلو خزانہ لیتے ہیں۔تمام دوستوں نے کہا ٹھیک ہے۔انہوں نے خزانہ دریائے بہار میں دوبی ہوئی کشتی کے قریب دیکھا تھا۔جب وہ خزانے کے قریب پہنچے تو اچانک کشتی میں سے ایک جل پری نکل جس نے کہا پلیز خزانے کو ہاتھ نا لگانا ورنہ مچھلی بن جاؤ گے۔انلوان نے کہا اے جل پری ہمیں کیوں منا کررہی ہو۔جل پری نے کہا میں منا کررہی ہوں اس کے پیچھے ایک وجہ ہے۔شرٹون نے کہا کیا وجہ ہے۔جل مچھلی نے کہا یہ تو میں تمہیں نہیں بتا سکتی۔آرٹوسٹ نے کہا اے جل پری کیا تم ہمیں بتا سکتی ہو کہ آپ کے پاس ایسا کیا ثبوت ہے کہ جو بھی خزانے کو ہاتھ لگائے گا مچھلی بن جائے گا ۔جل مچھلی نے کہا شبوت تو نہیں ہے لیکن ایک بات ضرور بتاؤنگی کے تم سے پہلے بھی کچھ لوگ یہاں آئے تھے۔میں نے انہیں منا کیا لیکن انہوں نے میری بات نا مان کر اس خزانے کو ہاتھ لگایا اور وہ مچھلی بن گئے ۔وہ آج بھی اس دریا میں مچھلی بن کر زندگی گزار رہے ہیں۔شلوان نے اپنے دوستوں سے کہا یہ جل پری جھوٹ بول رہی ہے۔شاید یہ نہیں چاہتی کہ ہم یہ خزانہ حاصل کرسکیں۔چلو خزانہ حاصل کریں۔انلوان نے کہا شلوان تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔شرٹون نے کہا شلوان تم ٹھیک کہہ رہے ہو جل پری ضرور جھوٹ بول رہی ہے۔آرٹوسٹ نے کہا ہم ضرور خزانے کو حاصل کریں گے ہم جل پری کی باتوں کو نہیں مانیں گے۔دلوان نے کہا دوستوں شاید جل پری ٹھیک کہہ رہی ہے۔ویسے۔ بھی مجھے پتا ہے کہ تم سب لالچ کررہے ہو اور تم سب کو پتا ہی ہوگا کہ لالچ کرنے سے صرف نقصان ہوتا ہے۔فائدہ کبھی نہیں ہوتا۔انیلیکا نے کہا دلوان اور جل پری کی باتوں کو چھوڑو یہ دونوں چاہتے ہیں کہ ہم خزانہ حاصل نہ کرسکیں۔چلو خزانے کو حاصل کرتے ہیں۔یہ کہہ کر دلوان کے علاوہ سب دوست خزانے کی طرف بڑھے اور خزانے کو ہاتھ لگایا اور مچھلی بن گئے۔دلوان نے جل پری سے کہا جل پری میرے دوستوں کو دوبارہ انسان بنا دو۔جل پری نے کہا میں نے انہیں منا کیا تھا لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی۔اب میں کچھ نہیں کرسکتی۔دلوان نے کہا اے جل پری میں جانتا ہوں کہ میرے دوست لالچ میں اندھے ہوگئے تھے۔آپ ان کو دوبارہ انسان بنا دیں بے شک ان کو انسان بنانے کیلئے آپ کو مجھے مچھلی بنانا پڑے۔کوئی تو طریقہ ہوگا جس کے ذریعے میرے دوست دوبارہ انسان بن جائیں۔جل پری نے کہا دلوان تم ایک نیک دل انسان ہو اس لیے میں تمہیں یہ بتا سکتی ہوں کہ تم اپنے دوستوں کو دوبارہ انسان کیسے بنا سکتے ہو۔آگر تم چاہتے ہو کہ تمہارے دوست دوبارہ انسان بن جائیں تو تمہیں ہیرا جادوا چاہیے۔آگر تم یہ ہیرا لے کر کہو گے کہ تمہارے دوست دوبارہ انسان بن جائیں گے تو وہ دوبارہ انسان بن جائیں گے ۔دلوان نے کہا لیکن مجھے یہ ہیرا کہاں ملے گا۔جل پری نے کہا مجھے یہ تو نہیں پتا لیکن میں یہ ضرور بتا سکتی ہوں کہ ایک شخص کو پتا ہے کہ یہ ہیرا کہاں ہے.
- (جاری ہے)
نوٹ اس ناول کی تمام اقساط اسی ٹھرید میں پوسٹ کی جائیں گی
Post Reply

Return to “بچوں کی کہانیاں”