پراسرار چور قسط نمبر 6

بچوں کے لئے ہمہ قسم تحریریں اور بہت کچھ
Post Reply
User avatar
Ali mujtaba
کارکن
کارکن
Posts: 102
Joined: Mon Apr 03, 2017 3:49 pm
جنس:: مرد

پراسرار چور قسط نمبر 6

Post by Ali mujtaba »

پراسرار چور قسط نمبر 6
رائٹر علی مجتبیٰ
اچانک عابد نے کہا مجھے کچھ ہورہا ہے۔۔سلمان نے کہا کیا ہوا ہے تمہیں۔عابد نے کہا میری طبعیت خراب ہورہی ہے۔بھائی اللہ حافظ۔یہ کہہ کر عابد مر گیا۔سلمان عابد کو عابد کی موت پر گہرا صدمہ لگا اور وہ بے ہوش ہوگیا۔بادشاہ المناک نے کہا ہاہاہاہا ۔میں نے عابد کو تو زہریلہ ٹیکا لگا دیا تھا۔جس کی وجہ سے وہ مر گیا ہے۔سلمان میں تمہیں چھوڑ دیتا ہوں تاکہ تم اپنے بھائی عابد کی موت پر تڑپو۔ہاہاہاہا۔اچانک انسپکٹر حیدر آگئے۔انسپکٹر حیدر نے کہا کون ہو تم۔بادشاہ المناک نے کہا میں ہوں بادشاہ المناک۔اور جس طرح تمہیں ان بچوں کی حالت نظر آرہی ہے نا۔میں بھی تمہاری ایسی ہی حالت کردوں گا۔انسپکٹر حیدر نے بندوق اٹھائی اور کہا اس کا مطلب ہے کہ ان بچوں کا ایسا حال تم نے کیا ہے۔اب دیکھنا میں کیا کرتا ہوں۔یہ کہہ کر انسپکٹر حیدر نے بادشاہ المناک کو گولی ماردی۔لیکن بادشاہ المناک کو وہ گولی لگتے ہی ٹوٹ گئی۔ایسا لگا جیسے بادشاہ المناک کا جسم لوہے کا بنا ہو۔بادشاہ المناک نے کہا ہاہاہاہا۔مجھے مارنے چلے تھے اب دیکھنا کہ میں تمہارا کیا حال کرتا ہوں۔یہ کہہ کر اس نے اپنے ہاتھ میں ایک۔ زہریلے ٹیکوں والی بندوق اٹھائی۔اور انسپکٹر حیدر پر ٹیکوں کا حملہ کردیا۔انسپکٹر حیدر کو اتفاق نیچے ایک شیشہ نظر آیا۔انسپکٹر حیدر نے شیشہ اپنے سامنے کیا۔ٹیکے شیشے پر لگ کر پلٹی اور بادشاہ المناک پر لگ گئیں۔ٹیکے جادوئی تھے۔اس لیے بادشاہ المناک مر گیا۔انسپکٹر حیدر نے سلمان کو اٹھایا اور ہسپتال لے گئے۔سلمان کی آنکھ کھولی تو وہ کسی ہسپتال کے کمرے میں تھا۔اس نے چینک ماری عابد۔اور رو پڑا۔انسپکٹر حیدر کمرے میں داخل ہوئے اور غمگین لہجے میں کہا بیٹا سلمان عابد مر گیا ہے اور۔ اس کو قبرستان میں دفن کردیا گیا ہے۔سلمان زور قطار رونے لگا۔سلمان نے کہا چچا سچ میں۔اصل میں انسپیکٹر حیدر سلمان کے پاپا کہ چھوٹے بھائی تھے۔انسپکٹر حیدر نے کہا نا رو سلمان نا رو رونے سے کچھ نہیں ہوتا۔سلمان نے اپنے آنسوؤں کو پونچتے ہوئے کہا چچا آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں میں اب روں گا نہیں بلکہ بادشاہ المناک اور اس کے باس سے بدلہ لوں گا۔انسپکٹر حیدر نے کہا بیٹا بادشاہ المناک کو میں نے مار دیا ہے۔سلمان نے کہا کہ لیکن اس کے باس کو تو نہیں پکڑا ہے نا۔وہ ہی چور اس بادشاہ المناک کا باس ہے۔اور بادشاہ المناک نے اپنے باس کہ کہنے پر ہی ایسا کیا تھا۔
(جاری ہے)
Post Reply

Return to “متفرقات”