Page 1 of 1

اردو ہے میرا نام میں خسرو کی پہیلی

Posted: Fri Sep 09, 2016 11:55 pm
by محمد شعیب
اردو ہے میرا نام میں خسرو کی پہیلی
میں میر کی ہمراز ہوں غالب کی سہیلی

دکن کے ولی نے مجھے گودی میں کھلایا
سودا کے قصیدوں نے میرا حسن بڑھایا
ہے میر کی عظمت کہ مجھے چلنا سکھایا
میں داغ کے آنگن میں کھلی بن کے چنبیلی

غالب نے بلندی کا سفر مجھ کو سکھایا
حالی نے مروت کا سبق یاد دلایا
اقبال نے آئینۂ حق مجھ کو دکھایا
مومن نے سجائی میری خوابوں کی حویلی

ہے ذوق کی عظمت کہ دئیے مجھ کو سہارے
چکبست کے الفت نے میرے خواب سنوارے
فانی نے سجائے میری پلکوں پہ ستارے
اکبر نے رچائی مری بے رنگ ہتھیلی

کیوں مجھ کو بناتے ہو تعصب کا نشانہ
میں نے تو کبھی خود کو مسلماں نہیں مانا
دیکھا تھا کبھی میں نے بھی خوشیوں کا زمانہ
اپنے ہی وطن میں ہوں مگر آج اکیلی

(اقبال اشعر)​

Re: اردو ہے میرا نام میں خسرو کی پہیلی

Posted: Thu Sep 15, 2016 7:17 pm
by چاند بابو
بہت خوب شعیب بھیا۔

Re: اردو ہے میرا نام میں خسرو کی پہیلی

Posted: Fri Nov 18, 2016 11:01 pm
by محمد شعیب
پسند کرنے کا شکریہ

Re: اردو ہے میرا نام میں خسرو کی پہیلی

Posted: Sat Nov 19, 2016 1:39 pm
by میرا پاکستان
بہت خوب شعیب بھائی

بس آخری شعر کی غلطی دور کردیں۔

دیکھا تھا کبھی میں نے بھی خوشیوں کا زمانہ
اپنے ہی وطن میں ہوں مگر آج اکیلی

Re: اردو ہے میرا نام میں خسرو کی پہیلی

Posted: Sun Nov 20, 2016 3:15 pm
by محمد شعیب
شکریہ دوست
اصلاح کر دی