Page 1 of 1

کچھ واٹس اپ کےمتعلق

Posted: Mon Oct 26, 2015 7:00 pm
by شہزاد یمین
واٹس اپ کے بارے میں کسی نےکیا خوب کہا ہے کہ واٹس دراصل بچوں کے ڈائپرس (پیمپرس) کے مانند ہیں جنھیں ہر تھوڑی دیر بعد چیک کرنا پڑتا رہتا ہے۔آج کل اکثریت ایسے لوگوں کی ہے (بشمول میرے) جنکی صبح کی اولین سرگرمی واٹس اپ خوانی ہوتی ہے۔۔
واٹس اپ نے کاہلی کو ٹیکنالوجی کا رنگ دیدیا ہے جیسے مالک نوکر کو , والد فرزند کو تو آفیسر اپنے ماتحت اور چپراسی کو بجائے آواز دینے یا گھنٹی بجانے کے واٹس اپ میسیج کے ذریعہ طلب کرنے لگے ہیں۔اسکے علاوہ اس میں بنائے جانے والے گروپس کا کیا کہنا اوسطً دیکھا جائے تو ہر استعمال کنندہ ایک عدد گروپ کا ایڈمن نظر آتا ہے۔ ٹھیک اسی طرح ہر گروپ کے اصول و ضوابط ایسے ہی ہیں۔ ہمارے ایک دوست جو کہ ایک عدد گروپ کے ایڈمن ہیں انھوں نے ایسے ہی اصول و ضوابط کی خلاف ورضی پر اراکین کی حمایت سے بطور تادیبی کاروائی خلاف ورضی کرنے والے دوست کو گروہ سے خارج کردیا ۔ جس پر خارج ہونے والے نے اپنے ہمنواؤں کے ساتھ اسی نام کے مماثل گروہ کو تشکیل دیا, تب ہمیں ایک محاورہ کا مطلب سمجھ آیا کہ " دیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا ۔۔۔"
واٹس اپ کے نئے استعمال کرنے والے گڑھے مردے اکھاڑنے لگے ہیں میری مراد ایسے پوسٹ جو متروک ہوگئے تھے انکی دلچسپی سے ماحول اور حالات کو مشکوک کررہے ہیں , جس پر بعض اوقات حکومت وقت کو اس معاملے میں صفائی دینی پڑھ رہی ہے۔
یہاں ایک اور پریشانی یہ بھی ہے کہ ایک استعمال کنندہ جو کہ کئی گروہ کی رکنیت بھی رکھتا ہے اپنی پسند کے پوسٹس ہر گروہ میں بھیجنا اپنا لازمی فرض سمجھتا ہے جسکے نتیجے میں تصاویر , تحریر اور ویڈیوز کا ایک جم غفیر موبائل کی میموری کو ہلکان کئے دیتا ہے۔
اس ضمن میں ایک وال پیپر میری نظر سے گذرا ہے جس میں انہی حالات کے شکار کسی شخص نے حکومت سے یہ فریاد کردی کہ " ہفتہ واری تعطیل کے علاوہ مزید ایک تعطیل دی جائے جس کا مصرف اس نے یہ بتایا کہ مذکورہ دن واٹس اپ کے موبائیل پر آنے والے غیر ضروری تصاویر اور ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا جا سکے۔۔۔"
اب ذکر کرتے ہیں ان افراد کا جو اپنی ہر چھوٹی بڑی اور اہم و غیر اہم سرگرمیوں کا تذکرہ کرتے رہتے ہیں یا اپنی سلفیوں سے نوازتے ہیں۔ کوئی تصویر پسند آئی بھیجدی اور تو اور بہت سے افراد تو محض واٹس اپ کی خاطر تصاویر ویڈیوز بنانے لگے ہیں۔ کہیں کوئی حادثہ ہوجائے متاثرین کی مدد کے بجائے اس حادثے کو ریکارڈ کرنے لگ جاتے ہیں۔
ہمارے ایک احباب نے حال ہی میں اسمارٹ موبائیل لیا اور ہماری شامت آگئی ہر وقت کچھ نہ کچھ نزول ہوتا ہی رہتا۔ چند دن بعد اچانک یہ سلسلہ رک گیا ہم نے جب تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ انکا موبائیل خراب ہوگیا اس وقت یہ سانحہ افسوس کے بجائے احسان خداوندی محسوس ہوا۔
جیسا کہ ایک مماثل واقعہ ہم نے بہت پہلے کسی کتاب میں پڑ ھا تھا کہ۔۔
ایک مشہور شاعر کے مصاحبوں میں ایک مصاحب ایسا بھی تھا جو ہر وقت کچھ نہ کچھ اشعار بناتا ہی رہتا۔۔
ادھر کچھ شعر بنا اور فوراً اصلاح کے لئے پہنچ گیا نہ دن نہ رات نہ محفل کی فکر نہ تخلیہ کا خیال۔۔
مرشد اس مصاحب سے عاجز آچکے تھے لیکن اخلاق کچھ کہنے سے روکتے۔۔
چند دن بعد۔۔
صبح صبح اچانک پریشان حال وہ آہ وزاری کرتے , روتے چلاتے انکی خدمت میں حاضر ہوا۔۔
مرشد نے حال پوچھا۔۔
تب شدت غم سے اسکے منہ سے صرف اتنا نکلا " آہ میری بیاض۔۔۔"
مرشد کے دوبارہ استفسار پر وہ پھر گویا ہوا۔۔
"جناب میں لٹ گیا , ہائے میرا سرمایہ۔۔۔۔"
"جناب کل رات کسی نے میری بیاض چرالی۔۔"
میری برسوں کی محنت رائیگاں ہوگی۔۔
اتنا کہہ کر اسنے شدت غم سے سر جھکا لیا۔۔
مرشد کے منہ سے بے ساختہ یہ الفاظ نکلے۔۔
" جس کسی نے بھی یہ کام کیا ہے , اردو ادب پر اس نے بہت بڑا احسان کیا ہے۔۔۔۔۔"

Re: کچھ واٹس اپ کےمتعلق

Posted: Tue Oct 27, 2015 10:03 pm
by چاند بابو
ہاہاہاہاہاہا
کیا خوب تجزیہ ہے.
بہترین.

Re: کچھ واٹس اپ کےمتعلق

Posted: Tue Nov 03, 2015 9:48 pm
by شہزاد یمین
شکریہ

Re: کچھ واٹس اپ کےمتعلق

Posted: Mon Nov 16, 2015 9:12 pm
by میاں محمد اشفاق
بہت خوب جناب.
:lol: :lol:

Re: کچھ واٹس اپ کےمتعلق

Posted: Mon Nov 16, 2015 10:05 pm
by شہزاد یمین
شکریہ جناب