Page 1 of 1

افسانچہ-از قلم: نائمہ غزل

Posted: Fri Oct 09, 2015 12:23 pm
by sanisnow88
رات پارٹی سے آنے کے بعد اس کا موڈ حد سے زیادہ خراب تھا نہ تو اس سے ٹھیک سے ناشتہ کیا جا رہا تھا اور نہ ہی کوئی کام اور رات کو پھر کزن کے ولیمہ میں جانے کی ٹینشن الگ
پچھلے کچھ دنوں سے اسے ہر پارٹی میں ایک ہی جملہ سننے کو مل رہا تھا جو پارٹی میں جانے سے پہلے والے جوش و خروش کو بلکل ماند کر دیتا تھا نہ وہ ٹھیک سے پارٹی انجوائے کرتی نہ تو اس سے کچھ کھایا ہی جاتا, رات بھی پارٹی میں جانے کے بعد سب سے پہلا جملہ یہی سننے کو ملا اس کے بعد کچھ کھایا نہ کسی سے مسکرا کے مل ہی سکی.
آج رات کو وہ یہ جملہ سننے کی ہرگز خواہاں نہیں,
"آج مجھے بہت دل لگا کے تیار ہونا ہے"
وہ سر گوشی کے انداز میں خود سے مخاطب تھی
رات پارٹی دس بجے شروع ہونی تھی اور اس نے اپنی تیاری شام پانچ بجے سے ہی شروع کر دی تھی, اسٹائلش کپڑے, میچنگ جیولری, مچنگ پرس اور سینڈلز غرض کہ کوئی کمی نہیں تھی
میک اپ کی باری آئی تو بھی کسی لوازمات کی کمی نہ رکھی گئی ہر طرح کے کیل کانٹوں سے لیس ہو چکی تھی..
کمرے سے باہر آتے ہی مما کی نثار ہوتی نظروں کا سامنا ہوا
"ہاں آج وہ جملہ سننے میں نہیں آئے گا"
وہ خود اپنے آپ سے مخاطب تھی…
پارٹی میں پہلا سامنا پھوپو سے ہوا جو چٹاچٹ بلائیں لینا شروع ہوگئیں, اور پھوپو کی اس اداء پہ مسکراہٹ اس کے ہونٹوں پہ کھیلنے لگی.
وہ سامنے موجود اپنی کزنز کے جھمگٹے کی جانب بڑھ گئی, مسکراہٹ ابھی بھی اس کے ہونٹوں پہ رقصاں تھی….
اچانک پھر سے وہی جملہ اس کی سماعتوں میں زہر گھول رہا تھا جو شاید اس جھمگٹے میں موجود کسی کزن کے ہونٹوں سے ادا ہوا تھا….
"ماریہ کتنی موٹی لگ رہی ہو تم"!!!

نائمہ غزل

Sent from my Nokia_X using Tapatalk