مرید باقر انصاری

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

وہ جب سے غیر کی محفل میں آنے جانے لگے
ہمارے دل میں کئ درد گھر بنانے لگے

تمہارا ہجر کیا کم تھا مرے جلانے کو
مری ہتھیلی پہ کیوں جگنو ٹمٹمانے لگے

میں اپنے درد کا کیا تذکرہ وہاں کرتا
کہ مجھسے ملتے ہی سب اپنے دکھ سنانے لگے

اے میرے دل نہ اسے یاد کر کے اتنا رو
کہ تجھ کو دیکھ کے ہر اک کو رحم آنے لگے

جو ساتھ غیر کے دیکھا انہیں تو دکھ یوں ہوا
بجھے بجھے سے جو تھے زخم سر اٹھانے لگے

انہیں تو مجھ سے بلا کی تھی کل تلک نفرت
وہ میری قبر پہ اب آنسو کیوں بہانے لگے

جو کل تلک مرے ٹکڑوں پہ پلتے تھے باقرؔ
وہ تنگ دست مجھے پا کے مسکرانے لگے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

مزاجِ یار جو برہم زرا سا لگتا ہے
تو سارا شہر ہی مجھ کو خفا سا لگتا ہے

ہے جب سے چھوڑ دیا مجھ کو ایک اپنے نے
ہر ایک شخص مجھے بےوفا سا لگتا ہے

اداسی ذہن پہ چھائی ہے ایسی اس کے بعد
کہ محفلوں کا مزہ کرکرا سا لگتا ہے

وہ بےوفا ہے مگر پھر بھی جانے کیوں مجھ کو
کوئی گلہ کرے اس کا برا سا لگتا ہے

کچھ اس لیۓ بھی میں یارو اسی پہ مرتا ہوں
وہ سارے شہر سے مجھ کو جدا سا لگتا ہے

وہ میرے شعر کو پڑھ کر کچھ اس طرح بولے
یہ آدمی تو کوئی دل جلا سا لگتا ہے

ہے اس کے لہجے میں باقرؔ مٹھاس ہی ایسی
وہ اجنبی ہے مگر آشنا سا لگتا ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جب تری یاد کے آنگن میں اتر جاتا ہوں
مہک جاتا ہوں میں خوشبو سے نکھر جاتا ہوں

لوگ کیسے غمِ ہجراں میں اجڑ جاتے ہیں
میں ترے ہجر میں جلتا ہوں سنور جاتا ہوں

جب تری یاد کی سینے پہ شفق پڑتی ہے
تجھ میں کھو جاتا ہوں ایسا کہ میں مر جاتا ہوں

جن پہ اک ساتھ گزرتے تھے کبھی ہم دونوں
اب میں چپ چاپ انہی رستوں سے گزر جاتا ہوں

پھرتا رہتا ہوں میں راتوں کو بھی آوارہ جو ہوں
میں پرندہ تو نہیں لوٹ جو گھر جاتا ہوں

اس طرح درد دیۓ مجھ کو مرے اپنوں نے
اب کوئ اپنا پکارے تو میں ڈر جاتا ہوں

ایسا بدلا ہوں ترے شہر میں آ کر باقرؔ
اب میں اپنی کہی باتوں سے مکر جاتا ہوں

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ہر ایک شخص میں مجھ کو وہ دیکھتا کیوں ہے
مجھے گنوا کے وہ مجھ سا ہی ڈھونڈتا کیوں ہے

اسے جو پیار ہے مجھ سے تو پھر ملے مجھ کو
مجھے وہ ہجر کی زد میں اجاڑتا کیوں ہے

وہ صرف مجھ کو دکھاۓ یہ حسن و ناز و ادا
ہر ایک شخص کو الجھن میں ڈالتا کیوں ہے

وہ چاہے جس سے کرے پیار پر کرے تو سہی
وہ روز پیار کے خیمے اکھاڑتا کیوں ہے

سوال کر کے مجھے اس نے لاجواب کیا
کہ رات دن تو مرے پیچھے بھاگتا کیوں ہے

کبھی تو اپنے بھی اندر وہ خامیاں ڈھونڈے
زمانہ میرے گریباں میں جھانکتا کیوں ہے

جو صرف میرا ہے باقرؔ وہ صرف میرا رہے
وہ سارے شہر میں الفت کو بانٹتا کیوں ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

***** حمد *****

ہم نے مالک جدھر جدھر دیکھا
تیرا جلوہ ادھر ادھر دیکھا

ملاں کو اس سے کیوں شکایت ہے
جس نے بھی تجھ کو جلوہ گر دیکھا

میں نمازیں نہ پڑھ سکا پھر بھی
ساتھ مشکل میں تم کو پر دیکھا

تیری قدرت کو کون جھٹلاۓ
سر جھکاتا ہر اک شجر دیکھا

یوں تو حاتم ہیں کئ زمانے میں
تجھ سا کوئ نہ معتبر دیکھا

چاہے جیسا بھی جس کا مذہب تھا
ہر بشر تیرے بام پر دیکھا

تُجھ سے باقرؔ کو ہے بس اک شکوہ
یار کیوں میں نے مختصر دیکھا

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کیوں اپنی آہ وہ دیوارں کو سنا رہے تھے
وہ رات بھوک سے بچے جو بلبلا رہے تھے

انہیں خبر ہی کہاں تھی یہ شہرِ یزداں ہے
جو اپنی پیاس کے شکوے میں روتے جا رہے تھے

اسے نماز کا سجدہ سمجھ لیا سب نے
فقیر لوگ تو محبوب کو منا رہے تھے

غریبِ شہر کی میت پہ کون آتا بھلا
امیرِ شہر جو رسمِ حنا رچا رہے تھے

عبادتوں کی طرح دل کو چین مل رہا تھا
دیارِ یار پہ جب سر کو ہم جھکا رہے تھے

وہ ہم تھے جان جو حق گوئ میں گنوا چلے تھے
یونہی تو لوگ نہیں گن ہمارے گا رہے تھے

فضاۓ شہر معطر نہ ہوتی کیوں باقرؔ
وہ میرے شہر سے گزرے تو مسکرا رہے تھے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جن میں آ جائیں کبھی رنگ زمانے والے
دوست بن جاتے ہیں وہ دل کو جلانے والے

میں نے جن کیلے گھر چھوڑ دیا تھا اپنا
میری میت پہ ہیں وہ جشن منانے والے

صفِ ماتم پہ جو ہمدرد بنے بیٹھے ہیں
تھے یہی لوگ مرے گھر کو جلانے والے

ہاتھ کا میں نے نوالہ بھی جنہیں بخش دیا
ہیں مری قبر سے وہ مٹی چرانے والے

کس طرح کوئ مقام اپنا بنا پاتا میں
سارے ہی دوست ملے مجھ کو دبانے والے

بس اسی تلخ حقیقت نے مجھے مار دیا
لوٹ کر آتے نہیں چھوڑ کے جانے والے

دوستوں سے تو وہ دشمن بھی بھلے ہیں باقرؔ
قبر تک لے کے مجھے کندھوں پہ آنے والے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

دو قدم ہی تو ساتھ چلتا ہے
جانے کیوں سارا شہر جلتا ہے

کیوں نہ ہو سارا شہر ہی گھائل
بن سنور کے جو وہ نکلتا ہے

کالا تِل مجھ کو تُو نہیں بھاتا
اس کے چہرے پہ کیوں مچلتا ہے

ڈھلتے سورج سے کوئ پوچھے تو
کیوں مرے ساتھ ہی وہ ڈھلتا ہے

کیا عجب سانپ ہے جو انساں کی
آستینوں میں آ کے پلتا ہے

کتنا بےبس ہے میرا دشمن بھی
مجھ کو دیکھے تو ہاتھ ملتا ہے

روز امیروں کے گھر چراغوں میں
کیوں غریبوں کا خوں پگھلتا ہے

یہ غلامی کا دؤر ہے باقرؔ
اب بھلا کون سچ اگلتا ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جو میری مرگ کا اعلان اس کو جاۓ گا
وہ میرے پاس بھی آیا تو مسکراۓ گا

یہ رسمِ دوستی ہے دوست آۓ قبر پہ تو
دو چار آنسو بہا کر چلا ہی جاۓ گا

مرے بغیر بھلا کس کو جانتا ہے وہ
جہاں بھی جاۓ گا قصے مرے سناۓ گا

یہی تو غم مجھے دن رات کھاۓ جاتا ہے
وہ کس سے کھیلے گا اب کس کو وہ ستاۓ گا

میں مان جاؤں گا خوش ہے مجھے گنوا کے وہ
کہ مجھ کو یار وہ جب بھول کر دکھاۓ گا

سنا ہے بچھڑے کبھی لوٹ کر نہیں آتے
مگر یہ وہم ہے مجھ کو وہ لوٹ آۓ گا

یہ میرا دعوی ہے باقرؔ میں مر گیا جس دن
کسی کے ساتھ بھی وہ کھل کے ہنس نہ پاۓ گا

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

نعت رسول مقبول (صلی اللہ علیہ وسلم)

نہ ملتا سبق گر درِ مصطفی سے
کہاں ہوتا واقف کوئ پھر خدا سے

دیا تم نے دشمن کو بھی ہے سہارا
ہیں ہر اک سے منصب تمھارے جدا سے

تجھے ملتا تو جانے کیا کیا میں پاتا
ملی ہیں مرادیں ترے نقش پا سے

کبھی بھی کسی در سے ہم نے نہ مانگا
ترے ہی تو منگتے رہے ہیں سدا سے

ہیں ہم ان کے در کے غلاموں کے نوکر
بھلا ہم کو ڈر کیا ہو روزِ فنا سے

جسے چاہیۓ دو جہانوں میں رحمت
کرے سچے دل سے وفا مصطفی سے

مرے لب پہ ہے ورد صلے علی کا
میں افضل ہوں باقرؔ ہر اک پارسا سے

مُـــــــــرید بـــــــــاقرؔ انصــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

یہ تو سچ ہے کہ ترے بعد بھی آئ عیدیں
ہاں مگر ہم نے ترے بن نہ منائ عیدیں

لوٹ آؤ کہ ترے بعد پریشاں ہے کوئ
تم کو رو رو کے یہ دیتی ہیں دہائ عیدیں

ایک ہم جو نہ منا پائیں تو کیا فرق پڑے
کیا یہ کم ہے کہ مناتی ہے خدائ عیدیں

جانے اس بار جدائ ہے مقدر کس کا
دے چکی پہلے تو کتنوں کو جدائ عیدیں

ہم منائیں تو بھلا کیسے منائیں باقرؔ
ہم کو بتلاؤ بھلا راس کب آئ عیدیں

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

یوں عطاؤں کی مولیٰ بارش کر
میرے من میں نہ باقی خواہش کر

تنگ دستی کو میں مٹا ڈالوں
رزق میں میرے یوں کشایش کر

حکمراں تجھ کو دے دعا ہر اک
اس طرح کی بھی کوئ دانش کر

وہ مجھے بھول ہی نہیں سکتا
اے رقیبا تُو جتنی سازش کر

اے مرے دل تُو پہلے زخمی ہے
پھر محبت کی تُو نہ خواہش کر

ایک مدت سے دید ہی نہیں دی
مت فقیروں کی یوں ستائش کر

عمر بھر تیرے گیت گاۓ ہیں
کچھ تو مقبول میری کاوش کر

تُو جو مزدور ہے انا میں رہ
مت امیروں کے بوٹ پالش کر

کون مطلب پرست ہے باقرؔ
سارے اپنوں کی آزمائش کر

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

غیر کے نام کی ہاتھوں پہ سجا کر مہندی
وہ مجھے یوں بھی جلاتا ہے دکھا کر مہندی

ایسی مہندی نہ میسر ہو کسی کو مولیٰ
جو کہ رنگ لاۓ کسی کو بھی رُلا کر مہندی

اس طرح بھی کبھی آتی ہے مجھے سوچ کہ میں
اس کے ہاتھوں سے مٹا دوں کبھی جا کر مہندی

یہ بھی تڑپاتی ہے دن رات مجھے سوچ اکثر
دے گیا کیوں وہ مجھے ہاتھ ملا کر مہندی

دھونے والے سے کبھی کوئ تو یہ بھی پوچھے
اس کو کیا ملتا ہے پیروں میں بہا کر مہندی

کاش اک بار تو کہہ دیتا وہ رخصت ہوتے
مجھ کو لے جاؤ مرے یار مٹا کر مہندی

تھی پسند اس کو اگر غیر کی مہندی باقرؔ
پھر مرا خون ہی لے جاتا بنا کر مہندی

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by چاند بابو »

کافی عرصے بعد اردونامہ پر پھر سے خوش آمدید مرید صاحب.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جی کچھ مصروفیت تھی سلامت رہیں ...
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

محبتوں میں انا کی طرف نہیں دیکھا
ملا جو درد دوا کی طرف نہیں دیکھا

وفائیں کر کے بھی ہم کو ملے ہیں زخم مگر
کبھی پلٹ کے جفا کی طرف نہیں دیکھا

ہیں جب بھی یار سے ملنے کو نکلے دیوانے
کسی بھی آتی گھٹا کی طرف نہیں دیکھا

اے میرے دل وہ کسی اور کی امانت ہے
وہ تم نے رنگِ حنا کی طرف نہیں دیکھا

تُو ہی بتا اے خدا پھر کہاں میں جاؤں گا
اگر جو تُو نے دعا کی طرف نہیں دیکھا

ہوا وہ شخص ہے گمراہ اس زمانے میں
کہ جس نے اپنی قبا کی طرف نہیں دیکھا

ازل سے انس کی فطرت یہی رہی باقرؔ
کیا گناہ خدا کی طرف نہیں دیکھا

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کبھی دل کو چرانے کی شرارت کر بھی سکتا ہے
وہ چھپ چھپ کے جو تکتا ہے محبت کر بھی سکتا ہے

جو اب کے مان کر غیروں کی مجھ کو چھوڑ دیتا ہے
وہ کل سارے زمانے کی وکالت کر بھی سکتا ہے

مجھے ڈر ہے کسی ظالم کو ہی وہ دل نہ دے بیٹھے
وہ احمق ہے کبھی ایسی حماقت کر بھی سکتا ہے

جسے مفلس سمجھ کر آج ٹھکرایا زمانے نے
اکٹھی بے بہا اک دن وہ دولت کر بھی سکتا ہے

یہ کیسے اک فقیر انسان پر اس نے ستم ڈھاۓ
کبھی اس کا ضمیر اس کو ملامت کر بھی سکتا ہے

پسند اس کو نہ ہو شاید سبھی کے سامنے جھکنا
جو تنہائ میں رہتا ہے عبادت کر بھی سکتا ہے

یہ دل پاگل جو ہے باقرؔ بھروسہ اس پہ کیا کرنا
کبھی تجھ کو بھلانے کی جسارت کر بھی سکتا ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

آنکھ میں اشکوں کی بارات لیۓ پھرتا ہوں
اپنے اندر کئ صدمات لیۓ پھرتا ہوں

زخم سے چور بدن, چاک یہ سینہ میرا
دوستوں کی میں عنایات لیۓ پھرتا ہوں

جن کی وقعت نہ رہی ہے صفِ یاراں میں کبھی
میں وہ مجروح سے جذبات لیۓ پھرتا ہوں

جتنے بھی زخم دیۓ مجھ کو مرے اپنوں
آج بھی ان کے نشانات لیۓ پھرتا ہوں

اس لیۓ بھی تو کسی کو میں نہیں بھاتا ہوں
میں جو ہر کام میں اوقات لیۓ پھرتا ہوں

اس نے اک بار جو جی بھر کے دیا تھا دیدار
عمر بھر وہ ہی ملاقات لیۓ پھرتا ہوں

مجھ کو ہر در سے نۓ زخم ملے ہیں باقرؔ
عشق کے بعد یہ خیرات لیۓ پھرتا ہوں

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

وہ جو پاگل ہے کبھی ایسا بھی کر سکتی ہے
میں نہ مل پایا تو جاں سے بھی گزر سکتی ہے

جس نے دور اس کو کیا مجھ سے وہ یہ تو سوچے
خود کشی بھی تو مرے بعد وہ کر سکتی ہے

انتظار اس کا صبح شام یونہی کرتا ہوں
میں نے منہہ پھیر لیا اس سے تو مر سکتی ہے

بس یہی سوچ تو سونے نہیں دیتی مجھ کو
رات تاریک ہے تنہائ میں ڈر سکتی ہے

وہ ستم سہہ کے بھی میرا ہی پکارے گی نام
میں نہیں مانتا الفت سے مکر سکتی ہے

اس دلاسے سے ہی سو جائیں یہ آنکھیں شاید
وہ مرے خواب کے آنگن میں اتر سکتی ہے

اپنے کمرے کو ٹٹولو تو سہی اے باقرؔ
اس کی خوشبو بھی تو کمرے میں ٹھہر سکتی ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

اپنا سمجھا تھا مگر جان پہ بھاری نکلا
توُ بھی اوروں کی طرح پیار بپاری نکلا

تم سے ملنا ہی مقدر میں نہیں تھا ورنہ
جب بھی میں نکلا گلی یار تمھاری نکلا

عمر بھر میں نے جسے پوجا خداؤں کی طرح
آخرش وہ مری الفت سے بھی عاری نکلا

دل میں جذباتِ محبت نہ کسی کے بھی ملے
حُسن کا ویسے تو ہر گھر سے شکاری نکلا

اپنا گھر جس کلئے چھوڑ دیا تھا میں نے
دوست وہ میرے اثاثوں کا پجاری نکلا

جس کا قسمت میں ملن رب نے نہ لکھا تھا کبھی
جانے کیوں شخص وہی جان ہماری نکلا

کس کو میں آہ و بکا اپنی سناتا باقرؔ
جب مرے شہر کا ہر شخص مداری نکلا

مُرید باقرؔ انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
Post Reply

Return to “اردو شاعری”