مرید باقر انصاری

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

رات خوابوں میں جو آتا ہے چلا جاتا ہے
یوں مرے دل کو جلاتا ہے چلا جاتا ہے

ایسا ظالم ہے کسی بزم میں مل جاۓ تو
مجھ پہ لوگوں کو ہنساتا ہے چلا جاتا ہے

کوئی سنتا ہی نہیں مجھ سے مرا درد کبھی
جو بھی آتا ہے ستاتا ہے چلا جاتا ہے

یار کو لے کے دسمبر کبھی آیا ہی نہیں
یہ بھی کم بخت جلاتا ہے چلا جاتا ہے

رات کے پچھلے پہر کوئی تو دشمن میرا
میری دیوار گراتا ہے چلا جاتا ہے

فاتحہ پڑھنے مری قبر پہ کب آیا ہے
وہ تو بس پھول چراتا ہے چلا جاتا ہے

اس کا احسان ہے باقرؔ اسے فرصت ہو تو
اک نظر چہرہ دکھاتا ہے چلا جاتا ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کوئی بھی یہاں سچا مسلمان نہیں ہے
انسان بھی اس دؤر کا انسان نہیں ہے

ہر دل میں جو ہے بغض و عداوت کا بسیرا
کامل یوں کسی شخص کا ایمان نہیں ہے

یا تو یہ فلک پھاڑ کے آتے ہیں درندے
یا پھر کسی سرحد پہ ہی دربان نہیں ہے

بس میرے اثاثوں میں کمی کوئی نہ آۓ
انسان کا مرنا کوئی نقصان نہیں ہے

کر دیتا ہے گمراہ یہ اوقات سے بڑھنا
افسوس کسی انس کو یہ دھیان نہیں ہے

تو مجھ سے بچھڑ جاۓ تو مر جاؤں گا کیونکر
تو میری محبت ہے مری جان نہیں ہے

ہر موڑ پہ جو مجھ کو نۓ زخم ملے ہیں
یوں مجھ کو رہی اپنوں کی پہچان نہیں ہے

دشمن کے محلے میں یوں پھرنا نہیں اچھا
بیشک تو یہاں بےسر و سامان نہیں ہے

بہتر ہے کہ باقرؔ تو کبھی جاں سے گزر جا
اب دور تلک وصل کا امکان نہیں ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

یہ تو سچ ہے کہ وہ کب کا مرا گھر چھوڑ گیا
ہاں مگر جاتے ہوۓ اپنا اثر چھوڑ گیا

آئنہ ہو یا ہو دیوار پہ لٹکی تصویر
گھر کی ہر چیز میں وہ اپنا ثمر چھوڑ گیا

میرے محبوب کو اتنی تھی محبت مجھ سے
اپنا غم میرے لیۓ شام و سحر چھوڑ گیا

روتے رہنا مرا بھاتا تھا اسے بھی شاید
یار جاتے ہوۓ آنکھیں مری تر چھوڑ گیا

وہ نہ لوٹا تو لگا یوں کہ مسافر تھا کوئی
جو ہمیشہ کلۓ راہگزر چوڑ گیا

میں تو ماں باپ کی ناکارہ سی اولاد جو تھا
باپ کیوں میرے لیۓ لعل و گوہر چھوڑ گیا

رہنا ہر دؤر میں ہے دینِ محمدؐ زندہ
نوکِ نیزہ پہ حُسینؑ اپنا جو سر چھوڑ گیا

مجھ کو روتے ہوۓ باقرؔ یہ کہیں گے کبھی لوگ
ایک خاکی اک مٹی کا نگر چھوڑ گیا

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کچھ دن سے مجھے زخم ملا کوئی نہیں ہے
شاید مرا دنیا میں رہا کوئی نہیں ہے

جن لوگوں کے مر جانے کے دعوے تھے بچھڑ کر
وہ آج بھی زندہ ہیں مرا کوئی نہیں ہے

صدمات یوں لپٹے ہیں مرے در سے کہ جیسے
ان کا بھی یہاں میرے سوا کوئی نہیں ہے

قانون کی چکی میں پسے نت نیا مفلس
مجرم ہو وڈیرا تو سزا کوئی نہیں ہے

حق مانگنے کو منہ میں زباں ہی نہیں یا پھر
سب لوگ ہی جاہل ہیں پڑھا کوئی نہیں ہے

حاکم کا طرف دار تو ہے سارا زمانہ
مظلوم کے کیوں حق میں صدا کوئی نہیں ہے

مولٰی مرے گاؤں میں کبھی رات نہ آۓ
مزدور کی کٹیا میں دِیا کوئی نہیں ہے

جب کوئی برا مجھ کو لگے تو میں یہ سوچوں
میں خود ہی برا ہونگا برا کوئی نہیں ہے

بھولے سے بھی الفت کے نگر میں نہیں آنا
یاں زخم تو ملتے ہیں دوا کوئی نہیں ہے

جس ملک میں انصاف کی بولی لگے باقرؔ
اس ملک میں مفلس کی جگہ کوئی نہیں ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

سوچُوں کہ مری قبر پہ پھول آ کے دھرے کون
میں دوست رہا کس کا مجھے یاد کرے کون

میں کس کلۓ جان چھڑکتا تھا جہاں میں
تھا پاس مرے کون رہا مجھ سے پرے کون

حیران ہوں دستک بھی مری بھول گۓ آج
دروازے پہ آۓ تو وہ بولے کہ ارے کون

دن بھر کی مسافت کی تھکن جسم کو کھاۓ
اب رات گۓ شہر کی گلیوں میں پھرے کون

ہر شخص جو اپنی جگہ ہے معتبر آخر
ہر شخص کی تعظیم کو قدموں پہ گِرے کون

ہم سے تو یہ کم بخت محبت نہیں ہوتی
پل بھر کی خوشی کیلۓ ہر لمحہ مرے کون

دشمن بھی جو باقرؔ صفِ یاراں میں کھڑے ہیں
بتلاؤ بھلا ان سے کرے کھوٹے کھرے کون

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

بس ایک شخص کے دل میں سدا رہا ہوں میں
یونہی زمانے میں سب سے جدا رہا ہوں میں

کبھی خوشی کی بھنک تک نہیں لگی مجھ کو
کہ درد و غم سے ہمیشہ لدا رہا ہوں میں

تُو میری چاکِ قبا پر یوں انگلیاں نہ اٹھا
امیرِ شہر ترا کب گدا رہا ہوں میں

کہ اس سے بڑھ کے مرا نام اور کیا ہو گا
ہمیشہ ٹوٹے دلوں کی صدا رہا ہوں میں

بس ایک شخص کو پوجا ہے عمر بھر میں نے
کہا یہ کس نے جہاں پر فدا رہا ہوں

نہیں کچھ اس میں فریب و منافقت کے سوا
ٹٹول حسن کی ہر اک ادا رہا ہوں میں

نہ اپنے پیار کی ناؤ بچا سکا باقرؔ
ہاں بدنصیب مگر ناخدا رہا ہوں میں

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
مُرید باقرؔ انصاری
مشعل
کارکن
کارکن
Posts: 41
Joined: Sun Jan 22, 2017 12:06 am
جنس:: مرد
Location: کوئٹہ
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مشعل »

ﺑﺎﻗﺮ ﮐﻮﺉ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﮨﯽ ﻗﺎﺗﻞ ﮐﻮ ﺗﻮ ﭘﮑﮍﮮ
ﺁﺯﺍﺩﯼ ﺳﮯ ﻗﺎﺗﻞ ﺗﻮ ﯾﮩﺎﮞ ﮔﮭﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ
واہ
کیا بات ھے انصاری صاحب

ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کی اقات
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

مسافتوں میں ہوں مدت سے جس کی خاطر میں
اُسے تو آج بھی لگتا ہوں صرف شاعر میں

مجھے وہ قتل کریں گے بڑے تحمل سے
وہ جانتے ہیں مجھے کہ بڑا ہوں صابر میں

مرے لیۓ یہی اچھا ہے شہر چھوڑ چلوں
بڑا ہے شہر منافق کہاں ہوں شاطر میں

تمہارے واسطے شاید میں کچھ بھی کر گزروں
غریبِ شہر ہوں بےشکل ہوں بظاہر میں

حریفِ جان شکاری نے مار ڈالا مجھے
یوں جاں بچا نہ سکا پَر کٹا تھا طائر میں

قدم قدم پہ ترا جگنو پوچھتے کیوں ہیں
کہ جب بھی رات کو نکلا ہوں گھر سے باہر میں

وہی ہے آج بھی پہچان سادگی میری
بدل گیا ہے زمانہ وہی ہوں باقرؔ میں

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

مدتوں سے حل نہ ہوا مسئلہ کشمیر کا
دوستو کتنا بڑا ہے المیہ کشمیر کا

ظلم کرتے تھک گۓ ہیں ظالم و جابر کئی
جو نہ مانا ہار وہ ہے حوصلہ کشمیر کا

اشک آنکھوں سے چھلکنے لگتے ہیں رکتے نہیں
جب بھی لکھنا چاہا میں نے مرثیہ کشمیر کا

جانے کب آۓ گی منزل کا پتہ کچھ بھی نہیں
مدتوں سے چل رہا ہے قافلہ کشمیر کا

کب تلک کشمیریوں کا خون چوسیں گے چرند
ہاۓ کوئی تو کرے اب فیصلہ کشمیر کا

کوئی تو کرنے جہاد آؤ کہے کشمیر روز
پاک سے تو دو قدم ہے فاصلہ کشمیر کا

ہر طرف خوں ریزیاں ہیں ہر طرف آہ بقا
پاک کیوں دینے لگا ہے آئنہ کشمیر کا

جن کو کاروبار کے چھن جانے کا ہو ڈر بھلا
حکمراں کیسے وہ چھیڑیں تذکرہ کشمیر کا

جب کہیں ظلم و ستم کی داستاں لکھی گئی
خون سے لکھنا ہے باقرؔ مرتبہ کشمیر کا

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

یوں خط تمھارے جانِ ادا چومتا ہوں میں
ہر ایک لفظ لفظ لِکھا چومتا ہوں میں

تم نے سجایا تھا جو مرے کمرے میں کبھی
ہر صبح وہ اٹھا کے دِیا چومتا ہوں میں

اِس نے تمھارے ہاتھوں کو چوما ہے بارہا
یوں پاؤں میں جہاں بھی حِنا چومتا ہوں میں

الفت میں اِس سے بڑھ کے سعادت ہو کیا مجھے
کہ تیرے پا کی خاک اُٹھا چومتا ہوں میں

میرے نصیب میں جو بظاہر وفا نہیں
کاغذ پہ لکھ کے لفظ وَفا چومتا ہوں میں

اوقات اپنی بھول نہ جاؤں سو اس لیۓ
ہر روز اپنی چاک قَبا چومتا ہوں میں

باقرؔ یوں تیرے نام سے رغبت ہوئی مجھے
گو ریت پر ہو نام ترا چومتا ہوں میں

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جو بھی دکھ درد ملا تیرے بعد
میں نے چپ چاپ سہا تیرے بعد

محفلیں جیسی جہاں پر بھی ملیں
ذکر بس تیرا رہا تیرے بعد

چارسو درد الم آئیں نظر
کتنی غمگیں ہے فضا تیرے بعد

تو وفادار جو تھا غم بھی ترا
عمر بھر ساتھ رہا تیرے بعد

حال مجنوں سا ہوا میرا بھی
میں کبھی رو نہ سکا تیرے بعد

مجھ کو اپنی بھی خبر کوئی نہیں
شکوے لوگوں کے بجا تیرے بعد

میں کِسے آج سناؤں غمِ دل
کون سنتا ہے صدا تیرے بعد

پھول کانٹوں سے جدا کر دینا
مشغلہ ہے یہ مرا تیرے بعد

تجھ پہ باقرؔ یوں وفا ختم ہوئی
مل سکی پھر نہ وفا تیرے بعد

مُـــــــرید بــــــاقرؔ انصــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کاغذوں میں جو ابھی میری صدا زندہ ہے
مر گیا ہوں میں مگر فن تو مرا زندہ ہے

انس کے سامنے جھکنا نہیں آتا مجھ کو
میں ہوں مزدور صدا میری انا زندہ ہے

تب تلک مجھ کو کوئی آنچ نہیں آ سکتی
جب تلک ساتھ مرے ماں کی دعا زندہ ہے

مجھے رہنا ہے ابھی ہجر کی زد میں کچھ دن
کہ ابھی دل میں مرے پیار ترا زندہ ہے

میں نے صدیوں کی مسافت سے یہی سیکھا ہے
مرتا انسان ہے کردار سدا زندہ ہے

جب تلک جان گنواتے رہے مجھ سے عشاق
تب تلک شہرِ محبت میں وفا زندہ ہے

جس نے بھی جان محبت میں گنوائی باقرؔ
مر کے بھی لوگوں کے ذہنوں میں رہا زندہ ہے

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جب سے تری الفت میں گرفتار ہوا ہوں
میں لوگوں کی نظروں میں گنہگار ہوا ہوں

ہر شخص کی تنقید میں شامل ہے مرا نام
یاروں میں بھی رُسوا سرِبازار ہوا ہوں

کیوں مجھکو غم و درد و مصائب نےہےگھیرا
جاناں میں ترا جب سے طلبگار ہوا ہوں

کیوں روز مجھے ہجر جلاتا ہے صبح شام
میں حُسن پہ عاشق تو بس اک بار ہوا ہوں

میں کیسے کسی فن میں مقام اپنا بناتا
مفلس تھا ہمیشہ پسِ دیوار ہوا ہوں

یہ فخر تو حاصل ہے کے ہر ظلم کے آگے
میں سیسہ پِلائی ہوئی دیوار ہوا ہوں

جب بھی کسی ظالم سے ہوا سامنا باقرؔ
مظلوم کے ہاتھوں کی میں تلوار ہوا ہوں

مُـــــــــــــرید بـــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

دل آج ہے بےتاب سا ارشاد کریں کیا
ہم درد سنا کر تمہیں ناشاد کریں کیا

شعراء جو غمِ ہجر کے زِنداں میں پھنسے ہیں
اے لوگو تمہیں ظُلم سے آزاد کریں کیا

آرام دہ محلوں میں وہ رہتے ہیں سکوں سے
بےحال فقیروں کو بھلا یاد کریں کیا

بس ہجر ہی کافی ہے کہ ہم ٹوٹ کے بکھریں
برباد ہیں , دشمن ہمیں برباد کریں کیا

مظلوموں کو جب جان سے جانے کا ہو خطرہ
یزداں کی عدالت میں وہ فریاد کریں کیا

محبوب جو زردار زمانے میں پھنسا ہو
بتلاؤ نہتے وہاں فرہاد کریں کیا

باقرؔ ہمیں بےدرد نہ کہہ دے یہ زمانہ
یوں ٹوٹے ہوۓ دل کو بھی آباد کریں کیا

مُـــــــــــــرید بـــــــــــــاقرؔ انصـــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ہر ایک حَسیں چہرے کی چاہت نہیں کرتا
میں جھوٹ کی دنیا سے محبت نہیں کرتا

بس ایک ہی انسان کو چاہا ہے جہاں میں
میں روز محبت کی تجارت نہیں کرتا

دشمن بھی اسی شخص کی دیتے ہیں گواہی
جو شخص امانت میں خیانت نہیں کرتا

لڑتا ہوں میں سچ بولنے والوں کی طرف سے
میں جھوٹ کے مالک کی وکالت نہیں کرتا

چاہے مجھے دیتا رہے گالی یہ زمانہ
پامال کسی کی بھی میں عِزت نہیں کرتا

دو وقت کی روٹی ہی کما لے تو بہت ہے
مزدور اکٹھی کبھی دولت نہیں کرتا

غصہ ہو تو ہر بات ہی کہہ دیتا ہوں مُنہہ پر
باقر میں کسی شخص کی غیبت نہیں کرتا

مُـــــــــــــرید بـــــــــــــاقرؔ انصـــــــــــــاری
.
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

بن تیرے کبھی چاند ہے ابھرا نہیں دیکھا
سورج بھی کبھی وقت پہ ڈھلتا نہیں دیکھا

ویسے تو کئی اور ملے پر حسن کے پیکر
اے جان تمنا کوئی تجھ سا نہیں دیکھا

بن تیرے مرا کونسا دن چین سے گزرا
کس شخص نے مجھ کو کبھی روتا نہیں دیکھا

معمولی سی وحشت بھی اسے خون رلا دے
جس نے بھی کبھی عشق کا صحرا نہیں دیکھا

جیسے کہ ضرورت ہو ستاروں کی قمر کو
وہ شخص کبھی شہر میں تنہا نہیں دیکھا

جس میں ہو لحد تک ہی وفاداری کا جذبہ
ہم نے تو کوئی شخص بھی ایسا نہیں دیکھا

یہ ہجر جو باقرؔ مرے دلبر کی عطا ہے
یہ سوچ کے میخانے کا رستہ نہیں دیکھا

مُــــــــــــــرید بــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

یاد رکھنا کہ جدھر اُن کا اشارا جاۓ
سَر وہیں میرا سناں پر سے اُتارا جاۓ

اِس سے بڑھ کر نہیں مل سکتا بڑا نام ہمیں
مقتلوں میں جو لکھا نام ہمارا جاۓ

میری خواہش نہیں جھک جھک کے مجھے لوگ ملیں
اپنی اوقات سے ہی مجھ کو پکارا جاۓ

یہ غمِ ہجر مری جان نہ لے جاۓ کہیں
بس یہی بوجھ مرے سَر سے اُتارا جاۓ

مفلسی ایسی کہ مرنے کو بھی سامان نہیں
زندگی تجھ کو بتا کیسے گزارا جاۓ

تُو مرے ساتھ نہیں ہوتا تو یوں لگتا ہے
ماند پڑتا مری قسمت کا ستارا جاۓ

شہرِ یزداں میں جسے شوق ہے حق گوئی کا
عین ممکن ہے کسی روز وہ مارا جاۓ

حسن والے تو ہزاروں ہیں جہاں میں باقرؔ
پر یہ دل ہے کہ اسی شخص پہ ہارا جاۓ

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

نہ مسجدوں نہ کلیساؤں مندروں میں ملے
فقیر لوگ ہمیشہ قلندروں میں ملے

وہ جن کی کھوج میں بھٹکے ہیں ساحلوں پر لوگ
گہر یا سیپ ہمیشہ سمندروں میں ملے

وہ کوہ طور یا مسجد کو جائیں گے کیونکر
کہ جن کو روز خدا آ کے پتھروں میں ملے

زمانہ جن کی اڑانوں پہ رشک کرتا تھا
پرندے آج وہ ٹوٹے ہوۓ پروں میں ملے

وہ جن کا مذہب و منشور بس بھلائ تھا
وہ سچے لوگ پڑے آج مقبروں میں ملے

جنہیں بھکاری سمجھتا رہا زمانہ کبھی
وہ آج تخت پہ بیٹھے سکندروں میں ملے

کہ جن کو بیچ کے قسمت سنوار لی جاۓ
خزینے بیش بہا ایسے کھنڈروں میں ملے

سکون جتنا خدا نے ہے رکھا خیموں میں
نہ آسمان کو چھوتے ہوۓ گھروں میں ملے

نشہ جو یار کی آنکھیں ہیں بخشتی باقرؔ
سبو نہ جام نہ مے کے وہ ساغروں میں ملے

مُــــــــــــــرید بــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

بچھڑ کے مجھ سے تجھے بھی زوال ہو کچھ تو
مری طرح ترا جینا محال ہو کچھ تو

مری طرح تو نہ روۓ وہ درد سے لیکن
میں چاہتا ہوں اُسے بھی ملال ہو کچھ تو

کسی کےعشق میں مَیں نےبھی جاں گنوائی ہے
وفا کے شہر میں میری مثال ہو کچھ تو

یہ سچ ہے عشق نہیں ذات و شکل کا مہتاج
مگر دکھاوے کو حسن و جمال ہو کچھ تو

تمام عمر اگر ہجر میں گزارنی ہے
ضروری ہے کہ مری جاں وصال ہو کچھ تو

فقیر آۓ ہیں مدت کے بعد میخانے
کچھ اور ہو نہ ہو لیکن دھمال ہو کچھ تو

میں چاہتا ہوں غریبی میں نام پیدا کروں
زمانہ چاہے مرے پاس مال ہو کچھ تو

مرے خدا مرے قاتل کو حادثوں سے بچا
کہ میری مرگ میں اُس کا کمال ہو کچھ تو

عدُو نہتا ہو بــــــــــــــــاقرؔ تو وار کیا کرنا
کرو یوں وار کہ پاس اُس کے ڈھال ہو کچھ تو

مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کیوں نہ اُگلیں میری نظمیں میرے اشعار لہُو
روز ہوتے ہیں یہاں جو بھرے بازار لہُو

سوچتا ہوں کہ بھلا جُرم ہے کیا بچوں کا
جانے کیوں کرتے ہیں بچوں کا وہ ہر بار لہُو

اب گُلابوں کی بھی پہچان بھلا کون کرے
اب کے آتا ہے نظر سارا جو گُلزار لہُو

جانے کب امن کی اس ملک میں آۓ گی فضا
جس کی گلیاں بھی لہُو ہیں در و دیوار لہُو

پہلے اخبار میں ہوتی تھی لہُو کی سرخی
اب اُگلتا ہے یہاں پورا ہی اخبار لہُو

میں جو مر جاؤں تو اوروں کے یہ کام آۓ گا
اپنے بستر پہ گیا چھوڑ یُوں بیمار لہُو

جانے کیوں کانپ اٹھا پِھر سرِمقتل قاتِل
تڑپا کل نوکِ سِناں پر جو وفادار لہُو

گندے نالے میں بہا دینا لہُو میرا کہیں
کیونکہ جچتا نہیں مقتل میں گنہگار لہُو

کربلا نے روایت ہے سکھائی ہم کو
ظُلم کے سامنے جھکتا نہیں خودار لہُو

اس لیۓ ماتمِ شبّیر کا قائل ہوں میں
دے گا محشر میں گواہی یہ عزادار لہُو

کوئی تو لے گا مرے قتل کا بدلہ بــــــــــاقرؔ
ہضم کر پائیں گے کب تک میرا غدار لہُو

مُـــــــــــــرید بـــــــــــــاقرؔ انصـــــــــــــاری
.
.
مُرید باقرؔ انصاری
Post Reply

Return to “اردو شاعری”