Page 1 of 1

مضطر نظامی

Posted: Fri Mar 06, 2015 1:51 pm
by میاں محمد اشفاق
نام خدا بخش۔
کنیت ابو طاہر۔
تخلص مضطر۔
پیدائش 18 اگست 1909ء
1929ء میں میٹرک 1931ء میں منشی فاضل 1934ء میں ادیب عالم اور 1937ء میں انٹرمیڈیٹ پاس کرنے کے بعد 1948ء میں یونیورسٹی آف پنجاب سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
1937ء میں بطور معلم ملازمت شروع کی اور 21 جون 1967ء کو سبکدوش ہو گئے۔
تعلیم کے دوران آپ کو ہر پہلو تپش اور آزر جیسے قادر الکلام اساتذہ شعرا کی رہنمائی ملی جس نے آپ کے شعری زوق کو لطیف ترین جلا بخشی۔
مضطر مرحوم کی زندگی آلودگیوں سے پاک صاف تھی۔ جمیع اوصاف حمیدہ کے مالک تھے چہرے پر ہر لمحہ مسکراہٹ کا عالم رہتا۔
بڑے بڑے جید علما اور محدثین سے معارف دین کا اکتساب اور روح کی بالیدگی حاصل کی۔ آپ کے بیٹے طاہر نظامی گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 پسرور کے سابقہ ٹیچر بھی رہے ہیں، جو آج کل ایک پرائیویٹ کالج میں بطور معلم اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔آپ نے 9 اکتوبر 1969ء کو انتقال فرمایا۔ آپ کافی شعری و نثری کتب کے مصنف ہیں جن میں سے چند ایک کے نام یہ ہیں۔
علامہ اقبال کی مثنوی۔ پس چہ باید کرد کا منظوم ترجمہ دانش کدہ اور پیارے نبی۔
آپ کا ہی ایک بے مثل شعر ہے جو ہر دانش کدہ کے ماتھے کا جھومر بنا ہوا ہے ۔
قسمت نوع بشر تبدیل ہوتی ہے یہاں
اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں
Image

Re: مضطر نظامی

Posted: Fri Mar 06, 2015 10:05 pm
by محمد شعیب
بہت خوب
مرحوم کی کچھ اور شاعری بھی شئر کریں.